• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آپ کس کی بات مانیں گے

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
ارسلان بھائی اب ظاہر سی بات ہے ہم لوگ اپنے امام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مانیں گے اور وہ لوگ اپنے امام ابو حنیفہ کی مانیں گے
ارسلان بھائی اب ظاہر سی بات ہے ہم لوگ اپنے امام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مانیں گے اور وہ لوگ اپنے امام ابو حنیفہ کی مانیں گے
http://forum.mohaddis.com/threads/آکابرین-اہلحدیث-کا-مسلک-کیا-تھا؟.12751/
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
السلام علیکم!
فرقہ پرست ذہنیت کی بنیاد ہمیشہ جھوٹ، دھوکہ ، فریب پر قائم ہوتی ہے۔
لفظ "امام " کا استعمال ہمارے ہاں صاحب فن یا ماہر فن پر ہوتا ہے۔
مسجد کے امام کو بھی امام کہتے ہیں، ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو بھی امام لکھتے ہیں امام بخاری رحمہ اللہ کو بھی امام لکھتے ہیں لہذا اسی فن کی بنیاد پر کسی شعبہ کے ماہر فن کو اگر امام لکھا جائے تو کوئی حرج نہیں لیکن اگر یہ جرم کوئی حنفی ماہر فن کی بنیاد پر امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو امام لکھے تو فرقہ پرست ذہنیت فورا دھوکہ دے کر اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقابل کھڑا کردیتے ہیں ( العیاذ باللہ)
میرا سوال ہے کیا حنفی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو امام لکھتے ہیں یا مانتے ہیں تو وہ صاحب شریعت ہونے کی وجہ سے مانتے ہیں؟؟؟ (العیاذ باللہ)
غیر مقلدین حضرات امام بخاری رحمہ اللہ کو امام لکھتے ہیں اور مانتے ہیں تو یہی دھوکا خود کے خلاف لوگوں کو کیوں نہیں دیتے؟؟؟؟
خدارا اپنی اس روش پر غور کریں، تبلیغ اور اصلاح کا مثبت راستہ اختیار کریں۔
شکریہ
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
السلام علیکم!
فرقہ پرست ذہنیت کی بنیاد ہمیشہ جھوٹ، دھوکہ ، فریب پر قائم ہوتی ہے۔
لفظ "امام " کا استعمال ہمارے ہاں صاحب فن یا ماہر فن پر ہوتا ہے۔
مسجد کے امام کو بھی امام کہتے ہیں، ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو بھی امام لکھتے ہیں امام بخاری رحمہ اللہ کو بھی امام لکھتے ہیں لہذا اسی فن کی بنیاد پر کسی شعبہ کے ماہر فن کو اگر امام لکھا جائے تو کوئی حرج نہیں لیکن اگر یہ جرم کوئی حنفی ماہر فن کی بنیاد پر امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو امام لکھے تو فرقہ پرست ذہنیت فورا دھوکہ دے کر اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقابل کھڑا کردیتے ہیں ( العیاذ باللہ)
میرا سوال ہے کیا حنفی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو امام لکھتے ہیں یا مانتے ہیں تو وہ صاحب شریعت ہونے کی وجہ سے مانتے ہیں؟؟؟ (العیاذ باللہ)
غیر مقلدین حضرات امام بخاری رحمہ اللہ کو امام لکھتے ہیں اور مانتے ہیں تو یہی دھوکا خود کے خلاف لوگوں کو کیوں نہیں دیتے؟؟؟؟
خدارا اپنی اس روش پر غور کریں، تبلیغ اور اصلاح کا مثبت راستہ اختیار کریں۔
شکریہ
میرے سوہنے بھائی صاحب

اگر ایک طرف حضور صلی اللہ وسلم کی بات ھو

اور دوسری طرف امام ابو حنیفہ رحم اللہ کی بات ھو

تو ہمیں کس کی بات ماننی ھو گی


کچھ جواب یہاں بھی دے دیں

http://forum.mohaddis.com/threads/کیا-کہتے-ہیں-علماء-احناف-یہاں-پر.12821/#post-88010
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
عابد الرحمن صاحب اس بات پر معترض ہیں کہ ارسلان بھائی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو صرف اہل حدیثوں کا امام کیوں کہا۔ لیکن عابد الرحمن صاحب کا یہ اعتراض اس لئے نہیں بنتا کہ حنفیوں نے خود ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر ابوحنیفہ کو صرف امام نہیں بلکہ ’’امام اعظم‘‘ چنا ہے۔ یہ تو حنفیوں کا اپنا نصیب ہے اس میں اہل حدیث کا کیا قصور؟ شکایت کرنے کے بجائے حنفی بھی ابوحنیفہ کی امامت ترک کرکے عملی طور پر (زبانی طور پرنہیں) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو امام تسلیم کرلیں۔ تو ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کا امام بھی قرار دینے لگیں گے۔ لیکن ہم سے یہ دوغلا پن نہیں ہوگا کہ حنفی ابوحنیفہ کو امام اعظم بھی کہیں اور شرعی معاملات میں انکی اندھی تقلید بھی کریں پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو زبانی زبانی امام بھی تسلیم کریں۔ اور ہم حنفیوں کا جھوٹا دعویٰ قبول کرلیں۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
ابھی تو یہی بات محل نظر ہے کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو امام المؤمین یا مسلمین کہنا ٹھیک ہے یا رسول الامم کہنا چاہئے امام الانبیاء تو کہا جا تا ہے اس وجہ سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام انبیاء کرام کی امامت فرمائی۔اگر کسی صاحب کے پاس اس بارے میں کوئی دلیل ہو تو ضرور عنایت کرنی چاہئےکہ کیا’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو امام المؤمین یا مسلمین کہنا ٹھیک ہے‘‘
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240

’’کیاآپ صلی اللہ علیہ وسلم کو امام المؤمین یا امام المسلمین کہنا ٹھیک ہے‘‘​
یا رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کہنا چاہئے​



اور کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی خاص جماعت یا قوم کے لیے مبعوث ہوئے تھے؟


 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
عابد بھائی کی اس تنبیہ
’’تھے‘‘ نہیں ’’ہیں‘‘
کو ارسلان بھائی آپ نہیں سمجھے.... اور فوراً باتوں میں آکر اپنے الفاظ میں تبدیلی کر ڈالی
جزاک اللہ خیرا
تصحیح کر دی ہے۔
تبدیلی سے مجھے کوئی اختلاف نہیں لیکن غالب گمان یہ ہے کہ عابد بھائی کا اشارہ یہاں ایک اختلافی مسئلہ’ حیاتی اور مماتی ‘ کی طرف تھا۔۔ عابد بھائی چونکہ (گمان ہے) حیاتیوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس لیے انہوں نے اس پر تنبیہ کی۔۔ اور حیاتی لوگ’’ ہیں وغیرہ ‘‘ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حیات ہونا ثابت کرتے ہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
عابد بھائی کی اس تنبیہ

کو ارسلان بھائی آپ نہیں سمجھے.... اور فوراً باتوں میں آکر اپنے الفاظ میں تبدیلی کر ڈالی

تبدیلی سے مجھے کوئی اختلاف نہیں لیکن غالب گمان یہ ہے کہ عابد بھائی کا اشارہ یہاں ایک اختلافی مسئلہ’ حیاتی اور مماتی ‘ کی طرف تھا۔۔ عابد بھائی چونکہ (گمان ہے) حیاتیوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس لیے انہوں نے اس پر تنبیہ کی۔۔ اور حیاتی لوگ’’ ہیں وغیرہ ‘‘ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حیات ہونا ثابت کرتے ہیں۔
گڈ مسلم بھائی!
آپ صحیح کہتے ہیں، میں دوسرے لحاظ سے عابد انکل کی بات سمجھا، لیکن اگر عابد انکل حیاتی عقیدے کو مدنظر رکھ کر یہ بات کرتے ہیں تو وہ جان لیں کہ میں اہل سنت والجماعت اہلحدیث سے تعلق رکھتا ہوں اور میرا عقیدہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بشر تھے اور وفات پا گئے ہیں۔ قرآن مجید کی کئی آیات اور احادیث اس پر دلیل دے سکتا ہوں۔الحمدللہ
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
پہلی بات! میرے سوال کو حلوہ سمجھ کر ہضم کرگئے ، دانٹوں کی خیریت مطلوب چاہتا ہوں۔۔۔(ابتسامہ)
اگر ایک طرف حضور صلی اللہ وسلم کی بات ھو
اور دوسری طرف امام ابو حنیفہ رحم اللہ کی بات ھو
تو ہمیں کس کی بات ماننی ھو گی

http://forum.mohaddis.com/threads/کیا-کہتے-ہیں-علماء-احناف-یہاں-پر.12821/#post-88010
میرے نزدیک ایسا سوال ، خیال، تصور ہی گمراہ کن ہے، کہ امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم اور امام ابو حنیفہ کا تقابل پر سوال ترتیب دیا جائے۔
ایسا سوال دراصل علم و عقل کا فقدان اور عوام الناس کے جذبات کو مخالفین کے خلاف ابھارنے کی متشدد تیکنک ہے۔
اللہ تعالی ایسے شیطانی خیال اور تصور سے اپنے حفظ و امان میں رکھے۔
’’ کسی امام یا مجتہد کی تقلید کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ اسے بذاتِ خود واجب الاطاعت سمجھ کر اتباع کی جا رہی ہے ، یا اسے شارع (شریعت بنانے والا، قانون ساز)کا درجہ دیکر اس کی ہر بات کو واجب الاتباع سمجھا جا رہا ہے ، بلکہ اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ پیروی تو قرآن و سنت کی مقصود ہے ، لیکن قرآن و سنت کی مراد کو سمجھنے کے لئے بحیثیت شارحِ قرآن ان کی بیان کی ہوئی تشریح و تعبیر پر اعتماد کیا جا رہا ہے ۔( تقلید کی شرعی حیثیت ص۱۳)
رفع یدین کے مسئلہ میں ہمارا موقف صاف اور واضح ہے، جو رفع یدین کرتا ہے اس کی نماز ہوجاتی ہے، اور جو رفع یدین نہیں کرتا اس کی نماز بھی ہوجاتی ہے، چاروں آئمہ اربعہ اس پر متفق ہیں اختلاف افضل اور غیر افضل کا ہے،
لیکن غیر مقلدین جو کہ ایسے مسائل میں متشدد ہیں اس لئے ان کے جواب کے لئے ضرور دلائل پیش کئے جاتے ہیں، اور بعض اوقات سختی بھی کی جاتی ہے لیکن مراد اس سے غیر مقلدین کی ضد اور متشدد رویہ کا رد ہے،
حضرت اسود حضرت عبد اللہ بن مسعود سے روایت کرتے ہیں کہ وہ وتر کی آخری رکعت میں ”قل ہو اللہ احد“ پڑھتے، پھر دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے اور اس کے بعد رکوع سے پہلے دعاء قنوت پڑھتے تھے۔(جزء رفع الیدین للامام البخاری ص۲۸)
مفتی عابد الرحمن صاحب نے جو سوال کیا ہے وہ بڑا اہم ہے،
اس سوال پر غور فرمائیں اور جواب دیں۔
’’کیاآپ صلی اللہ علیہ وسلم کو امام المؤمین یا امام المسلمین کہنا ٹھیک ہے‘‘
یا رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کہنا چاہئے

اور کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی خاص جماعت یا قوم کے لیے مبعوث ہوئے تھے؟
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
عابد بھائی کی اس تنبیہ

کو ارسلان بھائی آپ نہیں سمجھے.... اور فوراً باتوں میں آکر اپنے الفاظ میں تبدیلی کر ڈالی
ارسلان بھائی شاید ان کی تمنا یہ ہے کہ آپ ان کی بات کو مانا کریں

تبدیلی سے مجھے کوئی اختلاف نہیں لیکن غالب گمان یہ ہے کہ عابد بھائی کا اشارہ یہاں ایک اختلافی مسئلہ’ حیاتی اور مماتی ‘ کی طرف تھا۔۔
عابد بھائی چونکہ (گمان ہے) حیاتیوں سے تعلق رکھتے ہیں
گڈ مسلم صاحب ہمیشہ منفی سوچ کا مظاہرہ کرتے ہیں سوئے ظن بھی رکھتے ہیں جو اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے
آپ نے کیسے فیصلہ صادر فرمادیا کہ میرا تعلق حیاتی یا مماتی گروہ سےہے جب کہ مجھے اس بارے صحیح طریقہ سے علم بھی نہیں کہ یہ کیا مصیبت ہے
۔
اس لیے انہوں نے اس پر تنبیہ کی۔۔ اور حیاتی لوگ’’ ہیں وغیرہ ‘‘ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حیات ہونا ثابت کرتے ہیں۔
پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ تھریڈ اجسام سے متعلق نہیں مقام (عہدہ، رتبہ)سے متعلق ہے حیات ممات کو تعلق اجسام سے ہے نہ کہ مقام اور رتبہ سے
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت تا قیامت ہے اس لیے ’’تھے‘‘نہیں ’’ہیں‘‘ لکھا جائیگا
 
Top