- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
حیض آلود کپڑے کا حکم
اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہما روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ جس عورت کے کپڑے کو حیض'ماہواری' کا خون لگ جائے تو وہ کیا کرے؟ آپ نے فرمایا: "اسے کھرچ لے، پھر چٹکیوں سے مل کر پانی سے دھولے، پھر اس میں نماز ادا کرلے۔"
[صحیح البخاری، الوضوء، باب غسل الدم، حدیث:227 ، وصحیح مسلم، الطھارۃ، باب نجاسۃ الدم وکیفیۃ غسلہ، حدیث:291 ]
منی کا دھونا
امی عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی دھو ڈالتی تھی اور آپ اس کپڑے میں نماز پڑھنے تشریف لے جاتے تھے جبکہ دھونے کا نشان کپڑے پر ہوت تھا۔
[صحیح البخاری، الوضوء، باب غسل المنی وفرکہ، حدیث:229-232 ، وصحیح مسلم، الطھارۃ، باب حکم المنی، حدیث:289 ]
شیر خوار بچے کا پیشاب
ام قیس رضی اللہ عنہا اپنے چھوٹے 'شیرخوار' بچے کو جو ابھی کھانا نہیں کھاتا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لائیں اور آپ نے اسے اپنی گود میں بٹھا لیا۔ بچے نے آپ کے کپڑے پر پیشاب کردیا تو آپ نے پانی منگوا کر کپڑے پر چھینٹے مارے اور اسے دھویا نہیں۔
[صحیح البخاری، الوضوء، باب بول الصبیان، حدیث:223 ، وصحیح مسلم، الطھارۃ، باب حکم بول الطفل الرضیع، حدیث287 ]
لبابہ بنت حارث رضی اللہ عنہ روایت کرتی ہیں کہ حسین بن علی رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں پیشاب کردیا'جو ابھی شیر خوار ہی تھے' میں نے عرض کیا: کوئی اور کپڑا پہن لیں اور یہ تہ بند مجھے دے دیں تاکہ میں اسے دھودوں تو آپ نے فرمایا: "لڑکی کا پیشاب دھویا جاتا ہے اور لڑکے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جاتے ہیں۔"
[حسن] سنن ابی داود، الطھارۃ، باب بول الصبی یصیب الثوب، حدیث:375 ، وسنن ابن ماجہ، الطھارۃ، باب ماجاء فی بول الصبی الذی لم یطعم، حدیث:522 امام ابن خزیمہ نے حدیث:282 میں، حاکم نے المستدرک 166/1 میں اور ذہبی نے اسے صحیح کہا ہے۔
اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہما روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ جس عورت کے کپڑے کو حیض'ماہواری' کا خون لگ جائے تو وہ کیا کرے؟ آپ نے فرمایا: "اسے کھرچ لے، پھر چٹکیوں سے مل کر پانی سے دھولے، پھر اس میں نماز ادا کرلے۔"
[صحیح البخاری، الوضوء، باب غسل الدم، حدیث:227 ، وصحیح مسلم، الطھارۃ، باب نجاسۃ الدم وکیفیۃ غسلہ، حدیث:291 ]
منی کا دھونا
امی عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی دھو ڈالتی تھی اور آپ اس کپڑے میں نماز پڑھنے تشریف لے جاتے تھے جبکہ دھونے کا نشان کپڑے پر ہوت تھا۔
[صحیح البخاری، الوضوء، باب غسل المنی وفرکہ، حدیث:229-232 ، وصحیح مسلم، الطھارۃ، باب حکم المنی، حدیث:289 ]
شیر خوار بچے کا پیشاب
ام قیس رضی اللہ عنہا اپنے چھوٹے 'شیرخوار' بچے کو جو ابھی کھانا نہیں کھاتا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لائیں اور آپ نے اسے اپنی گود میں بٹھا لیا۔ بچے نے آپ کے کپڑے پر پیشاب کردیا تو آپ نے پانی منگوا کر کپڑے پر چھینٹے مارے اور اسے دھویا نہیں۔
[صحیح البخاری، الوضوء، باب بول الصبیان، حدیث:223 ، وصحیح مسلم، الطھارۃ، باب حکم بول الطفل الرضیع، حدیث287 ]
لبابہ بنت حارث رضی اللہ عنہ روایت کرتی ہیں کہ حسین بن علی رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں پیشاب کردیا'جو ابھی شیر خوار ہی تھے' میں نے عرض کیا: کوئی اور کپڑا پہن لیں اور یہ تہ بند مجھے دے دیں تاکہ میں اسے دھودوں تو آپ نے فرمایا: "لڑکی کا پیشاب دھویا جاتا ہے اور لڑکے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جاتے ہیں۔"
[حسن] سنن ابی داود، الطھارۃ، باب بول الصبی یصیب الثوب، حدیث:375 ، وسنن ابن ماجہ، الطھارۃ، باب ماجاء فی بول الصبی الذی لم یطعم، حدیث:522 امام ابن خزیمہ نے حدیث:282 میں، حاکم نے المستدرک 166/1 میں اور ذہبی نے اسے صحیح کہا ہے۔