• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آپ کا جوتا، آپ کا سر - مکالمہ

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
اللہ معاف کرے آج کل لوگ اپنے اپنے مذہب کو کاندھا دینے کےلیے پتہ نہیں کیا کیا کچھ نہیں کررہے۔انہیں یہ بھی نہیں سوجتی کہ جو زندگی وہ جی رہے ہیں اس کے ایک پل کا بھی نہیں معلوم۔اور اس کے بعد ناختم ہونے والی زندگی کی دیواریں خود اپنے ہاتھوں سے کھوکھلی کرتے جارہے ہیں۔اللہ تعالی نے سچ ہی فرمایا ہے۔یہدی من یشاء الی صراط مستقیم
محترم شاہد نذیر بھائی نے بہت ہی احسن انداز سے بحوالہ گھر کی کتب مقلدین جو رفع الیدین کے سنت ہونے کے انکاری ہیں۔دس متضاد موقفوں کو بیان کیا ہے
1۔ کبھی کہتے ہیں کہ رفع الیدین اور ترک رفع الیدین دونوں سنت ہیں۔
2۔ اور کبھی رفع الیدین کو متروک و منسوخ قرارد یتے ہیں۔
3۔ کبھی رفع الیدین کو ناپسندیدہ یعنی مکروہ اور خلاف اولیٰ کہتے ہیں۔
4۔ کبھی تو یہ عاقبت نا اندیش حضرات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس سنت کو بدعت بھی کہہ دیتے ہیں۔
5۔ کبھی ان کے ہاں رفع الیدین ایک اختلافی مسئلہ بن جاتا ہے۔
6۔ کبھی تمام حدود پھلانگ کر کہتے ہیں کہ نماز میں رفع الیدین کرنا باعث فساد ہے۔
7۔ اور کبھی رفع الیدین کی سنت مبارکہ کو قابل نفرت قرار دیتے ہیں۔
8۔ کبھی کہتے ہیں کہ رفع الیدین شاذ ہے۔
9۔ کبھی رسول اللہ ﷺ کی اس پیاری سنت کو جسے اللہ کے رسول ﷺ نے کبھی ترک نہیں کیا ، جانوروں کا فعل کہتے ہیں۔
10۔ کبھی کبھی تو شرم وحیا کو بالائے طاق رکھ کر،بے غیرتی کا لبادہ اوڑھ کر اور دیانت و امانت کا سر عام جنازہ نکال کر رفع الیدین کرنے والے کو کافر کہتے ہیں۔ نعوذ باللہ من ذالک
اچھا ہوتا کہ کوئی بھی مقلد اپنا دفاع کرتا اور ان بیان شدہ موقفوں کی تاویلات در تاویلات کرتا چلا جاتا چاہے ان تاویلات کی زد میں قرآن وحدیث کا ہی قیمہ کیوں نہ بناتا جاتا۔اگر دفاع نہ کر پاتا تو پھر انکار یا اقرار ہی کرلیتا۔یا پھر مان جاتا کہ جو کوئی قرآن وحدیث سے دور ہوجاتا ہے تو اس کا یہ حشر ہوتا ہے۔ لیکن افسوس کہ ایک مقلد نے کہنا چھوڑ کردیا کہ
رفع الیدین کرنا بھی سنت ہے اور نہ کرنا بھی سنت ہے۔
اور یہ موقف بیان کرتے ہوئے امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ کی تقلید سے بھاگا بلکہ پوری حنفیت کو چھوڑا۔ اور ہمارے علماء کے دروازے پر دستک دی اور کہا کہ کچھ سہارا دو اور اس سہارے میں جو پوسٹ کی وہ سامنے ہے۔محترم پیارے کیا ہوا ؟ اب تک تو ہم سنتے آئے ہیں کہ آپ امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ کی تقلید کرتے ہیں لیکن اب یہ فلاں اور فلاں اور فلاں کی بھی آپ تقلید کرتےہیں؟
محترم سہج صاحب:
ایک طرف کئی جگہ اسی فورم پر آپ بار بار کچھ اس طرح کہہ چکے ہیں کہ آپ اہل حدیث صرف قرآن وحدیث کو مانتے ہیں۔ اس لیے ہم ہر بات کا جواب قرآن وحدیث سے ہی طلب کرتے ہیں۔تو جناب اب میں آنحضور سے پوچھ سکتا ہوں کہ اپنے دفاع کی خاطر جو آپ نے پوسٹ نمبر11 میں ہمارے سامنے پیش کیا ہے، لکھا ہے وہ قرآن وحدیث ہے ؟ ہاں یا ناں میں جواب۔ کوئی تاویل نہیں سنی جائے گی۔
ایک طرف کہتے ہو کہ آپ اہل حدیث ہیں آپ کے دو اصول ہیں قرآن اور حدیث۔ اوردوسری طرف ہمارے سامنے ہماری ہی علماء کی تقلید کرتے ہوئے آپ اپنے مذموم فعل کو بچانے کے چکر میں ہیں۔ یہ کیا ہے ۔؟ کیا آپ کے علماء نہیں تھے جس کی آپ تقلید کرتے؟ ہمارے علماء کی تقلید کرنے کی اجازت آپ کو کس نے دی ہے؟ کیا شاہد نذیر بھائی سے پوچھا تھا کہ میں آپ کے علماء کی تقلید کرلوں ؟ کیونکہ جواب جو آپ نے شاہد بھائی کی پوسٹ کا دیا ہے ناں۔اس لیے شاہد بھائی کانام لے رہا ہوں۔
یا تو آپ یہ مکروفریب چھوڑیں کہ آپ بس قرآن وحدیث کو ہی مانتے ہیں۔ یا پھر اگر کہتے ہیں تو ہمارے علماء کے اقوال ہمارے سامنے پیش کرنا چھوڑدیں۔ جناب ایک کشتی پر تو پاؤں رکھنا ہی ہوگا اب۔محترم آسانی کےلیے دوبارہ سبق بیان کردیتا ہوں تاکہ اچھی طرح آپ کو یاد ہوجائے

1۔آپ ہر بات کا جواب ہم سے قرآن وحدیث سے طلب کرتے ہیں۔اس لیے کیونکہ آپ کا کہنا ہے کہ ہم بس قرآن وحدیث کو ہی مانتے ہیں ۔
2۔جب ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ آپ قرآن وحدیث کو مانتے ہیں تو پھر دوسری طرف ہمارے سامنے ہمارے علماء کے اقوال کیوں پیش کرتےہو۔؟
ان دو باتوں میں اب ایک بات آپ کو تسلیم کرناہوگی اور ایک بات سے ہمیشہ ہمیشہ کےلیے چھٹی لینی ہوگی۔ رائٹ ۔جی جی سہج بھائی آپ سے مخاطب ہوں ان دوباتوں میں سے کس سے ہمیشہ کےلیے چھٹی لے رہے ہو اور کس کا ساتھ۔؟ یہ ذرا اپنی اگلی پوسٹ میں بتا دینا۔گڈ سہج بھائی آپ تو بہت اچھے ہیں بتائیں گے ناں۔ کیونکہ پتہ نہیں مجھے بار بار یہ خیال ستائےجار رہا ہے کہ آپ اس بات کا جواب نہیں دو گے۔یہ خیال بھی ناں چل خیر ۔۔اچھا گڈ جواب دینا ضرور۔
اب آتے ہیں آپ کے سوالات کی طرف آپ نے سوالات کیے
اہم سوال
رفع الیدین جہاں جہاں آپ کرتے ہیں یعنی رکوع جاتے اور اٹھتے وقت۔ ۔۔۔ اگر اس عمل کو سنت مانتے ہیں تو بتادیں کہ
١:رفع الیدین فجر کی سنتوں کی طرح ہے؟
٢:یا عصر کی سنتوں کی طرح؟
٣:اگر فجر کی سنتوں کی طرح ہے تو کس دلیل سے؟۔(کیونکہ آپ ماشاء اللہ اہلحدیث جو ہیں بغیر دلیل کچھ نہیں بتاتے،مانتے،کرتے)
٤:اگر عصر کی سنتوں کی طرح ہے تو کس دلیل سے؟۔(کیونکہ آپ ماشاء اللہ اہلحدیث جو ہیں بغیر دلیل کچھ نہیں بتاتے،مانتے،کرتے)
جناب آپ تو مقلد ہیں اور مقلد کےلیےقول امام ہی حجت ہوتا ہے۔تو پھر آپ ان سوالات کو اپنے لیے کیوں حجت بنارہے ہیں اور اہم سوال کا نام دے رہے ہیں۔ جو سوالات آپ نے کیے ہیں کس نے اجازت دی آپ کو کہ یہ سوال آپ کریں۔ بھول گئے تھے؟ یا غیر مقلد ہوگئے تھے۔؟ یا یہ سوال آپ کے امام کی ہی طرف سے پیش کیے گئے تھے پر آپ حوالہ دینا بھول گئے؟ ہاں ہاں ضرور حوالہ دیں۔
اب پہلے آپ کو ان سوالوں کا حوالہ پیش کرنا ہوگا کہ کن سے جس کی آپ تقلید کرتے ہیں۔
اگر تقلید ایک امام کی کرتے ہیں تو اس ایک سے کردو
اگر تقلید دو کی کرتے ہیں تو دو سے پیش کردو
اگر تقلید ایک نئی دو نئی ہر اغیرہ وغیرہ کی کرتےہیں تو پھر ہر اغیرہ وغیرہ سے ہی پیش کردو
اب جب تک باسند ان سوالوں کو پیش نہیں کرو گے تب تک بار بار یہی سوال باسند پیش کرنے کا کہا جائے گا۔
سوال باسند پیش کریں جواب باسند لیں ہے ناں کمال
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
السلام علیکم

ہم اہل حدیث الحمداللہ شخصیت پرست نہیں بلکہ دلیل پرست ہیں۔ ہم آپ کی بھی ہر اس بات کو تسلیم کرنے کے لئے تیار ہیں جو صحیح دلیل سے ثابت ہو۔اسی طرح ہم اپنے عالم یا اکابر کی بھی وہ بات تسلیم نہیں کرتے جو دلائل کے خلاف ہو۔مطلب یہ کہ ہم اپنے اصولوں کے پکے ہیں۔والحمداللہ
جی ہاں جناب مجھے معلوم ہے کہ آپ اپنے اصولوں کے پکے ہو یعنی صفایا کردو ہر اس نام نہاد اہل حدیث مولوی کا کہ جو حنفیوں کو اہلسنت مانتا ہو ۔ وحید الزمان سے لے کر تمہارا نزیر حسین دہلوی تک اپنی قبر میں لوٹن پوٹن ہوکر رہ جاتا ہوگا کہ کس قسم کا آزاد مزہب چھوڑ گئے ہیں کہ ایک معمولی سا ممبر جماعت اہلحدیث کا ان کے تمام کارناموں پر جھاڑو پھیر دیتا ہے صرف اک عبارت کا رد کرنے کی خاطر۔ دوسرے لفظوں میں اپنی ڈیڑھ اینٹ کی عبادت گاہ بچانے کی خاطر یا اپنی نفسانی تسکین کی خاطر ۔
آپ کی دلیل کا حال بھی پچھلے مراسلے میں بتاچکا ہوں کہ تم تو اپنے اصولوں کی مار مرے ہوئے ہو ۔ تمہارے اصول تو تمہیں ایک نماز کی اک رکعت بھی سنت کے مطابق نہیں پڑھنے دیتے ۔ یقین نہیں آئے تو اگلے ایک مہینے تک کا وقت دیتا ہوں تمہیں مسٹر شاہد نزیر اپنی چار رکعت کی نماز ایک ایک شرط نماز اور رکن نماز کو قرآن اور حدیث سے ثابت کرو، (مجھے دکھانے کے لئے نہیں تمہاری اپنی سمجھ کے لئے کہ تمہیں معلوم ہوجائے کہ تمہارا فرقہ کن اصولوں پر چلتا ہے ) کہ وضو سے لے کر سلام پھیرنے تک جتنے رکن اور مسائل نماز میں آتے ہیں وہ حدیث اور قرآن میں دیکھو اور قرآن اور حدیث سے ہی یہ بھی دیکھو جس رکن نماز کو تم فرض کہتے ہو وہ کس آیت کی رو سے ہے ،اسکا طریقہ کیا ہے ، واجب کس آیت یا حدیث سے ثابت ہوا اور واجب کو ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے ، سنت کیسے سنت ثابت کرو گے ؟ یعنی سنت کسی رکن کو مانو گے تو کیسے ؟ کسی مولوی کی رائے پر عمل کرکے یعنی شرک اور کفر کرکے؟ فرض و واجب کا حکم قرآن و حدث سے نکالو گے یا کسی مولوی کی کافرانہ تقلید کرو گے ؟ مسٹر شاہش تم اپنے نفسانی اصولو پر چل کر تو اپنی عبادات سمیت وہ تمام اعمال جو تم دین سمجھ کر کرتے ہو خود تمہارے لئے ثابت نہیں کرسکتے ،کسی اور کو کیسے سمجھاو گے؟ غرض فرض واجب سنت مستحب جائز وغیرہ یہ سب کے سب حکم تم کو قرآن یا حدیث سے دیکھنے اور دکھانے چاھئیے ہیں ،ناکہ کوئی مولوی تمہیں بتائے کہ یہ عمل فرض ہے یا واجب یا سنت و مستحب یا پھر جائز،یہ تو تمہارے اصولوں کے مطابق کفر ہے ناں؟ اور تم اسی کفر میں پھنسے ہوئے ہو۔

بہرحال ۔۔۔آپ کو جو آپ کے اکابرین کے اقوال دکھائے تھے اور جن اکابرین کو آپ نے ماننے سے ہی انکار کردیا ، اسلئے کہ دیکھو اسے کہتے ہیں "آپ کا جوتا آپ ہی کے سر مسٹر شاہد نزیر"۔

اور
اہم سوال
رفع الیدین جہاں جہاں آپ کرتے ہیں یعنی رکوع جاتے اور اٹھتے وقت۔ ۔۔۔ اگر اس عمل کو سنت مانتے ہیں تو بتادیں کہ
١:رفع الیدین فجر کی سنتوں کی طرح ہے؟
٢:یا عصر کی سنتوں کی طرح؟
٣:اگر فجر کی سنتوں کی طرح ہے تو کس دلیل سے؟۔(کیونکہ آپ ماشاء اللہ اہلحدیث جو ہیں بغیر دلیل کچھ نہیں بتاتے،مانتے،کرتے)
٤:اگر عصر کی سنتوں کی طرح ہے تو کس دلیل سے؟۔(کیونکہ آپ ماشاء اللہ اہلحدیث جو ہیں بغیر دلیل کچھ نہیں بتاتے،مانتے،کرتے)
اس لئے پیش کئے تھے کہ تم لوگوں کا ڈھکوسلہ تمہارے ہی سر مارا جائے ۔ کہ تم یہ بھی نہیں بتاسکتے اپنے اصولوں کے مطابق کہ رفع یدین کا درجہ تمہارے ہاں کیا ہے؟ سنت تم لوگ صرف کہتے ہو ثابت تم کر ہی نہیں سکتے مسٹر شاہد نزیر اور سنت بھی کس درجہ کی ؟ فجر کی سنتوں کی طرح یا عصر کی طرح؟

اسلئے جناب سر بھی آپ کا اور جوتا بھی آپ کا ۔۔۔ مبارک ہو


اب آپ ہی بتائیں کہ آپ جیسے شخص کو سلام کرکے کون اللہ کا ناراضگی مول لے گا؟؟؟
اپنے اصول سے ثابت کیجئے مسٹر شاہد کیونکہ تمام نام نہاد اہلحدیث فرقے کے ممبران آپ کی تقلید کرکے کافر نہیں ہونا چاھیں گے۔ اور ثابت کیجئے کہ آپ نے جو مجھے کافر کہا تو وہ کس اصول کے تحت؟
سہج صاحب آپ وہ بدعتی ہیں جس کی بدعت کفر تک پہنچ گئی ہے
کیا صرف تقلید کرنا اور مقلد ہونا باعث کفر ہے ؟ تو تمہارا کیا خیال ہے کہ تم اس کفر کی زد سے باہر ہو ؟ مسٹر شاہد نزیر تم نے جو حدیث پیش کی ہے اسے تم نے کس دلیل پر مانا ؟کسی امتی نے اسے بیان کیا اور کسی امتی نے ہی اسے صحیح قرار دیا ، اور امتی کی رائے کو ماننا تمہارے دین میں "حجت نیست" ۔۔۔ ٹھیک ہے کہ نہیں مسٹر شاہد نزیر۔ اپنا ایمان چیک کرو اپنے ہی اصولوں کے مطابق تو تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کتنے پانی میں ہو ۔ رہی بات میری تو میں تمہیں مسلمان ہی سمجھتا ہو ۔ ہاں اگر روش یہی رکھی تو تمہیں خود تمہارے ہی اصول اور تمہاری جماعت کے لوگ کافر قرار دے دیں گے ۔ یاد رکھو۔۔ تم سے پہلوں کا انجام یہی ہوچکا ہے کوئی شیعہ قرار پایا تو کوئی مرزائی بنا اور کسی کو خود کافر کا فتوٰی پکڑا کر رخصت کیا گیا ۔

شکریہ
والسلام
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,007
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم
جی ہاں جناب مجھے معلوم ہے کہ آپ اپنے اصولوں کے پکے ہو یعنی صفایا کردو ہر اس نام نہاد اہل حدیث مولوی کا کہ جو حنفیوں کو اہلسنت مانتا ہو ۔ وحید الزمان سے لے کر تمہارا نزیر حسین دہلوی تک اپنی قبر میں لوٹن پوٹن ہوکر رہ جاتا ہوگا کہ کس قسم کا آزاد مزہب چھوڑ گئے ہیں کہ ایک معمولی سا ممبر جماعت اہلحدیث کا ان کے تمام کارناموں پر جھاڑو پھیر دیتا ہے صرف اک عبارت کا رد کرنے کی خاطر۔ دوسرے لفظوں میں اپنی ڈیڑھ اینٹ کی عبادت گاہ بچانے کی خاطر یا اپنی نفسانی تسکین کی خاطر ۔
الحمد اللہ! یہی اصول تو اہل حدیث کا طرہ امتیاز ہے اور یہی ہماری شان ہے کہ ہم قرآن اور حدیث کے بالمقابل ہر ایک کے قول کو ٹھکرا دیتے ہیں۔جبکہ حنفی اپنے امام کے قول کے بالمقابل قرآن وحدیث کو بھی ٹھکرا دیتے ہیں۔ اہل حدیث ہمیشہ اپنے اصول پر قائم رہتا ہے جبکہ نفسانی خواہشات کے مقلدین اپنے مطلب کے لئے پہلے ایک اصول بناتے ہیں اور پھر اپنے مطلب کے لئے اسی اصول کو توڑ دیتے ہیں۔نفسانی خواہشات کی پیروی کا یہ سلسلہ یونہی چلتا رہتا ہے اور مقلدین کبھی اپنے اصولوں پر قائم نہیں رہتے۔مجھے معلوم ہے سہج صاحب کہ اہل حدیث کا یہ اصول آپ کو کتنی تکلیف پہنچاتا ہے کیونکہ اپنے اسی اصول کے سبب تو ہم مقلدین کی پکڑ میں نہیں آتے۔ میرے بھائی اس پر جلنے، کڑنے اور اہل حدیثوں کو کوسنے کے بجائے آپ بھی ایسا ہی اصول بنالیں کہ قرآن و حدیث کے مقابلے پر اپنے امام کے تمام اقوال کو ٹھوکر مار دیں۔ لیکن آپ کے لئے شاید ایسا ممکن نہ ہو کیونکہ یہ گمراہی تو آپ نے بڑے مہنگے داموں خریدی ہے۔اپنی آخرت کا سودا کرکے تو آپ ایک ایسے شخص کے مقلد بنے ہو جس کو نہ قرآن کا علم تھا نہ حدیث کی سوج بوجھ۔ بہرحال یہ اپنی اپنی پسند ہے۔ اگر آپکو اہل حدیث کا یہ سنہری اصول پسند نہیں تو ہم کیا کرسکتے ہیں؟

آپ کی دلیل کا حال بھی پچھلے مراسلے میں بتاچکا ہوں کہ تم تو اپنے اصولوں کی مار مرے ہوئے ہو ۔ تمہارے اصول تو تمہیں ایک نماز کی اک رکعت بھی سنت کے مطابق نہیں پڑھنے دیتے ۔ یقین نہیں آئے تو اگلے ایک مہینے تک کا وقت دیتا ہوں تمہیں مسٹر شاہد نزیر اپنی چار رکعت کی نماز ایک ایک شرط نماز اور رکن نماز کو قرآن اور حدیث سے ثابت کرو، (مجھے دکھانے کے لئے نہیں تمہاری اپنی سمجھ کے لئے کہ تمہیں معلوم ہوجائے کہ تمہارا فرقہ کن اصولوں پر چلتا ہے ) کہ وضو سے لے کر سلام پھیرنے تک جتنے رکن اور مسائل نماز میں آتے ہیں وہ حدیث اور قرآن میں دیکھو اور قرآن اور حدیث سے ہی یہ بھی دیکھو جس رکن نماز کو تم فرض کہتے ہو وہ کس آیت کی رو سے ہے ،اسکا طریقہ کیا ہے ، واجب کس آیت یا حدیث سے ثابت ہوا اور واجب کو ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے ، سنت کیسے سنت ثابت کرو گے ؟ یعنی سنت کسی رکن کو مانو گے تو کیسے ؟ کسی مولوی کی رائے پر عمل کرکے یعنی شرک اور کفر کرکے؟ فرض و واجب کا حکم قرآن و حدث سے نکالو گے یا کسی مولوی کی کافرانہ تقلید کرو گے ؟ مسٹر شاہش تم اپنے نفسانی اصولو پر چل کر تو اپنی عبادات سمیت وہ تمام اعمال جو تم دین سمجھ کر کرتے ہو خود تمہارے لئے ثابت نہیں کرسکتے ،کسی اور کو کیسے سمجھاو گے؟ غرض فرض واجب سنت مستحب جائز وغیرہ یہ سب کے سب حکم تم کو قرآن یا حدیث سے دیکھنے اور دکھانے چاھئیے ہیں ،ناکہ کوئی مولوی تمہیں بتائے کہ یہ عمل فرض ہے یا واجب یا سنت و مستحب یا پھر جائز،یہ تو تمہارے اصولوں کے مطابق کفر ہے ناں؟ اور تم اسی کفر میں پھنسے ہوئے ہو۔
آپ ہماری فکر چھوڑ دیں کیونکہ ہم تو اپنے اصولوں پر اپنے مذہب کی جزئیات بھی ثابت کرسکتے ہیں۔ آپ اپنی فکر کریں آپ تو علم حدیث میں یتیم اپنے امام سے آدھی رکعت نماز بھی ثابت نہیں کرسکتے۔چچ چچ چچ
آزمائش شرط ہے۔آدھی رکعت نماز میں کیا واجب ہے؟ کیا فرض ہے؟ کیا مستحب ہے؟ کیا مکروہ؟ کو ثابت کرنے کے لئے بذریعہ ابوحنیفہ صحیح احادیث پیش کردیں۔ اگر نہ پیش کرسکیں تو پھر اپنے فضول مذہب کا ماتم کریں اور اپنے امام کو دن رات کوسنے دیں جس نے مقلدین کو اتنا یتیم چھوڑا کہ آدھی رکعت نماز کے دلائل بھی نہیں دئے۔یا یوں کہیں کہ خود امام صاحب کو بھی ان دلائل کا علم نہیں تھا۔اب یہ بھی آپ کی اپنے ہاتھوں بنائی ہوئی پھوٹی قسمت ہے کہ آپ نے تقلید کے لئے ایسے امام کا انتخاب کیا جس میں خود کوئی اجتہادی صلاحیت موجود نہیں تھی۔

بہرحال ۔۔۔آپ کو جو آپ کے اکابرین کے اقوال دکھائے تھے اور جن اکابرین کو آپ نے ماننے سے ہی انکار کردیا ، اسلئے کہ دیکھو اسے کہتے ہیں "آپ کا جوتا آپ ہی کے سر مسٹر شاہد نزیر"۔
ہم نے اپنے مسلمہ اصول پر ہی اپنے اکابرین کے اقوال ماننے سے انکار کیا ہے جو ہمارا مذہبی حق ہے۔ اس لئے یہ جوتے بھی آپ ہی کے حصے میں آئے ہیں۔پہلے جوتوں کی طرح قبول کیجئے۔

اس لئے پیش کئے تھے کہ تم لوگوں کا ڈھکوسلہ تمہارے ہی سر مارا جائے ۔ کہ تم یہ بھی نہیں بتاسکتے اپنے اصولوں کے مطابق کہ رفع یدین کا درجہ تمہارے ہاں کیا ہے؟ سنت تم لوگ صرف کہتے ہو ثابت تم کر ہی نہیں سکتے مسٹر شاہد نزیر اور سنت بھی کس درجہ کی ؟ فجر کی سنتوں کی طرح یا عصر کی طرح؟

اسلئے جناب سر بھی آپ کا اور جوتا بھی آپ کا ۔۔۔ مبارک ہو
ہم تو بس یہ جانتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں رفع الیدین کرتے تھے اسی لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں ہم بھی اس پر عمل کرتے ہیں۔ سنتوں کے درجے تو وہ لوگ دیکھتے ہیں جن کا مذہب ہی سنتوں سے جان چھڑانا ہے۔ سنت پر عمل کرنے سے پہلے یہ جاننا کہ یہ فجر کی سنتوں کی طرح ہے یا عصر کی سنتوں کی طرح اس کا حکم آپ کو کس نے دیا ہے؟ کیا ابوحنیفہ نے؟ یا کسی حدیث میں یہ حکم ملتا ہے یا قرآن کی کوئی آیت یہ حکم دیتی ہے؟ ضرور بتائیے گا۔ وگرنہ یہ ٹائم ضائع کرنے والے فضول سوالات امین اوکاڑوی اینڈ کمپنی ہی کو مبارک ہوں۔
بے فکر رہیں سہج صاحب! حنفی مذہب اپنا کر جوتوں کے حقدار آپ دنیا میں بھی ہیں اور آخرت میں بھی۔ ویسے پہلی پوسٹ میں جو جوتے آپ کو پڑے ہیں اس کا کوئی جواب آپنے عنایت نہیں فرمایا۔

اپنے اصول سے ثابت کیجئے مسٹر شاہد کیونکہ تمام نام نہاد اہلحدیث فرقے کے ممبران آپ کی تقلید کرکے کافر نہیں ہونا چاھیں گے۔ اور ثابت کیجئے کہ آپ نے جو مجھے کافر کہا تو وہ کس اصول کے تحت؟ کیا صرف تقلید کرنا اور مقلد ہونا باعث کفر ہے ؟ تو تمہارا کیا خیال ہے کہ تم اس کفر کی زد سے باہر ہو ؟ مسٹر شاہد نزیر تم نے جو حدیث پیش کی ہے اسے تم نے کس دلیل پر مانا ؟کسی امتی نے اسے بیان کیا اور کسی امتی نے ہی اسے صحیح قرار دیا ، اور امتی کی رائے کو ماننا تمہارے دین میں "حجت نیست" ۔۔۔ ٹھیک ہے کہ نہیں مسٹر شاہد نزیر۔ اپنا ایمان چیک کرو اپنے ہی اصولوں کے مطابق تو تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کتنے پانی میں ہو ۔ رہی بات میری تو میں تمہیں مسلمان ہی سمجھتا ہو ۔ ہاں اگر روش یہی رکھی تو تمہیں خود تمہارے ہی اصول اور تمہاری جماعت کے لوگ کافر قرار دے دیں گے ۔ یاد رکھو۔۔ تم سے پہلوں کا انجام یہی ہوچکا ہے کوئی شیعہ قرار پایا تو کوئی مرزائی بنا اور کسی کو خود کافر کا فتوٰی پکڑا کر رخصت کیا گیا ۔
١- سہج صاحب آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کا مذاق اڑاتے ہو۔ اونٹنی کے دودھ میں پیشاب ملا کر پینے کے نبوی حکم کا آپ نے پاک نیٹ پر بہت ہی اوچھے انداز میں مذاق اڑایا ہے جبکہ آپ کو یہ معلوم تھا اور میں بھی بتا چکا تھا کہ یہ اہل حدیث کا خود ساختہ مسئلہ نہیں بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے۔ لیکن اسے باوجود بھی آپ اس حکم کا مذاق اڑانے سے باز نہیں آئے۔ یہ واضح کفر ہے۔

٢۔ آپ قرآن وحدیث میں معنوی تحریف کرتے ہو۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ آپ نے قرآن میں موجود دین حنیف کو زبردستی حنفی مذہب پر چسپاں کرنے کی کوشش ہے۔

٣۔ آپ دن رات جھوٹ بولتے ہو۔ تقریبا ہر موضوع ہی اس کی دلیل موجود ہے۔ آپ کے لئے خوشخبری ہے کہ میں نے ایک مضمون بنام تین حنفی کذاب ترتیب دیا ہے۔ جس میں حنفی مذہب کو بھی جھوٹا ثابت کیا ہے اور اس مذہب کےاماموں کو بھی۔ ظاہر ہے جب آپکا مذہب ہی جھوٹا ہے تو آپ سچے کیسے ہوسکتے ہو؟؟؟

٤۔ اپنے مذہب کے بالمقابل قرآن و حدیث کو مختلف بہانوں اور باطل تاؤیلات سے ٹھکرا دیتے ہو۔اس کا ثبوت بھی جا بجا موجود ہے۔

٥۔ اپنے گستاخ مولویوں کا اندھا دھند دفاع کرتے ہو۔

٦۔ قرآن وحدیث کے مقابلے پر تقلید کرتے ہو۔ جو کہ شرک ہے۔

٧۔ اللہ کو ہرجگہ مانتے ہو اور اللہ کے لئے جحت اور مکان کو تسلیم نہیں کرتے جیسا کہ المہند میں لکھا ہے۔ یہ واضح کفر ہے۔

٨۔ قبروں سے فیض کو جائز سمجھتے ہو۔ یہ شرکیہ عقیدہ ہے۔

٩۔ وحدت الوجود کے قائل ہو۔ امداد اللہ مہاجر مکی نے کلیات امدادیہ میں لکھا ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ ایک مقام پر بندہ خود اللہ بن جاتا ہے۔ یہ بدترین کفر اور شرک ہے۔

١٠۔ تقلید کو واجب مانتے ہو۔یہ شریعت سازی ہے جو کفر ہے۔

١١۔ پیشاب سے سورہ فاتحہ لکھنا حنفی مذہب کا مفتی بہا مسئلہ ہےجس کا آپ دفاع کرچکے ہو۔یہ بھی کفر ہے۔

یہ صرف کچھ نمونے ہیں جو ہمارے دعویٰ کو ثابت کرنے کے لئے کافی ہیں۔الحمداللہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
سہج بھائی اپنی ہی پوسٹ کی زد میں

شاہد بھائی نے تھریڈ کا عنوان یہ رکھ کر ’’آپ کا جوتا آپ کا سر‘‘ جس میں یہ ثابت کیا کہ جو لوگ رفع الیدین کے سنت ہونے کے انکاری ہیں۔ ان ایک امام کے مقلدین کی باتیں بھی آپس میں نہیں ملتیں۔اور ثبوت باحوالہ کتب اسکین پیش کیے جس کا جواب بحث میں حصہ لینےوالے بھائی سہج نے بھی نہیں دیا۔حق تو یہ تھا کہ شاید بھائی کی پوسٹ کےجواب میں ہی کچھ لکھا جاتا۔لیکن ابھی تک یہ ہمت نہ ہوئی۔
شاہد بھائی کا یہ مقلدین کا آپس میں اختلاف کا یہ آئینہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جو لوگ یہ کہتے پھرتے ہیں کہ ہم امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ کے مقلد ہیں۔کیا میں یہاں پر پوری مقلدیت سے پوچھ سکتا ہوں کہ اگر وہ اپنے اس دعویٰ میں سچے ہیں تو پھر ایک ہی عمل میں ان کے متضاد اقوال کیوں ۔؟ کیا یہ تمام متضاد باتیں امام سے ثابت ہیں یا پھر مقلدین خود اپنی ہی خواہشات کی پیروی کرتے چلے جارہے ہیں۔؟ ہمارے علم میں اتنا تو ہے کہ ایک حکم میں ایک امام کے دو قول مختلف حالات کی وجہ سے تو ہوسکتے ہیں لیکن ایک ہی مسئلہ میں ایک ہی حالت (مقام) میں ایک ہی امام کے دس اور دس سے زائد اقوال یا حکم یہ کیسے ممکن ہے؟ یہ ہمیں سہج بھائی سمجھائیں گے۔
اور ان تمام اقوال کو اپنے امام سے ثابت بھی کریں گے۔چلو تمام اقوال امام صاحب سے ثابت کرنے والا اپنا یہ قول میں واپس لیتا ہوں کیونکہ مجھے قطعی طور پر یقین ہے کہ سہج بھائی پوری زندگی بھی اس کو ثابت کرنےمیں صرف کردیں تو نہیں کرسکیں گے۔ہمیں امام ابوحنیفہ علیہ الرحمۃ سے ایک باسند صحیح روایت ہی پیش فرمادیں جس میں یہ وضاحت ہو کہ ترک رفع سنت ہے عدم رفع سنت نہیں۔ یا پھر امام صاحب سے کوئی ایسی روایت باسند صحیح پیش فرمادیں کہ ترک رفع اور رفع دونوں سنت ہیں۔اب اگر سہج بھائی کہیں کہ گڈمسلم بھائی آ پ نے امام صاحب کی قید کیوں لگائی تو بھائی جی آپ مقلد امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے ہیں اور مقلد کےلیے قول امام ہی حجت ہوتا ہے۔جواب کا انتظار رہے گا۔
جواب سے فرار
شاہد بھائی کی پوسٹ کا جب جواب نہ بن پڑا تو پھر پوسٹ نمبر گیارہ میں علماء کی تقلید کرتے ہوئے اقوال پیش کیے کہ آپ کےہی علماء کہتے ہیں
1۔رفع اور عدم رفع دونوں آنحضورﷺ سے ثابت ہیں۔
2۔رفع ان افعال میں ہے کہ جس کو کبھی آپﷺ نے کیا اور کبھی نہیں کیا۔
3۔رفع الیدین اگر کوئی پوری زندگی بھی نہ کرے تو ملامت نہیں کی جائے گی
یہ تین باتیں سہج بھائی نے بقول ہمارے علماء سے پیش کیں ۔جو بظاہر تو تین ہیں مگر حقیقت میں دو ہیں۔
1۔کبھی رفع الیدین کرلیا اور کبھی نہ کیا (کیونکہ بقول سہج بھائی کے یا پیش کردہ اقوال سے) دونوں آپﷺ سے ثابت ہیں
2۔پوری زندگی بھی رفع الیدین نہ کی جائے تو کوئی ملامت نہیں
قطع نظر اس بات کے کہ یہ دونوں باتیں ہی آپس میں متضاد ہیں اور اس کاعلم سہج بھائی کو شاید نہیں ہوا ہوگا۔اور نہ ہی سوچنے اور غور وفکر کرنے کی کوشش کی ہوگی۔بلکہ تقلید کرتے ہوئے بغیر سوچے سمجھے کتاب سے دیکھا اور ٹائپ کردیا۔اپنا موقف نہیں بتایا کہ ان کا موقف کیا ہے۔اگر اپنا موقف پیش فرمادیتے تو مسئلہ ہی حل ہوجاتا۔چلو خیر میں کہتا ہوں کہ(امید ہے کہ سہج بھائی اپنا موقف بادلائل پیش فرمائیں گے) اگر سہج بھائی کا موقف یہ ہے کہ
رفع اور عدم رفع دونوں آنحضورﷺ سے ثابت ہے۔کبھی رفع کرلینا چاہیے اورکبھی نہ کرنا چاہیے۔​
تو میں پوچھ سکتا ہوں کہ سہج بھائی نے اس طرح اب تک اپنی زندگی میں پڑھی جانے والوں نماز میں سے کتنی نمازوں میں ایسا عمل کیا۔اور مسجد میں اس طرح عمل کیا یا گھر میں۔؟ اور دوسرا اگر سہج صاحب کےنزدیک دونوں رفع اور عدم رفع سنت ہیں۔تو پھر پہلی پوسٹ میں بحوالہ اسکین کتب شاہد بھائی نے سہج بھائی کے اپنے ہی علماء کے دس متضاد اقوال پیش کیے یہ کیا کھیل تماشا ہے؟ اگر دونوں سنت سے ثابت تھا تو پھر یہ کیوں نہیں کہا گیاکہ اس مسئلہ میں رفع بھی سنت ہے اور عدم رفع بھی سنت ہے۔یہ دس متضاد اقوال پیش کرنے کی کیاضرورت۔؟ یہ ہمیں سہج بھائی بتائیں گے۔تیسرا اگر دونوں ہی سنت ہیں تو پھر بادلائل سہج بھائی یہ ثابت کریں گے کہ دونوں کے دلائل ایک طرح کے، ایک حیثیت کے، ایک ہی درجہ کے ہیں۔کسی کو کسی پر فوقیت نہیں۔تو پھر ہم مان لیں گے اور عمل بھی شروع کردیں گے۔مناسب بات ہےناں سہج بھائی یا غیر مناسب۔؟
٭ اور اگر سہج بھائی کا یہ موقف ہے کہ سنت تو دونوں ہیں لیکن اگر کوئی پوری زندگی نہیں بھی کرتا تو اس پر کوئی ملامت نہیں۔تو سہج بھائی سے میں یہ پوچھنے کےلیےحق بجانب ہوں کہ پہلے تو سہج بھائی اس طرح کی تمام سنتیں بتائیں گے کہ کتنی اس قبیل کی شریعت میں سنتیں ہیں۔اوردوسرا جو قول ملامت نہ کرنے والا نقل کیا اس پر دلیل بھی پیش کریں گے ماخذ شریعت سے پیش کردیں یا پھر اگر ماخذ شریعت میں بھی نہیں ملتی تو تقلید کا صحیح حق اداء کرتے ہوئے اس بارے قول امام ہی پیش فرمادیں۔جواب کا انتظار رہے گا۔
سہج بھائی کا قائم کردہ سوال
سہج بھائی نے یہودیانہ روش اپناتے ہوئے سوال قائم کیا جس پر پوسٹ نمبر16 میں کچھ کہا گیا تھا۔کچھ یہاں بھی کہا جاتا ہے
سوال کچھ یوں تھا کہ
’’ اگر آپ رفع الیدین کو سنت مانتے ہیں تو پھر اس سنت کی حیثیت فجر کی سنتوں کی طرح ہے یا عصر کی سنتوں کی طرح؟ بادلیل ثابت کریں‘‘
1۔اس سوال کا حقیقی جواب تو یہ ہے کہ جب بادلائل صحیحہ یہ ثابت ہے کہ یہ سنت ہے اور ان دلائل میں ہمیں یہ نہیں ملتا کہ یہ فجر کی سنتوں کی طرح ہے یا عصر کی سنتوں کی طر ح ہے تو پھر ہمیں بھی اس طرح کے بودے سوالوں کے پیچھے نہیں پڑنا چاہیے۔اور سنت ہی مان لینا چاہیے۔لیکن بیمار ذہن پھر بھی اس حقیقی جواب کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔تو ان کےلیے عرض ہے کہ اگر اس سنت کا درجہ قائم کرنے کےلیے بادلائل ثبوت مانگ رہے ہو تو اسلام میں کتنی چیزیں فرض ہیں؟ واجب ہیں؟ سنت ہیں؟ مستحب ہیں؟ مکروہ ہیں؟ مندوب ہیں؟
اور پھر مزے کے ساتھ اہم بات سہج بھائی آپ ہمیں یہ بتائیں کہ آپ نماز میں داخل ہوتے وقت جو تکبیر کہتے ہیں یا پھر نماز سے خروج کےلیے سلام کہتے ہیں ان کا درجہ فجر کی سنتوں کی طرح ہے یا عصر کی سنتوں کی طرح ؟ قوی امید ہے کہ سہج بھائی کی طرف سے اس پوائنٹ پر ضرور لب کشائی کی جائے گی۔

اور پھر سہج بھائی جو سنتیں ہیں مثال کے طور پر نماز کےلیے مسجد میں داخل ہوتے وقت دعا پڑھنا سنت ہے۔باہر نکلتےہوئے دعا پڑھنا سنت ہے۔تحیۃ المسجد اداء کرنا سنت ہے۔مسجد میں دنیاوی گپ شپ سے پرہیز سنت ہے۔مسجد کی صفائی کا خیال سنت ہے۔وغیرہ وغیرہ تو سہج بھائی ہمیں بتانا پسند فرمائیں گے کہ یہ اور اس طرح اسلام میں وہ تمام امور جو سنت کےدرجے میں آتےہیں ان کی حیثت ومقام فجر کی سنتوں کی طرح ہے یا عصر کی سنتوں کی طرح؟
اور محترم سہج بھائی پھر کس کس سنت کے اس طرح درجے،مقام وحیثیت طے کرتے رہوگے۔؟ یا پھر یہ قید صرف رفع الیدین کے ساتھ خاص ہے۔؟ اپنے موقف کو کچھ عارضی یعنی ریت کی دیوار کا سہارا دینے کےلیے۔؟
افسوس صد افسوس اس سوال پر اتنا ہی کہہ دینا کافی ہے کہ
اذا لم تستحي فاصنع ماشئت​
2۔ سہج بھائی آپ نے پوسٹ نمبر گیارہ میں جو کچھ بیان کیا اس سے تو میں یہ سمجھا ہوں کہ آپ رفع اور عدم رفع دونوں کوسنت مانتے ہیں لیکن عامل پوری زندگی نہ کرنے والے کو ملامت نہ کرنے پر ہیں۔کیونکہ میرا گمان بلکہ یقین یہ ہے کہ آپ نے کبھی باالرفع نماز نہیں پڑھی ہوگی۔(اگر پڑھی ہے تو بتا دینا) تو یہی سوال اگر میں آپ سے کچھ یوں کروں کہ آپ بادلائل ثابت کریں کہ آپ رفع اور عدم رفع دونوں کو فجر کی سنتوں کی طرح مانتے ہیں یا عصر کی سنتوں کی طرح ؟(کیونکہ آپ دونوں کے سنت ہونے کے قائل ہیں پوسٹ نمبرگیارہ کی روشنی میں) یہ حیثیت ومقام بادلائل بیان کرتےہوئے پھر یہ بھی ثابت کریں کہ اگر کوئی آدمی فجر اور عصر کی سنتوں کو پوری زندگی نہیں پڑھتا تو کس دلیل سے ہم اس کو ملامت کاحق دار نہیں ٹھہرائیں گے۔؟ ہاتوا برہانکم ان کنتم صادقین
فیصلہ کن بات۔!
محترم بھائی میری اس پوسٹ میں آپ کو میری ہی متضاد باتیں نظر آئیں گی ان کے پیچھے مت پڑنا کیونکہ ان کی آپ کو حکمت کی سمجھ ہی نہیں آئے گی۔ اس لیے اس پیچھے پڑنے سے بچنے کےلیے ان الفاظ کا ذکر کرنا ضروری سمجھا۔تاکہ آپ اپنا وقت ان میں صرف کرنے کےبجائے جو باتیں جیسے پوچھی گئی ہیں ان کے جواب میں صرف کریں۔
فیصلہ کن بات یہ ہے کہ ہمارا پہلا معاملہ رفع الیدین کے استمراری اثبات کا ہے۔اگر اس کا فیصلہ ہوجاتا ہے تو اس کےاگلے درجات بھی طے کیے جاسکتے ہیں کہ یہ فجر کی سنتوں کی طرح ہے یا عصر کی سنتوں کی طرح ہے۔کیونکہ جب ہم رفع کے سنت استمراری ہونے پر یکجا ہوجائیں گے تو یہ مسئلہ بھی مل جل کر حل کرلیں گے۔ان شاءاللہ سر دست تو پہلا مرحلہ ہی میں ہم تذبذب کا شکار ہیں۔لہذا بنیادی بات کو چھوڑ کر اس کی جزئیات میں پڑنا کہاں کی عقلمندی اور انصاف ہے۔اس لیے پہلے اثبات سنت رفع پر بات ہوجائے۔پھر اس سنت کا درجہ وغیرہ بھی قائم کیا جاسکتا ہے۔ان شاءاللہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,007
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
سہج بھائی اپنی ہی پوسٹ کی زد میں

شاہد بھائی نے تھریڈ کا عنوان یہ رکھ کر ’’آپ کا جوتا آپ کا سر‘‘ جس میں یہ ثابت کیا کہ جو لوگ رفع الیدین کے سنت ہونے کے انکاری ہیں۔ ان ایک امام کے مقلدین کی باتیں بھی آپس میں نہیں ملتیں۔اور ثبوت باحوالہ کتب اسکین پیش کیے جس کا جواب بحث میں حصہ لینےوالے بھائی سہج نے بھی نہیں دیا۔حق تو یہ تھا کہ شاید بھائی کی پوسٹ کےجواب میں ہی کچھ لکھا جاتا۔لیکن ابھی تک یہ ہمت نہ ہوئی۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

گڈ مسلم بھائی آپ نے درست فرمایا کہ اصل موضوع کا جواب دینے کی سہج صاحب میں ہمت نہیں۔ آپ سہج صاحب کے سارے مباحث دیکھ لیں یہ کبھی بھی موضوع پر بات نہیں کرتے بلکہ اوکاڑوی کلچر پر عمل کرتے ہوئے کوشش کرتے ہیں کہ بات موضوع سے ہٹ کر انکی پسندیدہ بحث کی طرف مڑ جائے تاکہ یہ اپنی ساری توانائی غیرمتعلق باتوں میں لگا کر اعلان کریں اور بغلیں بجائیں کہ دیکھو ہماری بات یا ہمارے سوال کا جواب نہیں ملا حالانکہ بار بار سوال کا جواب انکو مل جاتا ہے لیکن جھوٹ بولنے میں کون سے پیسے لگتے ہیں؟ پھر یہ بھی نہیں بتاتے کہ انہوں نے اس موضوع کا کیا جواب دیا جس پر اپنا اور دوسروں کا قیمتی وقت برباد کیا۔

مجھے حیرت اور افسوس ہوتا ہے کہ سہج صاحب کیسے جانتے بوجھتے ہوئے ہر دینی مسئلہ میں جھوٹ بولتے اور لوگوں کو دھوکہ اور مغالطہ دیتے ہیں۔ کیا انہیں آخرت کی باز پرس کا کوئی خوف نہیں؟؟؟
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
الحمد اللہ! یہی اصول تو اہل حدیث کا طرہ امتیاز ہے اور یہی ہماری شان ہے کہ ہم قرآن اور حدیث کے بالمقابل ہر ایک کے قول کو ٹھکرا دیتے ہیں۔
السلام علیکم مسٹر شاہد نزیر دیکھ لو ابھی تک میں تمہیں مسلمان ہی سمجھتا ہو اسی لئے السلام علیکم کہا ۔
مزید یہ کہ مسٹر شاہد نزیر اعتراف کرنے کا شکریہ کہ آپ کی مرضی کے خلاف آپ کا کوئی بھی بڑے سے بڑا مولوی بھی کچھ کہے تو آپ اسے رد کردینا اپنی شان سمجھتے ہیں ۔ تو بھئی اب ایک کام کرہی دو ۔ کام یہ کہ جیسے وحید الزمان کے بارے میں تھریڈ بنایا تھا ویسے ہی باقی بچے ہوئے نام نہاد اہل حدیث مولویوں کے بارے میں "تحقیق" کرو کہ انمیں سے کون اصلی اہل حدیث ہے تمہارے فتوے کے مطابق اور کون کون سے مولوی تمہارے مزہب کے لئے کلنک کا ٹیکا ہیں ۔ اسلئیے جن کو تم کافر اور مشرک سمجھتے بولتے اور لکھتے ہو ان پر اپنی محنتیں ضایع نہ کرو بلکہ اپنے چھوٹے سے ٹولے کو بچاؤ ،کہ وہ نام نہاد جعلی اہل حدیث مولویوں کے بہکاووں سے باہر نکل آئیں ۔سیم ایز یو۔

[H2]آپ تو علم حدیث میں یتیم اپنے امام سے آدھی رکعت نماز بھی ثابت نہیں کرسکتے۔[/H2]
یا یوں کہیں کہ خود امام صاحب کو بھی ان دلائل کا علم نہیں تھا
ایسے امام کا انتخاب کیا جس میں خود کوئی اجتہادی صلاحیت موجود نہیں تھی
"جہاں نص نہ ملے وہاں صحابہ تابعین و ائمہ مجتہدین کی تقلید کرتے ہیں خصوصاً آئمہ مزھب حنفی کی جن کے اصول و فروغ کی کتب ہم لوگوں کے مطالعہ میں رہتی ہیں“
(مولانا محمد حسین بٹالوی ،اشاعۃ السنہ۔ج23،ص290)
“جس مسئلہ میں مجھے صحیح حدیث نہیں ملتی اس مسئلہ میں میں اقوال مزہب امام سے کسی قول پر صرف اس حسن ظنی سے کہ اس مسئلہ کی دلیل ان کو پہنچی ہوگی تقلید کرلیتا ہوں ۔ ایسا ہی ہمارے شیخ و شیخ الکل (میاں صاحب) کا مدت العمری عمل رہا“۔
(اشاعۃ السنہ،ج22،ص310)

اب کیا کہتے ہیں مسٹر شاہد نزیر ؟ آپ شاید اپنے دعوے کرتے ہوئے بھول جاتے ہیں کہ یہی داغ تقلید شخصی تو آپ سمیت سارے نام نہاد اہل حدیث ٹولے کے دامن پر لگا ہوا ہے۔ اب آپ کہیں گے کہ ہم ان اقوالوں سے بے زار ہیں؟ تو بھئی وہی کام کر ہی دو جو اوپر آپ کو بتایا تھا کہ جب بھی کوئی نام کے ان کافر مولویوں کا (آپ کے عقیدے کے مطابق مقلد کافر جوہیں تو پھر یہ حضرت بھی انہیں میں شمار کئیے جانے چاہئے کہ نہیں؟) صفایا اک ہی بار کردو ویسے جیسے آپ کے شیخ بشیر الحسینوی صاحب نے "اعلان" فرمایا تھا ۔ اب پھر وہی بات مسٹر شاہد نزیر کہ جوتا بھی آپ کا اور سر بھی آپ کا ۔


ہم نے اپنے مسلمہ اصول پر ہی اپنے اکابرین کے اقوال ماننے سے انکار کیا ہے جو ہمارا مذہبی حق ہے۔ اس لئے یہ جوتے بھی آپ ہی کے حصے میں آئے ہیں۔پہلے جوتوں کی طرح قبول کیجئے۔
کون سے اصول بھئی؟ یہی کہ جو بات مزاج یار کے خلاف ہو وہ ہی قبول نہیں؟ یعنی چٹ بھی آپ کی اور پٹ بھی آپ کی ؟ تو پھر آپ کو اپنا ہی جوتا اپنے ہی سر پر برا کیوں لگتا ہے ؟ بھئی مولوی بھی آپ کے اور قول بھی انہی کے ۔

ہم تو بس یہ جانتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں رفع الیدین کرتے تھے اسی لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں ہم بھی اس پر عمل کرتے ہیں۔ سنتوں کے درجے تو وہ لوگ دیکھتے ہیں جن کا مذہب ہی سنتوں سے جان چھڑانا ہے۔ سنت پر عمل کرنے سے پہلے یہ جاننا کہ یہ فجر کی سنتوں کی طرح ہے یا عصر کی سنتوں کی طرح اس کا حکم آپ کو کس نے دیا ہے؟ کیا ابوحنیفہ نے؟ یا کسی حدیث میں یہ حکم ملتا ہے یا قرآن کی کوئی آیت یہ حکم دیتی ہے؟ ضرور بتائیے گا۔ وگرنہ یہ ٹائم ضائع کرنے والے فضول سوالات امین اوکاڑوی اینڈ کمپنی ہی کو مبارک ہوں۔
بے فکر رہیں سہج صاحب! حنفی مذہب اپنا کر جوتوں کے حقدار آپ دنیا میں بھی ہیں اور آخرت میں بھی۔ ویسے پہلی پوسٹ میں جو جوتے آپ کو پڑے ہیں اس کا کوئی جواب آپنے عنایت نہیں فرمایا۔
بہت خوب مسٹر شاہد کیا کہنے ۔ یعنی لینے کے باٹ اور دینے کے اور ؟ اک اور تھریڈ میں آپ سے یہی پوچھتا رہا آخر تک کہ صحیح حدیث سے ثابت شدہ عمل کیا کہلاتا ہے ؟ سنت یا جائز؟۔ لیکن وہاں آپ کی سوئی اٹکی ہوئی تھی "جائز" پر اور "خاص سنت" پر ۔ لیکن یہاں آپ کا مزہب تبدیل ہوچکا ہے مسٹر شاہد نزیر ؟ یعنی آپ سنت کو درجہ بند نہیں کرتے ۔ جبکہ پہلے "خاص سنت" اور "جائز" کا رٹا لگایا ہوا تھا ؟ بھئی شرمائیں نہیں شاہد صاحب آج اک اعلان اور کردیں کہ فرقہ اہل حدیث اور مسٹر شاہد نزیر کے نزدیک صحیح حدیث سے ثابت شدہ عمل بغیر کسی درجہ بندی کے سنت ہے اور آج سے روز مسٹر شاہد نزیر کھڑے ہوکر پیشاب کیا کریں گے
مسٹر شاہد نزیر سنت کے درجوں کو نہیں مانتے لیکن آپ کے مولوی صادق سیالکوٹی صاحب فرماتے ہیں ۔
"رفع یدین شروع کردیں کہ سنت موکدہ ہے۔“
(صلوٰۃ الرسول،صفحہ ٢٣٦)

اب کیا فرمان ہے آپ کا مسٹر شاہد نزیر ؟ آپ سنت کی درجہ بندی کے قائل نہیں ہیں اور آپ کے مزہب کے اک بڑے مولوی صاحب فرماتے ہیں کہ "سنت موکدہ ہے" یعنی درجہ بند کیا ہے سنت کو ۔ چلیں جلدی سے صادق سیالکوٹی صاحب کا نام بھی کاٹیں اپنے اکابرین کی فہرست سے کیونکہ آپ کا فرمان شاندار ہے کہ "سنتوں کے درجے تو وہ لوگ دیکھتے ہیں جن کا مذہب ہی سنتوں سے جان چھڑانا ہے"۔ شاباش ۔

(یہی حال رہا تو مجھے ڈر ہے کہ تھوڑے عرصہ بعد فرقہ اہل حدیث میں صرف مسٹر شاہد نزیر ہی بچیں گے)



١- سہج صاحب آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کا مذاق اڑاتے ہو۔ اونٹنی کے دودھ میں پیشاب ملا کر پینے کے نبوی حکم کا آپ نے پاک نیٹ پر بہت ہی اوچھے انداز میں مذاق اڑایا ہے جبکہ آپ کو یہ معلوم تھا اور میں بھی بتا چکا تھا کہ یہ اہل حدیث کا خود ساختہ مسئلہ نہیں بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے۔ لیکن اسے باوجود بھی آپ اس حکم کا مذاق اڑانے سے باز نہیں آئے۔ یہ واضح کفر ہے۔

٢۔ آپ قرآن وحدیث میں معنوی تحریف کرتے ہو۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ آپ نے قرآن میں موجود دین حنیف کو زبردستی حنفی مذہب پر چسپاں کرنے کی کوشش ہے۔

٣۔ آپ دن رات جھوٹ بولتے ہو۔ تقریبا ہر موضوع ہی اس کی دلیل موجود ہے۔ آپ کے لئے خوشخبری ہے کہ میں نے ایک مضمون بنام تین حنفی کذاب ترتیب دیا ہے۔ جس میں حنفی مذہب کو بھی جھوٹا ثابت کیا ہے اور اس مذہب کےاماموں کو بھی۔ ظاہر ہے جب آپکا مذہب ہی جھوٹا ہے تو آپ سچے کیسے ہوسکتے ہو؟؟؟

٤۔ اپنے مذہب کے بالمقابل قرآن و حدیث کو مختلف بہانوں اور باطل تاؤیلات سے ٹھکرا دیتے ہو۔اس کا ثبوت بھی جا بجا موجود ہے۔

٥۔ اپنے گستاخ مولویوں کا اندھا دھند دفاع کرتے ہو۔

٦۔ قرآن وحدیث کے مقابلے پر تقلید کرتے ہو۔ جو کہ شرک ہے۔

٧۔ اللہ کو ہرجگہ مانتے ہو اور اللہ کے لئے جحت اور مکان کو تسلیم نہیں کرتے جیسا کہ المہند میں لکھا ہے۔ یہ واضح کفر ہے۔

٨۔ قبروں سے فیض کو جائز سمجھتے ہو۔ یہ شرکیہ عقیدہ ہے۔

٩۔ وحدت الوجود کے قائل ہو۔ امداد اللہ مہاجر مکی نے کلیات امدادیہ میں لکھا ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ ایک مقام پر بندہ خود اللہ بن جاتا ہے۔ یہ بدترین کفر اور شرک ہے۔

١٠۔ تقلید کو واجب مانتے ہو۔یہ شریعت سازی ہے جو کفر ہے۔

١١۔ پیشاب سے سورہ فاتحہ لکھنا حنفی مذہب کا مفتی بہا مسئلہ ہےجس کا آپ دفاع کرچکے ہو۔یہ بھی کفر ہے۔

یہ صرف کچھ نمونے ہیں جو ہمارے دعویٰ کو ثابت کرنے کے لئے کافی ہیں۔الحمداللہ
اور آپ کے لئے ایک ہی فتوی کافی ہے
سوال:نماز میں رفع الیدین فرض ہے یا سنت ؟(محمد نواز شاہد لدھیوالہ چیمہ)
جواب:فرض یا سنت کی وضاحت کسی حدیث میں نہیں آئی البتہ احادیث سے یہ چیز ضرور ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں رفع الیدین کرتے تھے۔۔"الخ"
(قرآن و حدیث کی روشنی میں احکام و مسائل،حافظ عبدالمنان نور پوری،جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ،صفحہ ١٧٩)


مسٹر شاہد نزیر کچھ آیا سمجھ شریف میں ؟ کس کا جوتا کس کے سر ؟ یہی جوتے ہیں آپ کے سر مسٹر ، کہ آپ کے کچھ مولوی اکابرین ۔۔(اوہ ۔۔۔سابقہ اکابرین ۔۔سابقہ اسلئے کہ ابھی آپ نے ان اکابرین کا بھی صفایہ کردینا ہے نام نہاد فرقہ اہل حدیث سے یہ کہہ کر کہ ہم قرآن و حدیث کے علاوہ کچھ نہیں مانتے صحابی کو بھی نہیں بلکہ "اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنی رائے سے کچھ کہیں تو۔۔۔۔۔۔" معاذ اللہ ) بھی رفع الیدین کو سنت نہیں کہہ سکے اور کچھ نے کہا کہ سنت اور وہ بھی "سنت موکدہ" واہ کیا شان ہے مسٹر شاہد نزیر آپ کے فرقہ کی ۔ اسی لئے میں نے بھی یہی کہا کہآپ کا جوتا آپ ہی کے سر

اور ہاں آخری بات اب کوئی اور فتوٰی بازی کرنے سے پرہیز کیجئے گا مسٹر شاہد نزیر ورنہ اسی تھریڈ میں سارے اکابرین فرقہ اہل حدیث کا رد کرنا پڑ جائے گا آپ کو ، اور ان سوالوں کے جواب مانگتا ہوں آپ سے انتہائی عزت اور احترام کے ساتھ آفٹر آل یو آر مائی مسلم برادر ۔

اہم سوال
رفع الیدین جہاں جہاں آپ کرتے ہیں یعنی رکوع جاتے اور اٹھتے وقت۔ ۔۔۔ اگر اس عمل کو سنت مانتے ہیں تو بتادیں کہ
١:رفع الیدین فجر کی سنتوں کی طرح ہے؟
٢:یا عصر کی سنتوں کی طرح؟
٣:اگر فجر کی سنتوں کی طرح ہے تو کس دلیل سے؟۔(کیونکہ آپ ماشاء اللہ اہلحدیث جو ہیں بغیر دلیل کچھ نہیں بتاتے،مانتے،کرتے)
٤:اگر عصر کی سنتوں کی طرح ہے تو کس دلیل سے؟۔(کیونکہ آپ ماشاء اللہ اہلحدیث جو ہیں بغیر دلیل کچھ نہیں بتاتے،مانتے،کرتے)

شکریہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,007
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ہدایت کی پیروی کرنے والے پر سلام!

مجھے افسوس ہے سہج صاحب کی آپ کی اس پوسٹ میں کوئی بھی ڈھنگ کی بات نہیں۔ نہ تو آپ ہمارے خلاف کچھ ثابت کر پائے ہو اور نہ ہی پہلی پوسٹ میں آپ کو جو جوتے پڑے ہیں اس کا کوئی جواب دے پائے ہو۔ آخر ہم کس چیز پر آپ سے بات کریں؟

اہل حدیث کا اصول ہم آپ کو بتا چکے ہیں جو آپ بھی پہلے سے جانتے ہو اور آپکا فرقہ بھی۔ لہذا پھر بھی اہل حدیث علماء کے اقوال ہمارے خلاف پیش کرنا آپ کی بددیانتی اور بے حیائی کو ظاہر کرتے ہیں۔ آپ سے درخواست ہے کہ تھوڑی سی شرم کرو اور اہل حدیث کے اصول کے مطابق ہم پر الزام یا حجت قائم کرو۔ آخر ہم بھی تو ہمیشہ آپ کے اصولوں کا خیال رکھتے ہیں۔ آئیندہ آپ کی کوئی ایسی بات قابل توجہ نہیں ہوگی جو ہمارے اصولوں کے خلاف ہو۔

اگر آپ کے پاس موضوع کے مطابق کچھ کہنے کے لئے نہیں ہے تو ہمارا قیمتی وقت برباد نہ کریں۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
محترم سہج صاحب ابھی تک ان تین پوسٹ کا جواب نہیں آیا۔برائےمہربانی فضول کی باتوں سے دوری برتتے ہوئے نہ اپنا ٹائم ضائع کریں اور نہ ہمارا۔کیونکہ دلائل سے کوسوں دور آپ مقلدین سے جتنی لمبی گفتگو کرا لی جائے لیکن جہاں دلائل سےبات کرنے کاوقت آئے گاتو مقلدین کا باہر والا سانس باہر اور اندر والا اندر ہی رہ جاتا ہے۔ کیونکہ آپ لوگوں کے پاس نہ کسی مسئلہ میں دلائل ہیں اور نہ آپ لوگ دلائل کامقابلہ کرسکتے ہو۔فلسلفہ ومنطق وعلم الکلام کے گھوڑوں پر تو سواری کرکے کچھ دیر ٹھہر سکتے ہو میدان عمل میں۔ لیکن دلائل ٹو دلائل بات کرنامقلدین کی قسمت میں نہیں ہے۔اس لیے برائےمہربانی جیسا کہ شاہد بھائی نے بھی کہا کہ اور میں بھی کہتا ہوں کہ فضول باتوں سے کلی طور گریز کرتےہوئے مطلب کی بات کریں۔
1۔پوسٹ نمبر ایک جواب کی منتظر
2۔پوسٹ نمبر سولہ جواب کی منتظر
3۔پوسٹ نمبرانیس جواب کی منتظر
جناب ان پوسٹ کا جواب دینا ہےجواب۔ یہ نہ ہو کہ کچھ لب کشائی تو کریں اس کی گئی لب کشائی کی بنیاد ریت کی دیواریں ہوں۔پلیز جناب ایسا مت کرنا اور نہ ایسی حرکت قبول کی جائے گی۔
نوٹ:
ایک بار ہمارے بھائیوں نے اس بات سے اچھی طرح آگاہ کردیا کہ اہل حدیث میں شخصیت پرستی نہیں۔ ہمارے علماء میں سے بھی اگر کسی نے کسی بھی وجہ سے قرآن وحدیث کے خلاف بات کہہ دی ہے۔اور پھر اس بات سے ہمارے عالم کا رجوع ثابت نہیں تو اس کامعاملہ اللہ کے پاس ہے۔اللہ تعالیٰ جیسا چاہے کرے لیکن ضد کی تمام حدیں کراس کرکے اس بات کو جاننے کے بعد دو متضاد موقف اپنانا کہاں کی عقل مندی وانصاف ہے۔
دو متضاد موقف اس وجہ سے کہا کہ جب ہمارے خلاف آپ لوگ کوئی بات پیش کرتے ہو تو ہمارے علماء کے شاذ اقوال پیش کرنا شروع کردیتے ہو حالانکہ اچھی طرح تم لوگ اس بات کو جانتے ہوتے ہو کہ اہل حدیث قرآن وحدیث کے مقابلے میں کسی کی بات کو نہیں مانتے۔
اور جب ہم سے کوئی بات طلب کرنےکی باری آتی ہیں تو تم لوگ یہ شور مچانا شروع کردیتے ہو کہ آپ لوگ کیونکہ صرف قرآن وحدیث کو مانتے ہو اس لیے آپ جواب بھی قرآن وحدیث سے ہی دینا۔اور سوال واعترض بھی ایسا ہوتا ہے کہ اگر کچھ سمجھ بوجھ رکھنےوالا آدمی ہی اس کو پڑھ لےتو سائل کوجاہل کہے بغیر وہ رکے ہی ناں۔سوال واعتراض کی چھوٹی سی مثال
ایک مقلد مجھ سےکہتا ہے کہ میں غیر مقلد بننا چاہتا ہوں کیا کروں؟ میں نے کہا بھائی جی آپ قرآن کا ترجمہ پڑھیں، بخاری کاترجمہ پڑھیں، مسلم کا ترجمہ پڑھیں۔الخ اور ان کتب میں موجود مسائل پر عمل کریں۔الخ تو مجھے کہتا ہے کہ آپ مجھے قرآن سے یا حدیث سے دکھائیں کہ جس میں لکھا ہو کہ غیر مقلد بننے کےلیے پہلے قرآن کاترجمہ پڑھو،پھر بخاری کا ترجمہ پڑھو،پھر مسلم کا ترجمہ پڑھو اور پھر ان پر عمل کرو۔.....
اب اس طرح کےعقل کے اندھوں کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے۔؟ دماغی سپیشلسٹ ہی بتاسکتا ہے۔اور محترم سہج صاحب کے سوالات واعتراضات بھی اس قبیل سے ہوتے ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
وعلیکم السلام سہج بھائی جان،

شاہد بھائی اور گڈ مسلم بھائی کیا آپ لوگ وضاحت کرینگے کی آپ سہج بھائی کو سلام کا جواب کیوں نہیں دے رہے ہیں؟؟

الله ہم سب کو صحیح طریقے سے دین کا کام کرنے کی توفیق دے آمین .

بیچ میں دخل دینے کے لئے معذرت
 

ندوی

رکن
شمولیت
نومبر 20، 2011
پیغامات
152
ری ایکشن اسکور
328
پوائنٹ
57
ہل حدیث کا اصول ہم آپ کو بتا چکے ہیں جو آپ بھی پہلے سے جانتے ہو اور آپکا فرقہ بھی۔ لہذا پھر بھی اہل حدیث علماء کے اقوال ہمارے خلاف پیش کرنا آپ کی بددیانتی اور بے حیائی کو ظاہر کرتے ہیں۔ آپ سے درخواست ہے کہ تھوڑی سی شرم کرو اور اہل حدیث کے اصول کے مطابق ہم پر الزام یا حجت قائم کرو۔ آخر ہم بھی تو ہمیشہ آپ کے اصولوں کا خیال رکھتے ہیں۔ آئیندہ آپ کی کوئی ایسی بات قابل توجہ نہیں ہوگی جو ہمارے اصولوں کے خلاف ہو۔
اس تھریڈ میں اولاشاہد نذیرصاحب نے حنفی علماء کے رفع یدین کے سلسلہ میں مختلف اقوال پیش کئے اوراس پر عنوان لگایاکہ "آپ کا جوتاآپ کا سر" یہ عنوان ان کی شخصیت کا آئینہ بھی تھا۔
سہج صاحب نے رفع یدین کے سلسلہ میں غیرمقلدین علماء کے کچھ اختلافی اقوال پیش کئے۔
اس پر شاہد نذیر صاحب کہتے ہیں کہ ہم اپنے علماء کی تقلید نہیں کرتے ۔
سوال بنیادی صرف اتناہے کہ شاہد نذیر صاحب نے جن حنفی علماء کے اقوال رفع یدین کے سلسلہ میں پیش کئے ہیں۔ کون ساحنفی یاکس خطے کاحنفی ان کی تقلید کرتاہے دلیل کے ساتھ واضح کردیں۔ اگروہ یہ بتانے سے قاصر رہے کہ حنفی حضرات ان علماء کی تقلید نہیں کرتے تو پھر جس طرح سے انہوں نے حنفی علماء کے اقوال پیش کرکے آپ کا جوتاآپ کا سر کا عنوان پیش کیاہے۔ اگراہل حدیث علماء کے بھی رفع یدین کے سلسلہ میں اختلافی اقوال ہیں تو ان پر بھی "آپ کا سر آپ ہی کا جوتا"کا عنوان کیوں نہیں لگایاجاسکتا۔
بات اصولی ہے کہ تقلید نہ اہل حدیث حضرات ان علماء کی کرتے ہیں جن کے اقوال پیش کئے گئے اورنہ حنفی ان علماء کی تقلید کرتے ہیں جن کے اقوال شاہد نذیر صاحب نے پیش کئے
جب صورت حال یہ ہے توپھر شاہد نذیر صاحب کااختیارکردہ عنوان انہی پر چسپاں کیوں نہیں کیاجاسکتا؟
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top