بدلتا ہے آسماں رنگ کیسے کیسے
آئیے ذرا اس بدلتے آسمان کے رنگ ہم بھی آپ کو دکھا دیں۔
میاں تلمیذ صاحب میری اس بات جو کہ پوسٹ نمبر15 میں موجود ہے۔
مولانا جو بندہ کہتا ہے کہ میں اہل حدیث ہوں، تو وہ دونوں طرح کی احادیث (جن کا تعلق عمل سے ہے(سنت) یا جن کا تعلق عمل سے نہیں) کو مان رہا ہوتا ہے۔۔اورعمل بھی کررہا ہوتا ہے۔
زبردستی یہ منوانے کے چکر میں ہیں کہ آپ نے خود کہا کہ ہم اہل حدیث ہر طرح کی احادیث پر عمل کرتے ہیں۔۔۔ جب موصوف نے یہ بات اپنی پوسٹ نمبر16 میں کہی ۔ تو پھر جواباً بالتفصیل اس کی وضاحت میں نے پوسٹ نمبر19 میں کردی۔۔۔ اس وضاحت کے بعد تلمیذ میاں کا قطعاً حق یہ نہیں بنتا تھا کہ وہ کوئی شرانگیزی والی بات کریں۔ لیکن موصوف باز نہیں آئے اور دونوں اقتباس لے کر پیش کردیے۔
جتنی وضاحت پوسٹ نمبر19 میں کردی گئی ہے۔ سمجھدار کےلیے اتنی ہی وضاحت کافی ہے۔ لیکن جو لوگ نا سمجھ ہوں، یا سمجھنا ہی نا چاہتے ہوں، ان کے سامنے دفاتر کے دفاتر کھول کے رکھ دیے جائیں۔ ان کا جواب میں نا مانوں ہی ہوتا ہے۔
موصوف نے خود اسی فورم پر تقلید کے حوالے سے مولانا تقی کی عبارت سے ایسی بات کردی تھی، جس پر میاں جمشید کو ٹوکنا پڑا تھا۔ اور موصوف نے اقرار کیا تھا کہ ہاں میں نے عبارت کو درست نہیں سمجھا تھا۔(اگر حوالہ مطلوب ہو تو تلاش کرکے دیا جاسکتا ہے۔)۔اب اگر کوئی موصوف کی اسی بات کو لے کر واویلا شروع کردے اور موصوف کی اپنی جو مابعد پوسٹ میں وضاحت ہے اس کو نہ دیکھے تو کیا خیال ہے موصوف کا حال کیاہوگا ؟ یا موصوف اس صاحب کو کیا جواب دیں گے۔؟
پہلی بات جناب بالفرض اگر کسی کی کلام سے آپ کوئی ایسا مطلب سمجھ بیٹھے ہیں۔ جو حقیقت میں اس کا تھا ہی نہیں اور پھر اس کی وضاحت بھی مابعد پیش کردی گئی تو پھر آپ کا حق نہیں کہ اسی کے سر ہوجائیں۔اور کہنا شروع کردیں کہ
بدلتا ہے آسماں رنگ کیسے کیسے
دوسری بات متکلم سے پوچھا بھی جاسکتا ہے۔ جیسا کہ میری اکثر عادت ہے۔ کہ اگر کوئی مؤقف عبارت سے واضح ہورہا ہوتا ہے تو میں پہلے پوچھ لیا کرتا ہوں۔ کہ آپ کا یہ مؤقف ہے یا نہیں؟۔ اس کی مثال اسی تھریڈ میں پوسٹ نمبر11 میں دیکھی جاسکتی ہے۔
تیسری بات جو سب سے اہم بھی ہے کہ بحث ومباحثہ میں مدمقابل کی طرف سے کوئی ایسی بات بیان کی گئی ہے ۔ جس سے ذہن میں کچھ اور ہی اجاگر ہو رہا ہے تو پھر اس بات کا صحیح مطلب سمجھنے کےلیے سیاق وسباق کو دیکھا جاتا ہے۔۔۔ اگر سیاق وسباق ساتھ دے تو درست ورنہ پھر یاتو پوچھ لیاجائے یا اس بات سےبھی وہی معنیٰ ومفہوم لیاجائے جو سیاق وسباق سے ثابت ہورہاہو۔
چوتھی بات آپ کی ہی بات کی روشنی میں میری بات سے جو آپ مفہوم کشید کررہے ہیں وہ غلط ہے۔ ملاحظہ ہو پوسٹ نمبر8
اور حدیث کی مخالفت میں فتاوی کیوں
جب آپ کو پہلے سےمعلوم ہے کہ ہمارا فتویٰ/عمل اس حدیث کے خلاف ہے تو پھر عبارت سے فتویٰ وعمل کے خلاف مفہوم کیوں ؟
کچھ تو عقل کرو یار۔