- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
27- عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَالَ لَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ يَلْتَقِيَانِ فَيُعْرِضُ هَذَا وَيُعْرِضُ هَذَا وَخَيْرُهُمَا الَّذِي يَبْدَأُ بِالسَّلَامِ. ([1])
(٢٧)ابو ایوب انصار ی كہتے ہیں كہ رسول اللہﷺنے فرمایا: كسی شخص كے لئے جائز نہیں كہ وہ اپنے كسی بھائی سے تین دن سے زیادہ كے لئے ملاقات چھوڑے اس طرح كہ جب دونوں كا سامنا ہو جائے تو یہ بھی منہ پھیرلے اور وہ بھی منہ پھیرلے اور ان دونوں میں بہتر وہ ہے جو سلام میں پہل كرے۔
28- عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ. ([2])
(٢٨)انس كہتے ہیں كہ نبیﷺنے فرمایا: تم میں سے كوئی شخص ایماندار نہیں ہو سكتا جب تك اپنے بھائی كے لئے وہ نہ چاہے جو اپنے نفس كے لئے چاہتا ہے۔
29- عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ لَقِيتُ أَبَا ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ وَعَلَى غُلَامِهِ حُلَّةٌ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ إِنِّي سَابَبْتُ رَجُلًا فَعَيَّرْتُهُ بِأُمِّهِ فَقَالَ لِي النَّبِيُّ ﷺ يَا أَبَا ذَرٍّ أَعَيَّرْتَهُ بِأُمِّهِ إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ إِخْوَانُكُمْ خَوَلُكُمْ جَعَلَهُمْ اللهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ فَمَنْ كَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدِهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْكُلُ وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ وَلَا تُكَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ فَإِنْ كَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ. ([3])
(٢٩)معرور بن سوید كہتے ہیں كہ میں ابو ذر سے ربذہ میں ملااور وہ ایك جوڑا پہنے ہوئے تھے اور ان كا غلام بھی جوڑا پہنے ہوئے تھے میں نے اس كا سبب دریافت كیا تو كہنے لگے میں نے ایك شخص یعنی غلام كو برا بھلا كہا تھا اور اس كی ماں كی غیرت دلائی( یعنی گالی دی) تو رسول اللہﷺ نے یہ معلوم كر كے مجھ سے فرمایا: اے ابوذر تو نے اسے ماں كے نام سے غیرت دلائی ہے بے شك تیرے اندرابھی كچھ زمانہ جاہلیت كا اثر باقی ہے(یاد ركھو) ماتحت لوگ تمہارے بھائی ہیں۔ اللہ نے (اپنی كسی مصلحت كی بنا پر) انہیں تمہارے قبضے میں دے ركھا ہے تو جس كے ماتحت اس كا كوئی بھائی ہو تو اس كو بھی وہی كھلائے جو خود كھاتا ہے اور وہی كپڑا اسے پہنائے جو خود پہنتا ہے اور ان كو اتنے كام كی تكلیف نہ دو كہ ان كے لئے مشكل ہو جائے اور اگر كوئی سخت كام ڈالو تو تم خود بھی ان كی مدد كرو۔
[2] - صحيح البخاري كِتَاب الْإِيمَانِ بَاب مِنْ الْإِيمَانِ أَنْ يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ رقم (13) صحيح مسلم رقم (45)
[3] - صحيح البخاري كِتَاب الْإِيمَانِ بَاب الْمَعَاصِي مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ وَلَا يُكَفَّرُ صَاحِبُهَا بِارْتِكَابِهَا رقم (30) صحيح مسلم رقم (1661)
(٢٧)ابو ایوب انصار ی كہتے ہیں كہ رسول اللہﷺنے فرمایا: كسی شخص كے لئے جائز نہیں كہ وہ اپنے كسی بھائی سے تین دن سے زیادہ كے لئے ملاقات چھوڑے اس طرح كہ جب دونوں كا سامنا ہو جائے تو یہ بھی منہ پھیرلے اور وہ بھی منہ پھیرلے اور ان دونوں میں بہتر وہ ہے جو سلام میں پہل كرے۔
28- عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ. ([2])
(٢٨)انس كہتے ہیں كہ نبیﷺنے فرمایا: تم میں سے كوئی شخص ایماندار نہیں ہو سكتا جب تك اپنے بھائی كے لئے وہ نہ چاہے جو اپنے نفس كے لئے چاہتا ہے۔
29- عَنْ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ لَقِيتُ أَبَا ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ وَعَلَى غُلَامِهِ حُلَّةٌ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ إِنِّي سَابَبْتُ رَجُلًا فَعَيَّرْتُهُ بِأُمِّهِ فَقَالَ لِي النَّبِيُّ ﷺ يَا أَبَا ذَرٍّ أَعَيَّرْتَهُ بِأُمِّهِ إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ إِخْوَانُكُمْ خَوَلُكُمْ جَعَلَهُمْ اللهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ فَمَنْ كَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدِهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْكُلُ وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ وَلَا تُكَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ فَإِنْ كَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ. ([3])
(٢٩)معرور بن سوید كہتے ہیں كہ میں ابو ذر سے ربذہ میں ملااور وہ ایك جوڑا پہنے ہوئے تھے اور ان كا غلام بھی جوڑا پہنے ہوئے تھے میں نے اس كا سبب دریافت كیا تو كہنے لگے میں نے ایك شخص یعنی غلام كو برا بھلا كہا تھا اور اس كی ماں كی غیرت دلائی( یعنی گالی دی) تو رسول اللہﷺ نے یہ معلوم كر كے مجھ سے فرمایا: اے ابوذر تو نے اسے ماں كے نام سے غیرت دلائی ہے بے شك تیرے اندرابھی كچھ زمانہ جاہلیت كا اثر باقی ہے(یاد ركھو) ماتحت لوگ تمہارے بھائی ہیں۔ اللہ نے (اپنی كسی مصلحت كی بنا پر) انہیں تمہارے قبضے میں دے ركھا ہے تو جس كے ماتحت اس كا كوئی بھائی ہو تو اس كو بھی وہی كھلائے جو خود كھاتا ہے اور وہی كپڑا اسے پہنائے جو خود پہنتا ہے اور ان كو اتنے كام كی تكلیف نہ دو كہ ان كے لئے مشكل ہو جائے اور اگر كوئی سخت كام ڈالو تو تم خود بھی ان كی مدد كرو۔
[1] - صحيح البخاري كِتَاب الْأَدَبِ بَاب الْهِجْرَةِ رقم (6077) صحيح مسلم رقم (2560)[2] - صحيح البخاري كِتَاب الْإِيمَانِ بَاب مِنْ الْإِيمَانِ أَنْ يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ رقم (13) صحيح مسلم رقم (45)
[3] - صحيح البخاري كِتَاب الْإِيمَانِ بَاب الْمَعَاصِي مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ وَلَا يُكَفَّرُ صَاحِبُهَا بِارْتِكَابِهَا رقم (30) صحيح مسلم رقم (1661)