• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نتائجِ‌تلاش

  1. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    مشرکین مکہ کا قرآن اور اہل قرآن سے حسد مشرکین مکہ بھی اپنی سرداری اور برتری کے زعم میں گرفتار تھے وہ اپنے سوا یا اپنے قبیلے کے کسی آدمی کے سوا کسی دوسرے شخص کا چراغ جلتا نہیں دیکھ سکتے تھے۔اسی لیے جب نبیﷺنے اعلان نبوت کیا تو وہ بنوہاشم کی برتری برداشت نہ کرسکے۔ابوجہل رسول اللہﷺکی مخالفت کی وجہ...
  2. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    قابیل کا ہابیل سے حسد زمین پربھی سب سے پہلا گناہ حسد کی وجہ سے ہوا۔ جس کے نتیجے میں قابیل نے اپنے سگے بھائی ہابیل کو قتل کردیا گویا پہلا قتل حسد کا نتیجہ تھا۔کتب تفاسیر میں آتا ہے کہ قابیل اور ہابیل دونوں نے اللہ کی بارگاہ میںقربانی پیش کی۔ ہابیل کی قربانی عمدہ اور قابیل کی ردّی اور بے کار تھی۔...
  3. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    مثالیں:حسد ایک ایسی برائی ہے جو آغاز کائنات سے چلی آرہی ہے۔تاریخی مطالعہ سے ہمیں حسد کی کچھ مثالیں ملتی ہیں جن کا ذکر قرآن مجید میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے کیا ہے۔ اِبلیس کا انسان سے حسد آسمان میں سب سے پہلا جو گناہ سرزد ہوا وہ حسد تھا، جو ابلیس نے سیدنا آدم علیہ السلام سے محسوس کیا تھا۔ جب...
  4. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    مثالیں:حسد ایک ایسی برائی ہے جو آغاز کائنات سے چلی آرہی ہے۔تاریخی مطالعہ سے ہمیں حسد کی کچھ مثالیں ملتی ہیں جن کا ذکر قرآن مجید میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے کیا ہے۔ اِبلیس کا انسان سے حسد آسمان میں سب سے پہلا جو گناہ سرزد ہوا وہ حسد تھا، جو ابلیس نے سیدنا آدم علیہ السلام سے محسوس کیا تھا۔ جب...
  5. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    اَقسام حسد اس کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: یہ کہ حاسد دوسرے کی نعمت چھن جانے کی خواہش کرے خواہ وہ اس کو ملے یا نہ ملے یہ مذموم ترین قسم ہے کہ انسان اپنے لیے بھی اللہ سبحان و تعالیٰ کے انعام و فضل کا خواہش مند نہیں ہوتا اور وہ اپنے بھائی کے نقصان کا متمنی ہوتا ہے۔ دوسری قسم: یہ ہے کہ حاسد چاہتا...
  6. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    قرآن میں مختلف مقامات پر آیات وارد ہوئی ہیں جن میں اللہ تبارک تعالیٰ نے حسد کا ذکر کیا ہے۔ ان آیات سے حسد کا معنی اور زیادہ واضح ہوجائے گا۔ مذکورہ بالا آیات میں حسد کی بات کی گئی ہے جو دلوں تک محدود رہتا ہے اور کینہ وبغض کی شکل اختیار کر چکا ہوتا ہے،لیکن سورہ فلق میں إذا حسد کے الفاظ سے...
  7. عبد الرشید

    وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے

    تذکیر وموعظت مریم جمیلہ علوی وَمِنْ شَرِّحَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ [اور حسد کرنے والے کے شر سے،جب وہ حسد کرنے لگے] اس مضمون کو کتاب وسنت ڈاٹ کام سے پی ڈی ایف میں حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے انسانی طبائع کو جہاں گونا گوں صفاتِ عالیہ سے نوازا ہے وہاں اُس میں کچھ...
  8. عبد الرشید

    خرید وفروخت کے زرّیں اسلامی اُصول

    جزاک اللہ ارسلان بھائی۔
  9. عبد الرشید

    حب ِمال اور قرآنی دعوت نُزولِ قرآن کے تناظر میں

    سورۃ الضحیٰ اوریتیم وسائل کی توقیر چونکہ عرب کا معیارِ تو قیر خوش حالی اور دولت تھی، حضور1یتیم پیداہوئے اس لیے ایک زمانہ آپ پر تنگ دستی کا گذرا۔ خوش حالی کے دنوں میںبھی آپ نے مسکین کی سی زندگی بسر کی کیونکہ اپنی کمائی محتاجوں پر صرف کرتے تھے اور فیاضی کی نمائش نہ کرتے تھے، اس لیے لوگوں نے...
  10. عبد الرشید

    حب ِمال اور قرآنی دعوت نُزولِ قرآن کے تناظر میں

    سورئہ نوح اور معیارِ توقیر حبِ مال،تکاثر اور جمع مال کی رِیت نے دولت کو معیارِ توقیر بنا دیا تھا۔ جو شخص جتنا زیادہ دولت مند ہوتا تھا، اتنا ہی زیادہ مؤقر اور معزز ہوتا تھا۔ اس لیے ایک دولت مند دوسرے کے مقابلہ میں ناز کیا کرتا تھا کہ {اَنَا اَکْثَرُ مِنْکَ مَالًا وَّ اَعَزُّ نَفَرًا}...
  11. عبد الرشید

    حب ِمال اور قرآنی دعوت نُزولِ قرآن کے تناظر میں

    سورئہ ہمزہ او رجمع مال اِنہی ابتدائی ایام کی سورتوں میں سے ایک سورۃ ہمزہ ہے۔ حب ِ مال ترقی کر کے جب تکاثر بن جاتا ہے تو ہر شخص کا حال یہ ہوتا ہے کہ وہ اگر واقعی دولت مند ہے تو سچ مچ عالم بیداری میں، ورنہ خواب یا تمنائوں کے عالم میں دولت پر دولت کا انبار لگاتا ہے اور گنتا رہتا ہے: ایک، پھر دو،...
  12. عبد الرشید

    حب ِمال اور قرآنی دعوت نُزولِ قرآن کے تناظر میں

    سورئہ تکاثر سورہ عادیات اور سورہ تکاثر دونوں بالکل ابتدائی سورتیں ہیں۔ حبِ مال جب تک ایک فرد کے دل میں رہتا ہے تب تک وہ حبِ مال ہے، لیکن جب وہ ایک ایک فرد کے دل پر قبضہ جما لیتا ہے تو وہ ’تکاثر‘ بن جاتا ہے۔تکاثر کے معنی ہیں دولت مندی میں ایک دوسرے سے بڑھ جانے اور ایک دوسرے کو زک دینے کے لئے...
  13. عبد الرشید

    حب ِمال اور قرآنی دعوت نُزولِ قرآن کے تناظر میں

    سورئہ عادیات سورئہ عادیات میں اللہ نے ان کی غارت گری کی تصویر کھینچ کر اس تصویر سے یہ ثابت کیا کہ الانسان مال و دولت کا بے حد حریص ہوتا ہے، عرب کی سب سے زیادہ دکھتی رگ یہی تھی کہ اس کو مال کا حریص کہا جائے۔لہٰذا اللہ نے عربوں کی اقتصادی اِصلاح کی غرض سے سب سے پہلے اس دکھتی رگ پر اُنگلی گاڑی اور...
  14. عبد الرشید

    حب ِمال اور قرآنی دعوت نُزولِ قرآن کے تناظر میں

    قرآنی سورتوں کی ترتیب ِنزولی قرآن کی وہ آیات، جن کا کچھ بھی مالیات سے واسطہ ہے، قرآنِ کریم کے نزول کی ترتیب سے اُنہیں ملاحظہ فرمائیے۔ رباسے متعلق قدیم تر آیت سورۃ روم میں ہے جوغزوئہ بدر سے سات برس پہلے ۶ق ھ یا ۵ ق ھ میں نازل ہوئی۔ ان آیات کو پیش کرنے سے مقصو د یہ بھی ہے کہ تحریم ربا سے...
  15. عبد الرشید

    حب ِمال اور قرآنی دعوت نُزولِ قرآن کے تناظر میں

    کتاب وحکمت مولانا ابو الجلال ندویؒ، کراچی حب ِمال اور قرآنی دعوت نُزولِ قرآن کے تناظر میں اس مضمون کو کتاب وسنت ڈاٹ کام سے پی ڈی ایف میں حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں فاضل مضمون نگار نے ۱۹۱۴ء میں ندوۃ العلما، لکھنؤ سے سند ِفراغت حاصل کی، دارالمصنّفین کے جریدے ’معارف‘ کی مجلس ادارت کے...
  16. عبد الرشید

    ’مساوات‘ یا ’عدل‘ ؛ شرعی نقطہ نظر

    عدل کیا ہے؟ عدل کیا ہے ؟ عدل کی سادہ سی تعریف یہی ہے کہ ’’حق دار کا حق اَدا کرنا‘‘یعنی جس چیز کا جو حق ہے، وہ اسے دینا ’عدل‘ کہلاتاہے۔ عدل کا مفہوم علما بیان کرتے ہیں: اس تعریف کے بعد اب یہ سوال پیداہوتاہے کہ کسی شے کا حق کیا ہے؟یہ کیسے معلوم ہوگا؟ اس کا جواب ہے: ’شریعت ِاسلامی ‘یعنی شریعت...
  17. عبد الرشید

    ’مساوات‘ یا ’عدل‘ ؛ شرعی نقطہ نظر

    سیاسی مساوات سیاست میں ’مساوات‘ One Man, One Voteکو جنم دیتی ہے۔ کوئی Ph.D ہے یا انگوٹھا چھاپ، کوئی انتہائی نیک و پرہیزگار آدمی ہے، یا کمینہ و بدکردار؛ سب کی حیثیت ’مساوی‘ ہے اور ہر کسی کو ایک ووٹ کا حق حاصل ہے۔ کوئی کافر ہے یا مسلمان، مرد ہے یا عورت، پختہ عمر ہے یا نوجوان، ہماری جدید جاہلیت...
  18. عبد الرشید

    ’مساوات‘ یا ’عدل‘ ؛ شرعی نقطہ نظر

    سماجی مساوات ’ مساوات‘کی قدر سماجی اور سیاسی سطح پر بھی اپنے گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔ سماجی سطح پر ہر طرح کا فرقِ مراتب مٹا دیا جاتا ہے۔ بڑے اور چھوٹے، نیک اور بد، عالم اور جاہل، برابر کی حیثیت کے حامل قرار پاتے ہیں ۔ جبکہ اسلام سماج کی سطح پر فرقِ مراتب کاداعی ہے۔ جس کا معیار تقویٰ قرار...
  19. عبد الرشید

    ’مساوات‘ یا ’عدل‘ ؛ شرعی نقطہ نظر

    معاشی سرگرمیوں میں مساوات معاشی سرگرمیوں میں ہر قسم کے لوگوں کے لئے ہر قسم کے پیشے سے مال کمانا ’مساوات‘ کی قدر کا ہی جادو ہے۔ کوئی شراب بیچے یا چاول ، سود اور جوئے کو آمدنی کا ذریعہ بنائے یا تجارت و صنعت کو۔ کوئی عورت جسم فروشی کا دھندہ اپنائے تو اسے Sex workerکا نام دیا جائے اور کوئی معلمۂ...
  20. عبد الرشید

    ’مساوات‘ یا ’عدل‘ ؛ شرعی نقطہ نظر

    مرد وزَن میں مساوات پھر جاہلیت کے علم برداراسی ’مساوات‘ کو ’صنفی‘ تفریق مٹانے کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ مرد اور عورت مساوی ہیں،اُنہیں برابر حقوق حاصل ہونے چاہئیں۔ عورت کو مرد کے شانہ بشانہ کارگاہ ِعمل میں اُترنا چاہئے۔ زندگی کے ہر شعبے میں عورت کا کردار ہونا چاہئے اور...
Top