حدیث اور سنت میں فرق ہے۔میں نے یہاں کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک وقت میں چار سے زیادہ ازواج مطہرات تھیں یہ بات صحیح حدیث میں ہے لیکن یہ عمل امت کے حق میں سنت نہیں ۔ حدیث اور سنت میں فرق تو واضح ہوگیا ۔ تو کیا آپ اس حدیث کو امت کے حق میں سنت سمجھتے ہیں ؟؟؟؟
1۔ حدیث اور سنت میں فرق کی میں نے اصولی بات کی ہے۔ کہ اصولاً ان دونوں میں کوئی فرق نہیں۔ اس لیے اس کو سمجھا جائے۔
2۔جناب من جب آپ خود تسلیم کررہے ہیں کہ
'' لیکن یہ عمل امت کے حق میں سنت نہیں '' تو پھر ہم سے اس حدیث پر عمل کرنے کا مطالبہ کس بنیاد پہ کررہے ہیں۔۔۔لیکن یہاں آپ ذرا ہمیں یہ بتاتے جائیں کہ
یہ عمل حدیث سے ثابت ہے کہ نہیں؟۔۔ ہاں یا ناں میں جواب۔۔۔یقیناً آپ کاجواب ہاں میں ہوگا۔ کیونکہ ماقبل پوسٹ میں آپ اس بات کی طرف اشارہ کرچکے ہیں۔۔۔ تو پھر ہم بھی اس حدیث کو اسی طرح مانتے ہیں جس طرح آپ ماننے کا صرف دعویٰ کر رہے ہیں۔ کیونکہ آپ کے الفاظ سے تو یہ ثابت ہوچکا ہے کہ آپ صرف ان احادیث کو مانتے ہیں جن پر امت عمل کررہی ہے۔
3۔ میں اس حدیث کو امت کے حق میں سنت (ایسی احادیث جن پر امت نے عمل کرنا ہے) نہیں سمجھتا لیکن آپ ہمیں یہ بتائیں کہ
کیا آپ اس حدیث کو خود نبی کریمﷺ کےلیے سنت سمجھتے ہیں یا نہیں ؟
یہاں آپ نے دو باتیں گڈمڈ کردیں
ایک حدیث کو ماننا اور دوسرا اس پر عمل کرنا ۔ ہم تو ہر صحیح حدیث کو حدیث مانتے ہیں لیکن عامل صرف ان اعمال پر ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں
1۔ جناب باتیں میں نے گڈ مڈ نہیں کیں۔ آپ نے کردی ہیں۔ کیونکہ آپ جو سوال کررہے ہیں اس کا تعلق عمل سے ہے۔اور عمل کےلیے ایسی حدیث کا سہارا لے رہے ہیں جس کے بارے میں آپ کا خود بیان ہے کہ
'' یہ عمل امت کے حق میں سنت نہیں ۔''۔جب امت کے حق میں سنت نہیں اور پھر ہمارا یہ بھی دعویٰ نہیں کہ ہم ہر صحیح حدیث پر عمل کرتے ہیں؟۔۔۔ تو پھر سوال کاہے کو کیا جارہا ہے؟۔۔اس لیے آپ بھی دونوں باتوں کو گڈمڈ کرکے بیان نہ کریں، اور نہ جوابی طور پر آپ کو ہماری باتیں گڈ مڈ لگیں۔شکریہ
2۔ آپ کی ماقبل پوسٹس سے یہ بات واضح ہوگئی تھی کہ حدیث عام ہے اور سنت خاص۔محترم جناب حدیث سے ہر سنت ثابت ہے یعنی کوئی سنت بھی ایسی نہیں جو حدیث سے ثابت نہ ہو لیکن سنت ہر ہر حدیث سے ثابت نہیں۔۔اور پھر آپ اپنے آپ کو اہل سنت کہلواتے ہیں (صرف کہلواتے ہیں جناب)۔۔ اس لیے آپ کا اپنے آپ کو صرف اہل سنت کہلوانا ہی یہ ثابت کرتا ہے۔ کہ آپ ہر اس حدیث کو مانتے ہیں جس سے سنت ثابت ہو۔بس۔۔۔
(یہ جواب حنفی مقلدین کےلیے ہے جو اپنے آپ کو اہل سنت کہلواتے ہیں)
3۔ جناب ہمارا یہ یہی منشور ہے کہ ہم ہر صحیح حدیث کو مانتے ہیں لیکن عامل صرف ان احادیث پر ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں۔
اسی مثال سے دیکھ لیں ۔ کیا احناف اس بات کا انکار کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک وقت میں چار سے زیادہ ازواج مطہرات تھیں ؟ ہم تو اس حدیث کو مانتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے لیکن عمل صرف ان اعمال پر جو امت کے حق میں سنت اور ایک وقت میں چار سے زیادہ بیویاں رکھنا کسی امتی کےلئیے جائز نہیں
اگر احناف انکار نہیں کرتے تو پھر آپ اپنی باتوں سے ایسا تاثر کیوں دے رہے ہیں ؟۔۔ جس سے واضح ہوتا ہو کہ آپ لوگ صرف ان احادیث کو مانتے ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں۔۔۔ تاثر کہاں سے پیدا ہوا ؟ آپ اپنی پوسٹس دیکھ لیں۔
آپ کہ رہے ہیں کہ
مولانا جو بندہ کہتا ہے کہ میں اہل حدیث ہوں، تو وہ دونوں طرح کی احادیث (جن کا تعلق عمل سے ہے(سنت) یا جن کا تعلق عمل سے نہیں) کو مان رہا ہوتا ہے۔۔اورعمل بھی کررہا ہوتا ہے۔
یہی تو میں آپ سے پوچھ رہا ہوں جب آپ دونوں طرح کی احادیث (ایک جو امت کے حق میں سنت ہیں اور دوسری وہ جو سنت نہیں ) کو مان بھی رہیں اور
عمل بھی کرتے ہیں تو ایک وقت میں چار سے زیادہ بیویوں رکھنے پر کس کس اہل حدیث عمل کیا بتائیے گا ضرور کس کس اہل حدیث نے ایک وقت میں چار سے زیادہ بیویاں رکھنے فتوی دیا
یہی ہوتا ہے انجام کسی کی بات کو صرف سرسری پڑھ لینا۔ یا بس دیکھ لینا۔اور پھر اس عبارت سے ایسا مفہوم کشید کرلینا جس کی طرف متکلم کا دھیان خواب وخیال میں بھی نہ ہو۔۔۔ جناب تلمیذ میاں آپ نے عبارت پر غور بھی کیا کہ نہیں ؟
1۔ پہلی بات جس عبارت کا آپ نے اقتباس لیا اور اس سے ایسا مفہوم اخذ کرنے کی کوشش کی یا پھر دھوکہ دینے کی کوشش کی جس سے نہ تو خود متکلم متفق ہے اور نہ متکلم کے یہی الفاظ سیاق سباق کے ساتھ آپ کے بیان مفہوم کو واضح کررہے ہیں۔عبارت میں یہ الفاظ
'' مان رہا ہوتا ہے'' کا تعلق دونوں کیٹگری کی احادیث سے ہے۔ اور پھر عبارت میں موجود یہ الفاظ
''اورعمل بھی کررہا ہوتا ہے۔'' کا تعلق ایسی احادیث سے ہے جن کا تعلق صرف عمل سے ہے۔کلام کا یہ بھی ایک اسلوب ہوتا ہے۔ جو سمجھنےوالوں پر منکشف ہوتا ہے۔
2۔ میری اس بات کی تائید اس تھریڈ میں میری پوسٹس سے بھی ہوتی ہے۔ اور پھر اس بات کی تائید آپ سے جو سوالات کیے ہیں ان سے بھی ہوتی ہے۔۔۔ اس لیے جناب من اگر کسی لفظ سے کوئی مفہوم نکالنا بھی ہوتو آگے پیچھے نظر کرلینا بعد کی شرمندگی سے حفاظت دلاتا ہے۔
3۔ اور پھر یہی الفاظ سوج بوجھ رکھنے والوں پر خود اس بات کو عیاں کررہے ہیں کہ ان کا تعلق صرف اور صرف ان احادیث سے ہی ہے جو امت کے حق میں سنت ہیں۔۔۔ کیونکہ جو امت کے حق میں سنت نہیں وہ ماننے میں تو آئیں گی ہی لیکن عمل میں کیسے آسکتی ہیں۔؟۔ اور پھر آپ خود بھی اس بات کا اقرار کرچکے ہیں کہ یہ عمل (چار سے زائد شادیوں والا) امت کے حق میں سنت نہیں۔۔۔
اس لیے گزارش ہے کہ کسی بھی لفظ سے اگر کوئی مفہوم نکالنے کا من چاہ رہا ہو تو تھوڑی سی تکلیف کرکے آگے پیچھے نظر کرلیا کریں۔شکریہ۔۔ یا پھر متکلم سے پوچھا جاسکتا ہے کہ کیا آپ کی بھی یہی مراد ہے؟ جیسا کہ میں آپ سے پوچھ لیا کرتا ہوں۔ ملاحظہ ہو
بھائی معذرت کے ساتھ آپ کی بات سے یہ تو کلیئر ہوگیا کہ آپ احادیث کے منکر ہیں ۔۔۔ اور سنت پہ عمل کرنے والے ہیں۔۔۔ کیا میں درست سمجھا ؟۔۔۔ذرا اس کی تصدیق ہوجائے تو بہتر ہے۔
امید ہے توجہ کی جائے گی۔ ان شاءاللہ
کیوں کہ آپ کا دعوی ہے کہ آپ ان احادیث پر بھی عامل ہیں جو امت کے حق میں سنت نہیں تو ایک وقت میں چارسے زائد ازواج رکھنے کے مخالف فتاوی کیوں
آپ نے میرے الفاظ سے جو سمجھا وہ تھا ہی غلط۔۔۔ تو پھر دعویٰ کس بات کا ؟۔۔اور پھر آپ کو پہلے بھی کہا جا چکا ہے کہ آپ یہ اچھی طرح جان لیں کہ
'' دعویٰ '' کیا ہوتا ہے؟۔۔۔ آپ کو ابھی تک معلوم ہی نہیں کہ
'' دعویٰ '' کا مطلب کیا ہے؟ اگر معلوم ہوتا تو کبھی یہ نہ کہتے کہ
'' آپ کا دعویٰ ہے''۔۔۔اور پھر اگر میں ( جیسا کہ آپ کے الفاظ سے ثابت بھی کرچکا ہوں) آپ کے یہ الفاظ
'' یہ طریقہ امت کے حق میں سنت نہیں اس لئیے ہم اہل سنت و الجماعت اس پر عمل پیرا نہیں اور آپ کا دعوی ہے آپ حضرات حدیث پر عمل پیرا ہیں تو یہاں بھی حدیث پر عمل کر کے دکھائیں اور برا نہ مانیں ''
اور یہ الفاظ
'' اس لئیے جب ہم سنت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں تو حدیث پھر بھی عمل ہوتا ہے لیکن بعض احادیث جو امت کے حق میں سنت نہیں ان پر عامل نہیں ۔ ''
پوسٹ کرکےکہنا شروع کر دوں کہ آپ کا دعویٰ یہ ہے کہ ہم لوگ صرف ان احادیث کو مانتے ہیں جن سے سنیت ثابت ہورہی ہوتی ہے اور ان احادیث کونہیں مانتے جن سے سنیت ثابت نہیں ہو رہی ہوتی تو کیا یہ درست عمل ہوگا ؟ ۔۔۔ ہر گز نہیں۔۔۔ تو جناب من انصاف سے کام لیجیے۔۔ جو عمل خود اپنے لیے درست نہیں سمجھتے تو اس کو دوسروں کےلیے کیوں درست ثابت کرنے کے چکر میں ہیں؟
میں نے جو حدیث بطور مثال پیش کی وہ صحیح حدیث ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک وقت میں چار سے زائد ازواج مطہرات تھیں اور ایک وقت میں چار سے زائد بیویاں رکھنا امت کے حق میں سنت عمل نہیں ۔ یہ صرف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت تھی ۔ میں نے جو حدیث پیش کی اس کا تعلق امت کے حق میں سنت سے نہیں ۔ پہلے بات کو سمجھیں
جناب بات کی ہمیں اچھی طرح سمجھ ہے، گزارش آپ سے کی جاتی ہے کہ آپ بات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔۔۔ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ لوگ اہل حدیث ہیں۔ اس لیے یہ عمل بھی حدیث سے ثابت ہے تو آپ لوگ اس پر عمل پیرا کیوں نہیں؟۔۔۔اور ہم لوگ اہل سنت ہیں۔ اور صرف ان احادیث پر عمل کرتے ہیں جو امت کے حق میں سنت ہوتی ہیں۔۔ اس لیے ہم لوگ اس حدیث پر عامل نہیں۔۔۔
تلمیذ میاں ہم اہل حدیث اور الحمد للہ ۔۔۔ لیکن اہل حدیث ہونے کا ہر گز مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ (اہل حدیث) ہر ہر حدیث پر بھی عمل کرے۔۔۔ اہل حدیث ہمیشہ ان احادیث پر عمل کرتا ہے، جن پر عمل کرنے کا کہا گیا ہوتا ہے یا آپ کے الفاظ میں جو امت کےلیے سنت ہوتی ہیں اور ان احادیث کو مانتا ہے عمل نہیں کرتا جو امت کے حق میں سنت نہیں ہوتیں۔
اور اسی طرح اہل سنت کا مطلب بھی ہر گز یہ نہیں کہ وہ ہر ہر سنت پہ عمل کرے۔ بلکہ وہ صرف ان سنتوں پہ عمل کرتا ہے جو امت کے حق میں سنت ہوتی ہیں۔۔۔ ورنہ تو پھر یہی شادیوں والاعمل نبی کریمﷺ کا سنت ہے۔(لیکن امت کےلیے سنت نہیں)۔۔ تو پھر اہل سنت اس پر عمل کیوں نہیں کرتے ؟
جس ذہن پہ آپ بیٹھے ہوئے اگر اسی ذہن سے سوچا جائے تو پھر اس حدیث کے آپ بھی منکر ہیں اور ہم بھی۔۔۔نعوذباللہ۔۔۔ لیکن جس ذہن سے ہم لوگ سوچ اینڈ بیان کررہے ہیں تو پھر نہ آپ منکر اور نہ ہم منکر۔۔۔
آپ مسلسل دو باتوں کو گڈمڈ کر رہیں ۔ میں حدیث کو ماننے کی بات نہیں کر رہا اس پر تو اختلاف نہیں ، بطور مثال پیش کی جانے والی حدیث صحیح ہے اور احناف نے کبھی نہیں کہا کہ حدیث غلط ہے ۔ میں ان پر عمل کی بات کرہا ہوں ۔ جو حدیث بطور مثال پیش کی کئی اس کو ہم بھی مان رہے ہیں ۔اختلاف عمل میں ہے ماننے میں نہیں
اگر عمل کی بات ہے تو پھر عمل آپ بھی نہیں کررہے ؟ تو ہمیں مورد الزام کیوں ٹھہرا رہے ہیں ؟