• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آئینہ سچ کا دکھایا تو برا مان گئے !!!!

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
یہ طریقہ امت کے حق میں سنت نہیں اس لئیے ہم اہل سنت و الجماعت اس پر عمل پیرا نہیں اور آپ کا دعوی ہے آپ حضرات حدیث پر عمل پیرا ہیں تو یہاں بھی حدیث پر عمل کر کے دکھائیں اور برا نہ مانیں
بھائی معذرت کے ساتھ آپ کی بات سے یہ تو کلیئر ہوگیا کہ آپ احادیث کے منکر ہیں ۔۔۔ اور سنت پہ عمل کرنے والے ہیں۔۔۔ کیا میں درست سمجھا ؟۔۔۔ذرا اس کی تصدیق ہوجائے تو بہتر ہے۔
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
یہ طریقہ امت کے حق میں سنت نہیں اس لئیے ہم اہل سنت و الجماعت اس پر عمل پیرا نہیں اور آپ کا دعوی ہے آپ حضرات حدیث پر عمل پیرا ہیں تو یہاں بھی حدیث پر عمل کر کے دکھائیں اور برا نہ مانیں
یہ طریقہ امت کے حق میں سنت نہیں اس لئیے ہم اہل سنت و الجماعت اس پر عمل پیرا نہیں اور آپ کا دعوی ہے آپ حضرات حدیث پر عمل پیرا ہیں تو یہاں بھی حدیث پر عمل کر کے دکھائیں اور برا نہ مانیں

کیا نکتہ داں ہیں حضرت۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
گویا تلمیذ صاحب کو عمل بالحدیث کا دعویٰ نہیں! ان کے نزدیک احناف حدیث پر عمل نہیں کرتے؟
بھائی معذرت کے ساتھ آپ کی بات سے یہ تو کلیئر ہوگیا کہ آپ احادیث کے منکر ہیں ۔۔۔ اور سنت پہ عمل کرنے والے ہیں۔۔۔ کیا میں درست سمجھا ؟۔۔۔ذرا اس کی تصدیق ہوجائے تو بہتر ہے۔
ہر سنت حدیث سے ہی ثابت ہوتی ہے لیکن یہ ضروری نہیں ہر وہ بات جو حدیث میں ہو وہ امت کے حق میں سنت بھی ۔ یہاں پیش کردہ مثال بھی ملاحظہ فرمالیں ۔ اس لئیے جب ہم سنت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں تو حدیث پھر بھی عمل ہوتا ہے لیکن بعض احادیث جو امت کے حق میں سنت نہیں ان پر عامل نہیں ۔ آپ تو حدیث پر عمل کے بڑے بڑے دعویے کرتے ہیں تو یہاں کیوں عمل نہیں
آپ کے الفاظ میں
بھائی معذرت کے ساتھ آپ کی بات سے یہ تو کلیئر ہوگیا کہ آپ سنت کے منکر ہیں ۔۔۔ اور حدیث پہ عمل کرنے والے ہیں۔۔۔ کیا میں درست سمجھا ؟۔۔۔ذرا اس کی تصدیق ہوجائے تو بہتر ہے۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
آپ کے علم میں لانے کےلیے عرض ہے کہ حدیث اور سنت میں اصولاً کوئی فرق نہیں ہے۔ اگر فرق ہے تو بتائیے۔ شکریہ

ہر سنت حدیث سے ہی ثابت ہوتی ہے
متفق ۔ لیکن کیا ہر حدیث بھی سنت سے ثابت ہوتی ہے یا نہیں ؟ ۔۔۔ ہر گز نہیں۔۔ کیونکہ حدیث عام ہے۔۔جب یہ لفظ یعنی حدیث بولا جاتا ہے تو اس میں وہ احادیث بھی آجاتی ہیں جن پر امت کےلیے عمل کرنا نہیں اور اس لفظ میں وہ احادیث بھی آجاتی ہیں جن پر امت کےلیے عمل کرنا ضروری ہے۔۔کیونکہ آپ نے خود تسلیم کرلیا کہ سنت حدیث سے ہی ثابت ہوتی ہے۔آپ کے الفاظ
'' اس لئیے جب ہم سنت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں تو حدیث پھر بھی عمل ہوتا ہے ''
مولانا جو بندہ کہتا ہے کہ میں اہل حدیث ہوں، تو وہ دونوں طرح کی احادیث (جن کا تعلق عمل سے ہے(سنت) یا جن کا تعلق عمل سے نہیں) کو مان رہا ہوتا ہے۔۔اورعمل بھی کررہا ہوتا ہے۔ لیکن جو بندہ کہتا ہے کہ میں اہل سنت ہوں تو وہ صرف اور صرف ان احادیث کو مان رہاہوتا ہے۔جن کا تعلق صرف اور صرف عمل سے ہوتا ہے۔ لیکن جن کاتعلق عمل سے نہیں وہ ان احادیث کا منکر ہوتا ہے۔۔اور آپ کے الفاظ پہ اس پر شاہد ہیں۔دیکھیئے اپنے الفاظ
'' اس لئیے جب ہم سنت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں تو حدیث پھر بھی عمل ہوتا ہے ''
معلوم ہوا کہ آپ لوگ صرف ان احادیث کو مانتے اور ان پر عمل کرتے ہیں جن سے سنت (یعنی امت کو ان پر عمل کرنے کا کہا گیا ہے( ثابت ہوتی ہے۔۔اور ان احادیث کو نہیں مانتے جن سے سنت ثابت نہیں ہوتی۔(یعنی جن پر امت نے عمل نہیں کرنا ہوتا)


اگر آپ اس بات کا انکار کریں کہ نہیں ہم ہر صحیح حدیث کو مانتے ہیں، چاہے اس پر امت کو عمل کرنے کےلیے کہا گیا ہو، یا نا کہا گیا ہو تو پھر جس حدیث پر عمل کرنے کےلیے آپ نے ہمیں دعوت دی، اس حدیث پر آپ خود عمل کیوں نہیں کرتے ؟ وجہ بتانا پسند فرمائیں گے؟


لیکن یہ ضروری نہیں ہر وہ بات جو حدیث میں ہو وہ امت کے حق میں سنت بھی۔
تو جناب اس میں تو کسی کو اختلاف بھی نہیں۔ پھر ان الفاظ میں آپ نے خود تسلیم کرلیا کہ حدیث ایسی بھی ہیں جو امت کے حق میں سنت نہیں اور حدیث ایسی بھی ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں۔
جب آپ نے یہ بات خود تسلیم کرلی تو پھر جو بات آپ نےہم سے پوچھی اور کہا کہ حدیث کی مخالفت میں فتاویٰ وغیرہ کیوں۔۔ چہ معنیٰ
یہاں پیش کردہ مثال بھی ملاحظہ فرمالیں ۔ اس لئیے جب ہم سنت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں تو حدیث پھر بھی عمل ہوتا ہے لیکن بعض احادیث جو امت کے حق میں سنت نہیں ان پر عامل نہیں۔
تلمیذ میاں جب آپ کے ہی الفاظ سے یہ ثابت ہوگیا کہ حدیث ایسی بھی ہوتی ہیں جو امت کے حق میں سنت( یعنی امت نے ان پر عمل نہیں کرناہوتا) بھی ہوتی ہیں تو جو حدیث آپ نے پیش کی کیا اس کا تعلق ان احادیث سے نہیں جو امت کے حق میں سنت نہیں؟۔۔۔ بالفرض اگر نہیں تو پھر اس کا مطلب ہے کہ اس حدیث کا تعلق ان احادیث سے ہے جو امت کے حق میں سنت ہیں۔۔۔ تو پھر آپ خود بھی اپنے آپ کو اہل سنت کہلا کر اس حدیث یعنی سنت پر عمل نہیں کررہے۔۔ تو کیا آپ سنت کی مخالفت نہیں کررہے ؟
آپ تو حدیث پر عمل کے بڑے بڑے دعویے کرتے ہیں تو یہاں کیوں عمل نہیں
جناب اس کا جواب آپ نے خود ہی دے دیا ہے۔ ہمیں جواب دینے کی ضرورت ہی نہیں۔ آپ کے الفاظ میں جواب ملاحظہ ہو
'' لیکن یہ ضروری نہیں ہر وہ بات جو حدیث میں ہو وہ امت کے حق میں سنت بھی ۔''
اور اہل حدیث وہ ہوتا ہے جو ان احادیث کو مانتا ہے جن کا تعلق سنت(امت کو ان پر عمل کرنا) سے نہیں ہوتا اور ان احادیث کو بھی مانتا ہے، جن کا تعلق سنت(امت کو ان پر عمل کرنا) سے ہوتا ہے۔۔۔اور اہل سنت وہ ہوتا ہے جو ان احادیث کو تو مانتا ہے جن کا تعلق سنت(امت کو ان پر عمل کرنا) سے ہوتا ہے۔ لیکن ان احادیث کا منکر ہوتا ہے جن کا تعلق سنت (امت کو ان پر عمل کرنا) سے نہیں ہوتا۔۔۔ یہ میں خود نہیں کہہ رہا بلکہ آپ کی ہی باتوں سے واضح ہورہا ہے۔۔۔
آپ کے الفاظ میں
بھائی معذرت کے ساتھ آپ کی بات سے یہ تو کلیئر ہوگیا کہ آپ سنت کے منکر ہیں ۔۔۔ اور حدیث پہ عمل کرنے والے ہیں۔۔۔ کیا میں درست سمجھا ؟۔۔۔ذرا اس کی تصدیق ہوجائے تو بہتر ہے۔
بھائی معذرت کے ساتھ آپ کو بہت بڑی غلط فہمی ہوگئی ہے۔ حالانکہ اس غلط فہمی کاجواب آپ خود دے چکے ہیں۔۔۔
'' لیکن یہ ضروری نہیں ہر وہ بات جو حدیث میں ہو وہ امت کے حق میں سنت بھی ۔''
اور پھر آپ کے اس بیان پر اگر غور کیا جائے تو یہ بات بھی مترشح ہوتی ہے کہ حدیث عام ہے۔(یعنی جب حدیث بولا جاتا ہے تو وہ احادیث بھی آجاتی ہیں جن پر امت نے عمل نہیں کرنا ہوتا اور وہ احادیث بھی آجاتی ہیں جن پر امت نے عمل کرنا ہوتا ہے) اور سنت خاص ہے۔(یعنی اس میں صرف وہ احادیث آجاتی ہیں کہ جن پر امت نے عمل کرنا ہوتا ہے۔)
اس لیے معذرت کے ساتھ آپ غور کرکے بتائیے گا کہ احادیث کا منکر کون ہے آپ لوگ یاہم ؟
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
آپ کے علم میں لانے کےلیے عرض ہے کہ حدیث اور سنت میں اصولاً کوئی فرق نہیں ہے۔ اگر فرق ہے تو بتائیے۔ شکریہ
حدیث اور سنت میں فرق ہے ۔ میں نے یہاں کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک وقت میں چار سے زیادہ ازواج مطہرات تھیں یہ بات صحیح حدیث میں ہے لیکن یہ عمل امت کے حق میں سنت نہیں ۔ حدیث اور سنت میں فرق تو واضح ہوگیا ۔ تو کیا آپ اس حدیث کو امت کے حق میں سنت سمجھتے ہیں ؟؟؟؟

متفق ۔ لیکن کیا ہر حدیث بھی سنت سے ثابت ہوتی ہے یا نہیں ؟ ۔۔۔ ہر گز نہیں۔۔ کیونکہ حدیث عام ہے۔۔جب یہ لفظ یعنی حدیث بولا جاتا ہے تو اس میں وہ احادیث بھی آجاتی ہیں جن پر امت کےلیے عمل کرنا نہیں اور اس لفظ میں وہ احادیث بھی آجاتی ہیں جن پر امت کےلیے عمل کرنا ضروری ہے۔۔کیونکہ آپ نے خود تسلیم کرلیا کہ سنت حدیث سے ہی ثابت ہوتی ہے۔آپ کے الفاظ
'' اس لئیے جب ہم سنت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں تو حدیث پھر بھی عمل ہوتا ہے ''
مولانا جو بندہ کہتا ہے کہ میں اہل حدیث ہوں، تو وہ دونوں طرح کی احادیث (جن کا تعلق عمل سے ہے(سنت) یا جن کا تعلق عمل سے نہیں) کو مان رہا ہوتا ہے۔۔اورعمل بھی کررہا ہوتا ہے۔ لیکن جو بندہ کہتا ہے کہ میں اہل سنت ہوں تو وہ صرف اور صرف ان احادیث کو مان رہاہوتا ہے۔جن کا تعلق صرف اور صرف عمل سے ہوتا ہے۔ لیکن جن کاتعلق عمل سے نہیں وہ ان احادیث کا منکر ہوتا ہے۔۔اور آپ کے الفاظ پہ اس پر شاہد ہیں۔دیکھیئے اپنے الفاظ
'' اس لئیے جب ہم سنت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں تو حدیث پھر بھی عمل ہوتا ہے ''
معلوم ہوا کہ آپ لوگ صرف ان احادیث کو مانتے اور ان پر عمل کرتے ہیں جن سے سنت (یعنی امت کو ان پر عمل کرنے کا کہا گیا ہے( ثابت ہوتی ہے۔۔اور ان احادیث کو نہیں مانتے جن سے سنت ثابت نہیں ہوتی۔(یعنی جن پر امت نے عمل نہیں کرنا ہوتا)
اگر آپ اس بات کا انکار کریں کہ نہیں ہم ہر صحیح حدیث کو مانتے ہیں، چاہے اس پر امت کو عمل کرنے کےلیے کہا گیا ہو، یا نا کہا گیا ہو تو پھر جس حدیث پر عمل کرنے کےلیے آپ نے ہمیں دعوت دی، اس حدیث پر آپ خود عمل کیوں نہیں کرتے ؟ وجہ بتانا پسند فرمائیں گے؟
یہاں آپ نے دو باتیں گڈمڈ کردیں
ایک حدیث کو ماننا اور دوسرا اس پر عمل کرنا ۔ ہم تو ہر صحیح حدیث کو حدیث مانتے ہیں لیکن عامل صرف ان اعمال پر ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں
اسی مثال سے دیکھ لیں ۔ کیا احناف اس بات کا انکار کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک وقت میں چار سے زیادہ ازواج مطہرات تھیں ؟ ہم تو اس حدیث کو مانتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے لیکن عمل صرف ان اعمال پر جو امت کے حق میں سنت اور ایک وقت میں چار سے زیادہ بیویاں رکھنا کسی امتی کےلئیے جائز نہیں
آپ کہ رہے ہیں کہ
مولانا جو بندہ کہتا ہے کہ میں اہل حدیث ہوں، تو وہ دونوں طرح کی احادیث (جن کا تعلق عمل سے ہے(سنت) یا جن کا تعلق عمل سے نہیں) کو مان رہا ہوتا ہے۔۔اورعمل بھی کررہا ہوتا ہے۔
یہی تو میں آپ سے پوچھ رہا ہوں جب آپ دونوں طرح کی احادیث (ایک جو امت کے حق میں سنت ہیں اور دوسری وہ جو سنت نہیں ) کو مان بھی رہیں اور عمل بھی کرتے ہیں تو ایک وقت میں چار سے زیادہ بیویوں رکھنے پر کس کس اہل حدیث عمل کیا بتائیے گا ضرور کس کس اہل حدیث نے ایک وقت میں چار سے زیادہ بیویاں رکھنے فتوی دیا
تو جناب اس میں تو کسی کو اختلاف بھی نہیں۔ پھر ان الفاظ میں آپ نے خود تسلیم کرلیا کہ حدیث ایسی بھی ہیں جو امت کے حق میں سنت نہیں اور حدیث ایسی بھی ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں۔
جب آپ نے یہ بات خود تسلیم کرلی تو پھر جو بات آپ نےہم سے پوچھی اور کہا کہ حدیث کی مخالفت میں فتاویٰ وغیرہ کیوں۔۔ چہ معنیٰ
کیوں کہ آپ کا دعوی ہے کہ آپ ان احادیث پر بھی عامل ہیں جو امت کے حق میں سنت نہیں تو ایک وقت میں چارسے زائد ازواج رکھنے کے مخالف فتاوی کیوں
تلمیذ میاں جب آپ کے ہی الفاظ سے یہ ثابت ہوگیا کہ حدیث ایسی بھی ہوتی ہیں جو امت کے حق میں سنت( یعنی امت نے ان پر عمل نہیں کرناہوتا) بھی ہوتی ہیں تو جو حدیث آپ نے پیش کی کیا اس کا تعلق ان احادیث سے نہیں جو امت کے حق میں سنت نہیں؟۔۔۔ بالفرض اگر نہیں تو پھر اس کا مطلب ہے کہ اس حدیث کا تعلق ان احادیث سے ہے جو امت کے حق میں سنت ہیں۔۔۔ تو پھر آپ خود بھی اپنے آپ کو اہل سنت کہلا کر اس حدیث یعنی سنت پر عمل نہیں کررہے۔۔ تو کیا آپ سنت کی مخالفت نہیں کررہے ؟
میں نے جو حدیث بطور مثال پیش کی وہ صحیح حدیث ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک وقت میں چار سے زائد ازواج مطہرات تھیں اور ایک وقت میں چار سے زائد بیویاں رکھنا امت کے حق میں سنت عمل نہیں ۔ یہ صرف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت تھی ۔ میں نے جو حدیث پیش کی اس کا تعلق امت کے حق میں سنت سے نہیں ۔ پہلے بات کو سمجھیں
اور اہل حدیث وہ ہوتا ہے جو ان احادیث کو مانتا ہے جن کا تعلق سنت(امت کو ان پر عمل کرنا) سے نہیں ہوتا اور ان احادیث کو بھی مانتا ہے، جن کا تعلق سنت(امت کو ان پر عمل کرنا) سے ہوتا ہے۔۔۔اور اہل سنت وہ ہوتا ہے جو ان احادیث کو تو مانتا ہے جن کا تعلق سنت(امت کو ان پر عمل کرنا) سے ہوتا ہے۔ لیکن ان احادیث کا منکر ہوتا ہے جن کا تعلق سنت (امت کو ان پر عمل کرنا) سے نہیں ہوتا۔۔۔ یہ میں خود نہیں کہہ رہا بلکہ آپ کی ہی باتوں سے واضح ہورہا ہے۔۔۔
بھائی معذرت کے ساتھ آپ کو بہت بڑی غلط فہمی ہوگئی ہے۔ حالانکہ اس غلط فہمی کاجواب آپ خود دے چکے ہیں۔۔۔
'' لیکن یہ ضروری نہیں ہر وہ بات جو حدیث میں ہو وہ امت کے حق میں سنت بھی ۔''
اور پھر آپ کے اس بیان پر اگر غور کیا جائے تو یہ بات بھی مترشح ہوتی ہے کہ حدیث عام ہے۔(یعنی جب حدیث بولا جاتا ہے تو وہ احادیث بھی آجاتی ہیں جن پر امت نے عمل نہیں کرنا ہوتا اور وہ احادیث بھی آجاتی ہیں جن پر امت نے عمل کرنا ہوتا ہے) اور سنت خاص ہے۔(یعنی اس میں صرف وہ احادیث آجاتی ہیں کہ جن پر امت نے عمل کرنا ہوتا ہے۔)
اس لیے معذرت کے ساتھ آپ غور کرکے بتائیے گا کہ احادیث کا منکر کون ہے آپ لوگ یاہم ؟
آپ مسلسل دو باتوں کو گڈمڈ کر رہیں ۔ میں حدیث کو ماننے کی بات نہیں کر رہا اس پر تو اختلاف نہیں ، بطور مثال پیش کی جانے والی حدیث صحیح ہے اور احناف نے کبھی نہیں کہا کہ حدیث غلط ہے ۔ میں ان پر عمل کی بات کرہا ہوں ۔ جو حدیث بطور مثال پیش کی کئی اس کو ہم بھی مان رہے ہیں ۔اختلاف عمل میں ہے ماننے میں نہیں
 
شمولیت
اگست 05، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
57
ہر سنت حدیث سے ہی ثابت ہوتی ہے لیکن یہ ضروری نہیں ہر وہ بات جو حدیث میں ہو وہ امت کے حق میں سنت بھی ۔ یہاں پیش کردہ مثال بھی ملاحظہ فرمالیں ۔ اس لئیے جب ہم سنت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں تو حدیث پھر بھی عمل ہوتا ہے لیکن بعض احادیث جو امت کے حق میں سنت نہیں ان پر عامل نہیں ۔ آپ تو حدیث پر عمل کے بڑے بڑے دعویے کرتے ہیں تو یہاں کیوں عمل نہیں
آپ کے الفاظ میں
بھائی معذرت کے ساتھ آپ کی بات سے یہ تو کلیئر ہوگیا کہ آپ سنت کے منکر ہیں ۔۔۔ اور حدیث پہ عمل کرنے والے ہیں۔۔۔ کیا میں درست سمجھا ؟۔۔۔ذرا اس کی تصدیق ہوجائے تو بہتر ہے۔
بھائی! آپ کس لفظی بحث میں پڑگئے، آپ سے کس نے کہا کہ اہل حدیث ہر حدیث پر چاہے وہ صحیح ہو یا ضعیف، امت کیلئے قابل عمل ہو یا نہیں، سب پر ہی عمل کرتے ہیں۔ ہمارا یہ دعویٰ ہے ہی نہیں۔ اعتراض تو آپ تب کریں جب یہ ہمارا دعویٰ ہو۔
آپ نے نبی کریمﷺ کی چار سے زیادہ شادیوں کی خصوصیت کے بارے میں بات کی ہے۔ اب آپ یہ بتائیے کہ کیا کسی اہل حدیث نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ امت کو بھی چار سے زیادہ شادیاں کرنی چاہئیں! اگر تو انہوں نے یہ دعویٰ کیا ہے تو آپ کا اعتراض بجا ہے۔ وگرنہ معذرت کے ساتھ! یہ آپ کا اعتراض برائے اصلاح نہیں بلکہ برائے کچھ اور ہے!

اگر آپ نے بحث برائے بحث یا لفظی بحث کرنی ہے تو پھر اہل الحدیث تو سنت کو بھی مانتے ہیں اور حدیث کو بھی۔ آپ نے فرمایا کہ ہم (احناف) سنت کو مانتے ہیں حدیث کو نہیں تو گویا آپ ’منکر حدیث‘ ہوئے۔ جو ظاہر ہے آپ نہیں ہیں۔ لہٰذا لفظی بحث سے اجتناب کیا جائے۔

اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
بھائی! آپ کس لفظی بحث میں پڑگئے، آپ سے کس نے کہا کہ اہل حدیث ہر حدیث پر چاہے وہ صحیح ہو یا ضعیف، امت کیلئے قابل عمل ہو یا نہیں، سب پر ہی عمل کرتے ہیں۔ ہمارا یہ دعویٰ ہے ہی نہیں۔ اعتراض تو آپ تب کریں جب یہ ہمارا دعویٰ ہو۔
آپ نے نبی کریمﷺ کی چار سے زیادہ شادیوں کی خصوصیت کے بارے میں بات کی ہے۔ اب آپ یہ بتائیے کہ کیا کسی اہل حدیث نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ امت کو بھی چار سے زیادہ شادیاں کرنی چاہئیں! اگر تو انہوں نے یہ دعویٰ کیا ہے تو آپ کا اعتراض بجا ہے۔ وگرنہ معذرت کے ساتھ! یہ آپ کا اعتراض برائے اصلاح نہیں بلکہ برائے کچھ اور ہے!

اگر آپ نے بحث برائے بحث یا لفظی بحث کرنی ہے تو پھر اہل الحدیث تو سنت کو بھی مانتے ہیں اور حدیث کو بھی۔ آپ نے فرمایا کہ ہم (احناف) سنت کو مانتے ہیں حدیث کو نہیں تو گویا آپ ’منکر حدیث‘ ہوئے۔ جو ظاہر ہے آپ نہیں ہیں۔ لہٰذا لفظی بحث سے اجتناب کیا جائے۔

اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!
آپ ہی ایک اہل حدیث بھائی نے یہاں کہا ہے کہ

مولانا جو بندہ کہتا ہے کہ میں اہل حدیث ہوں، تو وہ دونوں طرح کی احادیث (جن کا تعلق عمل سے ہے(سنت) یا جن کا تعلق عمل سے نہیں) کو مان رہا ہوتا ہے۔۔اورعمل بھی کررہا ہوتا ہے۔
تو کیا گڈمسلم نے غلط کہا ؟؟؟
یہ صرف یہاں نہیں مجھے عملی زندگی میں واسطہ پڑچکا ہے جب غیر مقلدین حضرات نے اہل حدیث کا مطلب حدیث پر عمل کرنا لیا
بات صرف صحیح حدیث کی ہو رہی ہے ضعیف اور موضوع حدیث کی نہیں

جب میں واضح طور پر کہ چکا ہوں کہ
ایک حدیث کو ماننا اور دوسرا اس پر عمل کرنا ۔ ہم تو ہر صحیح حدیث کو حدیث مانتے ہیں لیکن عامل صرف ان اعمال پر ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں
تو پھر مجھ پر منکر حدیث کا الزام کیوں
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
حدیث اور سنت میں فرق ہے۔میں نے یہاں کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک وقت میں چار سے زیادہ ازواج مطہرات تھیں یہ بات صحیح حدیث میں ہے لیکن یہ عمل امت کے حق میں سنت نہیں ۔ حدیث اور سنت میں فرق تو واضح ہوگیا ۔ تو کیا آپ اس حدیث کو امت کے حق میں سنت سمجھتے ہیں ؟؟؟؟
1۔ حدیث اور سنت میں فرق کی میں نے اصولی بات کی ہے۔ کہ اصولاً ان دونوں میں کوئی فرق نہیں۔ اس لیے اس کو سمجھا جائے۔
2۔جناب من جب آپ خود تسلیم کررہے ہیں کہ '' لیکن یہ عمل امت کے حق میں سنت نہیں '' تو پھر ہم سے اس حدیث پر عمل کرنے کا مطالبہ کس بنیاد پہ کررہے ہیں۔۔۔لیکن یہاں آپ ذرا ہمیں یہ بتاتے جائیں کہ یہ عمل حدیث سے ثابت ہے کہ نہیں؟۔۔ ہاں یا ناں میں جواب۔۔۔یقیناً آپ کاجواب ہاں میں ہوگا۔ کیونکہ ماقبل پوسٹ میں آپ اس بات کی طرف اشارہ کرچکے ہیں۔۔۔ تو پھر ہم بھی اس حدیث کو اسی طرح مانتے ہیں جس طرح آپ ماننے کا صرف دعویٰ کر رہے ہیں۔ کیونکہ آپ کے الفاظ سے تو یہ ثابت ہوچکا ہے کہ آپ صرف ان احادیث کو مانتے ہیں جن پر امت عمل کررہی ہے۔
3۔ میں اس حدیث کو امت کے حق میں سنت (ایسی احادیث جن پر امت نے عمل کرنا ہے) نہیں سمجھتا لیکن آپ ہمیں یہ بتائیں کہ کیا آپ اس حدیث کو خود نبی کریمﷺ کےلیے سنت سمجھتے ہیں یا نہیں ؟
یہاں آپ نے دو باتیں گڈمڈ کردیں
ایک حدیث کو ماننا اور دوسرا اس پر عمل کرنا ۔ ہم تو ہر صحیح حدیث کو حدیث مانتے ہیں لیکن عامل صرف ان اعمال پر ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں
1۔ جناب باتیں میں نے گڈ مڈ نہیں کیں۔ آپ نے کردی ہیں۔ کیونکہ آپ جو سوال کررہے ہیں اس کا تعلق عمل سے ہے۔اور عمل کےلیے ایسی حدیث کا سہارا لے رہے ہیں جس کے بارے میں آپ کا خود بیان ہے کہ '' یہ عمل امت کے حق میں سنت نہیں ۔''۔جب امت کے حق میں سنت نہیں اور پھر ہمارا یہ بھی دعویٰ نہیں کہ ہم ہر صحیح حدیث پر عمل کرتے ہیں؟۔۔۔ تو پھر سوال کاہے کو کیا جارہا ہے؟۔۔اس لیے آپ بھی دونوں باتوں کو گڈمڈ کرکے بیان نہ کریں، اور نہ جوابی طور پر آپ کو ہماری باتیں گڈ مڈ لگیں۔شکریہ
2۔ آپ کی ماقبل پوسٹس سے یہ بات واضح ہوگئی تھی کہ حدیث عام ہے اور سنت خاص۔محترم جناب حدیث سے ہر سنت ثابت ہے یعنی کوئی سنت بھی ایسی نہیں جو حدیث سے ثابت نہ ہو لیکن سنت ہر ہر حدیث سے ثابت نہیں۔۔اور پھر آپ اپنے آپ کو اہل سنت کہلواتے ہیں (صرف کہلواتے ہیں جناب)۔۔ اس لیے آپ کا اپنے آپ کو صرف اہل سنت کہلوانا ہی یہ ثابت کرتا ہے۔ کہ آپ ہر اس حدیث کو مانتے ہیں جس سے سنت ثابت ہو۔بس۔۔۔(یہ جواب حنفی مقلدین کےلیے ہے جو اپنے آپ کو اہل سنت کہلواتے ہیں)
3۔ جناب ہمارا یہ یہی منشور ہے کہ ہم ہر صحیح حدیث کو مانتے ہیں لیکن عامل صرف ان احادیث پر ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں۔
اسی مثال سے دیکھ لیں ۔ کیا احناف اس بات کا انکار کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک وقت میں چار سے زیادہ ازواج مطہرات تھیں ؟ ہم تو اس حدیث کو مانتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے لیکن عمل صرف ان اعمال پر جو امت کے حق میں سنت اور ایک وقت میں چار سے زیادہ بیویاں رکھنا کسی امتی کےلئیے جائز نہیں
اگر احناف انکار نہیں کرتے تو پھر آپ اپنی باتوں سے ایسا تاثر کیوں دے رہے ہیں ؟۔۔ جس سے واضح ہوتا ہو کہ آپ لوگ صرف ان احادیث کو مانتے ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں۔۔۔ تاثر کہاں سے پیدا ہوا ؟ آپ اپنی پوسٹس دیکھ لیں۔
آپ کہ رہے ہیں کہ
مولانا جو بندہ کہتا ہے کہ میں اہل حدیث ہوں، تو وہ دونوں طرح کی احادیث (جن کا تعلق عمل سے ہے(سنت) یا جن کا تعلق عمل سے نہیں) کو مان رہا ہوتا ہے۔۔اورعمل بھی کررہا ہوتا ہے۔
یہی تو میں آپ سے پوچھ رہا ہوں جب آپ دونوں طرح کی احادیث (ایک جو امت کے حق میں سنت ہیں اور دوسری وہ جو سنت نہیں ) کو مان بھی رہیں اور عمل بھی کرتے ہیں تو ایک وقت میں چار سے زیادہ بیویوں رکھنے پر کس کس اہل حدیث عمل کیا بتائیے گا ضرور کس کس اہل حدیث نے ایک وقت میں چار سے زیادہ بیویاں رکھنے فتوی دیا
یہی ہوتا ہے انجام کسی کی بات کو صرف سرسری پڑھ لینا۔ یا بس دیکھ لینا۔اور پھر اس عبارت سے ایسا مفہوم کشید کرلینا جس کی طرف متکلم کا دھیان خواب وخیال میں بھی نہ ہو۔۔۔ جناب تلمیذ میاں آپ نے عبارت پر غور بھی کیا کہ نہیں ؟

1۔ پہلی بات جس عبارت کا آپ نے اقتباس لیا اور اس سے ایسا مفہوم اخذ کرنے کی کوشش کی یا پھر دھوکہ دینے کی کوشش کی جس سے نہ تو خود متکلم متفق ہے اور نہ متکلم کے یہی الفاظ سیاق سباق کے ساتھ آپ کے بیان مفہوم کو واضح کررہے ہیں۔عبارت میں یہ الفاظ'' مان رہا ہوتا ہے'' کا تعلق دونوں کیٹگری کی احادیث سے ہے۔ اور پھر عبارت میں موجود یہ الفاظ ''اورعمل بھی کررہا ہوتا ہے۔'' کا تعلق ایسی احادیث سے ہے جن کا تعلق صرف عمل سے ہے۔کلام کا یہ بھی ایک اسلوب ہوتا ہے۔ جو سمجھنےوالوں پر منکشف ہوتا ہے۔
2۔ میری اس بات کی تائید اس تھریڈ میں میری پوسٹس سے بھی ہوتی ہے۔ اور پھر اس بات کی تائید آپ سے جو سوالات کیے ہیں ان سے بھی ہوتی ہے۔۔۔ اس لیے جناب من اگر کسی لفظ سے کوئی مفہوم نکالنا بھی ہوتو آگے پیچھے نظر کرلینا بعد کی شرمندگی سے حفاظت دلاتا ہے۔
3۔ اور پھر یہی الفاظ سوج بوجھ رکھنے والوں پر خود اس بات کو عیاں کررہے ہیں کہ ان کا تعلق صرف اور صرف ان احادیث سے ہی ہے جو امت کے حق میں سنت ہیں۔۔۔ کیونکہ جو امت کے حق میں سنت نہیں وہ ماننے میں تو آئیں گی ہی لیکن عمل میں کیسے آسکتی ہیں۔؟۔ اور پھر آپ خود بھی اس بات کا اقرار کرچکے ہیں کہ یہ عمل (چار سے زائد شادیوں والا) امت کے حق میں سنت نہیں۔۔۔

اس لیے گزارش ہے کہ کسی بھی لفظ سے اگر کوئی مفہوم نکالنے کا من چاہ رہا ہو تو تھوڑی سی تکلیف کرکے آگے پیچھے نظر کرلیا کریں۔شکریہ۔۔ یا پھر متکلم سے پوچھا جاسکتا ہے کہ کیا آپ کی بھی یہی مراد ہے؟ جیسا کہ میں آپ سے پوچھ لیا کرتا ہوں۔ ملاحظہ ہو
بھائی معذرت کے ساتھ آپ کی بات سے یہ تو کلیئر ہوگیا کہ آپ احادیث کے منکر ہیں ۔۔۔ اور سنت پہ عمل کرنے والے ہیں۔۔۔ کیا میں درست سمجھا ؟۔۔۔ذرا اس کی تصدیق ہوجائے تو بہتر ہے۔
امید ہے توجہ کی جائے گی۔ ان شاءاللہ
کیوں کہ آپ کا دعوی ہے کہ آپ ان احادیث پر بھی عامل ہیں جو امت کے حق میں سنت نہیں تو ایک وقت میں چارسے زائد ازواج رکھنے کے مخالف فتاوی کیوں
آپ نے میرے الفاظ سے جو سمجھا وہ تھا ہی غلط۔۔۔ تو پھر دعویٰ کس بات کا ؟۔۔اور پھر آپ کو پہلے بھی کہا جا چکا ہے کہ آپ یہ اچھی طرح جان لیں کہ '' دعویٰ '' کیا ہوتا ہے؟۔۔۔ آپ کو ابھی تک معلوم ہی نہیں کہ '' دعویٰ '' کا مطلب کیا ہے؟ اگر معلوم ہوتا تو کبھی یہ نہ کہتے کہ '' آپ کا دعویٰ ہے''۔۔۔اور پھر اگر میں ( جیسا کہ آپ کے الفاظ سے ثابت بھی کرچکا ہوں) آپ کے یہ الفاظ
'' یہ طریقہ امت کے حق میں سنت نہیں اس لئیے ہم اہل سنت و الجماعت اس پر عمل پیرا نہیں اور آپ کا دعوی ہے آپ حضرات حدیث پر عمل پیرا ہیں تو یہاں بھی حدیث پر عمل کر کے دکھائیں اور برا نہ مانیں ''
اور یہ الفاظ
'' اس لئیے جب ہم سنت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں تو حدیث پھر بھی عمل ہوتا ہے لیکن بعض احادیث جو امت کے حق میں سنت نہیں ان پر عامل نہیں ۔ ''
پوسٹ کرکےکہنا شروع کر دوں کہ آپ کا دعویٰ یہ ہے کہ ہم لوگ صرف ان احادیث کو مانتے ہیں جن سے سنیت ثابت ہورہی ہوتی ہے اور ان احادیث کونہیں مانتے جن سے سنیت ثابت نہیں ہو رہی ہوتی تو کیا یہ درست عمل ہوگا ؟ ۔۔۔ ہر گز نہیں۔۔۔ تو جناب من انصاف سے کام لیجیے۔۔ جو عمل خود اپنے لیے درست نہیں سمجھتے تو اس کو دوسروں کےلیے کیوں درست ثابت کرنے کے چکر میں ہیں؟
میں نے جو حدیث بطور مثال پیش کی وہ صحیح حدیث ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک وقت میں چار سے زائد ازواج مطہرات تھیں اور ایک وقت میں چار سے زائد بیویاں رکھنا امت کے حق میں سنت عمل نہیں ۔ یہ صرف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت تھی ۔ میں نے جو حدیث پیش کی اس کا تعلق امت کے حق میں سنت سے نہیں ۔ پہلے بات کو سمجھیں
جناب بات کی ہمیں اچھی طرح سمجھ ہے، گزارش آپ سے کی جاتی ہے کہ آپ بات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔۔۔ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ لوگ اہل حدیث ہیں۔ اس لیے یہ عمل بھی حدیث سے ثابت ہے تو آپ لوگ اس پر عمل پیرا کیوں نہیں؟۔۔۔اور ہم لوگ اہل سنت ہیں۔ اور صرف ان احادیث پر عمل کرتے ہیں جو امت کے حق میں سنت ہوتی ہیں۔۔ اس لیے ہم لوگ اس حدیث پر عامل نہیں۔۔۔

تلمیذ میاں ہم اہل حدیث اور الحمد للہ ۔۔۔ لیکن اہل حدیث ہونے کا ہر گز مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ (اہل حدیث) ہر ہر حدیث پر بھی عمل کرے۔۔۔ اہل حدیث ہمیشہ ان احادیث پر عمل کرتا ہے، جن پر عمل کرنے کا کہا گیا ہوتا ہے یا آپ کے الفاظ میں جو امت کےلیے سنت ہوتی ہیں اور ان احادیث کو مانتا ہے عمل نہیں کرتا جو امت کے حق میں سنت نہیں ہوتیں۔
اور اسی طرح اہل سنت کا مطلب بھی ہر گز یہ نہیں کہ وہ ہر ہر سنت پہ عمل کرے۔ بلکہ وہ صرف ان سنتوں پہ عمل کرتا ہے جو امت کے حق میں سنت ہوتی ہیں۔۔۔ ورنہ تو پھر یہی شادیوں والاعمل نبی کریمﷺ کا سنت ہے۔(لیکن امت کےلیے سنت نہیں)۔۔ تو پھر اہل سنت اس پر عمل کیوں نہیں کرتے ؟

جس ذہن پہ آپ بیٹھے ہوئے اگر اسی ذہن سے سوچا جائے تو پھر اس حدیث کے آپ بھی منکر ہیں اور ہم بھی۔۔۔نعوذباللہ۔۔۔ لیکن جس ذہن سے ہم لوگ سوچ اینڈ بیان کررہے ہیں تو پھر نہ آپ منکر اور نہ ہم منکر۔۔۔
آپ مسلسل دو باتوں کو گڈمڈ کر رہیں ۔ میں حدیث کو ماننے کی بات نہیں کر رہا اس پر تو اختلاف نہیں ، بطور مثال پیش کی جانے والی حدیث صحیح ہے اور احناف نے کبھی نہیں کہا کہ حدیث غلط ہے ۔ میں ان پر عمل کی بات کرہا ہوں ۔ جو حدیث بطور مثال پیش کی کئی اس کو ہم بھی مان رہے ہیں ۔اختلاف عمل میں ہے ماننے میں نہیں
اگر عمل کی بات ہے تو پھر عمل آپ بھی نہیں کررہے ؟ تو ہمیں مورد الزام کیوں ٹھہرا رہے ہیں ؟
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
تو کیا گڈمسلم نے غلط کہا ؟؟؟
گڈمسلم نے غلط نہیں کہا آپ نے غلط سمجھا ہے۔۔۔ اور اگر گڈمسلم کے الفاظ سے یہی تاثر ابھر بھی رہا تھا تو ضروری تھا پہلے پوچھنا۔کہ جناب آپ کےالفاظ سے یہ مفہوم عیاں ہورہا ہے۔ کیا آپ کی یہی مراد ہے ؟ کیونکہ گڈمسلم صاحب کہیں گئے نہیں بلکہ یہی ہی تھے۔۔۔ اور یہ آپ کااخلاقی فرض تھا۔ جیسا کہ میں آپ سے پوچھ چکا ہوں۔ پوسٹیں ملاحظہ کریں۔
یہ صرف یہاں نہیں مجھے عملی زندگی میں واسطہ پڑچکا ہے جب غیر مقلدین حضرات نے اہل حدیث کا مطلب حدیث پر عمل کرنا لیا
1۔ پہلی بات آپ ہمیں اس بات کا ثبوت دیں، کہ کس جید عالم نے اہل حدیث کا مطلب حدیث پر عمل کرنا لیا ہے؟۔۔۔ اگر آپ کی طرف سے کوئی اغیرہ وغیرہ کوئی بیان دے دے تو یہ کہاجاتا ہے کہ فقہ حنفی کا یہ مفتیٰ بہا مسئلہ نہیں۔ لیکن ہماری طرف سے کوئی اگر ایسی بات کردے تو آپ لوگوں کو باتیں کرنے کا بہانہ مل جاتا ہے؟
اگر یہی بات ہے، تو پھر آپ کے ہی مسلک کے آدمی کے آپ کو الفاظ دکھاؤنگا آپ کے مطالبہ پر کہ جس نے لکھا کہ جو مقلد کو جاہل کہے وہ جاہل ہے۔اگر یہی بات مان لی جائے تو مختصراً زیلعی حنفی، عینی حنفی اور پھر سرفراز خاں صفدر پر کیا حکم لگے گا ؟ جنہوں نے یہاں تک لکھا ہوا ہے کہ ’’ فالمقلدذھل والمقلدجھل‘‘
بات صرف صحیح حدیث کی ہو رہی ہے ضعیف اور موضوع حدیث کی نہیں
جب میں واضح طور پر کہ چکا ہوں کہ
ایک حدیث کو ماننا اور دوسرا اس پر عمل کرنا ۔ ہم تو ہر صحیح حدیث کو حدیث مانتے ہیں لیکن عامل صرف ان اعمال پر ہیں جو امت کے حق میں سنت ہیں
تو پھر مجھ پر منکر حدیث کا الزام کیوں
تو جناب پھر آپ بتانا پسند فرمائیں گے کہ ہم نے کب لکھا کہ ہم ہر صحیح حدیث پر عمل کرتے ہیں؟۔۔۔
 
Top