- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
"یہ ابتسامہ کون ہے؟"
کل ایک محترم دوست سے ملاقات ہوئی (پہلے بھی ہوتی رہتی ہے)، تو دوران گفتگو انہوں نے اچانک سوال داغ دیا:
"یہ ابتسامہ کون ہے؟"
سوال کا انداز اس طرح تھا کہ جیسے کسی شخص کے بارے پوچھ رہے ہوں....ابتسامہ!
محترم بھائی کو بتایا کہ ابتسامہ کا مطلب مسکرانا یا مسکرا کر بات کرنا ہے..
عام طور پر اس مقصد کے لیے لوگ اپنی تحریر میں مسکراتے ہوئے کارٹون ٹائپ آئیکان (شبیہ) استعمال کرتے ہیں اور میں اسکے بدل کے طور پر "ابتسامہ" لکھتا ہوں...
کہنے لگے کہ یہ لفظ انھوں نے پہلی بار پڑھا تھا اس لیے پوچھا ہے...
محترم بھائی ماشاء اللہ! حافظ ہیں...اسی بنیاد پر میں نے انہیں مزید بتایا کہ آپ نے لفظ "تبسم" سورہ نمل میں پڑھا ہو گا؟
میری یہ بات سن کر وہ زیر لب اس لفظ کو یاداشت میں لانے کے لیے قرآن کریم پڑھنے لگے...
مزید انہیں بتایا کہ اسی لفظ سے ابتسامہ ہے...
خیر! آیت کریمہ یہ ہے!
فَتَبَسَّمَ ضَاحِكًا مِّن قَوْلِهَا وَقَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ ﴿١٩﴾
اس کی اس بات سے حضرت سلیمان مسکرا کر ہنس دیئے اور دعا کرنے لگے کہ اے پروردگار! تو مجھے توفیق دے کہ میں تیری نعمتوں کا شکر بجا لاؤں جو تو نے مجھ پر انعام کی ہیں (١) اور میرے ماں باپ پر اور میں ایسے نیک اعمال کرتا رہوں جن سے تو خوش رہے مجھے اپنی رحمت سے نیک بندوں میں شامل کر لے۔(۲)
محترم اراکین و قارئین کے لیے عرض ہے کہ آپ جب بھی لفظ ابتسامہ کسی تحریر کے آخر میں دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ اس سے میری مراد یہ ہے:
تَبَسُّمُکَ فِی وَجْہِ أَخِیْکَ لَکَ صَدَقَۃٌ
''تمھارا اپنے بھائی کے منہ پر مسکرانا بھی صدقہ ہے۔''(جامع الترمذي، حدیث: 1956)
"یہ ابتسامہ کون ہے؟"
کل ایک محترم دوست سے ملاقات ہوئی (پہلے بھی ہوتی رہتی ہے)، تو دوران گفتگو انہوں نے اچانک سوال داغ دیا:
"یہ ابتسامہ کون ہے؟"
سوال کا انداز اس طرح تھا کہ جیسے کسی شخص کے بارے پوچھ رہے ہوں....ابتسامہ!
محترم بھائی کو بتایا کہ ابتسامہ کا مطلب مسکرانا یا مسکرا کر بات کرنا ہے..
عام طور پر اس مقصد کے لیے لوگ اپنی تحریر میں مسکراتے ہوئے کارٹون ٹائپ آئیکان (شبیہ) استعمال کرتے ہیں اور میں اسکے بدل کے طور پر "ابتسامہ" لکھتا ہوں...
کہنے لگے کہ یہ لفظ انھوں نے پہلی بار پڑھا تھا اس لیے پوچھا ہے...
محترم بھائی ماشاء اللہ! حافظ ہیں...اسی بنیاد پر میں نے انہیں مزید بتایا کہ آپ نے لفظ "تبسم" سورہ نمل میں پڑھا ہو گا؟
میری یہ بات سن کر وہ زیر لب اس لفظ کو یاداشت میں لانے کے لیے قرآن کریم پڑھنے لگے...
مزید انہیں بتایا کہ اسی لفظ سے ابتسامہ ہے...
خیر! آیت کریمہ یہ ہے!
فَتَبَسَّمَ ضَاحِكًا مِّن قَوْلِهَا وَقَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِكَ فِي عِبَادِكَ الصَّالِحِينَ ﴿١٩﴾
اس کی اس بات سے حضرت سلیمان مسکرا کر ہنس دیئے اور دعا کرنے لگے کہ اے پروردگار! تو مجھے توفیق دے کہ میں تیری نعمتوں کا شکر بجا لاؤں جو تو نے مجھ پر انعام کی ہیں (١) اور میرے ماں باپ پر اور میں ایسے نیک اعمال کرتا رہوں جن سے تو خوش رہے مجھے اپنی رحمت سے نیک بندوں میں شامل کر لے۔(۲)
محترم اراکین و قارئین کے لیے عرض ہے کہ آپ جب بھی لفظ ابتسامہ کسی تحریر کے آخر میں دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ اس سے میری مراد یہ ہے:
تَبَسُّمُکَ فِی وَجْہِ أَخِیْکَ لَکَ صَدَقَۃٌ
''تمھارا اپنے بھائی کے منہ پر مسکرانا بھی صدقہ ہے۔''(جامع الترمذي، حدیث: 1956)