ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
حنفی‘ شافعی‘ مالکی ‘ حنبلی‘ اہل الحدیث اور اہل الظاہر سب قراء ات کے قائل ہیں تو ان کے علاوہ اُمت رہ کیا جاتی ہے جو قراء ات کی قائل نہیں ہے؟
کیا اللہ تعالیٰ نے’ فتنہ عجم‘ کوامت مسلمہ میں اتنا عام کر دیا کہ کیا خواص اور کیا عوام ‘سب ہی اسے چودہ صدیوں سے قرآن سمجھ کر پڑھ رہے ہیں؟
کیا مراکش‘ لیبیا ‘تیونس ‘الجزائر ‘موریطانیہ ‘سوڈان ‘صومالیہ ‘یمن ‘مغربی ممالک اور براعظم افریقہ کے کروڑوں مسلمان اُمت مسلمہ میں شامل نہیں ہیں؟ اگر ہیں تو وہ تو اس قرآن(روایت حفص) کی تلاوت نہیں کرتے؟ بلکہ قراء ات (روایت ورش ‘ قالون اور دوری) کی تلاوت کرتے ہیں۔
کیا عالم عرب و عجم کے تمام معروف قراء کی مختلف’ قراء ات‘میں آڈیو اور ویڈیو کیسٹس مشرق و مغرب میں عام نہیں ہیں ؟کیا عامۃ الناس ان قراء ات کو نہیں سنتے؟ کیا رمضان کے مہینے میں حرم مدنی میں لاکھوں افراد مختلف قراء ات میں قرآن نہیں سنتے؟
کیا سعودیہ‘ مراکش‘ لیبیا ‘ سوڈان‘ موریطانیہ‘ الجزائر‘ تیونس اور افریقہ وغیرہ کی مسلمان حکومتوں نے اپنی سرپرستی میں لاکھوں مصاحف قراء ات میں شائع نہیں کروائے؟
کیا عالم اِسلام کا دنیا بھر میں قرآن کی طباعت و اشاعت کا معتبر و مستند ترین اِدارہ ’مجمع الملک فھد‘ لاکھوں کی تعدا د میں روایت ورش‘ روایت قالون اور روایت دوری میں مصاحف شائع نہیں کر رہا؟
اگر یہ سب کچھ ہو رہا ہے اور صدیوں سے ہو رہا ہے اور مسلمانوں میں عامۃ الناس ہی نہیں بلکہ ان کے اَرباب اہل حل و عقد اور اَصحاب علم و فضل بالاتفاق ایسا کر رہے ہیں تو قرآن کی حفاظت کے چہ معنی دارد؟
کیا اللہ تعالیٰ نے’ فتنہ عجم‘ کوامت مسلمہ میں اتنا عام کر دیا کہ کیا خواص اور کیا عوام ‘سب ہی اسے چودہ صدیوں سے قرآن سمجھ کر پڑھ رہے ہیں؟
کیا مراکش‘ لیبیا ‘تیونس ‘الجزائر ‘موریطانیہ ‘سوڈان ‘صومالیہ ‘یمن ‘مغربی ممالک اور براعظم افریقہ کے کروڑوں مسلمان اُمت مسلمہ میں شامل نہیں ہیں؟ اگر ہیں تو وہ تو اس قرآن(روایت حفص) کی تلاوت نہیں کرتے؟ بلکہ قراء ات (روایت ورش ‘ قالون اور دوری) کی تلاوت کرتے ہیں۔
کیا عالم عرب و عجم کے تمام معروف قراء کی مختلف’ قراء ات‘میں آڈیو اور ویڈیو کیسٹس مشرق و مغرب میں عام نہیں ہیں ؟کیا عامۃ الناس ان قراء ات کو نہیں سنتے؟ کیا رمضان کے مہینے میں حرم مدنی میں لاکھوں افراد مختلف قراء ات میں قرآن نہیں سنتے؟
کیا سعودیہ‘ مراکش‘ لیبیا ‘ سوڈان‘ موریطانیہ‘ الجزائر‘ تیونس اور افریقہ وغیرہ کی مسلمان حکومتوں نے اپنی سرپرستی میں لاکھوں مصاحف قراء ات میں شائع نہیں کروائے؟
کیا عالم اِسلام کا دنیا بھر میں قرآن کی طباعت و اشاعت کا معتبر و مستند ترین اِدارہ ’مجمع الملک فھد‘ لاکھوں کی تعدا د میں روایت ورش‘ روایت قالون اور روایت دوری میں مصاحف شائع نہیں کر رہا؟
اگر یہ سب کچھ ہو رہا ہے اور صدیوں سے ہو رہا ہے اور مسلمانوں میں عامۃ الناس ہی نہیں بلکہ ان کے اَرباب اہل حل و عقد اور اَصحاب علم و فضل بالاتفاق ایسا کر رہے ہیں تو قرآن کی حفاظت کے چہ معنی دارد؟