میں آپ کے موخر الذکر موقف سے یہ سمجھا ہوں
پہلے ایک بار پھر آپ کی نظر مؤخر الذکر مؤقف کو بیان کردوں۔۔۔ میں نے کچھ یوں لکھا تھا کہ
1تلمیذ میاں ہم اہل حدیث اور الحمد للہ ۔۔۔ لیکن اہل حدیث ہونے کا ہر گز مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ (اہل حدیث) ہر ہر حدیث پر بھی عمل کرے۔۔۔ اہل حدیث ہمیشہ ان احادیث پر عمل کرتا ہے، جن پر عمل کرنے کا کہا گیا ہوتا ہے یا آپ کے الفاظ میں جو امت کےلیے سنت ہوتی ہیں اور ان احادیث کو مانتا ہے عمل نہیں کرتا جو امت کے حق میں سنت نہیں ہوتیں۔
اور اسی طرح اہل سنت کا مطلب بھی ہر گز یہ نہیں کہ وہ ہر ہر سنت پہ عمل کرے۔ بلکہ وہ صرف ان سنتوں پہ عمل کرتا ہے جو امت کے حق میں سنت ہوتی ہیں۔۔۔ ورنہ تو پھر یہی شادیوں والاعمل نبی کریمﷺ کا سنت ہے۔(لیکن امت کےلیے سنت نہیں)۔۔ تو پھر اہل سنت اس پر عمل کیوں نہیں کرتے ؟
جو اس میسج سے واضح ہورہا ہے وہ یہ کہ
1۔ اہل حدیث ہر صحیح حدیث کو مانتا ہے۔
2۔ اہل حدیث ہر ہر حدیث پر عمل نہیں کرتا۔(یاد رہے ماننا اور ہوتا ہے عمل کرنا اور ہوتا ہے۔ اور ضروری نہیں ہوتا کہ جو مان رہا ہو، وہ عمل بھی کرے یا جو نہ عمل کررہا ہو وہ انکار بھی کررہا ہوں)
3۔ اہل حدیث ان احادیث پر عمل کرتا ہے۔ جن پر عمل کا کہا گیا ہوتا ہے یا مزید وضاحت جن پر امت نے عمل کرنا ہوتا ہے۔چاہے وہ احادیث قولی ہوں، فعلی ہوں یا تقریری ہوں۔۔۔یا ریگولر عمل کرنے والی ہوں یا مخصوص حالات میں عمل کرنے والی۔۔۔
4۔ اور جو لفظ سنت ہے اس بارے میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ میرے نزدیک حدیث اور سنت میں کوئی فرق نہیں۔۔۔اور جو بھی مفہوم سنت سے نکالیے گا میرے اس مؤقف کو سامنے رکھ کر نکالیے گا۔
کہ آپ حضرات صحیح حدیث تو سب مانتے ہیں لیکن عمل صرف ان احادیث پر کرتے ہیں جو امت کے لئیے سنت ہیں
مزید مختلف انداز میں وضاحت بھی پیش کردوں۔ تاکہ بات آپ کے سامنے واضح ہوجائے۔
’’ اہل حدیث ہر اس حدیث (قولی،عملی، تقریری) پر عمل کا اعتقاد رکھتے ہیں۔ جس میں شارع نے ان کےلیے قولاً و فعلاً پیغام چھوڑا ہوتا ہے۔ بعض احادیث اور نبی کریمﷺ کے افعال میں حکم پایا جاتا ہے۔ جس پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ بعض اقوال اور افعال میں مباح کا درجہ ہوتا ہے۔ اور شارع کی طرف سے گنجائش رکھی گئی ہوتی ہے۔ اس پر عمل کرنا باعث ثواب ہے۔ اور چھوڑنا گناہ نہیں۔‘‘
کیا میں صحیح سمجھا ۔ اگر کسی خطا پر پر ہوں تو اصلاح فرمادیں
جزاک اللہ۔۔۔ آپ کی آسانی کےلیے تسلی بخش وضاحت ایک بار پھر پیش کردی گئی ہے۔۔۔ اب آپ اپنی بات رکھ سکتے ہیں۔