- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
فضیلتِ نماز
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"الصلوات الخمس والجمعۃ الی الجمعۃ کفارہ لما بینھن ما لم تغش الکبائر"
[صحیح مسلم، الطھارۃ، باب الصلوات الخمس والجمعۃ۔۔۔۔، حدیث:233 ]
"پانچ نمازیں، ان گناہوں کو جو ان نمازوں کے درمیان ہوئے، مٹا دیتی ہیں اور "اسی طرح" ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے، جب کہ کبیرہ گناہوں سے اجتناب کیا گیا ہو۔"
مثلا : فجر کی نماز کے بعد جب ظہر پڑھیں گے تو دونوں نمازوں کے درمیانی عرصے میں جو گناہ، لغزشیں اور خطائیں ہوچکی ہوں گی، اللہ تعالٰی انھیں بخش دے گا۔ اسی طرح رات اور دن کے تمام صغیرہ گناہ نماز پنجگانہ سے معاف ہوجاتے ہیں، گویا پانچوں نمازوں پر ہمیشگی مسلمانوں کے نامہ اعمال کو ہر وقت صاف اور سفید رکھتی ہے حتٰی کہ انسان نماز کی برکت سے آہستہ آہستہ صغائر سے باز رہتے ہوئے کبیرہ گناہوں کے تصور ہی سے کانپ اٹھتا ہے۔
[اگر عقیدہ، طریقہ نماز اور نیت درست ہو تو نماز پر ہمیشگی بندے کو گناہوں سے روک دیتی ہے۔ اگر کوئی شخص نماز پڑھنے کے باوجود کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کرتا ہو تو یقینا مذکورہ تین اوصاف میں سے کسی ایک میں ابھی تک خلل موجود ہے جس کی اصلاح ضروری ہے۔ ( ع،ر) ]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"الصلوات الخمس والجمعۃ الی الجمعۃ کفارہ لما بینھن ما لم تغش الکبائر"
[صحیح مسلم، الطھارۃ، باب الصلوات الخمس والجمعۃ۔۔۔۔، حدیث:233 ]
"پانچ نمازیں، ان گناہوں کو جو ان نمازوں کے درمیان ہوئے، مٹا دیتی ہیں اور "اسی طرح" ایک جمعہ دوسرے جمعہ تک کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے، جب کہ کبیرہ گناہوں سے اجتناب کیا گیا ہو۔"
مثلا : فجر کی نماز کے بعد جب ظہر پڑھیں گے تو دونوں نمازوں کے درمیانی عرصے میں جو گناہ، لغزشیں اور خطائیں ہوچکی ہوں گی، اللہ تعالٰی انھیں بخش دے گا۔ اسی طرح رات اور دن کے تمام صغیرہ گناہ نماز پنجگانہ سے معاف ہوجاتے ہیں، گویا پانچوں نمازوں پر ہمیشگی مسلمانوں کے نامہ اعمال کو ہر وقت صاف اور سفید رکھتی ہے حتٰی کہ انسان نماز کی برکت سے آہستہ آہستہ صغائر سے باز رہتے ہوئے کبیرہ گناہوں کے تصور ہی سے کانپ اٹھتا ہے۔
[اگر عقیدہ، طریقہ نماز اور نیت درست ہو تو نماز پر ہمیشگی بندے کو گناہوں سے روک دیتی ہے۔ اگر کوئی شخص نماز پڑھنے کے باوجود کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کرتا ہو تو یقینا مذکورہ تین اوصاف میں سے کسی ایک میں ابھی تک خلل موجود ہے جس کی اصلاح ضروری ہے۔ ( ع،ر) ]