• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

9/11 کو دراصل ہوا کیا تھا؟

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
بات سے بتنگڑ بنانا آپ کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے ۔ ایک طرف آپ ملا عمر اور اسامہ جیسوں کو غاروں سے نکال لیتے ہیں ، دوسری طرف داعش والے آبادی سے قابو نہیں آرہے ۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ کا يہ سوال کہ تمام تر ٹيکنالوجی اور وسائل ميسر ہونے کے باوجود امريکہ آج تک داعش کے دہشت گردوں اور اس گروہ کی قيادت کو گرفتار کيوں نہيں کر سکا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ آپ شايد سی – آئ – اے اور ايف – بی – آئ کے طريقہ کار، اختيارات اور اميج کے حوالے سے صرف اتنا ہی جانتے ہيں جو عمومی طور پر ميڈيا ميں دکھايا جاتا ہے۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ يہ ايجنسياں اپنی فيلڈ ميں بڑے پروفيشنل طريقے سے کام کرتی ہيں ليکن يہ کوئ ايسی جادوئ اور غير انسانی قوتوں کی مالک تنظيميں نہيں ہيں جو دنيا ميں پيش آنے والے تمام واقعات کو کنٹرول کريں۔ آپ کسی بھی دور ميں سی – آئ – اے اور ايف – بی –آئ کو مطلوب افراد کی فہرست ديکھ ليں، اس ميں زيادہ ترلوگ ايسے ہوں گے جو امريکہ کی سرحدوں کے اندر ہی رہائش پذير ہيں۔ ايسے کئ کيسيز کی مثال دی جا سکتی ہے (مثال کے طور پريونا بمبر) جس ميں ان ايجنسيوں کو مطلوب افراد کو امريکہ کے اندر رہائش کے باوجود کئ سالوں تک گرفتار نہيں کيا جا سکا۔ جہاں تک داعش کے سرکردہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے ضمن ميں امريکہ کی مبینہ ناکامی کا سوال ہے تو آپ يہ بھول رہے ہيں کہ يہ مجرم امريکہ کے اندر نہيں بلکہ دنيا کے مشکل ترين علاقوں ميں روپوش ہيں۔


اس ميں کوئ شک نہيں کہ سال 2001 ميں طالبان اور القائدہ کی قوتوں سے نبردآزما ہونے کے ليے مشترکہ عالمی کاوشوں کو متحرک کرنے کے ضمن ميں امريکہ نے مرکزی کردار ادا کيا تھا اور اس ضمن ميں اپنے فوجیوں سميت وسائل بھی فراہم کيے تھے۔

تاہم يہ نہيں بھولنا چاہيے کہ 911 کے واقعات کے بعد امريکہ ايک ايسی صورت حال سے دوچار تھا جہاں ہماری سرحدوں کے اندر حملے نے ہميں تنازعے کا براہراست فريق بنا ديا تھا اور دنيا بھر ميں القائدہ کے عفريت سے اپنے شہريوں کو محفوظ کرنے کے ليے ہميں ہر ممکن قدم اٹھانا تھا۔

آئ ايس آئ ايس کے معاملے ميں امريکی حکومت نے واضح کر ديا ہے کہ مسلۓ کا مستقل اور پائيدار حل صرف مقامی فريقين کے ہاتھوں ميں ہے جنھيں دہشت گردی کے اس عفريت کے روکنے کے ليے بند بھی باندھنا ہے اور رہنمائ بھی فراہم کرنا ہے جس نے نا صرف يہ کہ عراق اور شام کے شہريوں کی زندگی اجيرن کر رکھی ہے بلکہ خطے کے ديگر ممالک بھی اس سے محفوظ نہيں ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
شمولیت
مئی 27، 2016
پیغامات
256
ری ایکشن اسکور
75
پوائنٹ
85
کہ آپ شايد سی – آئ – اے اور ايف – بی – آئ کے طريقہ کار، اختيارات اور اميج کے حوالے سے صرف اتنا ہی جانتے ہيں جو عمومی طور پر ميڈيا ميں دکھايا جاتا ہے۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ يہ ايجنسياں اپنی فيلڈ ميں بڑے پروفيشنل طريقے سے کام کرتی ہيں ليکن يہ کوئ ايسی جادوئ اور غير انسانی قوتوں کی مالک تنظيميں نہيں ہيں جو دنيا ميں پيش آنے والے تمام واقعات کو کنٹرول کريں۔
میڈیا بھی سارا امریکہ کے حکم سے چلتا ہے، اور اس میں وہی دکھایا جاتا ہے جو امریکہ چاہتا ہے ۔۔

خبروں میں تو روز یہ آتا ہے کے ہم نے فلاں علاقہ آزاد کرلیا اور فلاں جگہ اتنے دہشتگرد ماردیے اور ہم نے دہشتگردوں کا قلع قمع کردیا ۔۔
لیکن یہ دہشتگرد ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ۔
آپ کا مطلب یہ ہے کے یہ سب امریکہ جھوٹ بک رہا ہوتا ہے؟؟
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
میڈیا بھی سارا امریکہ کے حکم سے چلتا ہے، اور اس میں وہی دکھایا جاتا ہے جو امریکہ چاہتا ہے ۔۔

خبروں میں تو روز یہ آتا ہے کے ہم نے فلاں علاقہ آزاد کرلیا اور فلاں جگہ اتنے دہشتگرد ماردیے اور ہم نے دہشتگردوں کا قلع قمع کردیا ۔۔
لیکن یہ دہشتگرد ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ۔
آپ کا مطلب یہ ہے کے یہ سب امریکہ جھوٹ بک رہا ہوتا ہے؟؟
متفق!
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
امریکہ دنیا کا واحد دہچت گرد ہے جس نے جاپان پر ایٹم بم گرایا۔
اس دہچت گرد نے اسی پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ جاپان کے ہتھیار ڈال دینے کے باوجود دوسرا ایٹم بم تجرباتی بنیاد پر گرایا۔
دونوں ایٹم بم مختلف تیکنالوجی کے تحت تیار کیئے گئے تھے۔
 
Top