Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
’’تقویٰ ‘‘ جنت کازاد ِراہ
اے پیارے بھائی! قرآن کریم میں بہت سی آیات تقویٰ کے متعلق موجود ہیں ۔تقویٰ اختیار کرنے کاحکم ہے اور تقویٰ کے فوائد و ثمرات کابیان بھی ہے ۔ اسلام میں تقویٰ کی عظمت و اہمیت کی وجہ سے پیارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم اپنے خطبات کی ابتدا میں وہ آیات پڑھا کرتے تھے جن میں تقویٰ اختیار کرنے کاحکم دیاگیا ہے ۔ان باتوں سے اہمیت تقویٰ واضح ہوتی ہے اللہ رب العزت کا ارشاد ہے ’’ اے ایمان والو اللہ سے ڈرو جسطرح ڈرنے کا حق ہے ۔اور تمہیں اس حالک میں موت آئے کہ تم مسلمان ہو‘‘۔ (سورہ آ ل عمران )۔فرمایا: ’’اے ایمان والو!اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور پختہ بات کرو‘‘۔ (سورہ احزاب:)۔
فرمایا: ’’اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو اور سچے لوگوں کے ساتھ ہوجاؤ‘‘۔ (سورہ توبہ:)۔
فرمایا: ’’اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو اور ہر نفس کو دیکھنا چاہیئے کہ اس نے کل کے لئے کیا (عمل)آگے بھیجا ہے‘‘۔ (سورہ حشر:)۔
ایک مقام پر اللہ تعالیٰ نے حصول ایمان کی شرط بیان کرتے ہوئے بیان فرمایا ’’اور اللہ تعالیٰ سے ڈرو اگر تم ایمان والے ہو‘‘۔ (سورہ مائدہ:)۔
اللہ تعالیٰ نے تمام عالم کو تقویٰ اختیار کرنے کی وصیت فرمائی ہے۔اور ہم نے وصیت کی ہے تمہیں اور تم سے پہلے کتاب والوں کو کہ صرف اللہ سے ڈرو۔ اللہ تعالیٰ نے تقویٰ کوبہترین توشہ آخرت قرار دیا ہے اور تم زادِراہ اختیار کروبے شک بہترین زادِ راہ تو تقویٰ ہے ۔سو مجھ سے ڈرو اے عقل والو۔ (بحوالہ سورۃ بقرہ:)۔ اللہ تعالیٰ نے میزان تقویٰ کو قائم فرمایا ہے ’’بے شک تم میں سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک باعزت وہ ہے جو سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والا ہے‘‘۔ (سورہ حجرات:)۔