• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

20 رکعات تراویح یا 8 رکعات

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
ہمارے ہاں بعض دینی مسائل میں کافی اختلافِ رائے پایا جاتا ہے اسی میں سے ایک تراویح کی رکعات بھی ہے۔ بعض فرقوں کے نزدیک 8 رکعات تراویح مسنون ہیں جبکہ اہلسنت 20 تراویح پر زور دیتے ہیں اور اسی پر دلائل ہیں جبکہ دونوں فریق اپنے دعوی کے لیئے احادیث صحیح کی اسناد پیش کرتے ہیں لیکن پھر بھی یہ مسئلہ جوں کا توں ہی نظر آتا ہے۔
تعداد رکعات تراویح کے بارے میں یہ واضح ہو جانا چاہئے کہ اس کا اختلاف سنّت وبدعت کا نہیں بلکہ افضل اور غیر افضل کا ہے۔ ہمارے نزدیک دو دو رکعات کر کے زیادہ تراویح بھی پڑھنا جائز ہے، البتہ سنت اور افضل وہی عمل ہے جس پر نبی کریمﷺ نے ہمیشگی فرمائی۔ اور اسی سنت کو سیدنا عمر﷜ نے جاری فرمایا تھا۔

سنت کا فیصلہ نبی کریمﷺ کے عمل سے ہوتا ہے۔ لہٰذا اس اختلاف کی وجہ صحیح احادیث کا اختلاف نہیں ہے۔ بخاری ومسلم کی صحیح احادیث مبارکہ میں تو آٹھ تراویح کا ہی ذکر ہے۔ باقی جس نے نہ ماننا ہو، تو اس کو زبردستی منوایا تو بہرحال نہیں جا سکتا۔

سب سے پہلے ایک مسئلہ سمجھ لیں "کیوں کہ جو مسئلہ میں سمجھانے جا رہا ہوں وہ اس کے سمجھے بغیر سمجھ میں نہیں آئے گا" کہ عربی گرامر دنیا کی تمام گرامر سے الگ گرامر ہے اس کا مقابلہ دنیا کی کوئی زبان نہیں کر سکتی۔
دنیا کی ہر زبان میں جمع واحد کے صرف دو ہی صیغے ہوتے ہیں ایک واحد اور دوسرا جمع یا کہہ لیں کہ واحد کی ضد پہ جمع آتا ہے لیکن عربی وہ واحد زبان ہے جس میں ایک کے لئے واحد اور دو کے لئے تثنیہ کا صیغہ استعمال ہوتا اور دو سے زیادہ کے لئے جمع کا صیغہ استعمال ہوتا ہے۔
اب ہم زرہ اصل تراویح کے مسئلہ کی طرف آتے ہیں ۔لفظ تراویح کس لفظ سے نکلا ہے یعنی اس کا روٹ ورڈ Root word کون سا ہے اور اس کے معنی کیا ہیں اصل میں یہ لفظ ترویحہ سے نکلا ہے جس کے معنی آرام کرنے یا دو گھڑی سانس لے لینے کے ہیں اور یہ لفظ واحد ہے اس کا تثنیہ ہے ترویحانِ " جیسے سورۃ رحمن میں ربکما تکذبانِ دو گرہوں یعنی جن اور انس کے لئے استعمال کیا گیا ہے"۔ اور اس ترویحہ کی جمع ہے تراویح۔
اب لفظ تراویح اپنی گرامر کے حساب سے صرف اس وقت ہی صحیح ٹہرتا ہے جب تین مرتبہ آرام کیا جائے۔ اگر ایک مرتبہ سانس لیا (آرام کرنے کے معنی میں ہے ) تو ترویحہ اگر دو مرتبہ آرام کیا تو ترویحانِ اور اگر تین بار آرام کیا تو تراویح کہلائے گا اوریہ آرام کون سا ہے یہ آرام وہ ہے جو چار رکعات کے بعد چند سیکنڈ سانس لینے کے لئے رکتے ہیں جس میں دعائے تراویح بھی پڑھی جاتی ہے اب
تراویح کو تراویح ہم اسی صورت میں کہ سکتے ہیں کہ ہم 12 رکعات پڑھ چکے ہوں اگر 8 رکعات پڑھی تو وہ عربی گرامر کے لحاظ سےتراویح نہیں بلکہ ترویحان کہلائے گی اور یاد رہے میں صرف گرامر کے حوالہ سے بات کر رہا ہوں میں کسی کو صحیح یا غلط ثابت نہیں کر رہا فیصلہ قارئیں کے اوپر ہے ۔اب یہاں 12 رکعات پر تو کسی کو بھی احتلاف نہیں تو پھر ماننا پڑے گا کہ جو لوگ تراویح پڑھتے ہیں انہیں‌20 رکعات ہی پڑھنی چاہئیں کیوں کہ 8 رکعات تراویح نہیں ہوتیں۔
واحد کے بالمقابل تثنیہ اور جمع دونوں در اصل جمع ہی ہیں، البتہ عربی زبان کی وسعت کی بناء دو کیلئے بالعموم تثنیہ اور زیادہ کیلئے جمع کا صیغہ استعمال ہو جاتا ہے۔

زیادہ تر ایسے ہی ہے، لیکن کبھی کبھی عربی گرائمر کی رو سے ہی جمع کا صیغہ دو (تثنیہ) کیلئے بھی استعمال ہو جاتا ہے۔

فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿ إِن تَتُوبَا إِلَى اللَّـهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا ۔۔۔ الآية ٤ ﴾ ۔۔۔ سورة التحريم
یہ آیت کریمہ سیدہ عائشہ وسیدہ حفصہ رضی اللہ عنہما کے متعلق نازل ہوئی۔ اس میں لفظ قلوب استعمال ہوا ہے جو جمع ہے، لیکن مراد اس سے دو دل (تثنیہ) ہیں۔

اسی طرح دو لوگوں کی نماز کو باجماعت نماز کہا جاتا ہے۔
اسی طرح جمع متکلم کا صیغہ دو کیلئے بھی استعمال ہوتا ہے۔ فتدبر!

تو اس سے آپ کے غلط استدلال کی بنیاد ہی ختم ہوگئی۔

ویسے بھی اگر آپ تراویح کیلئے جمع کے صیغے سے استدلال کرتے ہیں تو پھر اسے بیس پر کیوں محدود کرتے ہیں؟ کیا چالیس جمع نہیں ہے؟؟؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
جزاک اللہ ایک اچھے نکتہ کی طرف رہنمائی کی ہے۔
ویسے احتیاط بھی ۲۰ہی میں ہے کیونکہ ۲۰رکعت تراویح میں ۸رکعت خودبخودشامل ہے لیکن ۸رکعت تراویح میں ۲۰رکعت شامل نہیں ہے۔
سنت آٹھ ہی ہیں، کیونکہ نبی کریمﷺ نے ہمیشہ اسی پر عمل کیا ہے، اور آپ سے اس کے علاوہ ثابت نہیں ہے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
اور بھائی سعودی عرب کوئی دلیل نہیں ہے جو آپ مجھے سعودی عرب کی مثال دے رہے ہیں ان کی مثال آپ ہی کو مبارک ہو حدیث کے ہوتے ہوئے سعودی عرب کی مثال (سخت جملہ حذف ۔۔۔ انتظامیہ!) ہی دیگا سعودی عرب والے تو کھلے عام شراب بھی پیتے ہیں تو ان کو کوئی فعل کیا اسلام میں حجت ہے ۔
کونسی حدیث؟؟؟
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
منصور بھائی سے گزارش ہے کہ انہوں نے صرف و نحو کی بحث چھیڑ ہی دی ہے تو چونکہ صرف ونحو علوم لغت میں سے ہیں۔ لہذا صرفی ونحوی بحث سے پہلے لفظ کے تاریخی پس منظر کی حقیقت بیان کرنا ضروری ہے۔ جب تک لفظ وضع نہ ہوا ہو، اس وقت تک صرف و نحو کی بحث ممکن نہیں ہوتی ہے۔ لہذا لفظ کی بطور لفظ وضع کا عمل پہلے ہے اور معنی و صرف ونحو کی بحث بعد کی ہے۔ آسان الفاظ میں گزارش یہ ہے کہ اس لفظ تراویح کا تاریخی پس منظر بیان کر دیا جائے جیسا کہ ضخیم لغت کی کتابوں میں الفاظ کا تاریخی پس منظر بیان کیا جاتا ہے کہ اس لفظ کی ابتدا کب اور کس دور میں ہوئی اور کس نے سب سے پہلے اس لفظ کو استعمال کیا۔ سوال کو ایک اور انداز سے یوں دہرا دیتا ہوں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں لفظ تراویح کا استعمال تھا اگر تھا تو دلیل کیا ہے؟ اور اگر نہیں تھا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تراویح پڑھتے تھے یا نہیں؟ اگر پڑھتے تھے تو اس عمل کے لیے کیا لفظ ہمیں حدیث ملتا ہے؟ اس وضاحت سے اس صرفی ونحوی دلیل کا مبدا معلوم ہو جائے گا۔
جزاکم اللہ خیرا
تمام احباب سے گزارش ہے کہ بحث کو آگے بڑھانے سے پہلے منصور بھائی کو صرف اور صرف علوی بھائی کی اس پوسٹ کاجواب دینے دیا جائے۔اب مصنور بھائی کے سامنے دو باتیں ہیں
1۔الفاظ پہلے ہوتے ہیں اور صرفی ونحوی بحث بعد میں ۔۔۔یا
2۔صرفی ونحوی بحث پہلے ہوتی ہے الفاظ بعد میں
یہ تو بات شاید منصور بھائی بھی تسلیم کرلیں کہ الفاظ پہلے ہوا کرتے ہیں اور اس کے متعلق احکام بعد میں بیان ہوا کرتے ہیں۔ تو گزارش ہے کہ پہلے لفظ کو ثابت کریں بادلیل۔ اورپھر اس سے حکم کو ثابت کریں۔اگر لفظ دور نبوی سے آپ ثابت نہیں کرسکتے تو پھر دور نبوی میں یہ عمل ہوتا تھا یا نہیں ؟ اگر ہوتا تھا تو اس عمل کی پہنچان کےلیے کونسا لفظ استعمال کیاجاتا تھا؟ جو لفظ استعمال ہوتا تھا ہمیں بحث بھی اسی کے متعلق کرنی چاہیے نہ کہ ایسے لفظ سے متعلق جو کہ خود اس وقت موجود ہی نہ ہو۔
اب اس بات کا پتہ تو ہمیں منصور بھائی بتائیں گے کہ لفظ تراویح دور نبوی میں استعمال ہوتا تھا یا نہیں ؟ کسی بھی صحیح حدیث سے دلیل پیش فرمادیں۔کہ آپﷺ نے اس عمل کو تراویح کہا ہو۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
جناب یہ دین ہے کوئی مذاق نہیں ہے
منصور صاحب۔۔۔ ہم نے کب کہا یہ مذاق ہے؟؟؟۔۔۔ یہ تو خود آپ اپنی ذاتی سوچ کا کھلے عام پرچار کرکے اپنے حصے کی گندگی ہمارے دامن پر پھینک رہے ہیں۔۔۔ آپ نے اپنی پہلی پوسٹ میں جو فلسفہ بیان کیا ہم نے آپ جیسا ردعمل ظاہر کیا؟؟؟۔۔۔ آپ کو آپ کے ہی منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے دو لائنیں ہی کافی تھیں۔۔۔ اور وہ یہ کے یہ سارے اعتراضات اس دور میں کیوں سامنے نہیں آئے جس دور میں ان کا آغاز ہوا تھا۔۔۔ میں نے اکثر موضوعات میں جواب دینا اسی لئے چھوڑ دیا کے ایک لطیفہ میرے نظروں سے گذرا۔۔۔ ملاحظہ کیجئے۔۔۔

نامناسب الفاظ حذف۔۔ انتظامیہ
 
شمولیت
جولائی 06، 2011
پیغامات
126
ری ایکشن اسکور
462
پوائنٹ
81
میری رائے میں اگر منصور بھائی اور دوسرے ساتھی خوش گوار ماحول میں علمی بحث کرنا چاہتے ہیں تو اس موضوع کو جاری رکھا جائے ورنہ انتظامیہ سے درخواست ہے کہ اس موضوع پر بحث برائے بحث کا کوئی فائدہ نہیں-
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
یہاں ہمار ے اس اسلامی آزاد ملک میں نہ صرف خود لوگ فرض نماز نہیں پڑھتے بلکہ پڑھنے والوں کے راستے میں بھی روڑے اٹکاتے ہیں.اگر میں ان واقعات کو لکھوں تو آپ حیران ہونگے.لیکن اُس کے برعکس نفلی عبادت پر اتنی گھمبیر بحث کہ جیسے اسلام اور کفر کی جنگ چل رہی ہو.قصہ مختصر کہ نفلی عبادت خوشی کی عبادت ہوتی ہے.دو پڑھو یا پچاس لیکن خشوع و خضوع کے ساتھ لیکن معذرت کے ساتھ کہ جو بھائی بیس پڑھتے ہیں.اور قرآن کو اس قدر تیزی کے ساتھ پڑھتے ہیں کہ کچھ سمجھ نہیں آتی.صرف یعلمون اور تعلمون کی سمجھ آتی ہے.تو بھایئو ایسا پڑھنے کا کیا فائدہ.یہ تو قرآن کے ساتھ مذاق ہے.انا للہ وانا الیہ راجعون
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
میری رائے میں اگر منصور بھائی اور دوسرے ساتھی خوش گوار ماحول میں علمی بحث کرنا چاہتے ہیں تو اس موضوع کو جاری رکھا جائے ورنہ انتظامیہ سے درخواست ہے کہ اس موضوع پر بحث برائے بحث کا کوئی فائدہ نہیں-
ماحول خوشگوار تب ہی ہوتا ہے۔۔۔ جب فریق تعاون کرے۔۔
 

ناظم شهزاد٢٠١٢

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 07، 2012
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
1,533
پوائنٹ
120
جھگڑا چھوڑیں حنفی بھائیوں سے گذارش ہے کہ ان علما کے بارے کیا خیال ہے جو حنفی ہونے کے باوجود مسنون تراویح کی تعداد آٹھ ذکر کرتے ہیں ۔ان علما کے نام مع حوالہ کتب درج ذيل هيں۔
  1. علامه ابن همام حنفيؒ(فتح القدير شرح الھدايه:باب النوافل،فصل قيام في شھر رمضان:ج1،ص468)
  2.  زين الدين بن إبراهيم حنفيؒ(بحر الرائق شرح كنز الدقائق:باب الوتر والنوافل،صلاة التراويح:ج2،ص72)
  3.  مولانا انور شاه كشميري حنفيؒ(عرف الشذي مع ترمذي)
  4.  امام طحاوي حنفيؒ(د رالمختار:ج1ص495)
  5.  ابن عابدين حنفيؒ(فتاويٰ شامي:ج2ص45)
  6.  ملا علي قاري حنفيؒ(مرقاة المفاتيح:ج3ص194)
  7.  نواب قطب الدين حنفيؒ(مظاهرحق:ج1ص421)
  8.  عبدالحق محدث دهلوي حنفيؒ(ماثبت به السنة:ص220)
  9.  علامه عيني حنفيؒ(عمدة القاري:ج5ص357)
  10.  حسن بن عمارحنفيؒ(
مراقي الفلاح شرح متن نور الإيضاح:باب في النوافل،صلاة التراويح،ج1ص157)
 

زبیر علی

مبتدی
شمولیت
جون 20، 2013
پیغامات
5
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
9
وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ بْنِ فَنْجَوَيْهِ الدَّيْنَوَرِيُّ بِالدَّامَغَانِ ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ السُّنِّيُّ ، أنبأ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْبَغَوِيُّ ، ثنا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ ، أنبأ ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ ، قَالَ : " كَانُوا يَقُومُونَ عَلَى عَهْدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ بِعِشْرِينَ رَكْعَةً " ، قَالَ : " وَكَانُوا يَقْرَءُونَ بِالْمَئِينِ ، وَكَانُوا يَتَوَكَّئُونَ عَلَى عِصِيِّهِمْ فِي عَهْدِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِنْ شِدَّةِ الْقِيَامِ
 
Top