• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یوم عرفہ کی فضیلت !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یوم عرفہ کی فضیلت

یوم عرفہ کی کیا فضيلت ہے ؟

الحمد للہ

یوم عرفہ کے فضائل میں سے کچھ یہ ہيں :

1 - اس دن دین اسلام کی تکمیل اورنعتموں کا اتمام ہوا

صحیحین میں عمربن خطاب رضي اللہ تعالی عنہ سے حدیث مروی ہے کہ ایک یھودی نے عمربن خطاب سے کہا اے امیر المومنین تم ایک آيت قرآن مجید میں پڑھتے ہو اگروہ آيت ہم یھودیوں پرنازل ہوتی توہم اس دن کو عید کا دن بناتے عمررضي اللہ تعالی عنہ کہنے لگے وہ کون سی آیت ہے ؟

اس نے کہا : { اليوم أكملت لكم دينكم وأتممت عليكم نعمتي ورضيت لكم الإسلام دينا } المائدة :3 .
آج میں نے تمہارے لیے تمہارے دین کوکامل کردیا اورتم پراپناانعام بھر پور کردیا اورتمہارے لیے اسلام کے دین ہونے پررضامند ہوگیا ۔
توعمررضي اللہ تعالی عنہ فرمانے لگے :
ہمیں اس دن اورجگہ کا بھی علم ہے ، جب یہ آيت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پرنازل ہوئ وہ جمعہ کا دن تھا اورنبی صلی اللہ علیہ عرفہ میں تھے ۔

2 - عرفہ میں وقوف کرنے والوں کے لیے عید کا دن ہے :

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

یوم عرفہ اوریوم النحر اورایام تشریق ہم اہل اسلام کی عید کےدن ہیں اوریہ سب کھانے پینے کے دن ہیں ۔
اسے اصحاب السنن نے روایت کیا ہے ۔
اورعمربن الخطاب رضي اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا :
یہ آيت { اليوم اکملت } جمعہ اورعرفہ والے دن نازل ہوئ ، اوریہ دونوں ہمارے لیے عید کے دن ہیں ۔

3 – یہ ایسا دن ہے جس کی اللہ تعالی نے قسم اٹھائ ہے :

اورعظیم الشان اورمرتبہ والی ذات قسم بھی عظیم الشان والی چيز کے ساتھ اٹھاتی ہے ، اوریہی وہ یوم المشہود ہے جو اللہ تعالی نے اپنے اس فرمان میں کہا ہے :

{ وشاهد ومشهود } البروج ( 3 ) حاضرہونے والے اورحاضرکیے گۓ کی قسم ۔

ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا :

( یوم موعود قیامت کا دن اوریوم مشہود عرفہ کا دن اورشاھد جمعہ کا دن ہے ) اسے امام ترمذي نے روایت کیا اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے حسن قرار دیا ہے ۔

اوریہی دن الوتر بھی ہے جس کی اللہ تعالی نے اپنے اس فرمان میں قسم اٹھائ ہے { والشفع والوتر } اورجفت اورطاق کی قسم ۔ الفجر

ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں الشفع عیدالاضحی اورالوتر یوم عرفہ ہے ، عکرمہ اورضحاک رحمہ اللہ تعالی کا قول بھی یہی ہے ۔

4 – اس دن کا روزہ دوسال کے گناہوں کا کفارہ ہے :

قتادہ رضي اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم عرفہ کے روزہ کےبارہ میں فرمایا :
( یہ گزرے ہوۓ اورآنے والے سال کے گناہوں کاکفارہ ہے ) صحیح مسلم ۔

یہ روزہ حاجی کے لیے رکھنا مستحب نہیں اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ررزہ ترک کیا تھا ، اوریہ بھی مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم عرفہ کا میدان عرفات میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے ، لھذا حاجی کے علاوہ باقی سب کے لیے یہ روزہ رکھنا مستحب ہے ۔

5 - یہ وہی دن ہے جس میں اللہ تعالی نے اولاد آدم سے عھد میثاق لیاتھا :

ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( بلاشبہ اللہ تعالی نے آدم علیہ السلام کی ذریت سے عرفہ میں میثاق لیا اورآدم علیہ السلام کی پشت سے ساری ذریت نکال کرذروں کی مانند اپنے سامنے پھیلا دی اوران سے آمنے سامنے بات کرتے ہوۓ فرمایا :

{ کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں ؟ سب نے جواب دیا کیون نہیں ! ہم سب گواہ بنتے ہیں ، تا کہ تم لوگ قیامت کے روز یوں نہ کہو کہ تم تو اس محض بے خـبر تھے ، یا یوں کہو کہ پہلے پہلے شرک توہمارے بڑوں نے کیا اورہم توان کے بعد ان کی نسل میں ہوۓ ، توکیا ان غلط راہ والوں کے فعل پرتو ہم کو ہلاکت میں ڈال دے گا ؟ } الاعراف ( 172- 173 ) مسند احمد ، علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اس حدیث کوصحیح قرار دیا ہے ۔ تواس طرح کتنا ہی عظیم دن اورکتنا ہی عظیم عھدو میثاق ہے ۔

6 - اس دن میدان عرفات میں وقوف کرنےوالوں کوگناہوں کی بخشش اور آگ سے آزادی ملتی ہے :

صحیح مسلم میں عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا حديث مروی ہے کہ :

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( اللہ تعالی یوم عرفہ سے زیادہ کسی اوردن میں اپنے بندوں کوآگ سے آزادی نہیں دیتا ، اوربلاشبہ اللہ تعالی ان کے قریب ہوتا اورپھرفرشتوں کےسامنے ان سے فخرکرکے فرماتا ہے یہ لوگ کیا چاہتے ہیں ؟ )

عبداللہ بن عمررضي اللہ تعالی بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( اللہ تعالی یوم عرفہ کی شام فرشتوں سے میدان عرفات میں وقوف کرنے والوں کےساتھ فخرکرتے ہوۓ کہتے ہیں میرے ان بندوں کودیکھو میرے پاس گردوغبار سے اٹے ہوۓ آۓ ہیں ) مسند احمد علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اس حدیث کوصحیح قرار دیا ہے ۔

واللہ اعلم .
الشیخ محمد صالح المنجد
 
Last edited:

رحیق

رکن
شمولیت
مئی 06، 2011
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
532
پوائنٹ
90
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
دس ذوالحجہ کو خون بہانے سے بڑھ کر ابن آدم اللہ تعالٰی کے ہاں کوئی بہتر عمل نہیں کرتا،یہ جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں،کھروں اور بالوں سمیت آئیں گے اور خون کے زمین پر گرنے سے پہلے اللہ کے ہاں اسکا ایک مقام ہوتا ہے سو تم یہ قربانی خوش دلی سے دیا کرو
(سنن ابن ماجہ و ترمذی اور حدیث حسن ہے)
 

رحیق

رکن
شمولیت
مئی 06، 2011
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
532
پوائنٹ
90
اللہ فرماتا ہے
سو ان میں سے خود بھی کھاؤ اور قناعت کرنے والوں اور مانگنے والوں کو بھی کھلاؤ۔اسی طرح ہم نے انہیں تمہارے لیے مسخر کر دیا ہےتاکہ تم شکر کرو۔اللہ کو انکے گوشت اور خون نہیں پہنچتے،لیکن اسے تمہارا تقوٰی پہنچتا ہے۔
(الحج22|36-37)
 

رحیق

رکن
شمولیت
مئی 06، 2011
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
532
پوائنٹ
90
علی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں:
"مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا کہ میں آپ کے اونٹوں کی قربانی کی نگرانی کروں اور گوشت،چمڑے اور جھولیں خیرات کردوں اورٖقصاب کو ان میں سے کچھ نہ دوں اور فرمایا:اور ہم اسے اپنی طرف سے مزدوری دیں گے۔
(صحیح بخاری و صحیح مسلم
 

رحیق

رکن
شمولیت
مئی 06، 2011
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
532
پوائنٹ
90
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مینڈھا ذبح کرتے ہوئے فرمایا:
اے اللہ"یہ میری اور میری امت کے ان افراد کیطرف سے ہے'جنہوں نے (عدم استطاعت کی بنیاد پر) قربانی نہیں کی۔
(مسند احمد،سنن ابی داؤد وسنن ترمذی)
 

رحیق

رکن
شمولیت
مئی 06، 2011
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
532
پوائنٹ
90
سینگ والا مینڈھا جسکا رنگ سفید،آنکھوں کا حلقہ سیاہ اور ٹانگیں بھی سیاہ ہوں،افضل ہے۔اسلیے کہ ایسے مینڈھے کی قربانی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کی۔
"نبی کریم صلی اللہ علہ وآلہ وسلم نےسینگ والا مینڈھا ذبح کیا،جسکا پیٹ سیاہ تھا،ٹانگوں کا نچلہ حصہ سیاہ تھااور آنکھوں کا اردگرد سیاہ تھا"
(سنن ترمذی وصحیحہ)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
مختلف جگہوں میں واقع ممالک میں یوم عرفہ کیسےہوگا

ان ممالک میں یوم عرفہ کاروزہ کیسےرکھاجا‏ئےگاجوکہ اوقات میں حجاج کےوقوف عرفات سےمختلف ہیں ؟

الحمد للہ :

یوم عرفہ اوراس کاروزہ ہرایک ملک میں ان کےطلوع فجراورغروب شمس کےحساب سےہوگااوریوم عرفہ کاروزہ دوسال کےگناہوں کا کفارہ ہےجیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کےفرمان سےواضح ہے :

( میں اللہ تعالی سےامیدکرتاہوں کہ یوم عرفہ کاروزہ گزرے ہوئےسال اورآنےوالے ایک سال کا کفارہ بنتاہےاوریوم عاشوراءکےروزے ( دس محرم ) کےمتعلق میری اللہ تعالی سےامیدہےکہ گزرے ہو‏ئےایک سال کا کفارہ بنےگا )

صحیح مسلم حدیث نمبر ۔(1976)

واللہ اعلم .

شیخ محمد صالح المنجد

http://islamqa.info/ur/1890
 
Top