جب کسی بھی معاملہ پر بحث کی جاتی ہے پہلے اس موضوع کا حدود اربعہ طے کیا جاتا ہے کہ تاکہ متعین ہوجائے بحث کس بات پر کرنی ہے ۔
ارے تلمیذ بھائی حدود اربعہ کس کو کہتے ہیں؟ شاید آپ اس کو نہیں جانتے ؟ یا سہواً آپ نے حدود اربعہ کا لفظ استعمال کردیا ہے محترم موضوع بیان کرکے حدود اربعہ تو طے کردیا ہے۔ مزید آپ حدود اربعہ سے کیا طے کروانا چاہتے ہیں۔؟
ایمان میں کمی وزیادتی ہوتی ہے یا نہیں بولنا ہی حدود اربعہ طے کرنا ہے۔
اگر کوئی پاکستان پر بحث کرے اور مراد اس سے ہمارا پیارا وطن ہو لیکن سامع اس سے مراد اس کا مطلب "پاک جگہ " لے کر مقدس مقامات پر بات شروع کردے تو گفتگو کا کیا حال ہوگا۔
ارے محترم جب اگلا یہ طے کردے کہ آپ نے پاکستان سے متعلق گفتگوکرنی ہے۔تو آج کل کون پاگل ہے جو پاکستان کو نہیں جانتا اور پاکستان پر بات کرنے کےبجائے مقدس مقامات پر بات کرنا شروع کردے گا۔؟
اس لئیے پہلے موضوع کی تعریف واضح الفاظ میں کی جاتی ہے۔
واہ بہت خوب اگر ان بحثوں میں پڑ گئے تو پھر اللہ ہی حافظ ہوگا۔ میں نے جب تھریڈ لگایا کہ
’’احادیث صحیحہ اور مقلدین ابی حنیفہ ‘‘ تو آپ نے حدیث، صحیح، مقلد وغیرہ کی تعریف پر بات کی ہے ؟ صرف ایمان کی تعریف وغیرہ پر وقت ضائع کیوں کیاجارہا ہے۔؟ اسی اصول پر اگر عمل کرنا ہے تو پہلے حدیث کی تعریف، پھر صحیح کی تعریف، پھر مقلد کی تعریف وغیرہ پر بحث نہ کرلیں۔
تعجب ہے۔
محترم ایمان کی تعریف کیا ہے ؟ اس ٹاپک کو چھوڑ کر اس پر آئیں کہ ایمان میں کمی وزیادتی ہوتی ہے یا نہیں ؟
اسی بات پر اگر دلائل پیش کرنے ہیں تو ٹھیک ورنہ فضول میں وقت کا ضیاع نہ کیا جائے۔
میں نے ایمان کی ہی تعریف پوچھی تھی جس میں کمی و زیادتی ہمارہ موضوع ہے اگر میں یہاں روزہ کی تعریف پوچھتا تو آپ کہ سکتے تھے میں موضوع سے ہٹا ہوں
اچھا جی لیکن جب میں نے تمہاری ہی بیان کردہ بات کہ
’’ لیکن میری رائے ہے اکثر امور پر دیوبند اور اہلحدیث میں اجتہادی اختلاف ہے اور اور اس اجتہادی اختلاف میں میں دیوبند کو حق پر سمجھتا ہوں‘‘
میں یہ پوچھا تھا کہ آپ ذرا اجتہادی مسائل تو بتائیں کہ آپ اجتہادی مسائل کس کو کہتے ہیں ؟ اور پھر ان مسائل میں دیوبند کو حق پر سمجھ رہے ہیں۔تو اس وقت آنحضرت نے تو کہا تھا کہ
کوئی اختلافی مسئلہ پیش کرسکتے ہیں تو صحیح ورنہ موضوع سے غیر متعلق باتوں کو نہ چھیڑیں ۔
اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ
اگر ایمان کی تعریف اور اس سے متعلق باتوں پر گفتگو کرنی ہے تو علیحدہ تھریڈ قائم کرلیں۔اس تھریڈ میں ہم ایک مسئلہ فقہ حنفی کا جو قرآن وحدیث کے خلاف ہوگا پیش کریں گے اور آپ ہمارے دلائل کا رد پیش کرتے ہوئے فقہ حنفی کے اس مسئلہ کو قرآن وحدیث کے عین موافق ثابت کریں گے۔بغیر اس مسئلہ کی تعریفات وکیفیات میں پڑے۔اور ادھر ادھر کی بےدلائل باتوں کے۔ میں نے یہ پیش کیا کہ قرآن وحدیث کے دلائل سے یہ ثابت ہے کہ ایمان میں کمی وزیادتی ہوتی ہے لیکن فقہ حنفی اس کے خلاف ہے۔اور آپ کا دعویٰ ہے کہ مذہب حنفی قرآن وحدیث کے عین موافق ہے۔اس مسئلہ میں آپ اپنے دعویٰ کوبادلائل ثابت کریں۔شکریہ
ماشاء اللہ ، دعوے قرآن و حدیث سے بات ثابت کرنے سے ہیں اور مفہوم وہ معتبر ہیں جو عام و خاص کے ذہن میں ہیں ۔ آپ کی بات قراں و سنت کے حوالہ سے تب کہلائے گي جب آپ مفہوم بھی قران و سنت سے دیں ۔
بچگانہ حرکتیں اور باتیں۔ اچھا آپ مجھے بتائیں کہ میں نے جو کہا کہ
’’ ارے بھائی کمی وزیادتی کا جو سادہ سا مفہوم ہر عام وخاص کے ذہن میں ہوتا ہے۔(یعنی کمی یا کم ہونے کا مطلب کیا ہوتا ہے اسی طرح زیادتی یا زیادہ ہونے کا مطلب کیا ہوتا ہے) میرے الفاظ بھی اس معنی پر ہیں۔‘‘
یہاں کم اور زیادہ ہونے کا جو معنی ومفہوم ہر عام وخاص جانتا ہوتا ہے کیا یہ معنی ومفہوم شریعت کے خلاف ہے ؟ کیا یہاں پر میں زاد(زیادتی، اضافہ، بڑھوتری) اور نقص(کمی) پر قرآن کریم سے وہ الفاظ نکال کر پیش کرتا جو اس معنی پر دال ہیں تب آپ مانتے ؟ اگر آپ کو اس مفہوم سےاختلاف ہے تو محترم اختلاف پیش کریں اور پھر کمی اور زیادتی کی تعریف پیش فرمائیں تاکہ ہمارے علم میں بھی اضافہ ہوجائے۔
تو کیا تارک روزہ دائرہ اسلام سے خارج سمجھا جائے گا ؟
میں نے آپ سے ماقبل پوچھا تھا کہ
’’ مرتد کسے کہتے ہیں؟ انسان مرتد کب ہوتا ہے ؟ کن اعمال سے ہوتا ہے ؟ ‘‘ جس کا جواب ابھی تک آپ نے نہیں دیا اگر اس کاجواب دیا ہوتا تو پھر تارک روزہ دائرہ اسلام سے خارج ہوتا ہے کہ نہیں؟ لکھنا بھی نہ پڑتا۔
اسلام کے کچھ بنیادی عقائد ہیں جن پر ایمان لانا لازمی ہے ، ان میں سے ایک کا بھی انکار مسلمان کو دائرہ اسلام سے خارج کردیتا ہے ۔ مثلا اللہ کی توحید ، نبی کی رسالت اور خاتم النبیین ماننا ، قران کو اللہ کا کلام اور تحریف سے پاک ماننا وغیرہ وغیرہ ۔ اگر کوئی ختم نبوت کا انکار کرتا ہے تو کمیت میں اس نے کمی کی تو آپ کی تعریف کے مطابق اس کے ایمان میں کمی ہوئی ہے لیکن ہے مومن ۔۔۔۔
پھر تو قادیانی حضرات آپ کے نزدیک کم درجے کے مومن ہیں اور دائرہ اسلام سے خارج بھی نہیں ہیں ؟؟؟؟
اس سوال کے جواب سے پہلے آپ مجھے ایک چھوٹے سے سوال کا جواب دیں کہ ایک کافر جب کلمہ پڑھ کر اسلام میں داخل ہوجاتا ہے۔ایمان والا ہوجاتا ہے تو یہ اس کا کلمہ پڑھنا عمل ہے یا نہیں ؟ اگر آپ اس کا جواب یہ دیں کہ یہ اس کا عمل نہیں تو پھر آپ بتائیں گے کہ پھر کافر کا یہ فعل کیا کہلائے گا ؟ اور اگر آپ جواب دیں کہ یہ اس کاعمل ہے تو پھر آپ اس بات سے انکاری ہیں کہ عمل ایمان کا رکن اور حصہ ہی نہیں۔
اس سوال کے جواب کے بعد باقی باتیں۔ ان شاءاللہ