• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ دوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ ان پھلوں کا جو درختوں پر لگے ہوں سونے یا چاندی یعنی نقد کے عوض فروخت کرنا کیسا ہے؟
(۱۰۳۵)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے عرایا کی بیع کے لیے اجازت دی بشرطیکہ پانچ و سق ہوں یا پانچ وسق سے کم ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ پھلوں میں پکنے کی صلاحیت پیدا ہونے سے پہلے فروخت کرنا
(۱۰۳۶)۔ سیدنا زید بن ثابتؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے عہد میں لوگ پھلوں کو (پکنے سے قبل) فروخت کر دیتے تھے پھر جب خریدنے والے ان پھلوں کو توڑتے اور فروخت کرنے والے اپنی قیمت کا تقاضا کرتے تو خر ید نے والے کہتے کہ پھل کا گھابہ تو کا لا پڑ گیا ہے اور پھل خراب ہو گیا ہے اور دوسری اسی قسم کی خرابیاں بیان کر کے جھگڑا کرتے۔ لہٰذا جب رسول اللہﷺ کے سامنے اس قسم کے مقدمات زیادہ پیش ہوئے تو آپﷺ نے ان جھگڑوں کی وجہ سے مشورہ کے طور پر ان سے فرمایا :''یا تو (پھلوں کی) بیع موقوف کر دو، اگر نہیں تو اس وقت تک فروخت نہ کرو جب تک کہ پھل کی صلاحیت ظاہر نہ ہو جائے۔ ''

(۱۰۳۷)۔ سیدنا جابر بن عبداللہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے پھلوں کو مشقح ہونے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے پوچھا گیا مشقح کیا ہوتا ہے؟ تو آپ نے جواب دیا :'' یہاں تک کہ وہ سرخ ہو جائیں یا زردہ ہو جائیں اور کھا نے کے قابل ہو جائیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جب کو ئی شخص پھلوں کو ان کی صلاحیت ظاہر ہو جانے سے پہلے فروخت کر دے پھر اس پھل پر کوئی آفت آ جائے تو اس کا ذمہ دار فروخت کرنے والا ہو گا
(۱۰۳۸)۔ سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے پھلوں کو ''زَہو'' ہونے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا:'' پُوچھا گیا کہ ''زہو'' کیا ہے فرمایا :''جب تک کہ وہ سرخ نہ ہو جائیں۔ ''پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا :''بتا ؤ ! اگر اللہ تعالیٰ پھلوں کو ضائع کر دے تو کو ئی شخص تم میں سے اپنے بھائی کا مال کس چیز کے عوض میں لیتا ہے؟ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اگر کو ئی شخص کچھ ایسی کھجوروں کے عوض میں جو ان سے اچھی ہوں فروخت کرنا چاہے
(۱۰۳۹)۔ سیدنا ابو سعید خدریؓ اور سیدنا ابو ہریر ہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک شخص کو خیبر پر عامل بنایا تو وہ کچھ ''جنیب ''(عمدہ قسم کی) کھجوریں آپﷺ کے پاس لایا تو رسول اللہﷺ نے اس سے پوچھا کہ کیا خیبر کی سب کھجوریں ایسی ہی (عمدہ) ہوتی ہیں؟ اس نے عرض کی نہیں واللہ !یا رسول اللہ ! ہم ان کھجوروں کا ایک صاع دوسری کھجوروں کے دو صاع کے عوض میں اور پھر ان کھجوروں کے دو صاع دوسری کھجوروں کے تین صاع کے عوض خریدتے ہیں تو رسول اللہﷺ نے فرمایا :''اس طرح نہ کیا کرو، تم ان ردی کھجوروں کو درہم کے عوض فروخت کر دو اور پھر درہموں سے عمدہ کھجور خرید لیا کرو۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ بیع مخا ضرہ (کچے پن کی حالت میں فصل کو فروخت کرنے) کا بیان
(۱۰۴۰)۔ سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے محاقلہ، مخاضرہ، ملامسہ، منابذہ اور مزابنہ سے منع فرمایا ہے۔
فائدہ :گیہوں ابھی کھیت میں ہو اور بالیوں میں اس کا اندازہ کر کے اترے ہوئے گیہوں کے بدلے فروخت کرنا۔ بیع مخا ضرہ : میوہ یا انا ج پکنے سے پہلے بیچنا، کچے پن کی حا لت میں جب وہ سبز ہو۔ بیع منابذہ: ایک شخص بیچنے کے لیے اپنا کپڑا دوسرے کی طرف جو خریدار ہو تا پھینکتا اور اس سے پہلے کہ وہ اسے الٹے پلٹے یا اس کی طرف دیکھے، صرف پھینک دینے کی وجہ سے وہ بیع لازم سمجھی جاتی۔ بیع ملامسہ :اس کا طریقہ یہ تھا کہ خریدنے والا کپڑے کو بغیر دیکھے صرف اسے چھو دیتا جس سے بیع لازم ہو جاتی۔ بیع مزابنہ : خشک کھجور کی بیع درخت پر لگی تر کھجوروں کے عوض اور خشک انگور کی بیع تازہ انگور کے عوض۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ بعض لوگوں نے ہر شہر کے معاملات بیوع اور اجازت اور پیمانے اور وزن میں وہاں کے لوگوں کے عرف اور ان کے طریقہ کا نیز ان کی نیتوں کا ان کے مروجہ دستوروں کے موافق اعتبار کیا ہے
(۱۰۴۱)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ سے سیدنا معاویہؓ کی ماں ہندہ نے یہ عرض کی کہ ابو سفیانؓ ایک بخیل آدمی ہیں لہٰذا کیا مجھ پر گناہ تو نہیں ہو گا اگر میں ان کے مال سے پوشیدہ طور پر کچھ لے لیا کروں تو آپﷺ نے فرمایا :''تم اور تمہارے بیٹے اس قدر لے لیا کرو جو تمہارے لیے قاعدے کے موافق کافی ہو جائے۔ ''(معروف کی تحدید نہیں کی تاکہ عرف کو عام رکھا جائے اور اس عام تحدید کی بنا پر اس باب کے تحت روایت لائی گئی ہے)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ ایک ساجھی اپنا حصہ دوسرے ساجھی کے ہاتھ فروخت کرسکتا ہے
(۱۰۴۲)۔ سیدنا جا برؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے ہر غیر منقسم مال میں شفعہ مقرر فرما دیا ہے لیکن اگر حدود واقع ہو جائیں اور راستہ بدل جائے تو پھر شفعہ نہیں ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ حربی کا فر سے غلام خرید لینا یا کا فر لونڈی یا غلام کا ہبہ کر دینا یا آزاد کر دینا (درست ہے)
(۱۰۴۳)۔ سیدنا ابوہریر ہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :''ابراہیمؑ نے (اپنی بیوی) سارہؓ کے ہمراہ ہجرت فرمائی تو ایک بستی میں پہنچے جہاں ایک بادشاہ تھا بادشاہوں میں سے یا (یہ فرمایا کی) ایک ظالم تھا ظالموں میں سے،چنانچہ اس سے بیان کیا گیا کہ ابراہیمؑ ایک نہایت خو بصورت عورت کیساتھ آئے ہیں۔ پس اس نے ایک آدمی کو بھیجا کہ اے ابراہیم یہ عورت جو تمہارے ہمراہ ہے کون ہے؟ ابراہیمؑ نے جواب میں فرمایا :''میری بہن ہے (اس فرستا دہ نے کہا اس عورت کو بادشاہ بلاتا ہے)اس کے بعد ابراہیم نے سارہؑ سے فرمایا :''روئے زمین پر میرے اور تمہارے سوائے کو ئی مو من نہیں ہے پھر ابراہیمؑ نے سارہ کو بادشاہ کے پاس روانہ کر دیا (جب وہ بادشاہ کے پاس پہنچیں) تو بادشاہ ان کی طرف متوجہ ہو ا تو وہ وضو کر کے نماز پڑھنے کھڑی ہو گئیں اور کہنے لگیں کہ اے اللہ اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان رکھتی ہوں اور اگر میں نے اپنے شوہر کے سوا باقی سب سے اپنی شرمگاہ کی حفاظت کی ہے تو تو مجھ پر اس کا فر کو مسلط نہ فرمانا یہ دعا مانگتے ہی وہ کا فر ایسا گرا کہ وہ اپنا پاؤں زمین پر رگڑ نے لگا۔ سیدنا ابوہریرہؓ نے کہا کہ سیدہ سارہؑ نے (اس حالت کو دیکھ کر) عرض کی کہ اے اللہ ! اگر یہ مر جائے گا تو لوگ کہیں گے اسی نے بادشاہ کو مار ڈالا ہے۔ پھر اس کی وہ حا لت جاتی رہی۔ وہ دو بار ان کی طرف متوجہ ہو ا مگر وہ اٹھ کر وضو کر کے نماز پڑھنے لگیں اور عرض کی کہ اے اللہ ! اگر میں تجھ پر اور تیرے رسول پر ایمان رکھتی ہوں اور میں نے اپنی شرم گاہ کو اپنے شوہر کے علاوہ اور سب سے بچایا ہے تو مجھ پر اس کا فر کو مسلط نہ کرنا (اس کے بعد) بادشاہ پر پھر غشی طاری ہو گئی یہاں تک کہ اگر یہ مر جائے گا تو لوگ کہیں گے کہ اسی نے بادشاہ کو قتل کیا ہے۔ پھر دوبارہ اس کی وہ حا لت فر و ہو ئی پھر دو سری یا تیسری مرتبہ اس نے لوگوں سے کہا کہ تم میرے پاس عورت لائے ہو یا شیطان؟ اس کو تم ابراہیمؑ کے پاس واپس لے جاؤ اور آجر کو بھی ان کے حوالہ کر دو۔ چنانچہ وہ ابراہیمؑ کے پاس آ گئیں تو ابراہیمؑ سے کہا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کا فر کو ذلیل کر دیا اور ایک لونڈی (ہاجرہؑ) کو بھی خدمت کے لیے روانہ کر دیا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ سؤر کو قتل کرنا
(۱۰۴۴)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :''قسم اس کو جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ عنقریب لو گوں میں عیسیٰ ابن مریمؑ اتریں گے۔ وہ ایک با انصاف حا کم ہوں گے۔ صلیب کو تو ڑ ڈالیں گے اور سور کو قتل کر دیں گر اور جزیہ موقوف کر دیں گے اور مال و دولت کی اتنی ریل پیل ہو گی کہ کو ئی اس کو قبول نہ کرے گا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ ان چیزوں کی تصویروں کو فروخت کرنا جن میں جان نہیں ہے اور اس میں کیا بات مکر وہ ہے؟
(۱۰۴۵)۔ سیدنا عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے کہا کہ اے ابوالعباس (یہ ان کی کنیت تھی) ! میں ایک ایسا آدمی ہوں کہ میری روزی میرے ہی ہاتھ کے کام پر ہے اور میں یہ تصویریں بنایا کرتا ہوں۔ سیدنا ابن عباسؓ نے کہا کہ میں تجھ سے وہی بیان کروں گا جو میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے اور وہ یہ کہ نبیﷺ نے فرمایا :''جو شخص تصویر بنائے گا تو اللہ تعالیٰ اس پر عذاب کرے گا یہاں تک کہ وہ اس میں جان ڈال دے اور وہ اس میں کبھی جان نہیں ڈال سکتا۔ ''یہ سن کر اس شخص نے بہت ٹھنڈے سانس لیے اور وہ اس کا چہرہ زرد ہو گیا۔ سیدنا ابن عباسؓ نے کہا کہ تیری خرابی ہو، اگر تو خو اہ مخواہ اس کام کو کرنا چاہتا ہے تو اس درخت کی یا ان چیزوں کی تصویر جن میں جان نہیں ہوتی بنا لیا کر۔ ''
 
Top