• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

یہ میرے اور آپ سب کے گھر کی بھی کہانی ہے !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ایک اھم بات ھے ،جو ھر گھر کا فسانہ ھے اور صدیوں سے جاری ھے ،مگر اس کا معمہ نہ تو مذھب حل کر سکا ھے، اور نہ فلسفی،، یہ ھر مذھب کی کہانی ھے،، ھر ملک،رنگ،نسل اور زبان میں یکساں ماجرا ھے،، اتنی یکسانیت دنیا کے کسی اور مسئلے مین نہین پائی جاتی،، مگر اس کو خواتین حل کر سکتی ھیں،اگر وہ سچ بولنے کا تہیہ کر لیں اور اندر کی بات بتا دیں،،مذھب نے تو ھاتھ کھڑے کر دیئے ھیں،،

اور اجازت دے دی ھے کہ جھوٹ بول کے جان بچاؤ،، گھر کا ماحول اور اولاد کا مستقبل بچاؤ،،کوئی گناہ نہیں،، یعنی حدیث میں گھریلو ماحول درست رکھنے کے لئے جھوٹ کی اجازت دی گئی،، مسئلہ یہ ھے کہ مرد جب کوئی بھی چیز لاتا ھے تو عورت یہ کیوں پوچھتی ھے کہ کتنے کی لائے ھو؟ پھر مرد اگر قیمت سچ بتاتا ھے تو عذاب بن جاتا ھے،، اور پھر اس کو 50 کی چیز 30 کی بتانا پڑتی ھے،، اس پر بھی اعتبار نہیں کیا جاتا بلکہ کہا جاتا ھے کہ چٹ دکھاؤ ،، رسید کہاں ھے؟بائی دا وئے اگر وہ چیز مہنگی بھی لایا ھے تو اس کی اپنی کمائی ھے،، کوئی سسرال سے مانگ کے تو لایا نہیں اور نہ سالوں کی کمائی ھے،، نفع نقصان اس کا اپنا ھے،، فساد کیوں؟ کیا اس کے پیچھے کوئی کمپلیکس ھے؟ اگر شوھر یہی سوال عورت سے کرنا شروع کر دے تو قیامت آ جاتی ھے کہ جناب شوھر بہت سخت ھے،، بات بات پر حساب لیتا ھے،، جی رسیدیں چیک کرتا ھے،،مگر مرد کہاں جائے،،کس سے فریاد کرے؟

آپ کہہ سکتے ھیں کہ یہ مرد کی ھی خیر خواھی ھے ایسی خیر خواھی جو گھر اجاڑ دے ،، نادان دوست کی دوستی جیسی ھوتی ھے جو کہ عقلمند کی دشمنی سے بدتر ھوتی ھے ! یہی خیر خواھی جب مرد کرے اور بات بے بات پوچھے کہ یہ چیز کتنے کی لائی ھو،، رسید دکھاؤ یا قیمت کا سٹکر دیکھ کر کہے کہ ابھی جاؤ جا کر واپس کر کے آؤ ،، تو پھر یہ ظلم کیوں بن جاتا ھے؟ان چھوٹی چھوٹی باتوں کی وجہ سے مرد کا دل عورت کی طرف سے خراب ھو جاتا ھے ، اور عورت پوچھتی پھرتی ھے کہ ان کو ھوا کیا ھے ؟پچھلے رمضان کی بات ھے شوھر مارکیٹ سے ایک الیکٹرونک چیز لے کر آیا ،، بیوی کو حسبِ معمول کم قیمت بتائی ، بیوی نے اسے کہا کہ یہ مہنگی ھے اس کے بدلے فلاں چیز لے آؤ ، شوھر نے کہا کہ میں واپس نہیں جاؤں گا ،،

کیونکہ وہ قیمت کا اسٹیکر اتار چکا تھا،، شوھر یہ بات کہہ کر نماز پڑھنے چلا گیا ! بیوی زیادہ چالاک بنی اور اپنے بہنوئی کو بلا کر کہا کہ امارات جنرل مارکیٹ میں جاؤ اور انہیں کہو کہ فلاں چیز کے ساتھ تبدیل کردیں اور قیمت وھی بتائی جو شوھر نے بتائی تھی ! اس نےبالکل اسی طرح کیا جیسے باجی نے کہا تھا ،،چونکہ قیمت بہت کم بتائی گئ تھی اور اسٹکر بھی ھٹا دیا گیا تھا ،، مارکیٹ والوں کو شک پڑا کہ اس نے یہ چیز چوری کی ھے ! انہوں نے سیکورٹی گارڈ بلا کر بندہ گرفتار کرا دیا ! وہ بے چارہ اپنے ھم زلف کو فون کرے جو تراویح پڑھنے گیا ھوا تھا - جب تک ساڈو صاحب تراویح پڑھ کر آتے وہ حضرت پولیس اسٹیشن منتقل ھو چکے تھے،، ھم زلف نے مارکیٹ جا کر ان کو رسید دکھائی جو کہ وہ گاڑی میں ھی چھوڑ گئے تھے ،"بیوی کے ڈر سے "مارکیٹ والے مینیجر صاحب بات کو سمجھ گئے کیونکہ وہ بھی شادی شدہ تھے ،کیس واپس لے لیا مگر یہاں کا قانون ھے کہ بندہ ایک دفعہ شرطے چلا جائے تو کفیل ھی واپس لاتا ھے ،ویسے پولیس نہیں چھوڑتی ، اب اس کا کفیل عمرے پر گیا ھوا تھا ، عید والے دن اپنا عشرہ اعتکاف پورا کر کے آیا اور ساڈو جی کا رمضان اور عید پولیس اسٹیشن مین ھی گزری !

اس سے بھی آگے کی چیز ،، آپ پراجیکٹ مینیجر ھیں 500 آدمی آپ کے انڈر کام کر رھا ھے اور کروڑوں کے بل آپ کے دستخط سے پاس ھوتے اور چیک بنتے ھیں، بڑی بڑی ٹرانسپورٹ کمپنیاں آپ تک رسائی پانے کے جتن کرتی ھیں،، آپ کے ماتھے کا ایک بل گئ گھرانے معاشی طور پر برباد کر دیتا ھے،،مگر بیوی آپ کو ایک درھم کے دھنیا کے لئے دکان کے دو چکر لگوا دے گی کہ تبدیل کر کے لاؤ ،، تمہیں دھنیا کی بھی پہچان نہیں،،؟ آپ کہیں کہ اسے کچرے میں پھینک دو میں دوسرا لے آتا ھوں،، پھر وھی ڈال لے گی کہ نیا نہیں لاؤ اسی سے گزارا کر لیتی ھوں،، یہ ھے مرد کی ویلیو ،، یہ گزارہ اعتراض کرنے سے پہلے بھی کیا جا سکتا تھا،، یہ کمپرومائز ایک درھم کے ساتھ ھوا ھے ، شوھر کے ساتھ نہیں !

ایک میاں بیوی امریکہ سے تشریف لائے ھوئے تھے اور ٹی وی پر انٹرویو چل رھا تھا،، وہ بتا رھے تھے کہ میں سیب لایا 35 روپے کے درجن لایا ،، پرانی بات سنا رھے تھے،، اس نے پوچھا تو میں نے 26 کے درجن بتا دیا،، اگلے دن پڑوسن آئی تو میری بیوی نے اس کو بھی 26 روپے درجن ریٹ بتا دیا،، اس کا شوھر پورا بازار گھوم کے آ گیا مگر کہیں بھی 26 کے درجن نہ ملے،، تو میری بیوی اپنے اٹھا کے اسے دے دیئے اور 26 روپے لے لیئے اور جب مین گھر واپس آیا تو بولی وہ سیب میں نے پڑوسن کو 26 کے دے دیئے ھیں،، کل آتے ھوئے اپنے پکڑ کے لے آنا،،،، ایک صاحب بیوی کا سوٹ لائے 65 درھم کا ،،مگر بیوی کو 45 کا بتایا کہ یہ ھمیشہ شور کرتی ھے تم مہنگا لاتے ھو،،ایک تو پیار سے سوٹ لاؤ اور الٹا بے عزتی کراؤ،، اور موڈ الگ خراب،، خیر بیوی نے وہ اٹھا کر سہیلی کو 45 درھم کا دے دیا کہ میرے پاس پہلے ھی ایک سوٹ پڑا ھوا ھے،یہ تم لے لو ،، میری خواتین سے گزارش ھے کہ وہ اس سوال سے کیا حاصل کرنا چاھتی ھیں،، اور اپنی کس حس کی تسکین کرتی ھیں،، اگر بات واضح ھو جائے تو شاید بچیوں کی تربیت سے جھوٹ کی اس فیکٹری کو بند کرنے میں مدد ملے،،

یہ میرے گھر کی بھی کہانی ہے - ابتسام
محمد ارسلان بھائی
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
عجیب معاملہ ہے یہ تو۔۔مجھے تو آج تک یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ بیوی خاوند کی لائی ہوئی چیز کو ناپسند کیوں کرتی ہے؟ سبزی پھل پسند آتے ہیں ناکپڑے جوتے ۔۔۔ حالانکہ عورت کی تیاری خاوند کے لئے ہے تو اس کی پسند کا خیال رکھے جو وہ پسند کر کے لاتا ہے وہی پہنے ۔۔۔
ایک بات کل ہی پڑھی تھی کہ کھاتے تو خود کو خوش کرنے کے لیئے ہیں لیکن پہنتے دوسروں کو خوش کرنے کے لئے،تو خاوند اس بات کا زیادہ حق دار ہے کہ عورت اس کی پسند سے اس کو خوش رکھے۔اگر آؤٹ آف فیشن ہے تو وہ وقت یاد کرے جب خود بھی چاہے غلطی سے ہی یا اپنی پسند کے لئے آؤٹ آف فیشن چیزیں لیتی ،پہنتی تھی اور دوسروں کے کچھ کہنے پر اپنا دفاع کرتی تھی دفاع نہیں بلکہ عرفَ عام میں منہ توڑ کر آتی تھی تو خاوند کے لئے یہ سٹینڈ کیوں نہیں اسے تو فرض سمجھ کر کرنا چایئے۔۔بلکہ میں تو یہی مناسب سمجھتی ہوں کہ میاں بیوی کے معاملات میں ایسے مفت مشورے دینے والوں سے دور ہی رہنا چاہیئے انہیں آپ کے ذاتی معاملات سے تعلق؟؟؟
عجیب سے عجیب بات کہ خاند کی لائی ہوئی چیز دوسروں کو دے دینا ۔۔۔بہت ہی غلط حرکت ہے۔پہلی دفعہ سنا ہے کہ عورتیں "یوں " بھی کرتی ہیں۔۔غصے والا آئیکون
ذرا خاوند بیوی کا تحفہ اپنے کسی جاننے والے کو دے دے تو دیکھئے کیا قیامت آتی ہے۔۔۔۔سوچنے والا آئیکون
منہ پھاڑ کے کہہ دینا مہنگا ہے ،اچھا نہیں ہے،اس سے عورتوں کا مقصد؟؟؟
پیسے مرد کے ،پسند مرد کی اپنی پسند لینے ہے تو وہ خود سے لے لے مگر مرد خاص طور پر خاوند کی لائی ہوئی چیز کو نہ ٹھکرائے۔۔عجب ہے کہ چیز ٹھکرا کے پھر رکھ لینا ؟؟؟دل میں لڈو پھوٹ رہے ہوں مگر اعتراض عادت ہے
چیز تو رکھ لی مگر جو دوسرے کے دل پر بیتا وہ واپس نہیں ہو سکتا۔۔
خود سوچیں جب کھانا بنانے کے بعد کوئی ذرا تنقید کرے تو کیا گزرتا ہے دل پر ؟؟؟؟اتنی محنت ۔محبت سے کھڑے رہ کر گرمی میں جل کر کھانا بناؤ تو بھی صاحب کی ناک پر نہیں بیٹھتا تو جنا بِ صاحب بھی محبت سے مشکل میں پڑ کر سامان لاتے ہیں کوئی چاند گاڑی پر تو وہ بھی نہیں جاتے۔۔۔
دوستیں پتھر بھی دیں تو بہت سنبھال کر رکھا جاتا ہے اور شکریے کے الفاظ نہیں ملتے۔
یاد رکھئے خاوند تحفتا کچرا بھی دے تو سونے سے عزیز رکھیں ۔۔تحفے محبت بڑھاتے ہیں اور محبت بڑھانے کے لئے دیئے جاتے ہیں نہ کہ اعتراض سننے اور نفرتیں بنانے کے لئے۔۔۔
مجھے یاد ہے ایک بھائی اپنی مسز کے لئے والٹ لائے مگر وہی عورتوں کی عادت "اچھا نہیں ہے،مہنگا ہے "۔۔مہنگے کی تو کچھ سمجھ آئی کہ ابھی انہیں تجربہ نہیں چیز خریدنے کا مگر اچھا نہیں پر مجھے غصے آگیا۔۔۔جب میں نے دیکھا تو کہا "بہت اچھا ہے" تو بھائی نے حیرت سے پو چھا "اچھا ہے "؟اور الٹا پلٹا کر ووالٹ دیکھنے لگے "واقعی اچھا ہے ؟؟" بے یقینی کی کیفیت
"صرف اچھا نہیں بلکہ بہت اچھا"حقیقت تو یہ ہے کہ مجھے واقعی پسند آیا تھا توفورا کہنے لگے "اچھا پھر تم ہی لے لو"۔
بعد میں کہنے لگے "جب مجھے پسند ہے تو پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔" یہی لڑائی کی ابتدا ہوتی ہے۔
پھر بعد میں میں نے ان کی مسز سے کہا کہ جو چیز آپ کے ہزبینڈ لاتے ہیں رکھ لیا کریں چاہے پسند آئے یا نہ آئے۔۔مگر خاوند کی خوشی کے لئے ہی رکھ لیا کریں" ۔انہوں نے تو کچھ نہیں کہا البتہ ایسی خواتین بھی ہیں جو جھٹ سے کہتی ہیں "ہم سے تو "جھوٹ"نہیں بولا جاتا۔۔۔۔"

رہی بات سستی ،مہنگی کی تو اس میں ہمارے گھر کا معاملہ الٹ ہے ۔۔ابو خود تو چیز مہنگی لے آتے ہیں بلکہ منہ مانگی قیمت پر اور ہم دس روپے مہنگی خریدیں تو کہتے ہیں اتنی مہنگی؟؟؟چاہے تھوڑی دیر بعد وہی چیز اس سے ڈبل قیمت میں لے آئیں۔ابتسامہ
بھیا کی شادی پر اٹھارہ سو والے کپڑے بتیس سو میں لے آئے اور بقول عکاشہ "دکان دار کہہ رہا تھا پانچ ہزار کا سوٹ ہے تو آپ کو بتیس سو میں دے رہا ہوں"۔۔۔اور عید پر ابو سے جیولری منگوائیں تو ہزار دو ہزار کے صرف ہار سیٹ لے آتے ہیں اور جب ہم دو تین سو کا سیٹ لے کر ساتھ تین چار سوکی دوسری چیزیں بمع جوتے لے لیں تو کہتے ہیں اتنے مہنگے؟؟؟؟ہہہاہا۔ امی یہ ضرور کہتی ہیں"تمھارے ابو کو جو جتنی قیمت بتائے اسی قیمت پر لے آتے ہیں"۔۔اور ہم سمیت بھیا کے کہتے ہیں "ابو کے جاننے والوں کا قصور ہے جن کی دکان پر ابو اعتمادکر کےجاتے ہیں"۔۔
۔۔پیسے تو ابو کے لگتے ہیں مہنگے لائیں یا سستے۔۔۔ابتسامہ
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

بیوی کو سمجھائیں کہ کوالٹی اور لوکیشن کا فرق ہوتا ھے۔ جہاں فکس پرائس نہیں ہوتی وہاں دکاندار ایسی عورتوں کے چہرہ سے اندازہ لگا لیتا ھے کہ یہ بھاؤ میں اتار چڑھاؤ کرے گی یا نہیں۔

والسلام
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,281
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
اللہ کا شکر ہے ہمارے گھر میں ایسی ٹینشن نہیں کہ جھوٹ کا سہارا لیا جائے ،
بلکہ ہمیں تو اب تک حسرت ہی ہے کہ مہنگی ہی سہی ،آؤٹ اف فیشن ہی سہی کوئی تو گفٹ کبھی تو لادیں ،
 
Top