• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اجتہاد کون کرے گا ؟

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
اگر حکمران ایسے ہوں جو قرآن و احادیث نبوی کے مطابق حکم نہ دیں تو ان کی کوئی اطاعت نہیں
آپ نے کہا اگر حاکم یا امیر شریعت کے مطابق حکم نہ دیں تو ان کی اطاعت نہیں. لیکن اس صورت میں ایک مسلم کو اپنا قضیہ کس سے حل کروانا ہو گا. اس کی وضاحت نہیں کی. کیا اس مسلم کو جماعت المسلمین بنا کر خود امیر بن جانا چاہئے جیسا کہ آپ کے امیر مسعود صاحب نے کیا.
اسی طرح کا سوال میں نے آپ سے ایک الگ تھریڈ میں کیا ہے کیا آپ اس کا جواب دینا پسند کریں گے
لنک
http://forum.mohaddis.com/threads/جماعت-المسلمین.35224/
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
بسم الله الرحمن الرحیم
امابعد !
آپ نے کہا اگر حاکم یا امیر شریعت کے مطابق حکم نہ دیں تو ان کی اطاعت نہیں. لیکن اس صورت میں ایک مسلم کو اپنا قضیہ کس سے حل کروانا ہو گا. اس کی وضاحت نہیں کی. کیا اس مسلم کو جماعت المسلمین بنا کر خود امیر بن جانا چاہئے جیسا کہ آپ کے امیر مسعود صاحب نے کیا.
وضاحت کر دی گئی ہے احادیث نبوی کی روشنی میں --- ملاحظہ کر لیجیے پھر سے !
و السلام
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
بسم الله الرحمن الرحیم
امابعد !​
جناب ! درست کہا آپ نے کہ :
ہزاروں علماء کے کہنے سے کوئی چیز دین میں شامل نہیں ہوسکتی بالکل درست ، اسی طرح کسی جاہل کی سوچ سے کوئی چیز دین سے خارج بھی نہیں ہوسکتی ۔
اور اسی طرح جب مفتی صاحب "حاکم" میں شامل ہی نہیں ہیں تو پھر کسی کے کہنے سے شامل ہو ہی نہیں سکتے ۔

غلط فہمی : -

میں نے جان بوجھ کر اوپر عربی عبارات کا ترجمہ نہیں کیا تھا ، جن کے اندر یہ بات بالکل واضح انداز میں لکھی ہوئی ہے ، کہ حدیث میں لفظ ’ حاکم ‘ سے مراد ’ عالم اور مفتی ‘ بھی ہے ، لہذا ہزاروں علماء ’ عالم یا مفتی ‘ کو شامل کرکے تشریع سازی نہیں کر رہے ، بلکہ آپ ایسے معنی کے منکر ہورہے ہیں ، لفظ حدیث جس کو شامل ہے ۔
ازالہ : -
اچھا کیا آپ نے !
اور تضاد بیانی آپ خود کر رہے ہیں اور الزام ہم پر ؟
پہلے آپ نے کہا کہ :
ہزاروں علماء کے کہنے سے کوئی چیز دین میں شامل نہیں ہوسکتی بالکل درست
اور اب کہتے ہیں کہ :
لہذا ہزاروں علماء ’ عالم یا مفتی ‘ کو شامل کرکے تشریع سازی نہیں کر رہے
اگر آپ کی یہ خبر درست ہے کہ اس میں ’ خلیفۃ المسلمین ‘ اور ’ قاضی ‘ بھی شامل ہیں ، تو ہزاروں علماء کرام کی یہ اطلاع کس طرح غلط کہ ’ عالم اور مفتی ‘ بھی اس میں موجود ہیں؟!
جب ایک چیز شامل ہی نہیں ہے اور اس کو شامل کیا جا رہا ہے تو پھر یہ شارع بننا ہی ہے اب آپ چاہے تسلیم کریں یا انکار !؟ تو یہ آپ کا اپنا عمل ہے !
بلکہ آپ ایسے معنی کے منکر ہورہے ہیں ، لفظ حدیث جس کو شامل ہے ۔
نہیں جناب یہ شامل نہیں ہیں ! اگر ہوتے تو ہم ضرور تسلیم کرتے !
"لفظ حاکم کے درست معنی سمجھنے میں آپ کی لاعلمی آڑے آرہی ہے "
اعتراض :

اگر حدیث کے لفظ علماء کے توسط سے آپ قبول کرلیتے ہیں ، تو اس کا درست معنی و مفہوم ان سے لینے میں کیوں چیں بہ چیں ہورہے ہیں ؟
ازالہ : -
جناب ! ہمیں کسی کی خود ساختہ تشریح نہیں چاہیے --- قرآن اور حدیث کا معنی اور مفہوم واضح ہے !!! آپ تو تقلید کروانا چاہ رہے ہیں غالباََ!؟

جاہل مطلق صاحب ! یہ’ ولیس علیکم جناح فیما أخطأتم بہ و لکن ما تعمدت قلوبکم ‘ سوائے آیت قرآنی کے اور کیا ہے ؟
اور اس آیت قرانی سے آپ کے مفتی صاحب 'حاکم ' میں شامل نہیں ہوتے ہیں اور ہم نے اسے صرف حاکم تک محدود نہیں کیا بلکہ یہ آپ کی تنگ نظری ہے کہ ہم پر ایسے الزامات لگا رہے ہیں کہ :

اب حدیث کے بعد آیت قرآنی کے ساتھ بھی ظلم کریں گے ؟
آیت کہتی ہے ، غلطی فہمی معاف ہے ، کیا غلطی کے معاف ہونے کے لیے بھی ’ حاکم یا قاضی یا خلیفۃ المسلمین ‘ ہونا ضروری ہے ؟

آپ کو آپ کے الفاظ میں ہی کہتے ہیں کہ :

ایک ڈیڑھ سطر میں آپ تضاد سے نہیں بچ سکے ۔
اور الزام تراشی سے اجتناب آپ نے اب بھی نہیں کیا !؟
الله تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حق بات کو پڑھنے ، سمجھنے ، اسے دل سے قبول کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرمائے !
آمین یا رب العالمین
والحمد للہ رب العالمین
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
بسم الله الرحمن الرحیم
امابعد !
وضاحت کر دی گئی ہے احادیث نبوی کی روشنی میں --- ملاحظہ کر لیجیے پھر سے !
و السلام
آپ حضرات ایک حدیث پیش کرتے ہیں جس کے آخری حصہ کا خلاصہ کہ جب ایک صحابی نے پوچھا کہ اگر (اُس وقت) مُسلمانوں کی کوئی جماعت نہ ہو اور نہ ہی کوئی اِمام (تو میں کیا کروں)، تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ اُن تمام فرقوں سے بالکل الگ رہنا خواہ تُمہیں(تنہا زندہ رہنے کے لیے)درخت کی جڑ چوسنا پڑے(اِسی طرح اپنا وقت گذارلینا) یہاں تک موت تمہیں آن لے اور تُم اِسی حال میں ہو)))
اسی تناظر میں میں نے پوچھا تھا کہ اگر حاکم شرعی یا امیر نہ ہو تو کیا کرے. حدیث کے مطابق ایسے مسلم کو تمام فرقوں سے الگ رہنا چاہیے۔ خواہ اس کے لیئے درخت کی جڑ چوسنی پڑے. اس حدیث کی روشنی میں کیا مسعود صاحب کے وقت کوئی حاکم شرعی تھا اگر تھا تو کیا انہوں نے ان کی بیعت کی. اگر نہیں تھا تو کس حدیث کی رو سے وہ جماعت المسلمین رجسٹرڈ کروا کے اس کے امیر بن گئے.
ویسے لچھے دار باتیں بہت کر لیتے ہیں لیکن جب کوئی مسائل پوچھے جائیں کہ بغیر قیاس کہ بتائیں تو آپ لوگ یا تو خاموشی اختیار کرلیتے ہیں یا کہتے حدیث بار بار دیکھو بات سمجھ آجائے گی. مجھے صرف اتنا بتادیں کس حدیث کی روشنی میں آپ کے مسعود صاحب امیر جماعت المسلمین بن گئے.
 
Top