ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
٭ علامہ قنوجی لکھتے ہیں:
’’وقد تقرّر أن القرائتین بمنزلۃ الآیتین فکما أنہ یجب الجمع بین الآیتین المشتملۃ إحداہما علی زیادۃ بالعمل بتلک الزیادۃ، کذلک یجب الجمع بین القرائتین۔‘‘ (نیل المرام:۳۵)
’’یہ بات ثابت شدہ ہے کہ دو قراء تیں دو آیتوں کی طرح ہیں، تو جس طرح ایسی دو آیتوں کے درمیان تطبیق کرنا ضروری ہے، جن میں سے ایک آیت کسی زائد معنی پر مشتمل ہو، اسی طرح دو قراء توں میں بھی جمع وتطبیق واجب ہے۔‘‘
’’وقد تقرّر أن القرائتین بمنزلۃ الآیتین فکما أنہ یجب الجمع بین الآیتین المشتملۃ إحداہما علی زیادۃ بالعمل بتلک الزیادۃ، کذلک یجب الجمع بین القرائتین۔‘‘ (نیل المرام:۳۵)
’’یہ بات ثابت شدہ ہے کہ دو قراء تیں دو آیتوں کی طرح ہیں، تو جس طرح ایسی دو آیتوں کے درمیان تطبیق کرنا ضروری ہے، جن میں سے ایک آیت کسی زائد معنی پر مشتمل ہو، اسی طرح دو قراء توں میں بھی جمع وتطبیق واجب ہے۔‘‘