• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلامی آداب زندگی (سبیل المؤمنین)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
19- خاندانی عزت پر اترانا :

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس کے عمل میں کوتاہی ہے اس کا نسب (خاندانی عزت و شرافت) اس کے کچھ کام نہیں آئے گا"۔
(مسلم کتاب الدعوات باب فضل الاجتماع علی تلاوۃ القرآن)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
20- زیادہ ہنسنا :

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے پانچ چیزیں سکھائیں
(۱)۔۔۔ حرام کاموں سے بچو تم انتہائی عبادت گزار بن جاؤ گے۔
(۲)۔۔۔ اللہ نے تمہارے لیے جو مقدر کر دیا اس پر راضی ہو جاؤ تم سب سے زیادہ غنی بن جاؤ گے۔
(۳)۔۔۔ اپنے پڑوسی سے نیکی کرو تم مومن بن جاؤ گے۔
(۴)۔۔۔ جو اپنے لیے پسند کرتے ہو لوگوں کو لیے وہی پسند کرو مسلمان بن جاؤ گے۔
(۵)۔۔۔ زیادہ مت ہنسو کیونکہ زیادہ ہنسنا دلوں کو مردہ کرتا ہے۔
(سنن ترمذی کتاب الزھد:۵۰۳۲)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
21- خاموشی عبادت نہیں:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"بالغ ہونے کے بعد یتیمی نہیں۔ کسی دن رات تک خاموش رہنے کی کوئی حقیقت نہیں۔
(ابوداؤد کتاب الوصایا باب ماجاء متی ینقطع الیتم ۔ح۔۳۷۸۲۔ امام نووی نے حسن کہا ہے)

سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے احمس قبیلے کی زینب کے بارے میں پوچھا کہ یہ گفتگو کیوں نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ اس نے خاموش رہنے کا ارادہ کیا ہے۔ آپ نے فرمایا بات چیت کر، یہ خاموشی جائز نہیں۔ یہ جاہلیت کا عمل ہے۔ پس اس نے بولنا شروع کر دیا۔
(بخاری کتاب مناقب الانصار باب ایام الجاھلیۃ)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
22- آگ کا عذاب دینا :

رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر روانہ فرمایا اور فرمایا کہ:
"اگر تم فلاں اور فلاں شخص کو پاؤ تو ان دونوں کو آگ میں جلا دینا۔"
جب لشکر روانہ ہونے لگا تو آپ نے فرمایا:
"میں نے تمہیں فلاں اور فلاں شخص کو جلانے کا حکم دیا تھا لیکن آگ کے عذاب سے کوئی کسی کو سزا نہیں دے سکتا۔ یہ صرف اللہ کے لیے مخصوص ہے لہٰذا تم انہیں قتل کر دینا ۔"
(صحیح بخاری کتاب الجہاد باب لا یعذب بعذاب اللّٰہ)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
23- ہتھیار سے اشارہ کرنا:

نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"کوئی شخص اپنے مسلمان بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے۔ اس لئے کہ وہ نہیں جانتا شاید شیطان اس کے ہاتھ سے چلوا دے پس وہ جہنم کے گڑھے میں جا گرے۔"
(بخاری کتاب الفتن باب قول النبی من حمل علینا السلاح فلیس منا)

آپ نے فرمایا:
"جس نے اپنے بھائی کی طرف دھار والے آلے سے اشارہ کیا تو فرشتے اس پر لعنت کرتے ہیں چاہے وہ اس کا حقیقی بھائی ہی کیوں نہ ہو۔"
(مسلم کتاب البر باب النھی عن الاشارہ بالسلاج الی مسلم)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
24- کلمہ ’’اگر مگر‘‘ کہنا:

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
’’طاقت ور مومن کمزور مومن کے مقابلے میں اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہے اور ہر ایک میں بہتری ہے۔ اس چیز کی حرص کرو جو تمہیں نفع دے۔ اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرو اور ہمت نہ ہارو۔ اگر تمہیں کچھ نقصان پہنچے تو مت کہو کہ اگر میں ایسا کر لیتا تو ایسا ہو جاتا بلکہ کہو: قدر الله وما شاء الله فعل ’’اللہ کی تقدیر میں یہی تھا اور جو اس نے چاہا،کیا۔‘‘ اور اگر مگر کا لفظ شیطان کے کام کا دروازہ کھول دیتا ہے۔‘‘
(مسلم کتاب القدر باب فی الامر بالقوۃ وترک العجز)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
25- گناہ کا عزم کرنا:

نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
"جب دو مسلمان اپنی اپنی تلواریں سونت کر ایک دوسرے کو (مارنے کی نیت سے) ملتے ہیں تو قاتل اور مقتول دونوں جہنمی ہیں۔"
عرض کی گئی کہ قاتل کا جہنمی ہونا تو سمجھ میں آتا ہے۔ مقتول کیوں جہنمی ہو گا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
"وہ بھی تو اپنے مسلمان بھائی کے قتل کا خواہشمند تھا۔"
(بخاری کتاب الفتن باب اذا التقی المسلمان بسیفیھما، مسلم کتاب الفتن باب اذا تواجہ المسلمان بسیفیھما)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
26- دشمن سے مقابلے کی آرزو کرنا:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دشمن سے مقابلہ کے دن لڑائی کو موخر فرمایا یہاں تک کہ سورج ڈھل گیا آپ کھڑے ہوئے اور خطبہ دیا:
"لوگو! دشمن سے لڑائی کی آرزو مت کرو۔ اللہ تعالیٰ سے سلامتی کی دعا کرو لیکن جب دشمن سے لڑائی ہو جائے تو ثابت قدمی سے لڑو اور جان لو کہ جنت تلواروں کے سائے تلے ہے۔"
(بخاری کتاب الجھاد باب لا تمنوا لقاء العدو، مسلم کتاب الجہاد والسیر)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
27- دین میں سختی کرنا:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"اپنی طرف سے دین میں سختی کرنے والے ہلاک ہو گئے "آپ نے تین مرتبہ فرمایا۔
(مسلم کتاب کتاب العلم باب ھلک المتنطعون)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"بے شک دین آسان ہے۔ جو دین میں بے جا سختی کرتا ہے تو دین اس پر غالب آجاتا ہے۔ پس تم سیدھے راستے پر رہو۔ میانہ روی اختیار کرو۔ اپنے رب کی طرف سے ملنے والے اجر پر خوش ہو جاؤ۔ صبح و شام اور رات کے کچھ حصے کی عبادت سے مدد حاصل کرو۔"
(بخاری کتاب الایمان باب الدین یسر)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو ستونوں کے درمیان ایک رسی دیکھی۔
آپ نے پوچھا یہ رسی کیا ہے۔
لوگوں نے بتایا کہ یہ زینب رضی اللہ عنہا کی رسی ہے۔ جب وہ (عبادت کرتے کرتے) تھک جاتی ہیں تو اس کے ساتھ لٹک جاتی ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"اسے کھول دو۔ اس وقت تک نماز پڑھو جب تک فرحت محسوس ہو۔ جب تھک جاؤ تو سو جاؤ۔"
(بخاری کتاب التھجد باب مایکرہ من التشدید فی العبادۃ، مسلم صلاۃ المسافرین باب فضیلۃ العمل الدائم من قیام اللیل)

سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ ہمیشہ روزہ رکھتے۔ رات بھر نوافل پڑھتے۔ سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے انہیں نفلی روزہ توڑنے کا کہا اور رات کو نیند کرنے کا کہا اور فرمایا کہ
"تمہارے گھر والوں (بیوی بچوں) کا بھی تم پر حق ہے۔ تمہارے نفس کا بھی تم پر حق ہے اور تمہارے رب کا بھی تم پر حق ہے۔ ہر صاحب حق کو اس کا حق دو۔"
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"سلمان نے سچ کہا۔"
(بخاری کتاب الصوم باب من اقسم علی اخیہ لیفطرفی التطوع)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بوڑھے آدمی کو دیکھا جو اپنے دو بیٹوں کے درمیان ان دونوں پر سہارا کیے چلا جا رہا تھا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"یہ کیا معاملہ ہے۔ "
انہوں نے کہا۔ اس نے پیدل حج کرنے کی نذر مانی ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اے بوڑھے شخص تم سوار ہو جاؤ کیونکہ اللہ تعالیٰ تم سے اور اس مشقت سے بے نیاز ہے ۔"
(مسلم کتاب النذر باب من نذر ان یمشی الی العکبہ)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
28- ظالموں کی ہم نشینی اپنانا:

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
"برے ساتھی کی مثال ایسی ہے جیسے آگ کی بھٹی۔ بھٹی دھونکنے والا یا تو تیرے کپڑے جلائے گا یا دھویں کی بدبو دے گا۔"
(بخاری ۴۳۵۵ و مسلم۸۲۶۲)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
"خانہ کعبہ پر حملہ کی نیت سے ایک لشکر جائے گا۔ جب وہ مقام بیداء پر پہنچے گا تو اس کے اول آخر سب کے سب زمین میں دھنسا دئیے جائیں گے۔"
اُمّ المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ ان میں تو عام لوگ اور تاجر بھی ہونگے پھر سب کو کیوں دھنسا دیا جائے گا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
"ان کے اول آخر سب دھنسا دئیے جائیں گے پھر قیامت کے دن ان سے معاملہ ان کی نیت کے مطابق کیا جائے گا۔"
(بخاری کتاب البیوع باب ماذکر فی الاسواق، مسلم کتاب الفتن باب الخسف بالجیش الذی یؤم البیت)
 
Top