ہماری فکر ایسی ہیکہ ہر چیز پر قادر اللہ ہے ۔ اس میں زندگی ، موت ، رزق سے لیکر ہر ہر چیز ہے ۔ ہماری فکر یوں ہیکہ اللہ جس سے چاہے جیسا چاہے کام لے سکتا ہے ، مثلا اللہ نے قوموں کی ہلاکت آواز سے کی ، پانی سے کی ، برق سے کی اور ابرہا کا لشکر ابابیلوں سے ریزہ ریزہ کردیا ۔ وہ کنکریاں مثل صواریخ (میزائیل) ہاتهیوں کے سروں کو پاش پاش کر گئیں ۔
تصوف جسکا رد ہر دور میں ہر صحیح العقیدہ نے کیا (زہد اور تقوی سے ہٹکر ابن عربی ٹائپ تصوف)، اس میں تو سارا کام اللہ کے هاتهوں میں ہے ہی نہیں ۔ یہ تو سب نعوذ باللہ منقسم ہے انسانوں کے درمیان ، زندہ تو زندہ یہاں تک کہ مردہ انسان بهی ہر معاملہ میں دخیل ہوتا ہے ۔ یہ طاہیں تو گهروں کو برکتوں سے بهر دیں ، چاہیں تو بچوں سے بهر ں ۔ الغرض ہر وہ کام کردیں جو خود چاهیں ۔ یہ سب کیا ہے ؟ تصوف؟ یہ کیسا تصوف ہے جو غیر اللہ کو پکارنے کہتا ہے ، یہ کیسا تصوف ہے جو غیر اللہ کو سجدہ تک کروا لیتا ہے اور یہ کیسا تصوف ہے جس میں عبادات اور ان عبادات کے طریقے تک غیر اسلامی ، غیر شرعی ہیں اور یہ کیسا تصوف ہے جو دین اللہ سے براہ راست ٹکراتا ہے ، متصادم و متحارب ہوتے ہوئے بهی اسلام کا حصہ ہے ؟