• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن و حدیث میں تحریف

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
پھر یہ بات بھی زیر غور رہنی چاہئے کہ امام ابوداو'د کی سنن کے نسخہ جات جو آپ کے شاگردوں نے آپ سے نقل کئے متعدد ہیں۔ جن میں سے زیادہ متعارف تین ہیں۔ ابوعلی لولوئی کا نسخہ جو ہمارے بلاد میں مطبوع ہے اور ابن داسہ رحمہ اللہ کا اور ابن الاعرابی رحمہ اللہ کا۔ ان نسخوں میں اختلافات ہیں کہیں اختلافات لفظی اور کہیں الفاظ کی کمی بیشی یا روایات کی کمی زیادتی۔ اور ان اختلافات نسخ کو بالعموم شراح نے بیان کر دیا ہے اور خصوصاً مولانا خلیل احمد صاحب نے بھی۔ جیسا کہ انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہم کی حدیث تحت السرہ والی کو ابن الاعرابی کے نسخہ سے نقل فرما دیا ہے۔ ان کی عبارت یہ ہے:
واعلم أنہ کتب ھھنا علی الحاشیۃ أحادیث من روایۃ ابن الأعرابی فیناسب لنا أن نذکرھا ثنا محمد بن محبوب البنانی بنونین أبو عبداللہ البصری قال ثنا حفص بن غیاث عن عبد الرحمن بن إسحاق الواسطی أبو شیبۃ ضعیف عن زیاد بن زید السوائی الأعصم بمھملنین الکوفی مجھول عن أبی حجیفۃ وھب بن عبداﷲ السوائی بضم المھملۃ والمد بکنیۃ صحابی معروف صحب علیاً رضی اللہ عنہم أن علیاً قال من السنۃ وضع الکف علی الکف فی الصلوۃ تحت السرۃ رواہ أحمد و أبوداو'د و قال الشوکانی الحدیث ثابت فی بعض نسخ أبی داو'د و ھی نسخۃ ابن الأعرابی و لم یوجد فی غیرھا الخ
(بذل المجہود ج۲ ص۲۳)
ملاحظہ ہو کہ کس طرح مولانا نے اس مقام پر دوسرے نسخے کی روایت اس جگہ بیان فرما کر اس کی شرح بھی کر دی اور اپنے دلائل متعلقہ تحت السرۃ میں اس کو بھی پیش کر دیا۔ اب اگر حضرت ابی رضی اللہ عنہم کی حدیث میں بھی نسخوں کا اختلاف ہوتا اور کہیں بھی لفظ رکعۃ کا وجود ہوتا تو مولانا اپنے استدلال کی خاطر اس کا ذکر فرماتے اور اپنے مستدلات میں ایک دلیل بڑھا لیتے حالانکہ بیس ثابت کرنے کے لئے انہوں نے علامہ نیموی کی کتاب آثار السنن میں سے وہ روایتیں نقل کر دیں جن کے جوابات کئی بار علماء حدیث دے چکے ہیں۔ لیکن اس روایت کے بارے میں اشارہ تک نہیں فرمایا۔ ان مذکورہ بالا شواہد سے واضح ہو جاتا ہے کہ اصل لفظ عشرین لیلۃ ہی ہے اور اس کو عشرین رکعۃ بنانا تحریف ہے۔
(نعم الشہود علی تحریف الغالین فی سنن ابی داو'د ص ۴ تا ۷ طبع مکتبۃ السنۃ کراچی)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
اس وضاحت سے ثابت ہوا کہ حدیث میں اصل الفاظ عشرین لیلۃ ہی ہیں اور دیوبندی حضرات نے اس روایت میں تحریف کر کے اسے عشرین رکعۃ بنانے کی کوشش کی ہے۔ عشرین لیلۃ کے روشن اور واضح دلائل ہم ابھی بیان کرتے ہیں:
1-امام البیہقی رحمہ اللہ کی شہادت

سنن ابی داو'د کے تمام نسخوں میں عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ ہیں اور امام ابوداو'د سے اس روایت کو نقل کرنے والے سب سے قدیم شخص امام البیہقی ہیں کہ جن کی وفات۴۵۸ھ میں ہوئی۔ واضح رہے کہ امام ابوداؤد کی وفات۲۷۵ھ میں ہوئی تھی۔
2eki0w0.png

امام البیہقی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو امام ابوداو'د سے دو واسطوں سے نقل کیا ہے اور وہ اس روایت کو نقل کرنے والے سب سے قدیم شخص ہیں۔ اور ان کی روایت میں بھی عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ ہیں اور السنن الکبری کی تشریح کرنے والے ابن الترکمانی الحنفی نے اس روایت پر جرح کر کے اسے ضعیف قرار دیا اور فرمایا کہ اس کی سند میں ایک مجہول راوی ہے اور حسن بصری کی ملاقات عمر رضی اللہ عنہم سے نہیں ہے لہٰذا اس روایت میں انقطاع ہے لیکن انہوں نے عشرین لیلۃ کے الفاظ پر کوئی اختلافی بات ذکر نہیں کی جس سے واضح ہوتا ہے کہ اس روایت میں اصل الفاظ عشرین لیلۃ ہی ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
2-امام المنذری رحمہ اللہ کی شہادت

امام المنذری نے سنن ابی داو'د کا اختصار کیا ہے اور انہوں نے بھی اس روایت میں عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ نقل کئے ہیں۔ امام منذری رحمہ اللہ نے۶۵۶ھ میں وفات پائی ہے
osfl9z.png

hw0s3r.png
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
3-صاحب مشکوٰۃ ولی الدین ابو عبداللہ محمد بن عبداللہ الخطیب العمری التبریزی (المتوفی ۷۳۷ھ) نے بھی مشکوٰۃ المصابیح میں سنن ابی داو'د سے اس روایت کو درج کیا ہے اور اس کتاب میں بھی عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ ہیں:۔
xqkf1h.png

25gfaep.png
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
4-علامہ زیلعی حنفی (المتوفی ۷۶۲ھ) نے بھی ہدایہ کی شرح نصب الرایۃ میں عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ نقل کئے ہیں:
21dh2jd.png
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
علامہ زیلعی حنفی (المتوفی۷۶۲ھ) محقق عالم ہیں اور انہوں نے عشرین لیلۃ والی روایت نقل کر کے اس پر جرح بھی کی اور اسے منقطع روایت قرار دیا ہے لیکن انہوں نے عشرین رکعۃ پر کوئی گفتگو نہیں کی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ موصوف کے نزدیک بھی عشرین لیلۃ کے الفاظ ہی درست ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
5-ملا علی قاری حنفی (المتوفی۱۰۱۴ھ) نے مشکاۃ المصابیح کی شرح لکھی ہے اور اس کتاب میں انہوں نے عشرین لیلۃ ہی کے الفاظ نقل کئے ہیں۔
2drdmcy.png

10nbwnm.png
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
یہ تحریف کب ہوئی؟ کس نے کی؟ کیوں کی؟

مولانا سلطان محمود صاحب رحمہ اللہ تحریف کے متعلق لکھتے ہیں:
''ہند میں۱۳۱۸ھ تک جتنے نسخے سنن کے مطبوع ہوئے ان سب کے سب میں عشرین لیلۃ ہی مطبوع ہے۔ اور کسی قسم کا کوئی اشارہ نسخوں کے اختلاف کا نہیں ہے۔ البتہ جب مولانا محمود حسن کے حواشی کے ساتھ سنن کو چھپوایا گیا تو ناشرین نے خود یا کسی کے مشورہ سے متن میں لیلۃ اور اس کے اوپر نؔ کا نشان دے کر حاشیہ پر رکعۃ لکھ دیا۔ اس کے بعد جب مولانا فخر الحسن کے حواشی کے ساتھ طبع کرایا گیا تو اس میں متن میں رکعۃ لکھا اور اس کے اوپر نؔ کا نشان کے کر حاشیہ پر لیلۃ لکھ دیا۔ تاکہ یہ تأثر عام ہو جائے کہ یہاں نسخوں کا اختلاف ہے اسی طرح بذل المجہود کے ساتھ سنن ابی داو'د کی طبع کے وقت متن میں لیلۃ لکھا اور اوپر نؔ کا نشان دے کر حاشیہ پر رکعۃ لکھا اور اس کے ساتھ یہ عبارت لکھ دی: کذا فی نسخۃ مقروء ۃ علی الشیخ مولانا محمد اسحق رحمہ اللہ تعالیٰ۔ بغیر اس وضاحت کے کہ یہ عبارت کس کی ہے۔ اس نسخہ کو کس نے دیکھا تھا اور کہاں دیکھا تھا اور اب وہ نسخہ کہاں ہے؟ یہ یاد رہے کہ یہ عبارت مولانا کی شرح کی عبارت میں نہیں بلکہ اصل کتاب یعنی سنن ابی داو'د کے حاشیہ پر لکھی گئی ہے۔ پس یہ عبارت مجہول القائل ہونے کی بناء پر ناقابل اعتماد ہے۔ اب ظاہر ہے کہ اس پوری کی پوری کاروائی سے یہ تأثر دینا مقصود تھا کہ سنن ابی داو'د کے بعض نسخوں میں عشرین رکعۃ موجود ہے تاکہ اس حدیث کو بیس رکعات تراویح کے ثبوت میں پیش کیا جا سکے۔ لیکن شواہد کے ہوتے ہوئے اس کاروائی کو ایک قسم کی تدلیس اور تلبیس نہ سمجھا جائے تو کیا کہا جائے۔ اگر کوئی کم فہم یہ شبہ پیدا کرنے کی کوشش کرے کہ کیا یہ ہو سکتا ہے کہ ایسے علماء کے نام پر اور ان کے حواشی کے ساتھ کتابیں چھپوائی جائیں اور ان کتابوں میں ایسی تحریف کی جائے اور وہ خود یا ان کے شاگرد جو بڑے بڑے علماء ہیں، اس پر خاموش رہیں۔ (نعم الشہود ص۷،۸)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
مکتبہ رحمانی لاہور اور مکتبہ امدادیہ ملتان دونوں نے سنن ابی داو'د کو دیوبندیوں کے شیخ الہند محمود الحسن نے حواشی کے ساتھ طبع کروایا اور اس کے ناشرین نے خود یا کسی مولوی کے مشورہ سے حاشیہ پر رکعۃ کا لفظ بھی بطور نسخہ کے لکھ دیا تاکہ مطالعہ کرنے والا اس غلط فہمی میں مبتلا ہو جائے کہ نسخوں کی اختلاف کی وجہ سے کسی نسخہ میں لیلۃ ہے اور کسی نسخہ میں رکعۃ کے الفاظ ہیں۔کابل افغانستان کے نعمانی کتب خانہ نے بھی مکتبہ امدادیہ کا عکس شائع کیا ہے:
oj1bhc.png

103fkb8.png
 
Top