• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے سر کے بالوں کا بیان۔
1565: سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کے بال کندھوں کے قریب تک تھے۔

1566: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے بال آدھے کانوں تک تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کا سر کے بالوں کو لٹکانا اور مانگ نکالنے کا بیان۔
1567: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ اہل کتاب یعنی یہود اور نصاریٰ اپنے بالوں کو پیشانی پر لٹکتے ہوئے چھوڑ دیتے تھے (یعنی مانگ نہیں نکالتے تھے ) اور مشرک مانگ نکالتے تھے اور رسول اللہﷺ اہل کتاب کے طریق پر چلنا دوست رکھتے تھے جس مسئلہ میں آپﷺ کو کوئی حکم نہ ہوتا (یعنی بہ نسبت مشرکین کے اہل کتاب بہتر ہیں تو جس باب میں کوئی حکم نہ آتا آپﷺ اہل کتاب کی موافقت اس مسئلے میں اختیار کرتے ) تو آپﷺ بھی پیشانی پر بال لٹکانے لگے اس کے بعد آپﷺ مانگ نکالنے لگے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے تبسم کے متعلق۔
اس باب کے متعلق سیدنا انس کی حدیث کتاب الصلوٰۃ میں گزر چکی ہے (دیکھئے حدیث:281)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کنواری لڑکی جو پردے میں ہوتی ہے ، سے بھی زیادہ شرمیلے تھے۔
1568: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ میں اس کنواری لڑکی سے جو پردے میں رہتی ہے ، زیادہ شرم تھی اور آپﷺ جب کسی چیز کو بُرا جانتے تو ہم اس کی نشانی آپﷺ کے چہرے سے پہچان لیتے تھے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے جسم کی خوشبو اور جسم کا ملائم ہونا۔
1569: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کا رنگ مبارک سفید، چمکتا ہوا تھا (نووی نے کہا کہ یہ رنگ سب رنگوں سے عمدہ ہے ) اور آپﷺ کا پسینہ مبارک موتی کی طرح تھا اور جب چلتے تو (پسینے کے قطرے دائیں بائیں، ادھر اُدھر جھکے جاتے تھے جیسے کشتی جھکتی جاتی ہے ) اور میں نے دیباج اور حریر بھی اتنا نرم نہیں پایا جتنی آپﷺ کی ہتھیلی نرم تھی اور میں نے مشک اور عنبر میں بھی وہ خوشبو نہ پائی جو آپﷺ کے جسم مبارک میں تھی۔

1570: سیدنا جابر بن سمرہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کے ساتھ ظہر کی نماز پڑھی، پھر آپﷺ اپنے گھر جانے کو نکلے اور میں بھی آپﷺ کے ساتھ نکلا۔ سامنے کچھ بچے آئے تو آپﷺ نے ہر ایک بچے کے رخسار پر ہاتھ پھیرا اور میرے رخسار پر بھی ہاتھ پھیرا۔ میں نے آپﷺ کے ہاتھ میں وہ ٹھنڈک اور وہ خوشبو دیکھی جیسے نبیﷺ نے خوشبو ساز کے ڈبہ میں سے ہاتھ نکالا ہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : وحی کے دوران سردی میں نبیﷺ کا پسینہ مبارک۔
1571: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ پر سردی کے دنوں میں بھی وحی اترتی، تو آپﷺ کی پیشانی سے (وحی کی سختی سے ) پسینہ بہہ نکلتا تھا۔

1572: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حارث بن ہشام نے رسول اللہﷺ سے پوچھا کہ آپﷺ پر وحی کیسے آتی ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ کبھی تو ایسی آتی ہے جیسے گھنٹی کی جھنکار، اور وہ مجھ پر نہایت سخت ہوتی ہے۔ پھر جب پوری ہو جاتی ہے تو میں یاد کر چکا ہوتا ہوں اور کبھی ایک فرشتہ مرد کی صورت میں آتا ہے اور جو وہ کہتا ہے میں اس کو یاد کر لیتا ہوں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبی ﷺ کے پسینے کی خوشبو۔
1573: سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ہمارے گھر میں تشریف لائے اور آرام فرمایا، آپﷺ کو پسینہ آیا، میری ماں ایک شیشی لائی اور آپﷺ کا پسینہ پونچھ پونچھ کر اس میں ڈالنے لگی، آپﷺ کی آنکھ کھل گئی۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے اُم سُلیم یہ کیا کر رہی ہو؟ وہ بولی کہ آپﷺ کا پسینہ ہے جس کو ہم اپنی خوشبو میں شامل کرتے ہیں اور وہ سب سے بڑھ کر خود خوشبو ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبی ﷺ کے پسینہ مبارک سے تبرک کا بیان۔
1574: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ اُمّ سُلیم کے گھر میں جاتے اور ان کے بچھونے پر سو رہتے ، اور وہ گھر میں نہیں ہوتیں تھیں ایک دن آپﷺ تشریف لائے اور ان کے بچھونے پر سو رہے۔ لوگوں نے انہیں بلا کر کہا کہ رسول اللہﷺ تمہارے گھر میں تمہارے بچھونے پر سو رہے ہیں، یہ سن کر وہ آئیں دیکھا تو آپﷺ کو پسینہ آیا ہوا ہے اور آپﷺ کا پسینہ چمڑے کے بچھونے پر جمع ہو گیا ہے۔ اُمّ سلیم نے اپنا ڈبہ کھولا اور یہ پسینہ پونچھ پونچھ کر شیشوں میں بھرنے لگیں۔ رسول اللہﷺ گھبرا کر اٹھ بیٹھے اور فرمایا کہ اے اُمّ سلیم! کیا کرتی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہﷺ ہم اپنے بچوں کے لئے برکت کی امید رکھتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تم نے ٹھیک کیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کا لوگوں کے قریب ہونا اور ان کا آپﷺ سے تبرک لینے کا بیان۔
1575: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ جب آپﷺ صبح کی نماز پڑھتے تو مدینے کے خادم اپنے برتنوں میں پانی لے کر آتے ، پھر جو بھی برتن آپﷺ کے پاس آتا آپﷺ اپنا ہاتھ اس میں ڈبو دیتے۔ اور کبھی سردی کے دن میں بھی اتفاق ہوتا تو آپﷺ ہاتھ ڈبو دیتے۔

1576: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا اور حجام آپﷺ کا سر بنا رہا تھا اور صحابہ رضی اللہ عنہم آپﷺ کے گرد تھے ، وہ چاہتے تھے کہ کوئی بال زمین پر نہ گرے بلکہ کسی نہ کسی کے ہاتھ میں گرے۔

1577: سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت کی عقل میں تھوڑا پاگل پن تھا، اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! مجھے آپﷺ سے کام ہے (یعنی کچھ کہنا ہے جو لوگوں کے سامنے نہیں کہہ سکتی)۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے اُمّ فلاں! (یعنی اس کا نام لیا) تو جہاں چاہے گی میں تیرا کام کر دوں گا۔ پھر آپﷺ نے راستے میں اس سے تنہائی کی، یہاں تک کہ وہ اپنی بات سے فارغ ہو گئی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : رسول اللہﷺ بچوں اور اہل و عیال کے ساتھ سب سے زیادہ شفقت رکھتے تھے۔
1578: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ میں نے کسی کو بچوں پر اتنی شفقت کرتے نہیں دیکھا، جتنی رسول اللہﷺ کرتے تھے۔ آپﷺ کے صاحبزادے سیدنا ابراہیم (مدینہ کے عوالی میں) دودھ پیتے تھے (عوالی مدینہ کے پاس کچھ گاؤں تھے ) آپﷺ جایا کرتے اور ہم آپﷺ کے ساتھ ہوتے ، پھر اس کے گھر تشریف لے جاتے ، وہاں دھواں ہوتا تھا کیونکہ "انّا" کا خاوند لوہار تھا۔ آپﷺ بچے کو لیتے ، پیار کرتے اور پھر لوٹ آتے۔ عمرو نے کہا کہ جب سیدنا ابراہیم نے وفات پائی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ ابراہیم میرا بیٹا ہے ، اس نے دودھ پیتے میں وفات پائی اب اس کو دو انّائیں (دائیاں) ملی ہیں جو جنت میں اس کے دودھ پینے کی مدت تک دودھ پلائیں گی۔

1579: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ اقرع بن حابس نے رسول اللہﷺ کو سیدنا حسنؓ کو بوسہ دیتے ہوئے دیکھا تو وہ بولا کہ یا رسول اللہﷺ! میرے دس بچے ہیں میں نے ان میں سے کسی کو بوسہ نہیں دیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ جو (بچوں اور یتیموں اور عاجزوں اور ضعیفوں پر) رحم نہ کرے اللہ تعالیٰ بھی اس پر رحم نہ کرے گا۔
 
Top