• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

12 سالہ لڑکی اور13سال کا لڑکا برطانوی تاریخ کے کم عمرترین والدین بن گئے !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
12 سالہ لڑکی اور13سال کا لڑکا برطانوی تاریخ کے کم عمرترین والدین بن گئے !!!
تصویر حذف: انتظامیہ

لندن: برطانیہ میں پرائمری اسکول میں زیر تعلیم لڑکے اور لڑکی ملک کی تاریخ کے کم عمر ترین والدین بن گئے ہیں۔

برطانوی اخبار ''دی سن'' کے مطابق 7 پاؤنڈ وزنی بچی کو جنم دینے والی ننھی ماں کی عمر اس وقت 12 سال اور 3 ماہ ہے جبکہ بچی کے باپ کی عمر 13 سال ، دونوں ایک ہی پرائمری اسکول میں زیر تعلیم ہیں اوران دونوں کے درمیان گزشتہ ایک سال سے دوستی تھی۔ قانونی مسائل کے باعث دونوں کا نام ظاہر نہیں کیا گیا تاہم یہ جوڑا شمالی لندن میں رہائش پزیر ہے اور اس جوڑے کو برطانوی تاریخ کے کم ترین والدین ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔ لڑکی کی ماں کی عمر بھی ابھی صرف 27 سال ہے اس طرح وہ بھی ملک کی کم عمر ترین نانی بن گئی ہے۔

لڑکی اور لڑکے کے والدین کا کہنا ہے کہ دونوں اپنے ہاں نئے مہمان کی آمد پر بہت خوش تھے اور اس سلسلے میں دونوں نے مل کر ہی ساری تیاری کی ہے اور دونوں شادی کے بندھن میں بھی بندھنا چاہتے ہیں تاہم ملکی قانون کے مطابق اس وقت ایسا ممکن نہیں۔

دوسری جانب 12سالہ ماں نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ ایک بار پھر اسکول جاکر اپنا تعلیم کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے گی۔
 

اٹیچمنٹس

شمولیت
مئی 23، 2013
پیغامات
213
ری ایکشن اسکور
381
پوائنٹ
90
لڑکی اور لڑکے کے والدین کا کہنا ہے کہ دونوں اپنے ہاں نئے مہمان کی آمد پر بہت خوش تھے اور اس سلسلے میں دونوں نے مل کر ہی ساری تیاری کی ہے اور دونوں شادی کے بندھن میں بھی بندھنا چاہتے ہیں
انا للہ وانا الیہ راجعون
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
کہاں ہے وہ قادیانی لوگ جو کہ اسلام میں کم عمری کی شادی پر تو واویلا کرتے ہیں ، لیکن ان کے روحانی پیشوا اگر کم عمری میں زنا بھی کرلے تو کوئی حرج نہیں ۔ کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے ؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اسلام میں زنا كرنے كے بعد خفيہ شادى كرنا !!!

ميں نوجوان ہوں اور ايك لڑكى سے غلط تعلقات قائم كر كے اس كى بكارت زائل كر چكا ہوں، ميں كام نہيں كرتا، اور وہ ابھى تك چھوٹى ہے كيا ميں خفيہ طور پر اس سے شادى رچا سكتا ہوں حتى كہ ميں مسؤليت اٹھانے كا متحمل ہو سكوں اور وہ بھى اپنے آپ پر مطمئن ہو جائے، اور اپنى عفت محفوظ ركھ سكے ؟

الحمد للہ:

اول:

آپ اور اس عورت پر سچى اور خالص توبہ كرنى واجب ہے، اور وقت گزرنے سے قبل اس كا تدارك كرنا ضرورى ہے، كيونكہ آپ ايك فحش كام كے مرتكب ہوئے ہيں، جس كا ارتكاب كرنے والے پر اللہ تعالى نے دنيا ميں حد قائم كى ہے، اور اس فعل پر آخرت ميں عذاب دينے كى وعيد سنائى ہے.

آپ دونوں كى سچى اور خالص توبہ اسى وقت ہو گى جب اس ميں درج ذيل شروط پائى جائيں:

اخلاص.

ندامت.

اور آئندہ ايسا نہ كرنے كا پختہ عزم.

اور پھر آپ كى يہ توبہ اس وقت ہونى چاہيے جس ميں اللہ تعالى بندے كى توبہ قبول كرتا ہے، كيونكہ روح قبض ہونے سے قبل موت كا غرغرہ شروع ہو جائے تو اللہ توبہ قبول نہيں كرتا، اور نہ ہى مغرب كى جانب سے سورج طلوع ہونے كے بعد توبہ قبول ہو گى.

دوم:

آپ كا اس لڑكى سے شادى كرنے كے متعلق سوال كا جواب يہ ہے كہ:

آپ كو معلوم ہونا چاہيے كہ يہ لڑكى آپ كے ليے اس وقت تك حلال نہيں جب تك كہ آپ دونوں اپنى اس معصيت و نافرمانى سے توبہ نہيں كر ليتے، اور اگر توبہ كرنے سے قبل آپ اس سے نكاح كر بھى ليں تو يہ نكاح صحيح نہيں ہو گا.

شيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" اس ليے علماء كرام كا صحيح قول يہ ہے كہ: زانى عورت سے اس كى توبہ كے بعد ہى شادى كرنى جائز ہے " انتہى.

ديكھيں: مجموع الفتاوى ( 32 / 141 ).

مستقل فتوى كميٹى كے علماء كرام سے درج ذيل سوال كيا گيا:

ايك آدمى نے كنوارى عورت سے زنا كيا اور اب اس سے شادى كرنا چاہتا ہے، كيا ايسا كرنا جائز ہے ؟

كميٹى كے علماء كا جواب تھا:

" اگر واقع ايسا ہى ہے جو بيان ہوا ہے تو پھر ہر ايك كو اللہ كے ہاں توبہ كرنى چاہئے اور وہ اس جرم كو فورا ترك كر ديں اور اپنے اس فحش كام پر نادم بھى ہوں، اور آئندہ ايسا نہ كرنے كا پختہ عزم كريں، اور اس كے ساتھ ساتھ اعمال صالحہ كثرت سے كريں، اميد ہے اللہ تعالى توبہ قبول كرتے ہوئے ان برائيوں كو نيكيوں ميں بدل ديگا.

اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

{ اور وہ لوگ جو اللہ كے ساتھ كسى دوسرے كو معبود نہيں بناتے اور كسى ايسے شخص كو جسے قتل كرنا اللہ تعالى نے حرام كيا ہے وہ بجز حق كے اسے قتل نہيں كرتے، اور نہ وہ زنا كے مرتكب ہوتے ہيں، اور جو كوئى يہ كام كرے وہ اپنے اوپر سخت وبال لائيگا }.

{ اسے قيامت كے روز دوہرا عذاب ديا جائيگا، اور وہ ذلت و خوارى كے ساتھ ہميشہ اسى ميں رہيگا }.

{ سوائے ان لوگوں كے جو توبہ كريں اور ايمان لائيں اور نيك كام كريں، ايسے لوگوں كے گناہوں كو اللہ تعالى نيكيوں ميں بدل ديتا ہے، اور اللہ بخشنے والا مہربانى كرنے والا ہے

اور جو كوئى توبہ كرنے كے بعد نيك عمل كرے تو اس نے ( حقيقتا ) اللہ كى طرف ( سچى ) توبہ كر لى}الفرقان ( 68 - 70 ). انتہى
ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ ( 3 / 247 ).

سوم:

رہا آپ كا اس عورت سے خفيہ شادى كرنے كا مسئلہ تو اس سلسلہ ميں گزارش ہے كہ اگر تو يہ شادى اس كے ولى كى موافقت اور دو گواہوں كى موجودگى ميں ہو اور آپ نے اس كو مشہور نہ كرنے كا مشورہ كيا ہو تو اس ميں كوئى حرج نہيں، ليكن افضل يہى ہے كہ نكاح اعلانيہ طور پر كيا جائے.

ليكن اگر يہ شادى عورت كے گھر والوں كى لاعلمى اور عدم موافقت ميں ہو تو يہ نكاح صحيح نہيں ہو گا.

صحيح حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ولى كے بغير شادى كرنے سے منع فرمايا ہے:

ابو موسى رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" ولى كے بغير نكاح نہيں ہوتا "

سنن ترمذى حديث نمبر ( 1101 ) سنن ابو داود حديث نمبر ( 2085 ) سنن ابن ماجہ حديث نمبر ( 1881 ) علامہ البانى رحمہ اللہ نے صحيح ترمذى ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.
اور ايك حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جس عورت نے بھى اپنے ولى كى اجازت كے بغير نكاح كيا تو اس كا نكاح باطل ہے، اس كا نكاح باطل ہے، اس كا نكاح باطل ہے "

سنن ترمذى حديث نمبر ( 1102 ) ترمذى نے اسے حسن كہا ہے، سنن ابو داود حديث نمبر ( 2083 ) سنن ابن ماجہ حديث نمبر ( 1879 ) اس كى راوى عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا ہيں،اور علامہ البانى رحمہ اللہ نے ارواء الغليل ( 1840 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.
آپ اپنے گھر اور خاندان والوں كى لاعلمى ميں اس عورت سے شادى كر سكتے ہيں، كيونكہ آپ كے ليے اس كى شرط نہيں ليكن افضل اور بہتر يہى ہے كہ آپ ان كى موافقت حاصل كريں.

اللہ تعالى سے دعا ہے كہ وہ آپ دونوں كو سچى اور پكى توبہ كرنے كى توفيق نصيب فرمائے، اور دنيا و آخرت ميں آپ كى ستر پوشى كرے.

واللہ اعلم .

الاسلام سوال و جواب

http://islamqa.info/ur/102882
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
نظر کو خیرہ کرتی ہے چمک تہذیبِ حاضر کی​
یہ صنّاعی مگر جھوٹے نگوں کی ریزہ کاری ہے​
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
فساد قلب و نظر ہے فرنگ کی تہذیب
کہ روح رہ نہ سکی اس کی مد نیت عفیف
رہے نہ روح میں پاکیزگی تو ہے نا پید
ضمیر پاک و خیال بلند و ذوق لطیف​
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
یہ ہے مغربی تہذیب، جس پر پاکستان کے سیکولر، لبرل، سیاستدان اور مغربی تہذیب کے دلدادہ مرے مٹے جا رہے ہیں، اب تو ان کے اپنے بھی یہ بات تسلیم کرنے لگے ہیں کہ اہل مغرب کی تہذیب و ثقافت معاشرتی زندگی کو کھوکھلا کر رہی ہے، وہ اسی تہذیب کو پاکستان میں فروغ دینا چاہتے ہیں، تاکہ جس طرح ہم برباد ہوئے ہیں، یہ بھی برباد ہو جائیں۔ ایک واقعہ پڑھ لیں:
جرمنی کا چانسلر ترکی کے دورے پر آیا۔وزرت ثقافت و تعلیم ترکیہ نے اس کے بے مثال استقبال کا پروگرام بنایا۔ اپنی ثقافت،اپنی تہذیب دکھانے کے لیے اور اپنے آپ کو ایک ایڈوانس ملک ثابت کرنے کے لیے وہ بعض اسکولوں کی نوجوان بچیوں کو سڑکوں پر لے آئے ۔سڑکوں کے کنارے نوجوان بے پردہ لڑکیاں پھول لے کر کھڑی تھیں۔وہ جہاں سے گزرتا اس پر پھول نچھاور کیے جاتے۔
جرمن چانسلر نے جب لڑکیوں کے لباس کو دیکھا تو اسے بے حجابی کے سوا کچھ نظر نہ آیا۔اس نے ذمہ داران حکومت ترکیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا:
"میں جب ترکی آ رہا تھا تو میرا خیال تھا میں ایک اسلامی ملک جا رہا ہوں ،وہاں مجھے خواتین میں اسلامی پردہ اور اسلامی اقدار نظر آئیں گی۔مگر یہاں تو مجھے بے پردگی ہی نظر آئی۔یورپ میں ہمیں یہی چیز تو لے ڈوبی ہے،گھرانے تباہ و برباد ہو گئے ،رشتے داریاں ختم ہو گئیں،بچے اپنے والدین سے جُدا ہو گئے ،ہمارا فیملی سسٹم پورے کا پورا تباہ و برباد ہو گیا ہے۔مسلمانو!کیا تم بھی۔۔۔؟
لنک
مغرب کی حقیقت جاننے کے لئے مزید ان تحریروں کا مطالعہ بھی کریں۔ شکریہ
مغرب کے "خوشنما" نعروں کی حقیقت
مغربی طرز معاشرت
مساوات مردو زن
آزادیٔ نسواں
مغرب کی بربادی
خاندانی نظام کی بربادی
امراض خبیثہ کی کثرت
شرح پیدائش میں کمی
خود کشی کے رجحان میں اضافہ
 
Top