اشماریہ
سینئر رکن
- شمولیت
- دسمبر 15، 2013
- پیغامات
- 2,682
- ری ایکشن اسکور
- 752
- پوائنٹ
- 290
میں نے اسی کی بابت عرض کیا ہے کہفضائل الصحابة لأحمد بن حنبل (2/ 905)
1726 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أنا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ، وَقَالَ مَرَّةً: عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ يَوْمَ صِفِّينَ: اللَّهُمَّ الْعَنْ أَهْلَ الشَّامِ فَقَالَ: عَلِيٌّ «لَا تَسُبَّ أَهْلَ الشَّامِ جَمًّا غَفِيرًا فَإِنَّ بِهَا الْأَبْدَالَ، فَإِنَّ بِهَا الْأَبْدَالَ، فَإِنَّ بِهَا الْأَبْدَالَ» .
یہاں عبد اللہ بن صفوان کے ساتھ عبد اللہ بن صفوان بن عبد اللہ کا اضافہ اس بات کی نفی کرتا ہے کہ اس سے مراد عبد اللہ بن صفوان بن امیہ ہیں ۔ واللہ اعلم ۔
امام احمد کے علاوہ جنہوں نے اس روایت کو ذکر کیا ہے انہوں نے دو نام ذکر کیے ہیں. عبد اللہ بن صفوان اور صفوان بن عبد اللہفضائل کی روایت میں یوں معلوم ہوتا ہے کہ دوسرے نام کے ذکر میں تھوڑی غلطی ہو گئی ہے۔ ابن حجرؒ نے المطالب العالیہ میں اسحاق سے عن صفوان بن عبد اللہ او عبد اللہ بن صفوان کی سند سے یہ روایت ذکر کی ہے۔
یہ نام جو امام احمد نے ذکر کیا ہے عبد اللہ بن صفوان بن عبد اللہ یہ اور کسی نے ذکر نہیں کیا.
ابن حجر نے المطالب العالیہ میں اسحاق رح کے حوالے سے اوپر والے دو نام ذکر کر کے اس روایت کو ذکر کیا ہے. پھر اس کی نسبت امام احمد کی طرف بھی کی ہے اور اس میں بھی عبد اللہ بن صفوان بن عبد اللہ سے متعلق کچھ ذکر نہیں کیا. اس سے یہی ظاہرا معلوم ہوتا ہے کہ عبد اللہ بن صفوان بن عبد اللہ کسی کاتب کی غلطی ہے. اصل وہ دو نام ہیں جو عبد الرزاق, ابن مبارک اور اسحاق نے ذکر کیے ہیں.
واللہ اعلم