Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب۔ جب کوئی شخص اپنے غلام کو آزاد کر نے کی نیت سے یوں کہے کہ :'' وہ اللہ کے لیے ہے '' تو وہ آزاد ہو جائے گا اور آزاد کر نے میں گواہ بنانا (ضروری ہے؟)
(۱۱۴۳)۔ سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ وہ جب اسلام لانے کے ارادے سے آنے لگے اور ان کا غلام ان کے ہمراہ تھا (تو وہ راستے میں) ایک دوسرے سے جدا ہو گئے۔ اس کے بعد وہ غلام ایسے وقت لوٹ کر آیا کہ وہ نبیﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو نبیﷺ نے فرمایا :'' اے ابوہریرہ ! یہ تمہارا غلام تمہارے پاس آگیا۔ '' پس انھوں نے کہا کہ میں آپﷺ کو گواہ بناتا ہوں کہ یہ غلام آزاد ہے۔ راوی (قیس) کہتے ہیں کہ یہ اس وقت کا واقعہ ہے جب سیدنا ابوہریرہؓ کہہ رہے تھے :
(۱۱۴۳)۔ سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ وہ جب اسلام لانے کے ارادے سے آنے لگے اور ان کا غلام ان کے ہمراہ تھا (تو وہ راستے میں) ایک دوسرے سے جدا ہو گئے۔ اس کے بعد وہ غلام ایسے وقت لوٹ کر آیا کہ وہ نبیﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو نبیﷺ نے فرمایا :'' اے ابوہریرہ ! یہ تمہارا غلام تمہارے پاس آگیا۔ '' پس انھوں نے کہا کہ میں آپﷺ کو گواہ بناتا ہوں کہ یہ غلام آزاد ہے۔ راوی (قیس) کہتے ہیں کہ یہ اس وقت کا واقعہ ہے جب سیدنا ابوہریرہؓ کہہ رہے تھے :
ہے پیاری، گو کٹھن ہے اور لمبی میری رات
پر دلائی اس نے دار الکفر سے مجھ کو نجات