• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

احادیث کے بارے عقیدہ

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ @ابن داود صاحب سے درخواست ہے کہ پوائنٹ نمبر 3 کے بارے قرآن وسنت سے راہنمائی کر دیں۔جزاک اللہ خیرا۔
upload_2017-1-10_11-58-35.png

بالا سکین کتاب احادیث قدسیہ کے صفحہ نمبر 7 کا ہے۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
امیر حمیدالدین اور ان کی کتاب فوائد کا تو معلوم نہیں ، لیکن یہاں جو بات کہی گئی ہے کہ :
''قرآن کریم کے منکر کافر قرار دیا جائے گا ،حدیث قدسی کے منکر کو نہیں''
یہ بات محل نظر ہے!
کہ قرآن بھی وحی ہے اور حدیث بھی وحی ہے! اور وحی کا منکر کافر ہے!خواہ وہ وحی قرآن کی ہو، خواہ حدیث قدسی ہو یا حدیث قدسی کے علاوہ!
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بات کا جو دین سے تعلق رکھتی ہے، وہ وحی سے ہے! اور اس کا منکر کافر ہے!
قرآن کو ماننے اور حدیث کو ماننے میں فرق کرنے والوں کا ذکر اللہ تعالیٰ نے یوں فرمایا ہے:
إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَنْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللَّهِ وَرُسُلِهِ وَيَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَنْ يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلًا (سورة النساء 150)
بے شک جو لوگ الله اور اس کے رسولوں کے ساتھ کفر کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ الله اوراس کے رسولوں کے درمیان فرق رکھیں اور کہتے ہیں کہ ہم بعضوں پر ایمان لائے ہیں اور بعضوں کے منکر ہیں اور چاہتے ہیں کہ کفر اور ایمان کے درمیان ایک راہ نکالیں۔ (ترجمہ احمد علی لاہوری)

بات یہ ہے کہ جب کسی کو معلوم ہو جائے کہ یہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے یعنی کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ثابت ہو جائے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے یا عمل ہے یا تقریر ہے، پھر وہ اس کا انکار کردے، ایسا شخص کافر ہے!

ایک بات مزید مد نظر رکھیں کہ انکار حدیث میں انکار قرآن بھی شامل ہے، کیونکہ حدیث کے انکار سے قرآن کا انکار لازم آتا ہے!

نوٹ: میں اس بات کا سخت حامی ہوں کہ ہر کسی کو عالم نہ سمجھا جائے، جس کی جو حیثیت ہے اسے وہیں رکھنا چاہیئے! اور شیخ کے لقب کے حقدار علماء ہیں، میں اس کا حقدار نہیں!
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
نوٹ: میں اس بات کا سخت حامی ہوں کہ ہر کسی کو عالم نہ سمجھا جائے، جس کی جو حیثیت ہے اسے وہیں رکھنا چاہیئے! اور شیخ کے لقب کے حقدار علماء ہیں، میں اس کا حقدار نہیں!
جزاک اللہ خیرا محترم و مکرم ابو داؤد بھائی! حفظک اللہ
میں آئندہ ذاتی طور پر اس ضمن میں خیال رکھوں گا...ان شاء اللہ
بارک اللہ فی علمک و عملک و مالک
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,567
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
بالا سکین کتاب احادیث قدسیہ کے صفحہ نمبر 7 کا ہے۔
یہ بات ۔۔ امیر حمید الدین کے فوائد کے حوالہ سے پیش کی گئی ہے
تو پہلے مذکور حمید الدین کا تعارف لازمی ہے :
الموسوعة الفقهية الكويتية ‘‘ کی دوسری جلد میں ( فقہاء کے تعارف ) میں ان صاحب کا تعارف دیا گیا ہے جو درج ذیل ہے :
حميد الدين الضرير ( 667 هـ)
هو علي بن محمد بن علي، حميد الدين الضرير من أهل رامش - بضم الميم - قرية من أعمال بخارى - من علماء الحنفية، كان إماما فقيها أصوليا محدثا متقنا، تفقه على شمس الأئمة الكردري. وتفقه عليه جماعة منهم صاحب الكنز حافظ الدين النسفي. انتهت إليه رئاسة العلم بما وراء النهر.
من تصانيفه: " الفوائد " حاشية على الهداية علقت على مواضع مشكلة؛ و " شرح المنظومة النسفية "؛ و " شرح الجامع الكبير ".

[الفوائد البهية ص 125؛ والجواهر المضية 1 / 373؛ ومراصد الاطلاع 2 / 596]
یعنی ان کا نام علی بن محمد اور لقب حمید الدین ہے ، بخاریٰ کے علاقہ کے رہنے والے تھے ، اور حنفی مذہب کے عالم تھے
اصول اور فقہیات میں امام تھے ، محدث بھی تھے ، علامہ شمس الدین الکردری کے شاگرد تھے ، اور خود ان سے کئی لوگوں نے علم حاصل کیا
انہی میں مشہور حنفی فقیہ
أبو البركات عبد الله بن أحمد بن محمود حافظ الدين النسفي جو مشہور فقہی کتاب کنز الدقائق کے مصنف تھے ،
ان حمیدالدین صاحب نے فقہ حنفی کی کتاب ھدایہ کا حاشیہ بھی لکھا جس کا نام ’’ الفوائد ‘‘ ہے ،
یہ ( 667 ھ) میں فوت ہوئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,476
پوائنٹ
964
ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ قرآن وسنت(حدیث صحیح) دونوں وحی ہیں ، دونوں کا ماننا لازم ہے ۔
دونوں میں سے کسی کا بھی منکر کافر ہے ۔
منکرین حدیث پر کفر کا فتوی اس لیے نہیں لگتا ، کیونکہ وہ تاویل کرتے ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ ہم قول رسول کے منکر نہیں ، بلکہ ان احادیث کے قول رسول ہونے کے منکر ہیں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,567
پوائنٹ
791
پوائنٹ نمبر 3 کے بارے قرآن وسنت سے راہنمائی کر دیں
ویسے عجیب بات ہے :
خود ہی لکھتے ہیں ’’ حدیث قدسی ‘‘ یعنی اللہ کا فرمان ، اور پھر بھی کہتے ہیں کہ اس کا انکار کفر نہیں ،
یہ تو سب کے علم میں ہے کہ حدیث قدسی اس حدیث کو کہتے ہیں جس میں نبی مکرم ﷺ نے بتایا ہو کہ اللہ تعالی یوں فرماتا ہے
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
منکرین حدیث پر کفر کا فتوی اس لیے نہیں لگتا ، کیونکہ وہ تاویل کرتے ہیں ، وہ کہتے ہیں کہ ہم قول رسول کے منکر نہیں ، بلکہ ان احادیث کے قول رسول ہونے کے منکر ہیں۔
محترم شیخ!
یہ اصول کیوں؟؟؟ سمجھ میں نہیں آیا. تاویل کی قید کیوں لگائی جاتی ہے؟؟؟
بغرض تفہیم
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
محترم شیخ!
یہ اصول کیوں؟؟؟ سمجھ میں نہیں آیا. تاویل کی قید کیوں لگائی جاتی ہے؟؟؟
بغرض تفہیم
معذرت چایتا ہوں محترم شیخ!
نیٹ ختم ہونے کا میسیج آگیا تھا تو اتنا ہی لکھ سکا تھا

میں پوچھنا یہ چاہتا ہوں کہ ہر جگہ تاویل کی بات کیوں کہی جاتی ہے؟؟؟
کیا اس میں امکان نہیں ہوتا کہ وہ عمدا کر رہا ہو. اور شریعت کا مذاق اڑا رہا ہو؟؟؟
اور یہ انکار حدیث کا فتنہ تو اور بھی واضح ہے. انکار حدیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار ہے
 
Top