ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
یاد ہے بچپن کی وہ عیدیں
السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ
یاد ہے بچپن میں ہم عید کارڈز دیتے تھے !
چلو آج اُسی طرح آپ سب کو مباکباد دیتے ہیں
گرم گرم روٹی توڑی نہیں جاتی
آپ سے دوستی چھوڑی نہیں جاتی
میری اور میرے گھروالوں کی طرف سے آپ سب کو بہت بہت عید مبارک
"سویاں پکی ہیں سب نے چکھیں ہیں
ارے آپ کیوں رو رہے ہو آپ کے لیے بھی رکھی ہیں"
چاول چُنتے چُنتے نیند آگئی
صبح اُٹھ کے دیکھا تو عید آگئی
عید آئی ہے اٹک اٹک کے
آپ چل رہے ہیں مٹک مٹک کے
بچپن میں گزاری وہ عیدیںیقینا ہماری ایسی ہی تھیں۔ صبح عید ہو گی اس خوشی کے مارے رات کو نیند نہ آتی تھی ، پھر صبح اٹھنا ، صاف ستھرے کپڑے پہننا ، نماز پڑھنے جانا اور واپس آکر گھر میں شور مچا دینا کہ پاپا عیدی دو ماما عیدی دو۔ عید ملتے ہی گلیوں میں بھاگ جانا ، کھانے پینے کی اشیاء خریدنا، ویڈیو گیمز کھیلنا اور خوب ہلا گُلا کرنا ، بہت یاد آتے ہیں وہ بچپن کے دن۔
جب خود بچے تھے تو عید مانگا کرتے تھے اب بڑے ہوئے ہیں تو بھتیجے بھتیجیاں ، بھانجے بھانجیاں ہم سے عید مانگتے ہیں دیکھ کر خوشی ہوتی ہے ساتھ ہی ساتھ اپنا بچپن یاد کر کے تھوڑا سا دل دُکھی ہو جاتا ہے کہ کتنی جلدی ہم بڑے ہو گئے۔
والدین کے سات گزاری وہ عیدیں آج بھی ہمیںیاد ہیں۔ فرق اتنا سا ہے تب والدین ساتھ تھے اور اب تھوڑے فاصلے پر ہیں ، پہلے ایک کمرے سے باہر نکلے تو والدین کی صورت دیکھتے تھے اور اب کئی دن گزر جاتے ہیں اُن کو دیکھے ہوئے۔ اللہ تعالی اُن والدین کو جنت الفردوس میں جگہ دے جو اب اس دنیا کا حصہ نہیں ہیں اور اُن والدین کو ہمیشہ سلامت رکھے اپنے بچوں پر جو ابھی دنیا میں موجود ہیں۔
میری طرف سے آپ سب کو بہت بہت عید مبارک۔ اللہ تعالی آپ سب کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے آمین۔