باب۔ پھلوں میں پکنے کی صلاحیت پیدا ہونے سے پہلے فروخت کرنا
(۱۰۳۶)۔ سیدنا زید بن ثابتؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے عہد میں لوگ پھلوں کو (پکنے سے قبل) فروخت کر دیتے تھے پھر جب خریدنے والے ان پھلوں کو توڑتے اور فروخت کرنے والے اپنی قیمت کا تقاضا کرتے تو خر ید نے والے کہتے کہ پھل کا گھابہ تو کا لا پڑ گیا ہے اور پھل خراب ہو گیا ہے اور دوسری اسی قسم کی خرابیاں بیان کر کے جھگڑا کرتے۔ لہٰذا جب رسول اللہﷺ کے سامنے اس قسم کے مقدمات زیادہ پیش ہوئے تو آپﷺ نے ان جھگڑوں کی وجہ سے مشورہ کے طور پر ان سے فرمایا :''یا تو (پھلوں کی) بیع موقوف کر دو، اگر نہیں تو اس وقت تک فروخت نہ کرو جب تک کہ پھل کی صلاحیت ظاہر نہ ہو جائے۔ ''
(۱۰۳۷)۔ سیدنا جابر بن عبداللہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے پھلوں کو مشقح ہونے سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے پوچھا گیا مشقح کیا ہوتا ہے؟ تو آپ نے جواب دیا :'' یہاں تک کہ وہ سرخ ہو جائیں یا زردہ ہو جائیں اور کھا نے کے قابل ہو جائیں۔