• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبی ﷺ کی رحمت عورتوں کے ساتھ اور عورتوں کی سواری چلانے والے کو آہستہ چلانے کا حکم۔
1580: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ سفر میں تھے اور ایک حبشی غلام جس کا نام انجشہ تھا حدی گاتا تھا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے انجشہ! آہستہ آہستہ چل اور اونٹوں کو شیشے لدے ہوئے اونٹوں کی طرح ہانک۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کی بہادری اور جنگ میں سب سے آگے ہونے کا بیان۔
1581: سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ سب لوگوں سے زیادہ خوبصورت، سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے۔ ایک رات مدینہ والوں کو (کسی دشمن کے آنے کا) خوف ہوا تو جدھر سے آواز آ رہی تھی لوگ ادھر چلے ، تو راستے میں رسول اللہﷺ کو لوٹتے ہوئے پایا (آپﷺ لوگوں سے پہلے اکیلے خبر لینے کو تشریف لے گئے ہوئے تھے ) اور سب سے پہلے آپﷺ آواز کی طرف تشریف لے گئے تھے اور سیدنا ابو طلحہ کے گھوڑے کی ننگی پیٹھ پر سوار تھے اور آپﷺ کے گلے میں تلوار تھی اور فرماتے تھے کہ کچھ ڈر نہیں، کچھ ڈر نہیں۔ یہ گھوڑا تو دریا ہے اور پہلے وہ گھوڑا سست تھا (یہ بھی آپﷺ کا معجزہ تھا کہ وہ تیز ہو گیا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ سب سے زیادہ حسن اخلاق والے تھے۔
1582: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ سب لوگوں سے زیادہ اچھے اخلاق کے مالک تھے۔ ایک دن آپﷺ نے مجھے ایک کام پر جانے کو کہا تو میں نے کہا کہ اللہ کی قسم میں نہیں جاؤں گا، لیکن میرے دل میں یہی تھا کہ جس کام کے لئے آپﷺ حکم دیتے ہیں جاؤں گا۔ (لڑکپن کے قاعدے پر میں نے ظاہر میں انکار کیا) آخر میں نکلا یہاں تک کہ مجھے لڑکے ملے جو بازار میں کھیل رہے تھے (غالباً وہاں تک کر ان کو دیکھنے لگے۔ اور کام سے دیر ہو گئی)۔ یکایک رسول اللہﷺ نے پیچھے سے آ کر میری گردن تھام لی میں نے آپﷺ کی طرف دیکھا آپﷺ ہنس رہے تھے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے انیس! (یہ تصغیر ہے انس کی پیار سے آپﷺ نے فرمایا) تو وہاں گیا جہاں میں نے حکم دیا تھا؟ میں نے کہا کہ جی ہاں یا رسول اللہﷺ میں جاتا ہوں۔ سیدنا انسؓ نے کہا کہ اللہ کی قسم میں نے نوبرس تک آپﷺ کی خدمت کی، مجھے یاد نہیں کہ کسی کام کے لئے جس کو میں نے کیا ہو تو آپﷺ نے یہ فرمایا کہ تو نے ایسا کیوں کیا یا کسی کام کو میں نے نہ کیا ہو اور آپﷺ نے فرمایا ہو کہ کیوں نہیں کیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے گفتگو کے انداز کے بیان میں۔
1583: سیدنا عروہ بن زبیر کہتے ہیں کہ سیدنا ابو ہریرہؓ بیان کرتے تھے اور کہتے تھے کہ سن اے حجرہ والی سن اے حجرہ والی۔ اور اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نماز پڑھتی تھیں۔ جب نماز پڑھ چکیں تو انہوں نے عروہ سے کہا کہ تم نے ابو ہریرہؓ کی باتیں سنیں (اتنی دیر میں انہوں نے کتنی حدیثیں بیان کیں) اور رسول اللہﷺ اس طرح سے بات کرتے تھے کہ گننے والا اس کو چاہتا تو گن لیتا (یعنی ٹھہر ٹھہر کر آہستہ سے اور یہی تہذیب ہے۔ چڑ چڑ اور جلدی جلدی باتیں کرنا عقلمندی اور دانائی کا شیوہ نہیں)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : رسول اللہﷺ نصیحت کرنے میں ہمارا خیال کرتے تھے (صحابہ تنگ نہ پڑ جائیں)۔
1584: شفیق بن ابو وائل کہتے ہیں کہ سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ ہمیں ہر جمعرات کو وعظ سنا کرتے تھے ایک شخص بولا کہ اے ابوعبدالرحمن! (یہ سیدنا عبد اللہؓ کی کنیت ہے ) ہم تمہاری گفتگو(سننا)چاہتے ہیں اور پسند کرتے ہیں ہم یہ چاہتے کہ تم ہمیں ہر روز حدیث سنایا کرو۔ سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ میں تم کو جو ہر روز حدیث نہیں سناتا تو اس وجہ سے کہ تمہیں اکتاہٹ میں ڈال دینا بُرا جانتا ہوں اور رسول اللہﷺ کئی دنوں میں کوئی دن مقرر کرتے تھے اس لئے کہ آپﷺ ہمیں رنج دینا بُرا جانتے تھے (یعنی بار ہونا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ سب سے زیادہ سخی تھے بھلائی (کے کاموں )میں۔
1585: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ سب لوگوں سے زیادہ مال دینے میں سخی تھے اور سب وقتوں سے زیادہ آپﷺ کی سخاوت رمضان کے مہینے میں ہوتی تھی۔ اور سیدنا جبرائیل علیہ السلام ہر سال رمضان میں آپﷺ سے ملتے تو آخر مہینہ تک۔ آپﷺ انہیں قرآن سناتے جب جبرئیل علیہ السلام آپﷺ سے ملتے اس وقت آپﷺ مال کے دینے میں چلتی ہوا سے بھی زیادہ تیزی سے سخاوت کرتے تھے۔ (معلوم ہوا کہ مبارک مہینہ اور مبارک وقت میں زیادہ سخاوت کرنا چاہئیے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ایسا کبھی نہیں ہوا کہ نبیﷺ سے کچھ سوال کیا گیا ہو کہ آپﷺ نے فرمایا ہو کہ نہیں۔
1586: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ رسول اللہﷺ سے کوئی چیز مانگی گئی، اور آپﷺ نے نہیں کہہ دیا ہو۔

1587: سیدنا انسؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہﷺ سے دونوں پہاڑوں کے بیچ کی بکریاں مانگیں، تو آپﷺ نے اس کو دے دیں۔ وہ اپنی قوم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے لوگو! مسلمان ہو جاؤ اللہ کی قسم محمدﷺ تحفہ دیتے ہیں کہ محتاجی کا ڈر بھی نہیں کرتے۔ سیدنا انسؓ نے کہا کہ ایک شخص محض دنیا کے لئے مسلمان ہوتا تھا، پھر وہ ایسا مسلمان ہو جاتا یہاں تک کہ اسلام اس کے نزدیک ساری دنیا سے زیادہ محبوب ہو جاتا۔(پہلے تو لالچ میں مسلمان ہوا تھا مگر بعد میں مخلص ہو گیا)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے کثرت سے عطیات دینے کے بیان میں۔
1588: ابن شہاب سے روایت ہے ، بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے غزوہ فتح مکہ کے موقعہ پر جہاد کیا۔ پھر آپﷺ اپنے ساتھ مسلمانوں کو لے کر نکلے اور حنین میں لڑائی کی تو اللہ تعالیٰ نے اپنے دین اور مسلمانوں کی نصرت فرمائی۔ اس دن آپﷺ نے (مالِ غنیمت سے ) صفوان بن امیہ کو 100 اونٹ دیئے۔ پھر 100 اونٹ دیئے۔ پھر 100اونٹ دیئے۔ ابن شہاب کہتے ہیں کہ مجھے سعید بن مسیب نے بیان کیا کہ صفوان نے کہا کہ اللہ کی قسم رسول اللہﷺ نے مجھے جو کچھ دیا، دیا۔ اور (اس سے قبل) میری نگاہ میں آپﷺ سب سے زیادہ بُرے تھے پھر آپﷺ ہمیشہ مجھے دیتے رہے حتی کہ آپﷺ میری نگاہ میں سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو گئے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے وعدوں کے بارے میں۔
1589: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اگر ہمارے پاس بحرین کا مال آئے گا تو میں تجھے اتنا، اتنا اور اتنا دوں گا اور دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا (یعنی تین لپ بھر کر)۔ پھر بحرین کا مال آنے سے پہلے آپﷺ کی وفات ہو گئی۔ وہ مال سیدنا ابو بکر صدیقؓ کے پاس آپﷺ کے بعد آیا تو انہوں نے ایک منادی کو یہ آواز کرنے کے لئے حکم دیا کہ جس کے لئے رسول اللہﷺ نے کچھ وعدہ کیا ہو، یا اس کا قرض آپﷺ پر آتا ہو وہ آئے۔ یہ سن کر میں کھڑا ہوا اور کہا کہ رسول اللہﷺ نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ اگر بحرین کا مال آئے گا تو تجھ کو اتنا ، اتنا اور اتنا دیں گے۔ یہ سن کر سیدنا ابو بکر صدیقؓ نے ایک لپ بھرا پھر مجھ سے کہا کہ اس کو گن۔ میں نے گِنا تو وہ پانچ سو نکلے سیدنا ابو بکرؓ نے کہا کہ اس کا دوگنا اور لے لے ( تو تین لپ ہو گئے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے ناموں کی تعداد کے بیان میں۔
1590: سیدنا جبیر بن مطعمؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میرے کئی نام ہیں، میں محمد، احمد اور ماحی یعنی میری وجہ سے اللہ تعالیٰ کفر کو مٹائے گا۔ اور میں حاشر ہوں، لوگ میرے پاس قیامت کے دن شفاعت کے لئے اکھٹے ہوں گے۔اور میں عاقب ہوں، یعنی میرے بعد کوئی پیغمبر نہیں ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے آپﷺ کا نام رؤف اور رحیم رکھا (بہت نرم اور بہت مہربان)ﷺ۔

1591: سیدنا ابو موسیٰ اشعریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ اپنے کئی نام ہم سے بیان کرتے تھے اور آپﷺ نے فرمایا کہ میں محمدﷺ ہوں اور احمدﷺ اور مقفی (یعنی عاقب) اور حاشر اور نبی التوبہ اور نبی الرحمۃ(کیونکہ توبہ اور رحمت کو آپﷺ اپنے ساتھ لے کر آئے )۔
 
Top