محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
سوال نمبر19۔
اِنَّ عِدَّةَ الشُّھُوْرِ عِنْدَ اللهِ اثْنَا عَشَرَ شَھْرًا فِیْ کِتٰبِ اللهِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ مِنْھَآ اَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ فَلَا تَظْلِمُوْا فِیْھِنَّ اَنْفُسَکُمْ وَقَاتِلُوا الْمُشْرِکِیْنَ کَآفَّةً کَمَا یُقَاتِلُوْنَکُمْ کَآفَّةً وَاعْلَمُوْآ اَنَّ اللهَ مَعَ الْمُتَّقِیْنَ (سورئہ توبہ: 36)
اللہ کے نزدیک مہینوں کی گنتی بارہ ہے اس روز سے کہ اُس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، کتابِ الٰہی میں (برس کے بارہ مہینے لکھے ہوئے) اُن میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں۔ یہی دین کا سیدھا رستہ ہے تو ان مہینوں میں (قتالِ ناحق سے) اپنے آپ پر ظلم نہ کرنا۔ اور تم سب کے سب مشرکوں سے لڑو جیسے وہ سب کے سب تم سے لڑتے ہیں اور جان رکھو کہ اللہ پرہیزگاروں کیساتھ ہے۔
اس آیت میں اللہ رب العزت نے فرمایا کہ اللہ کی کتاب میں مہینوں کی تعداد 12 ہے اور چار حرمت والے مہینے ہیں۔ اب بتائیں کتاب اللہ میں 12 مہینے کون کون سے ہیں؟ اور چار حرمت والے مہینے کون کون سے ہیں؟ نیز کتاب اللہ سے مراد اللہ کی وحی ہے جو کہ قرآن و حدیث میں موجود ہے۔ مزید فرمایا کہ:
اِنَّمَا النَّسِیْٓءُ زِیَادَةٌ فِی الْکُفْرِ یُضَلُّ بِہِ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا یُحِلُّوْنَہ عَامًا وَّ یُحَرِّمُوْنَہ عَامًا لِّیُوَاطِئُوْا عِدَّةَ مَا حَرَّمَ اللهُ فَیُحِلُّوْا مَا حَرَّمَ اللهُ زُیِّنَ لَھُمْ سُوْٓءُ اَعْمَالِھِمْ وَ اللهُ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الْکٰفِرِیْنَ (سورئہ توبہ:37)
امن کے کسی مہینے کو ہٹا کر آگے پیچھے کر دینا کفر میں اضافہ کرنا ہے اس سے کافرگمراہی میں پڑے رہتے ہیں، ایک سال توا س کو حلال سمجھ لیتے ہیں اور دوسرے سال حرام، تاکہ ادب کے مہینوں کی گنتی جو اللہ نے مقرر کی ہے پوری کر لیں اور جو اللہ نے منع کیا ہے اس کو جائز کر لیں۔ ان کے بُرے اعمال ان کو بھلے دکھائی دیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کافر لوگوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا۔
مہینوں کا آگے پیچھے کر لینا کفر میں زیادتی ہے۔ تو کیا صرف قرآن سے حرمت والے مہینے ثابت ہیں؟
اِنَّ عِدَّةَ الشُّھُوْرِ عِنْدَ اللهِ اثْنَا عَشَرَ شَھْرًا فِیْ کِتٰبِ اللهِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ مِنْھَآ اَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ فَلَا تَظْلِمُوْا فِیْھِنَّ اَنْفُسَکُمْ وَقَاتِلُوا الْمُشْرِکِیْنَ کَآفَّةً کَمَا یُقَاتِلُوْنَکُمْ کَآفَّةً وَاعْلَمُوْآ اَنَّ اللهَ مَعَ الْمُتَّقِیْنَ (سورئہ توبہ: 36)
اللہ کے نزدیک مہینوں کی گنتی بارہ ہے اس روز سے کہ اُس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا، کتابِ الٰہی میں (برس کے بارہ مہینے لکھے ہوئے) اُن میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں۔ یہی دین کا سیدھا رستہ ہے تو ان مہینوں میں (قتالِ ناحق سے) اپنے آپ پر ظلم نہ کرنا۔ اور تم سب کے سب مشرکوں سے لڑو جیسے وہ سب کے سب تم سے لڑتے ہیں اور جان رکھو کہ اللہ پرہیزگاروں کیساتھ ہے۔
اس آیت میں اللہ رب العزت نے فرمایا کہ اللہ کی کتاب میں مہینوں کی تعداد 12 ہے اور چار حرمت والے مہینے ہیں۔ اب بتائیں کتاب اللہ میں 12 مہینے کون کون سے ہیں؟ اور چار حرمت والے مہینے کون کون سے ہیں؟ نیز کتاب اللہ سے مراد اللہ کی وحی ہے جو کہ قرآن و حدیث میں موجود ہے۔ مزید فرمایا کہ:
اِنَّمَا النَّسِیْٓءُ زِیَادَةٌ فِی الْکُفْرِ یُضَلُّ بِہِ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا یُحِلُّوْنَہ عَامًا وَّ یُحَرِّمُوْنَہ عَامًا لِّیُوَاطِئُوْا عِدَّةَ مَا حَرَّمَ اللهُ فَیُحِلُّوْا مَا حَرَّمَ اللهُ زُیِّنَ لَھُمْ سُوْٓءُ اَعْمَالِھِمْ وَ اللهُ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الْکٰفِرِیْنَ (سورئہ توبہ:37)
امن کے کسی مہینے کو ہٹا کر آگے پیچھے کر دینا کفر میں اضافہ کرنا ہے اس سے کافرگمراہی میں پڑے رہتے ہیں، ایک سال توا س کو حلال سمجھ لیتے ہیں اور دوسرے سال حرام، تاکہ ادب کے مہینوں کی گنتی جو اللہ نے مقرر کی ہے پوری کر لیں اور جو اللہ نے منع کیا ہے اس کو جائز کر لیں۔ ان کے بُرے اعمال ان کو بھلے دکھائی دیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کافر لوگوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا۔
مہینوں کا آگے پیچھے کر لینا کفر میں زیادتی ہے۔ تو کیا صرف قرآن سے حرمت والے مہینے ثابت ہیں؟