• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

’تحریکِ طالبان کے امیر حکیم اللہ محسود ڈرون حملے میں ہلاک‘

ہابیل

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 17، 2011
پیغامات
967
ری ایکشن اسکور
2,912
پوائنٹ
225
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دو امریکی ڈرون حملوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

پاکستان, ڈرون حملے, طالبان
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سکیورٹی اور طالبان کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعہ کو شمالی وزیرستان کے علاقے ڈانڈے درپہ خیل میں ڈرون طیاروں نے ایک مکان اور ایک گاڑی کو نشانہ بنایا اور ان حملوں میں حکیم اللہ محسود سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی انٹیلی جنس کے ایک سینیئر افسر کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون حملہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ہوا اور جمعہ کی صبح حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ حکیم اللہ محسود ڈرون حملے میں نشانہ بننے والی گاڑی میں تھے یا مکان میں۔ امریکہ نے حکیم اللہ محسود کے بارے میں اطلاع دینے پر پچاس کروڑ روپے انعام رکھا ہوا تھا۔
رائٹرز کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ذرائع نے حملے میں حکیم اللہ محسود کے محافظ اور ڈرائیور کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے۔ تاہم ابھی تک پاکستانی حکومت کی جانب سے ہلاک ہونے والوں کی شناخت کے بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے اہم طالبان کمانڈر
نیک محمد، باجوڑ، 2004
بیت اللہ محسود، شمالی وزیرستان، اگست 2009
مولوی نذیر، شمالی وزیرستان، جنوری 2013
ولی الرحمان، شمالی وزیرستان، مئی 2013
اس سے پہلے بھی کئی بار حکیم اللہ محسود کی ہلاکت
کی خبریں آ چکی ہیں اور متعدد بار انہوں نے ذرائع ابلاغ کو پیغامات بھیج کر ان کی تردید کی تھی۔ دو ہزار دس میں اطلاعات آئی تھیں کہ تحریک کی سربراہی کے حوالے سے ایک لڑائی میں انہیں ہلاک کر دیا گیا تھا مگر وہ غلط ثابت ہوئیں۔
حکیم اللہ محسود ایک ایسے وقت ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت کے ایک وفد نے سنیچر کو طالبان سے بات چیت کے لیے شمالی وزیرستان جانا تھا۔
پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس ڈرون حملے کی مذمت کی ہے اور ڈرون حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر وزیراعظم نواز شریف سے بات کی ہے۔
یہ ڈرون حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جو ایک دن پہلے وزیراعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ پاکستانی طالبان سے بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ جمعہ کو ہی تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے مذاکرات شروع ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک حکومت کی جانب سے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔
سنہ دو ہزار چار میں جب طالبان کمانڈر بیت اللہ محسود منظر عام آئے تو حکیم اللہ محسود ذوالفقار محسود کے نام سے ان کے ترجمان کی حیثیت سے کام کرتے تھے اور بیت اللہ کی ہلاکت کے بعد انہیں تحریکِ طالبان پاکستان کا امیر مقرر کیا گیا تھا۔
وہ تحریک طالبان کی قیادت سنبھالنے سے قبل کرم ایجنسی اور خیبر ایجنسی میں طالبان جنگجوؤں کی قیادت کر رہے تھے اور یہ حکیم اللہ محسود ہی تھے جنہوں نے دو ہزار سات میں دو سو پچاس پاکستانی فوجیوں کو یرغمال بنا کر حکومت کو دیوار سے لگا دیا تھا۔http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/11/131101_drone_north_waziristan_rh.shtml
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
ان لِلہ وانا الیہ راجعون ۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ امیرصاحب کی مغفرت فرمائے اور اس کو شہید کا درجہ دے ۔ آمین ثم آمین ۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دو امریکی ڈرون حملوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

پاکستان, ڈرون حملے, طالبان
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سکیورٹی اور طالبان کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعہ کو شمالی وزیرستان کے علاقے ڈانڈے درپہ خیل میں ڈرون طیاروں نے ایک مکان اور ایک گاڑی کو نشانہ بنایا اور ان حملوں میں حکیم اللہ محسود سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی انٹیلی جنس کے ایک سینیئر افسر کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون حملہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ہوا اور جمعہ کی صبح حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ حکیم اللہ محسود ڈرون حملے میں نشانہ بننے والی گاڑی میں تھے یا مکان میں۔ امریکہ نے حکیم اللہ محسود کے بارے میں اطلاع دینے پر پچاس کروڑ روپے انعام رکھا ہوا تھا۔
رائٹرز کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ذرائع نے حملے میں حکیم اللہ محسود کے محافظ اور ڈرائیور کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے۔ تاہم ابھی تک پاکستانی حکومت کی جانب سے ہلاک ہونے والوں کی شناخت کے بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے اہم طالبان کمانڈر
نیک محمد، باجوڑ، 2004
بیت اللہ محسود، شمالی وزیرستان، اگست 2009
مولوی نذیر، شمالی وزیرستان، جنوری 2013
ولی الرحمان، شمالی وزیرستان، مئی 2013
اس سے پہلے بھی کئی بار حکیم اللہ محسود کی ہلاکت
کی خبریں آ چکی ہیں اور متعدد بار انہوں نے ذرائع ابلاغ کو پیغامات بھیج کر ان کی تردید کی تھی۔ دو ہزار دس میں اطلاعات آئی تھیں کہ تحریک کی سربراہی کے حوالے سے ایک لڑائی میں انہیں ہلاک کر دیا گیا تھا مگر وہ غلط ثابت ہوئیں۔
حکیم اللہ محسود ایک ایسے وقت ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت کے ایک وفد نے سنیچر کو طالبان سے بات چیت کے لیے شمالی وزیرستان جانا تھا۔
پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس ڈرون حملے کی مذمت کی ہے اور ڈرون حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر وزیراعظم نواز شریف سے بات کی ہے۔
یہ ڈرون حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جو ایک دن پہلے وزیراعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ پاکستانی طالبان سے بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ جمعہ کو ہی تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے مذاکرات شروع ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک حکومت کی جانب سے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔
سنہ دو ہزار چار میں جب طالبان کمانڈر بیت اللہ محسود منظر عام آئے تو حکیم اللہ محسود ذوالفقار محسود کے نام سے ان کے ترجمان کی حیثیت سے کام کرتے تھے اور بیت اللہ کی ہلاکت کے بعد انہیں تحریکِ طالبان پاکستان کا امیر مقرر کیا گیا تھا۔
وہ تحریک طالبان کی قیادت سنبھالنے سے قبل کرم ایجنسی اور خیبر ایجنسی میں طالبان جنگجوؤں کی قیادت کر رہے تھے اور یہ حکیم اللہ محسود ہی تھے جنہوں نے دو ہزار سات میں دو سو پچاس پاکستانی فوجیوں کو یرغمال بنا کر حکومت کو دیوار سے لگا دیا تھا۔http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/11/131101_drone_north_waziristan_rh.shtml
واللہ اعلم بالصواب
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
انجام تو یہی ہونا چاہیے تھا لیکن امریکیوں نے ٹھیک وقت پر نہیں مارا۔۔۔۔۔ اگر مذاکرات ناکام ہوجاتے تو پھر ماردیتے تو کوئی فائدہ تھا۔
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
غیر متفق ہونے کی کیا بات ہے۔ مزاکرات ناکام ہوجانے پر پاکستان کی حکومت بھی یہی کرے گی جو امریکہ نے کیا۔ جنگ تو جنگ ہے گُڈے گُڈی کا کھیل تو ہے نہیں
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
اسلام آباد: برطانوی اخبارنے دعویٰ کیاہے کہ حکیم اللہ محسودکی گاڑی کانمبر چیک کرنے کے بعدہی ڈرون طیارے نے2 میزائل داغے جس کے نتیجے میں9افراد ہلاک ہوئے۔
برطانوی اخبارنے طالبان کمانڈرحکیم اللہ محسودکے خلاف حملے کی تفصیلات شائع کردی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ حکومت سے مذاکرات کافیصلہ کرنے کے بعدحکیم اللہ خودکو محفوظ سمجھنے لگاتھا اور یہی غلطی اس کی ہلاکت کا سبب بنی۔
برطانوی اخبارکے مطابق حکیم اللہ محسودمذاکرات کاعمل شروع ہونے سے پہلے کہیں بھی 6گھنٹے سے زائدقیام نہیں کرتا تھا لیکن مذاکرات کے فیصلے سے وہ پرسکون ہوگیا اورخودکو محفوظ سمجھنے لگا، اخبار کے مطابق جمعے کے دن مذاکرات سے متعلق اجلاس میں شرکت کے بعدحکیم اللہ مسجدسے نکل کرگھر پہنچااور جیسے ہی گاڑی سے نیچے اترا، فضامیں موجودڈرون طیارے نے2میزائل اس کی گاڑی پرداغ دیے، شام 6بجے ہونے والے اس حملے کانشانہ بننے والے تمام9افراد مارے گئے۔
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
فرنٹ لائن اتحادی جو ہے ۔ جو آقا حکم دے گا وہی غلام کرے گا ۔
پاکستان اور امریکہ اتحادی تو بچاس سال سے ہیں۔ آقا سےکیا مراد ہے اگر امریکہ ہے تو حکیم جی مزاکرات بھی امریکہ کے کہنے پر شروع کر رہا تھا؟
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
پاکستان اور امریکہ اتحادی تو بچاس سال سے ہیں
چالیس پچاس سالوں سے آپ کی حکومت اتنی بھاولی نہیں تھی جتنی کہ اب دس بارہ سالوں سے بن چکی ہے ۔
خاص کر مسلمان پشتون قبائیل پر تو بھیڑیے کے طرح ٹوٹ پڑتی ہے ۔
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
چالیس پچاس سالوں سے آپ کی حکومت اتنی بھاولی نہیں تھی جتنی کہ اب دس بارہ سالوں سے بن چکی ہے ۔
خاص کر مسلمان پشتون قبائیل پر تو بھیڑیے کے طرح ٹوٹ پڑتی ہے ۔
مسلمان پشتون قبائیل میں کون سے بھیڑئے گھوسے ہوئے ہیں۔ آئے دن ڈرون ان کی نشاندہی کرتے رہتے ہیں۔
 
Top