کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
رسول اللہ ﷺ کا صحابہ و امت کو ارشاد
77۔
78۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اَمَرْتُکُمْ بِہٖ فَخُذُوْہُ
کہ میں جس کام کا تم کو حکم دوں اس پر عمل کیا کرو۔ (ابن ماجہ ص3)
79۔نیز فرمایا:
اُمِرَتْ اُمَّتِیْ اَنْ یَاخُذُوْا بِقَوْلِی وَیُطِیْعُوْا اَمْرِیْ وَ یَتَّبِعُوْا سُنَّتِیْ
کہ میری امت کو حکم دیا گیا ہے کہ میرے قول پر عمل کریں۔ میرے حکم کی اطاعت کریں اور میری سنت کی اتباع کریں (شفا قاضی عیاض جلد 2، ص 9)
80۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
صَلُّوْا کَمَا رَاَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ
کہ تم نماز اس طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو (بخاری)
81۔ذَھَبَ الْاَوْزَاعِیُّ وَالْحمیْدِیُّ وَ جَمَاعَۃٌ وَغَیْرُھُمَا اِلٰی اَنَّہٗ وَاجِبٌ وَاَنَّہٗ تَفْسُدُ الصَّلوٰۃُ بِتَرْکِہٖ
امام اوزاعی اور حمیدی اور ایک جماعت کا یہ مذہب ہے کہ رفع الیدین واجب ہے۔ اور اس کے چھوڑنے سے نماز فاسد ہو جاتی ہے۔
82۔وَمِنَ الدَّلِیْلِ لِوَجوبہٖ اَنَّ مَالِکَ بْنَ الْحُوَیْرِثِ رَاَی النَّبِیّ ﷺ یَفْعَلُہٗ فِی الصَّلوٰۃِ وَقَالَ لَہٗ وَ لِاَصْحَابِہٖ صَلُّوْا کَمَا رَاَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ وَالْاَمْرُ لِلْوَجُوْب (جزء سبکی ص 11)۔
اور رفع الیدین کے وجوب کی دلیل یہ ہے کہ مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ کو نماز میں عندالرکوع رفع الیدین کرتے دیکھا۔ بعدہ نبی کریم ﷺ نے مالک بن حویرث و دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو فرمایا تم بھی اسی طرح نماز پڑھا کرو جس طرح میں نے پڑھی ہے اور حکم وجوب کے لئے ہوتا ہے لہٰذا رفع الیدین واجب ہے۔
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے مسجد نبوی ﷺ میں صحابہ کو فرمایا:
اُصَلِّیْ بِکُمْ صَلوٰۃَ رَسُوْل اﷲِ ﷺ الَّتِیْ یُصَلِّی وَ یَأْمُرُ بِھَا
آؤ میں تم کو وہ نماز پڑھاؤں جس طرح رسول اللہ ﷺ پڑھا کرتے اور جس کا حکم دیا کرتے تھے۔ پھر سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے شروع نماز اور رکوع میں جانے اور رکوع سے سر اٹھانے کے وقت رفع الیدین کر کے دکھایا۔ اور تمام صحابہ نے تصدیق کی (ھٰکَذَا یُصَلِّی بِنَا) اور کہا اسی طرح نبی کریم ﷺ پڑھتے تھے اور اسی طرح پڑھنے کا حکم دیا کرتے تھے۔ (تخریج الہدایہ ذیلعی تحقیق الراسخ ص 38)۔