الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
١٥٩ - حدثنا ابن أبي زائدة، عن ابن أبي خالد، عن فراس [ص: ٢١٦] ، عن الشعبي قال: «لا بأس بالتعويذ من القرآن يعلق على الإنسان»
الكتب » حديث يحيى بن معين رواية أبي بكر المروزي »۔
کیا یہ روایت ٹھیک ہے۔
اگر ہاں تو کیا قرآنی تعویذ جائز ھونگے؟
میں نے بعض علما کے بارے پڑھا اور سنا وہ قرآنی تعویذ کو شرک قرار دیتے ہیں جو بالکل غلط ہے اس بارے میں علما سے گزارش ہے کہ اپنی قیمتی آرا سے مستفید فرمائیں جزاک اللہ
قرآنی اور غیر قرآنی ہر قسم کے تمائم (تعویذات) بھی ناجائز ہیں۔
وکیع رحمۃ اللہ علیہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابراھیم نخعی رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا((کَانوُا یَکْرَھُونَ التَّمَائِمَ کُلَّھَا مِنَ الْقُرْآنِ وَغَیْرِالْقُرْآنِ))
ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے...