عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
یادِرفتگاں
آہ، مبلغ قرآن راہی ٴملک ِعدم ہوئے!
پروفیسر عطاء الرحمن ثاقب کی المناک شہادت
پروفیسر عطاء الرحمن ثاقب کی المناک شہادت
محمد اسلم صدیق
جو بھی اس عالم کون ومکان میں آیا، اسے ایک نہ ایک دن ضرور موت کے حادثہ سے دوچار ہوناہے۔ تاہم زندگی اور موت کے انداز رنگا رنگ ہیں۔ کچھ لوگ اس انداز سے مرتے ہیں کہ کسی کو خبر تک نہیں ہوتی اور کچھ اس شان سے رخت ِسفر باندھتے ہیں کہ ان کی حسین یادیں مخلوقِ خدا کے دلوں میں ہمیشہ تابندہ رہتی ہیں۔ صادق و مصدوق حضرت رسولِ کریم ا کا ارشاد گرامی ہے :حال ہی میں قرآنِ کریم کی زبان کے خدام میں ایک نمایاں نام جناب عطاء الرحمن ثاقب کا شامل ہوا تھا کہ جواں عمر میں ہی اگلے جہاں سدھار گئے۔ گذشتہ چند سالوں سے جس طرح موصوف لغت قرآن کی تسہیل کرکے فہم قرآن عام کررہے تھے، اس سے امیدکی جارہی تھی کہ بہت جلد یہ مبارک سلسلہ ملک کے کونے کونے میں پھیل کر دین وشریعت کے لئے تقویت کا باعث ہوگا، لیکن افسوس کہ اسلام دشمن قوتوں کو یہ گوارا نہ ہوا اور ایک سازش کرکے ان ظالموں نے انہیں ۱۹/ مارچ ۲۰۰۲ء کو نہایت بے دردی سے شہید کردیا۔ انا لله وانا اليه راجعون! دکھ یہ ہے کہ یہ تابناک چراغ اس وقت اچانک گل ہوگیا جب کہ ہزاروں خواتین و حضرات اس سے اپنے دلوں کو منور کررہے تھے اور جس کی ضوافشانی روزافزوں تھی۔إن الله يرفع بهذا الکتاب أقواما ويضع به آخرين… (صحیح مسلم: حدیث ۱۳۵۳)
”اللہ تعالیٰ قرآن مجید کے ذریعہ ہی لوگوں کو حقیقی بلندیاں عطا فرماتا ہے تو اس سے روگردانی کرکے دوسرے ذلیل و خوار ہوتے ہیں۔ “