• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اثبات رفع الیدین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی رحمہ اللہ

115۔
شاہ صاحب فرماتے ہیں :
وَالَّذِیْ یَرْفَعُ اَحَبُّ اِلَیَّ مِمَّنْ لَا یَرْفَعُ (حجۃ اﷲ جلد 2ص8)
مجھے رفع الیدین کرنیوالا نہ کرنیوالے سے بہت پیارا معلوم ہوتا ہے
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
مولانا عبدالحی لکھنؤی کا آخری فیصلہ

116۔
وَالْحَقُّ اَنَّہُ لَا شَکَّ فِیْ ثُبُوْتِ رَفْعِ الْیَدَیْنِ عِنْدَ الرُّکُوْعِ وَالرَّفْعِ مِنْہُ عَنْ رَسُوْلِ اللہ ﷺ وَ کَثِیْرٌ مِنْ اَصْحَابِہٖ بِالطُّرْقِ الْقَوِیَّۃِ وَالْاَخْبَارِ الصَّحِیَّۃِ
فرماتے ہیں حق بات یہ ہے کہ عند الرکوع رفع الیدین کے ثبوت میں کوئی شک نہیں قوی مسند اور صحیح طریق سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ اور آپ کے صحابہ رفع الیدین کیاکرتے تھے۔(سعایہ جلد1ص213)
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
رفع الیدین نہ کرنیوالے کی سزا

117۔
وَ کَانَ ابْنُ عُمَرَ اِذا رَاَی رَجُلًا لَا یَرْفَعُ یَدَیْہِ رَمَاہُ بِالْحَصٰی ۔
سیدنا عبداللہ بن عمر جب کسی ایسے شخص کو دیکھے کہ وہ نما زمیں رفع الیدین نہیں کرتا تو اسے کنکریاں مارا کرتے تھے۔ (جز ء بخاری ص10تلخیص الحبیرص82جزء سبکی ص12 تعلیق الممجد تحفۃ الاحوذی ص 222)
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
ائمّہ اربعہ رحمہم اللہ

118۔
امام شعرانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
وَ مِنْ ذٰلِکَ قَوْلُ مَالِکٍ وَالشَّافِعِّی وَ اَحْمَدَ باستحبابِ رَفع الیَدَیْنِ فِیْ التَّکْبِیْرَاتِ والرَّفَعَ مِنْہُ ۔(میزان شعرانی جلد 1ص219)
119۔
علامہ محمد بن عبدالرحمن فرماتے ہیں
رَفع الیَدَیْنِ فِیْ التَّکْبِیْرَاتِ الرُّکُوْعِ والرَّفَعَ مِنْہ سُنَّۃٌ عِنْدَ مَالِکٍ وَالشَّافِعِّی(رحمۃ الامۃ جلد 1ص129)
کہ رکوع میں جانے اور رکوع سے سر اٹھانے کے وقت رفع الیدین کرنا امام مالک شافعی و احمد کے نزدیک سنّت ہے ۔
120۔
قَال مُحیُ السُّنَّۃِ اَنَّ مَالِکًا فِیْْْ اٰخِرِ اَمْرِہٖ ذھَبَ اِلٰی لِسُنَّیْتِہٖ
امام محی السنّت فرماتے ہیں کہ امام مالک کا آخری قول یہی ہے کہ رفع الیدین سنّت ہے۔(تنویر العینین ص25) ۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
تارکین رفع الیدین سے مباہلہ

121۔
سفیان بن عینیہ کہتے ہیں کہ امام اوزاعی اور سفیان ثوری کا منا میں اجتماع ہوا تو اوزاعی نے کہا:
لِمَ لَا تَرفَعُ یَدَیْکَ فِیْ خَفْضِ الرُّکُوْعِ وَرَفْعِہٖ
کہ تم رکوع میں جانے اور رکوع سے سر اٹھانے کے وقت رفع الیدین کیوں نہیں کرتے حالانکہ عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اپنی عمر کی آخری نماز تک رفع الیدین کرتے رہے ۔
سفیان ثؤر نے کہا
کہ یزید بن ابی زیاد کی حدیث میں عدم رفع کاکرہے۔
اوزاعی نے کہا
میں نے عبداللہ بن عمر کی حدیث جو اعلیٰ درجہ کی صحیح ہے پیش کی ہے اور تم یزید جیسے ضعیف الحافظہ کی حدیث پیش کرتے ہو۔
یہ بات سن کر امام ثوری کا چہرہ غصہ سے سرخ ہوگیا ۔
امام اوزاعی نے کہا:
قُمْ بِنَا اِلٰی الْمَقَامِ نَلْتَعِنُ اَیُّنَا عَلَی الْحَقِّ
مقام ابراہیم پر چلیں اور مباہلہ کریں پھر خود بخود پتہ چل جائے گا کہ تم میں سے کون حق پر ہے ۔
فَتَبَسَّمَ الثّورِیُ
امام سفیان ثوری مسکرا کر چپ ہوگئے۔ (بیہقی جلد 2ص82)۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
چیلنج

122۔
اب بھی تارکین رفع الیدین میں سے جو شخص مباہلہ کرنا چاہے ہم ہر وقت تیار ہیں ۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
منکرین رفع الیدین کے دلائل اور ان کے جوابات

دلیل نمبر1۔

جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور فرمایا :
مَالِی اراکُمْ رَافِعِیْ اَیْدِیْکُمْ کَاَنَّہَا اَذنَابُ خَیْلٍ شَمْسٍ اُسْکُنُوْا فِیْ الصَّلٰوۃِ (صحیح مسلم بَابُ الْاَمْرِ بِالسَّکُوْنِ فِی الصَّلٰوۃِ وَالنَّہْی عَنِ الْاَشَارَۃِ بِالْیَدِ رَفَعِہُمَا عِنْدَ السَّلَامِ)
کیابات ہے میں تم کو سرکش گھوڑوں کی دموں کی طرح ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھتا ہوں نماز میں حرکت نہ کیاکرو۔
جوابات

الف۔اوّل تو منکرین کو امام نووی نے باب باندھ کر ہی جواب دے دیا کہ یہ تشہد کے متعلق ہے ۔

ب۔دوسرا خود امام مسلم نے ہی مفصل حدیث لاکر فیصلہ کر دیا کہ یہ سلام کے متعلق ہے ۔
جابر بن سمرہ کہتے ہیں کہ ہم نے نبی ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی جب ہم نے السلام علیکم السلام علیکم کہا۔
وَ اَشَارَ بِیَدِہٖ اِلَی الْجَانِبَیْنِ
اور ہاتھ سے دونوں طرف اشارہ کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا:
مَا شَانُکُمْ تُشِیْرُوْنِ بِاَیْدِیْکُمْ کَاَنَّہَا اَذْنَابُ خَیْلٍ شُمْسٍ
تمہارا کیاحال ہے کہ تم شریر گھوڑوں کی دموں کی طرح ہاتھ ہلاتے ہو۔
تم کو چاہیئے کہ اپنے ہاتھ رانوں پر رکھو
وَ یُسَلِّمُ عَلٰی آخِیْہِ مَنْ عَلٰی یَمْنِہٖ وَ شَمَالِہٖ
اور اپنے بھائی پر دائیں بائیں سلام کہو
اِذا سَلَّمَ اَحْدُکُمْ فَلْیَلْتَفِتْ اِلٰی صَاحِبِہٖ وَلَا یُوْمِیْ (یَرْمی)بِیَدِہٖ
جب تشہد میں تم سلام کہنے لگو تو صرف منہ پھیر کر سلام کہاکرو ہاتھوں سے اشارہ مت کرو۔
ج۔تمام محدثین کا متفقہ بیان ہے کہ یہ دونوں حدیثیں دراصل ایک ہی ہیں اختلاف الفاظ فقط تعداد روایت کی بنا پر ہے ۔کوئی عقلمند اس ساری حدیث کو پڑھ کر اس کو رفع الیدین عندالرکوع کے منع کرنے پر دلیل نہیں لاسکتا۔

د۔یہی وجہ ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
من احتج بحدیث جابر بن سمرۃ علی منع الرفع عند الرکوع فلیس لہ حظ من العلم
جو شخص جابر بن سمرہ کی حدیث سے رفع الیدین عندالرکوع منع سمجھتا ہے وہ جاہل اور علم سے ناواقف ہے کیونکہ اُسْکُنُوْا فِی الصَّلٰوۃِ فَاِنَّمَا کَانَ فِی التَّشَھُّدِ لَا فِی الْقَیام
نبی ﷺ نے اسکنوا تشہد میں اشارہ کرتے دیکھ کر فرمایا تھا نہ کہ قیام کی حالت میں (جز ء رفع الیدین) بخاری ص16تلخیص ص83تحفہ ص223)
دلیل نمبر2

منکرین کی دوسری دلیل کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود نے نماز پڑھائی فَلَمْ یَرْفَعُ یَدَیْہِ اِلَّا مَرَّۃً اور ایک ہی بار ہاتھ اٹھائے۔(ابو داؤد جلد 1صفحہ 199و ترمذی ص36)
جوابات

1۔محی الدین ابن عربی تو فرماتے ہیں کہ صرف ایک بار کیا اور عیدین کی طرح زیادہ دفعہ نہ کیا (فتوحات مکیہ ص437)

2۔ ابو داؤد کہتے ہیں لَیْسَ ھُوَ بِصَحِیْحٍ عَلٰی ھٰذا اللَّفْظِ یہ حدیث صحیح نہیں ہے۔

3۔ اور ترمذی میں ہے یَقُوْلُ عَبْدُ اللہِ بِنْ مُبَارک وَلَمْ یَثْبُتْ حدیث ابن مسْعُود۔عبداللہ بن مبارک فرماتے ہیں کہ اس حدیث کی صحت ہی ثابت نہیں (ترمذی ص36تلخیص ص83)

4۔ امام بخاری ۔امام احمد۔امام یحییٰ بن آدم او ر ابو حاتم نے اس کو ضعیف کہا ہے ۔ (مسند احمد جلد 3ص168 )

5۔ امام نووی نے کہا اس کے ضعف پر تمام محدّثین کا اتفاق ہے لہٰذا قابل حجت نہیں

6۔ اور ترمذی کا اس کو حسن کہنا فَلَا اِعْتَمَادَ عَلَیْہِ لَمَا فِیْہِ مِنَ التسَاھُلِ قابل اعتماد نہیں۔ (تحفۃ جلد 1ص220)۔
دلیل نمبر3

تیسری دلیل براء بن عازب کی حدیث کہ نبی ﷺ نے پہلی بار رفع الیدین کیا ثُمَّ لَا یَعُوْدُ پھر نہ کیا ۔
1۔ ابو داؤد فرماتے ہیں ھٰذَا الْحَدِیْثُ لَیْسَ بِصَیْحِحٍ کہ یہ حدیث ہی صحیح نہیں (ابوداؤد جلد1ص200)

وَ قَدْرَدَّہُ ابْنُ الْمَدِیْنِی وَ اَحْمَدُ وَالدَّارَ قُطْنِیُّ وَ ضَعَّفَہٗ الْبُخَارِیُّ اس حدیث کو بخاری نے ضعیف اورعلی بن مدینی امام احمد اور دارقطنی نے مردود کہا ہے لہذا قابل حجت نہیں۔ (تنویر ص16)۔
دلیل نمبر4

چوتھی دلیل عبداللہ بن عمر کی طرف منسوب کرتے ہیں کہ انہوں نے پہلی بار ہاتھ اٹھائے (طحاوی )
1۔ مولانا عبدالحی لکھنؤی فرماتے ہیں یہ اثر مردود ہے کیونکہ اس کی سند میں ابن عیاش ہے جو متکلم فیہ ہے ۔

2۔ نیز فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر توخود بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمیشہ عندالرکوع رفع الیدین کیا کرتے تھے فَمَا زَالَتْ تِلْکَ صَلٰوتُہٗ حَتّٰی لَقِیَ اللّٰہَ تَعَالیٰ یعنی ابتدائے نبوت سے اپنی عمر کی آخری نماز تک آپ رفع الیدین کرتے رہے وہ اس کے خلاف کس طرح کرسکتے تھے اور ان کارفع الیدین کرنا صحیح سند سے ثابت ہے (تعلیق الممجد ص93)
دلیل نمبر5

پانچویں دلیل کہتے ہیں ابوبکر صدیق اور عمر فاروق پہلی بار ہی کرتے تھے(دارقطنی)
1۔ دارقطنی نے خود اسے ضعیف اور مردود کہا ہے اور ابن حجر رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس حدیث کو ابن جوزی رحمہ اللہ نے موضوعات میں لکھا ہے لہذا قابل حجت نہیں ۔(تلخیص الحبیر ص83)

(2) ان کے ماسوا انس رضی اللہ عنہ ،ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ،ابن زبیر رضی اللہ عنہ کے جو آثار پیش کئے جاتے ہیں سب کے سب موضوع لغو اور باطل ہیں لَا اَصْلَ لَہُمْ ان کا اصل و ثبوت نہیں۔ (تلخیص الحبیر ص83)۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
اثبات رفع الیدین

احمد بن اسحاق کا خواب
احمد بن اسحاق فرماتے ہیں
کَانَ مَذْھَبِیْ مَذْھَبَ اَھْلِ الْعِرَاقِ فَرَاَیْتُ النَّبِیَّ ﷺ فِی النَّوْمِ یُصَلِّیْ فَرَاَیْتُہُ یَرْفَعُ یَدَیْہِ فِیْ اَوَّلِ تَکْبِیْرَۃٍ ثُمَّ اِذَا رَکَعَ ثُمَّ اِذَا رَفَعَ رَاْسَہٗ مِنَ الرُّکُوْعِ ۔(دارقطنی ص110)
میرا پہلے عراقی خیال تھا پھر میں نے رسول اللہ ﷺ کو خواب میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا کہ آپ ﷺ رکوع میں جانے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین کررہے ہیں پھر میں نے بھی شروع کر دی۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
محی الدین ابن عربی کارویا(خواب)

محی الدین عربی فرماتے ہیں میں پہلے رفع الیدین نہیں کرتا تھا ۔
فَرَاَیْتُ رَسُوْلَ اﷲِ ﷺ فِیْ رُؤْیَا مُبْشِرَۃٍ فَاَمَرَنِیْ اَنْ اَرْفَعَ یَدی فِی الصَّلٰوۃِ عِنْدَ تَکْبِیْرِ الْاِحْرَامِ وَ عِنْدَ الرُّکُوْعِ وَ عِنْدَ الرَّفْعِ مِنَ الرُّکُوْعِ ۔
پھر میں نے رسول اللہ ﷺ کو خواب میں دیکھا آپ نے مجھے تکبیر تحریمہ اور رکوع میں جانے اوررکوع سے سر اٹھانے کے وقت رفع الیدین کرنے کا حکم دیا۔ (فتوحات مکیہ جلد 1ص437)
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
مولانا وحید الزمان کا خواب

مولانا وحید الزمان فرماتے ہیں کہ میں نے خواب میں امام حسن رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی آپ رکوع میں جانے اوررکوع سے سر اٹھانے کے وقت رفع الیدین کرتے تھے۔ (رفع العجاجہ جلد 1ص103)
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top