جابر بن سمرہ کہتے ہیں کہ ہم نے نبی ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی جب ہم نے السلام علیکم السلام علیکم کہا۔
وَ اَشَارَ بِیَدِہٖ اِلَی الْجَانِبَیْنِ
اور ہاتھ سے دونوں طرف اشارہ کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا:
مَا شَانُکُمْ تُشِیْرُوْنِ بِاَیْدِیْکُمْ کَاَنَّہَا اَذْنَابُ خَیْلٍ شُمْسٍ
تمہارا کیاحال ہے کہ تم شریر گھوڑوں کی دموں کی طرح ہاتھ ہلاتے ہو۔
تم کو چاہیئے کہ اپنے ہاتھ رانوں پر رکھو
وَ یُسَلِّمُ عَلٰی آخِیْہِ مَنْ عَلٰی یَمْنِہٖ وَ شَمَالِہٖ
اور اپنے بھائی پر دائیں بائیں سلام کہو
اِذا سَلَّمَ اَحْدُکُمْ فَلْیَلْتَفِتْ اِلٰی صَاحِبِہٖ وَلَا یُوْمِیْ (یَرْمی)بِیَدِہٖ
جب تشہد میں تم سلام کہنے لگو تو صرف منہ پھیر کر سلام کہاکرو ہاتھوں سے اشارہ مت کرو۔