- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے پانی میں پیشاب کرنے اور پھر اس سے غسل کرنے سے منع فرمایا۔
[صحیح البخاری، الوضو، باب البول فی الماء الدائم، حدیث:239 ]
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے پانی میں پیشاب کرنے اور پھر اس سے وضو کرنے سے منع فرمایا۔
[صحیح] جامع الترمذی، الطھارۃ، باب ماجاء فی کرھیۃ البول فی الماء الراکد، حدیث:68 ، وسندہ صحیح۔ امام ترمذی نے اسے حسن صحیح کہا ہے۔ اس کے راوی صحیحین کے راوی ہیں۔
کنویں کا پانی ساکن ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود وہ پاک ہوتا ہے اور پاک کرتا بھی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کی مقدار عموما قلتین (227 کلوگرام) سے زیادہ ہوتی ہے اور کسی نجاست کے گرنے سے اس کا وصف ( رنگ، بو یا ذائقہ) تبدیل نہیں ہوتا لیکن اگر اس سے کم مقدار والے ساکن پانی میں نجاست گرجائے تو اس سے غسل یا وضو نہیں کرنا چاہیے، خواو اس کا وصف تبدیل ہو یا نہ ہو، یاد رہے کہ ایک کلوگرام، ایک سیر آٹھ تولہ کے برابر ہوتا ہے۔ ( ع،ر)
جبکہ بعض دیگر محققین یہ کہتے ہیں کہ پانی کم ہو یا زیادہ، یعنی دو قلوں سے کم ہو یا زیادہ نجاست پڑنے سے جب تک اس کے تین اوصاف میں سے کوئی وصف تبدیل نہیں ہوتا، وہ پانی پاک ہے اور پاک کرنے والا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: تھذیب السنن علی ھامش عون المعبود لابن القیم:73/1(ع،ر)
[صحیح البخاری، الوضو، باب البول فی الماء الدائم، حدیث:239 ]
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے پانی میں پیشاب کرنے اور پھر اس سے وضو کرنے سے منع فرمایا۔
[صحیح] جامع الترمذی، الطھارۃ، باب ماجاء فی کرھیۃ البول فی الماء الراکد، حدیث:68 ، وسندہ صحیح۔ امام ترمذی نے اسے حسن صحیح کہا ہے۔ اس کے راوی صحیحین کے راوی ہیں۔
کنویں کا پانی ساکن ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود وہ پاک ہوتا ہے اور پاک کرتا بھی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کی مقدار عموما قلتین (227 کلوگرام) سے زیادہ ہوتی ہے اور کسی نجاست کے گرنے سے اس کا وصف ( رنگ، بو یا ذائقہ) تبدیل نہیں ہوتا لیکن اگر اس سے کم مقدار والے ساکن پانی میں نجاست گرجائے تو اس سے غسل یا وضو نہیں کرنا چاہیے، خواو اس کا وصف تبدیل ہو یا نہ ہو، یاد رہے کہ ایک کلوگرام، ایک سیر آٹھ تولہ کے برابر ہوتا ہے۔ ( ع،ر)
جبکہ بعض دیگر محققین یہ کہتے ہیں کہ پانی کم ہو یا زیادہ، یعنی دو قلوں سے کم ہو یا زیادہ نجاست پڑنے سے جب تک اس کے تین اوصاف میں سے کوئی وصف تبدیل نہیں ہوتا، وہ پانی پاک ہے اور پاک کرنے والا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: تھذیب السنن علی ھامش عون المعبود لابن القیم:73/1(ع،ر)