• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کسی بھی عالم پر اعتراض کرنے سے پہلے ان باتوں کا خیال رکھ لیں تاکہ بعد میں آپکو پشیمانی نہ ہو

شمولیت
اپریل 06، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
346
پوائنٹ
90
اور اگر اجازت ہو بہرام صاحب تو آپکے پیشواؤں کا وہ عقید بھی پیش کردوں جہاں انہوں نے صراحۃ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو اپنا خدا مانا ہے ؟؟؟
اور کیا آپ بھی ان سے اتفاق کرتے ہیں یا تقیہ سے یہاں بھی فائدہ اٹھانا پسند فرمائینگے؟؟؟
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
ایک چیز ہوتی ہے دلیل سے ثابت کرنا اور دوسری فرضیات
حضرت والا نے یہ تو عرض ہی نہیں کیا کہ اس روایت میں کس نے غلطی کی کیا ام المؤمنین نے؟ یا انکے شاگردوں نے؟ یا امام بخاری نے؟ اور دلیل بے نظیر بھی عنایت فرمانے سے گریز نہ فرمائینگے یہی امید کرتے ہیں۔
ورنہ انسان ہونے کے ناتے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے بھی غلطی سرزد ہوسکتی ہے کوئی بھی اس سے مستثنی نہیں مگر جب میں کسی کی غلطی کا فیصلہ کرنے لگوں تو پہلی دلیل کو سامنے رکھتا ہوں یہی مقصد ہے اس تھریڈ کا۔
اتنی جلدی ہی آپ ایسی باتیں فرمانے لگے کہ حضرت علی سے یہ حضرت علی سے وہ ابھی تو آپ کے اٹھائے ہوئے صرف ایک ہی پوائنٹ کے بارے میں عرض کیا ہے تھوڑا صبر سے کام لیں ابھی آپ کے ارشاد فرمائے ہوئے تمام پوائنٹ پر میں کچھ عرض کردوں پھرمجھے آپ اپنے ارشاد عالیہ کے لئے ہم تن گوش پائیں گے
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
(۲) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کیطرف یہ نسبت چھوٹی کی ہے یا سچی؟
یہ تو امی عائشہ کا فہم ہے وہابی تو حضرت عمر کے فہم پر بھی بھروسہ نہیں کرتے یہ میں ثابت کرچکا اور پھر اس روایت میں ایک ایسی بات ہے جس کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب کرنا شان رسالت کے خلاف ہے

اور آپ نے جو اس کے لئے حدیث کوٹ کی تو کیا یہ حدیث انبیاء کے لئے بھی ہے یا یہ صرف امتی کے لئے ہے
کیا آپکی نظر سے یہ حدیث نہیں گزری (جس نے برائی کا ارادہ کیا اور پھر اس پر عمل در آمد نہ کیا تو اسکے حق میں ایک نیکی کا ثواب لکھا جاتا ہے)
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
(۳) قاسم نانوتوی اور حضرت شہید رح اگر اس طرح کی بات کریں تو وہ وہابی ہیں مگر امام بخاری اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کی تو آپکا کیا خیال مبارک ہے؟
یہ امی عائشہ کا فہم ہے جو آپ کے لئے بھی قابل حجت نہیں !
امام بخاری کی جہاں تک بات ہے تو ان کی صرف یہی بات ماننی ہے یا ساری باتیں جوانھوں نے صحیح بخاری میں پیش کی ہیں ؟
کچھ میں پوائنٹ نمبر 1 کے جواب میں عرض کرچکا آپ خود تو ان تمام باتوں کو نہیں مانتے کیونکہ یہ خلیفہ اول کی شان کے خلاف ہیں لیکن جو امر شان رسالت سے بعید ہے اس کو آپ بخوشی مانتے ہیں اور دوسروں کو اس کے ماننے پر مجبور بھی کرتے ہیں تو کیا آپ کی نزدیک خلیفہ اول کا مقام امام انبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بھی بڑھ کر ہے ؟؟؟
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
ایک چیز ہوتی ہے دلیل سے ثابت کرنا اور دوسری فرضیات
حضرت والا نے یہ تو عرض ہی نہیں کیا کہ اس روایت میں کس نے غلطی کی کیا ام المؤمنین نے؟ یا انکے شاگردوں نے؟ یا امام بخاری نے؟ اور دلیل بے نظیر بھی عنایت فرمانے سے گریز نہ فرمائینگے یہی امید کرتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس روایت کے تمام راوی بشمول امی عائشہ اور امام بخاری بھی غلطی نہیں فرماسکتے ہیں کیونکہ یہ انبیاء میں سے نہیں ! غلطیاں تو آپ کے نزدیک صرف انبیاء سے ہی ممکن ہیں نعوذباللہ
 
شمولیت
اپریل 06، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
346
پوائنٹ
90
اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس روایت کے تمام راوی بشمول امی عائشہ اور امام بخاری بھی غلطی نہیں فرماسکتے ہیں کیونکہ یہ انبیاء میں سے نہیں ! غلطیاں تو آپ کے نزدیک صرف انبیاء سے ہی ممکن ہیں نعوذباللہ

حضرت اقدس آپ نے یہ تھریڈ پڑھا تو تھا مگر پھر بھول گئے میں نے لکھا تھا کہ کوئی بھی انسان خطا سے مبرا نہیں ہوسکتا نہ ولی نہ نبی آپ نے جن حضرات کا ذکر خیر فرمایا وہ حد درجہ ولایت تک ہی پہونچ سکتے ہیں اور انکے بارے میں پہلے ہی عرض کرچکا ہوں کہ ولی بھی خطا سے بری نہیں
رہی آپکی یہ بات کہ یہ روایت غلط ہے تو میں حضرت والا سے بارہا گزارش کرچکا ہوں کہ دلیل عنایت فرمائیے صرف احتمال خطا کا مطلب یہ نہیں کہ وہ شخص واقعی خطا کار ہے۔
میرے پاس دلیل کافی موجود ہیکہ امام بخاری رح کو نہ یہاں پر کوئی وہم ہوا نہ اس جگہ انہوں نے غلطی کھائی اور نہ ہی انکے استاد مبارک نے یہ روایت کسی وہم کی بنیاد پر کی (میری بات کون بغور پڑھنے اور سمجھنے کی کوشش فرمائیں’ میں اس راز سے بوقت ضرورت پردہ اٹھاؤنگا)
آپ ہوا پر جو بم اڑا رہے بغیر دلیل کے میں صرف اس پر آپکی پکڑ کررہا ہوں ہاں یہ اور ہاں وہ اور ہر شخص جو آپکے وہمی عقائد کے برخلاف نظر آئے وہ آپکی نظر میں وہابی یا خارج اہل سنت ہوتا ہے۔
بات فرمائیے علمی دلائل سے
دوسرے آپ نے جو یہ فرمایا کہ یہ امی عائشہ کی فہم ہے یہ غلط ہے آب فہم اور خبر میں فرق ہی نہیں کرپائے اس حدیث میں ایک کی خبر دی گئی ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کام کا ارادہ کیا اور ظاہر ہے حضرت عائشہ کفار مکہ سے تو روایت سننے سے رہیں کسی معتبر صحابی سے ہی انہوں نے سنا ہوگا سو جہل صحابی روایت پر اثر انداز نہیں۔
ہاں اگر حضرت اقدس اپنی ذات مقدس کو امی عائشہ سے بڑا عالم سمجھتے ہوں اور یہ گمان ہو کہ امی عائشہ کو روایت کے طریقے نہیں معلوم تھے تو پھر عقل پر اللہ حافظ
ہاں اگر واضح دلیل موجود ہیکہ یہاں کسی بھی راوی کو وہم ہوا تو دلیل عنایت فرمائیے کیونکہ مرسل صحابی کے رد کرنے کی کوئی ظاہری وجہ سمجھ میں نہیں آتی اور تمام علمأ ومحدثین کا اس بات پر اتفاق ہے آپ پہلے علوم حدیث پر سرسری نگاہ دوڑائیے پھر عقل کے گھوڑے کھولئیے ورنہ بے پر کی باتیں تو ہر کوئی کرسکتا ہے۔
آپ جواب دینے سے قاصر ہیں اور صرف ایک چیز کا رٹہ لگ رہے طوطے کے مانند (انبیاء تو خطا کار ہوسکتے ہیں مگر علماء نہیں ہوسکتے) جبکہ اسکا واضح رد آپ پہلے تھریڈ میں ہی ملاحظہ کرچکے ہیں سو اگر واقعی آپ علمی بحث کررہے ہیں تو مغالطہ نہ فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائینگے آپ صرف اس روایت کے غلط ہونے کی مقبول عقلی یا نقلی دلیل دیجئے۔ والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس روایت کے تمام راوی بشمول امی عائشہ اور امام بخاری بھی غلطی نہیں فرماسکتے ہیں کیونکہ یہ انبیاء میں سے نہیں ! غلطیاں تو آپ کے نزدیک صرف انبیاء سے ہی ممکن ہیں نعوذباللہ
مطلب کشید کرنے میں تو آپ کا ویسے بھی کوئی ثانی نہیں ہے ظاہر ہے گھٹی میں یہ شامل ہے ملاحظہ کیجئے اپنے اسلاف کا طرہ امتیاز۔۔۔

حق الیقین فارسی زبن میں علامہ باقر مجلسی کی خاصی ضخیم کتاب ہے اور خمینی نے اپنی کتاب کشف الاسرار صفحہ ١٢١ پر مجلسی کی عام فارسی تصانیف کی تعریف کرتے ہوئے ان کے مطالعے کا مشورہ دیا ہے۔۔۔

اس حق الیقین میں ہے کہ کربلا کعبہ سے افضل اور برتر ہے صفحہ ١٤٥ علامہ باقر مجلسی نے اپنی ایک دوسری کتاب حیاب القلوب میں صفحہ٨٧٩ میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بیان میں لکھا کہ عائشہ اور حفصہ نے آنحضرت کو زہر دے کر شہید کیا (نعوذ باللہ) اسی طرح ان کی روایات کے مطابق فاروق اعظم کا یوم شہادت (شیعوں کا ہاں) سب سے بڑی عید ہے (ذار المعاد صفحہ ٤٣٣ تا ٤٣٦ از علامہ باقر مجلسی)۔۔۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
ایک جانب تو آپ کی خطاء کی تلوار کے وار سے انبیاء علیہم السلام بھی محفوظ نہیں اور دوسری جانب امام بخاری سے خطاء کا سرزد ہونا محال !!!! ‫لاحول ولاقوة إلابالله العلي العظيم‬‎
اس بھائی تمام پوسٹوں کو دیکھ لو ایک بھی علمی بات نہیں ملے گی علماء کے موقف کے بارے مین کہتا ہے کہ یہ وہابیوں کا موقف ہے لیکن جب دلائل دیے جاتے ہیں تو ان جواب کوئی نہیں دیتا اور نئی بات شروع کر دیتا ہے ، اس بات کا پتہ نہیں کیا جواب دیتا ہے ،امام ابن تیمیہ نے لکھا ہے :
وَاتَّفَقَ عُلَمَاءُ الْمُسْلِمِينَ عَلَى أَنَّهُ لَا يُكَفَّرُ أَحَدٌ مِنْ عُلَمَاءِ الْمُسْلِمِينَ الْمُنَازِعِينَ فِي عِصْمَةِ الْأَنْبِيَاءِ ، وَاَلَّذِينَ قَالُوا : إنَّهُ يَجُوزُ عَلَيْهِمْ الصَّغَائِرُ وَالْخَطَأُ وَلَا يُقِرُّونَ عَلَى ذَلِكَ لَمْ يَكْفُرْ أَحَدٌ مِنْهُمْ بِاتِّفَاقِ الْمُسْلِمِينَ ؛ فَإِنَّ هَؤُلَاءِ يَقُولُونَ : إنَّهُمْ مَعْصُومُونَ مِنْ الْإِقْرَارِ عَلَى ذَلِكَ ، وَلَوْ كَفَرَ هَؤُلَاءِ لَزِمَ تَكْفِيرُ كَثِيرٍ مِنْ الشَّافِعِيَّةِ ، وَالْمَالِكِيَّةِ ، وَالْحَنَفِيَّةِ ، وَالْحَنْبَلِيَّةِ ، وَالْأَشْعَرِيَّةِ ، وَأَهْلِ الْحَدِيثِ ، وَالتَّفْسِيرِ ، وَالصُّوفِيَّةِ : الَّذِينَ لَيْسُوا كُفَّارًا بِاتِّفَاقِ الْمُسْلِمِينَ ؛ بَلْ أَئِمَّةُ هَؤُلَاءِ يَقُولُونَ بِذَلِكَ ( فتاوی ابن تیمیہ الکبری :ج5، ص139
اس عبارت میں امام ابن تیمیہ نے یہ بات واضح کر دی ہے کہ یہ عقیدہ شافعیہ ،مالکیہ، حنفیہ، حمبلیہ اہل حدیث اور اہل تفسیر و اہل تصوف کا ہے ، اور اس صاحب کی جہالت پر مجھے کوئی شک نہیں لیکن یہ جناب تسلیم بھی نہیں کرتے کہ میں ان چیزوں سے نابلد ہوں اس کو اللہ ہی ہدایت عطا فرمائے ،اما م ابن تیمیہ مزید لکھتے ہیں :
فَاَلَّذِي حَكَاهُ عَنْ الشَّيْخِ أَبِي حَامِدٍالْغَزَالِيِّ قَدْ قَالَ مِثْلَهُ أَئِمَّةُ أَصْحَابِ الشَّافِعِيِّ أَصْحَابُ الْوُجُوهِ الَّذِينَ هُمْ أَعْظَمُ فِي مَذْهَبِ الشَّافِعِيِّ مِنْ أَبِي حَامِدٍ كَمَا قَالَ الشَّيْخُ أَبُو حَامِدٍ الْإسْفَرايِينِيّ الَّذِي هُوَ إمَامُ الْمَذْهَبِ بَعْدَ الشَّافِعِيِّ ، وَابْنِ سُرَيْجٍ فِي تَعْلِيقِهِ وَذَلِكَ أَنَّ عِنْدَنَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجُوزُ عَلَيْهِ الْخَطَأُ كَمَا يَجُوزُ عَلَيْنَا وَلَكِنَّ الْفَرْقَ بَيْنَنَا أَنَّا نُقَرُّ عَلَى الْخَطَإِ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُقَرَّ عَلَيْهِ وَإِنَّمَا يَسْهُو لَيَسُنَّ وَرُوِيَ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ : { إنَّمَا أَسْهُو لِأَسُنَّ لَكُمْ } وَهَذِهِ الْمَسْأَلَةُ قَدْ ذَكَرَهَا فِي أُصُولِ الْفِقْهِ هَذَا الشَّيْخُ أَبُو حَامِدٍ ، وَأَبُو الطَّيِّبِ الطَّبَرِيُّ ، وَالشَّيْخُ أَبُو إِسْحَاقَ الشِّيرَازِيُّ .
وَكَذَلِكَ ذَكَرَهَا بَقِيَّةُ طَوَائِفِ أَهْلِ الْعِلْمِ : مِنْ أَصْحَابِ مَالِكٍ ، وَالشَّافِعِيِّ ، وَأَحْمَدَ ، وَأَبِي حَنِيفَةَ ، وَمِنْهُمْ مَنْ ادَّعَى إجْمَاعَ السَّلَفِ عَلَى هَذَا الْقَوْلِ ، كَمَا ذُكِرَ ذَلِكَ عَنْ أَبِي سُلَيْمَانَ الْخَطَّابِيِّ وَنَحْوِهِ ؛

اس مسئلے پر سلف تو کا اجماع بھی نقل کیا گیا ہے لیکن جن لوگوں کو سلف کی سین کا بھی علم نہیں وہ ایسے مسائل پر بحث کر رہے ہیں تو وہ کیا گل کھلائیں گے ، میں ان سے گزارش کرتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لو اور جان لو کہ یہ عقیدہ سلف کا عقیدہ ہے نا کہ آج کے لوگوں کا
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
یعنی یہ مان لیا کہ امام بخاری سے خطاء ممکن نہیں لیکن انبیاء سے ممکن ہے یہ عقیدہ وہابیوں کا ہی ہوسکتا ہے
اگر صحیح بخاری میں سب کچھ ہی صحیح ہے تو پھر درج ذیل تھریڈ سے جو عقیدہ قائم ہونا چاہئے اس کے بارے میں بھی اظہار خیال فرمائیں
http://forum.mohaddis.com/threads/آل-محمد-صلی-اللہ-علیہ-وآلہ-وسلم-پر-صدقہ-کا-حرام-ہونا.10553/
اور صحیح بخاری کی ان احادیث سے بھی جو عقیدہ قائم ہوتا ہے اس پر بھی اپنے علم کے جوہر بکھیریں
http://forum.mohaddis.com/threads/مسئلہ-باغ-فدک-انبیاء-کی-میراث-نہیں-ہوتی.17685/#post-131317
اور اب کچھ بات ہوجائے امام بخاری کے عقیدے کے بارے میں وہابی کہتے ہیں کہ اہل بیت اطہار کے لئے علیہ السلام نہیں لکھنا چاہئے یہ شیعوں کا طریقہ ہے جبکہ امام بخاری نے اپنی صحیح بخاری میں وہابیوں کے عقیدے کے خلاف اہل بیت اطہار کے لئے علیہ السلام لکھا ہے بلکہ بعض احادیث میں تو امام بخاری نے کمال ہی کردیا کہ ان روایت میں جہاں حضرت فاطمہ کا ذکر خیر امام بخاری نے فرمایا وہاں ساتھ میں علیہ السلام درج کیا اور ایسی روایت میں جہاں ابو بکر اور امی عائشہ کا ذکر کیا وہاں علیہا السلام تو بہت دور کی بات ہے رضی اللہ عنہ بھی نہیں لکھا
http://forum.mohaddis.com/threads/کیا-امام-بخاری-شیعہ-تھے-؟.12346/
یہ تو ہوئے امام بخاری جن کی وہابی خود نہیں مانتے لیکن دوسروں کو ان کی ماننے پر مجبور کرتے ہیں
باقی پوائنٹ پر اگلی فرصت میں بات ہوگی ان شاء اللہ
میں دعوے کے ساتھ کہتا ہوں کہ اس بھائی کو اس مسئلے کے بارے بالکل بھی علم نہیں ہے یہ صرف اٹکل پچو لگانا جانتا ہے اور بس اس کی جناب میں گزارزش ہے کہ ذرا اچھی طرح مطالعہ کر کے آئے اور حقائق کے بارے علم حاصل کرے اور جو بات صحیح ہو اس کو تسلیم کرنے کا مادہ بھی اپنے اندر پیدا کر ے یہ شریعت کا تقاضا ہے،امام ابن تیمیہ نے لکھا ہے :قال شيخ الإسلام ابن تيمية - رحمه الله - ( مجموع الفتاوى : ج4 /
319 ) :
" إن القول بأن الأنبياء معصومون عن الكبائر دون الصغائر هو قول
أكثر علماء الإسلام ، وجميع الطوائف ... وهو أيضا قول أكثر أهل التفسير والحديث
والفقهاء ، بل لم يُنقل عن السلف والأئمة والصحابة والتابعين وتابعيهم إلا ما يوافق
هذا القول " انتهى .

بھائی جان اب یہ بات نہ کہنا کہ یہ وہابیوں کا عقیدہ ہے بلکہ یہ کہہ سکتے ہو کہ ہم نےاس چیز کو ہی اپنا یا ہے جو سلف صالحین سے ثابت ہے الحمد للہ ہمارا ہر عقیدہ ان ہستیوں سے ثابت ہے تم جن سے بغض رکھتے ہو
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
یہ امی عائشہ کا فہم ہے جو آپ کے لئے بھی قابل حجت نہیں !
امام بخاری کی جہاں تک بات ہے تو ان کی صرف یہی بات ماننی ہے یا ساری باتیں جوانھوں نے صحیح بخاری میں پیش کی ہیں ؟
کچھ میں پوائنٹ نمبر 1 کے جواب میں عرض کرچکا آپ خود تو ان تمام باتوں کو نہیں مانتے کیونکہ یہ خلیفہ اول کی شان کے خلاف ہیں لیکن جو امر شان رسالت سے بعید ہے اس کو آپ بخوشی مانتے ہیں اور دوسروں کو اس کے ماننے پر مجبور بھی کرتے ہیں تو کیا آپ کی نزدیک خلیفہ اول کا مقام امام انبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بھی بڑھ کر ہے ؟؟؟
قاضی عیاض رحمہ للہ نے لکھا ہے :
و قال القاضي عياض " أما ما يتعلق بالجوارح من الأعمال , فأجمع المسلمون على عصمة الأنبياء , من الفواحش, والكبائر الموبقات , وكذلك لا خلاف أنهم معصومون من كتمان الرسالة , والتقصير في التبليغ أما الصغائر , فجوزها جماعة من السلف , وغيرهم على الأنبياء(كتاب الشفا 2/784
اتنے دلائل کے بعد بھی کوئی یہ کہے کہ یہ صرف وہانیو ں کا عقیدہ ہے تو اس کی جہالت ہے اور کچھ بھی نہین ، یہاں صغائر سے مراد بھول چوک ہے جو انبیاء سے سر زد ہو سکتی ہے اور کئی چیزیں قرآن و سنت سے مل سکتی ہیں ،
 
Top