- شمولیت
- ستمبر 26، 2011
- پیغامات
- 2,767
- ری ایکشن اسکور
- 5,410
- پوائنٹ
- 562
لو بلڈ پریشر کوئی بیماری نہیں ہے۔ البتہ بلڈ پریشر اگر مسلسل ہائی رہے یعنی ١٢٠ اور ٨٠ سے زائد تو آپ ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہوسکتے ہیں۔ لیکن ایک آدھ ریڈنگ سے خود کو ہائی بلڈ پریشر کا مریض نہ سمجھیں۔ کسی مستند ڈاکٹر سے کئی بار چیک کروائیں اور بار بار ریڈینگ ہائی ہو تو آپ ہائیپر ٹینشین یعنی ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں۔ اب آپ کو ڈاکٹر کے مشورے سے تا حیات بلا ناغہ ادویہ لینی ہوگی کہ ہائی بلڈ پریشر کا بھی کوئی مستقل علاج نہیں ہے۔ اسے بھی صرف کنٹرول کیا جاسکتا ہے، شوگر کی طرحبلڈ پریشرHighاور lowہونے کی کیا علامات ہیں؟
لو بلڈ پریشر والے کو سستی آئے گی، نیند آئے گی لیکن اس کے لئے کسی دوا کیہ ضرورت نہیں ہے۔ نمکول ، او آر ایس یا نمک پانی ملے مشروب کا ستعمال کافی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی صورت میں چکر آئے گا، سر میں درد ہوگا، دل گھبرائے گا وغیرہ وغیرہ۔ ہائی بلڈ پریشر والے نمک کا ستعمال کم کردیں۔ بالکل ختم نہ کریں۔ خوردنی نمک میں سوڈیم ہوتا ہے۔ سوڈیم کی زیادتی سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے (اگر بندہ ہائی بلڈ پریشر کا مریض ہے تو) اور اگر سوڈیم بالکل زیرو یا زیرو کے قریب ہوجائے تب بھی بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔ اس لئے نمک ختم نہیں بلکہ کم کردیں۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریض اپنے پاس بی پی اپریٹس خود رکھیں اور خود اپنا بلڈ پریشر مانیٹر کرنا سیکھ لیں۔ اسی طرح اچانک بی پی بہت زیادہ ہائی ہوجائے تو معمول کی دوائی کام نہیں کرتی۔ اس کے لئے ڈاکٹر کے مشورے سے ایمر جنسی دوائی ہمیشہ اپنے پاس رکھیں جسے زبان کے نیچے رکھنے سے منٹوں میں بلڈ پریشر نارمل ہوجاتا ہے۔ مسلسل ہائی بلڈ پریشر سے فالج یا برین ہیمبریج کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔
نوٹ: طبیبہ بہن نسرین فاطمہ سے درخواست ہے کہ اگر میرے دونوں مراسلہ میں کوئی کمی بیشی ہو تو اس کی تصحیح فرما دیں۔ پیشگی شکریہ