- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
تابعین کرام اور ان کے بعد لوگوں نے قرآن کریم کو حفظ کیا۔صحابہ رسول نے دنیا بھر میں پھیل کر جہاں لوگوں کو امور دین سے آگاہ کیا وہاں قرآنی تعلیم کے حلقے بھی قائم کئے ان علاقوں کی مساجد میں باقاعدہ تدریس شروع کردی۔بہت سے لوگ ان کے پاس محض اسے سیکھنے آئے۔بعض مدارس کو بہت شہرت بھی ملی۔جن میں بہت سے تابعین دور دراز کے علاقوں سے محض سیکھنے آئے۔جیسے کوفہ میں مدرسہ ابن مسعود، مدینہ منورہ میں مدرسہ ابی بن کعب، اور مکہ مکرمہ میں مدرسہ ابن عباس رضی اللہ عنہم۔
ان مدارس کے علاوہ دیگر علاقوں میں صحابہ کی کوششیں جاری رہیں وہ قرآن کریم کی قراء ت، اس کی تحفیظ، تفسیر اور احکام کی تفاصیل بیان کرتے اور سکھاتے ۔قراء ت کی مختلف وجوہ سیکھنے کے سبب بہت سے حفاظ ایسے بھی تیار ہوگئے جنہیں قراء ت اور روایت میں شہرت نصیب ہوئی۔
ان مدارس کے علاوہ دیگر علاقوں میں صحابہ کی کوششیں جاری رہیں وہ قرآن کریم کی قراء ت، اس کی تحفیظ، تفسیر اور احکام کی تفاصیل بیان کرتے اور سکھاتے ۔قراء ت کی مختلف وجوہ سیکھنے کے سبب بہت سے حفاظ ایسے بھی تیار ہوگئے جنہیں قراء ت اور روایت میں شہرت نصیب ہوئی۔