ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
استقامت کا بیان
بسم اللہ ا لرحمن الرحیم۔ الحمد للہ رب العالمین۔ الرحمن الرحیم ۔ مالک یوم الدین۔ ایاک نعبد و ایاک نستعین۔ اھدنا الصرط المستقیم۔ صراط الذین انعمت علیھم۔ غیر المغضوب علیھم ولاالضالین (امین) والصلوٰۃ والسلام علی رسولہ الکریم وعلی الٰہ واصحابہ وعلی جمیع عباد اللہ الصالحین۔ اما بعد۔ فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم ط بسم اللہ الرحمن الرحیمط اِنَّ الَّذِيْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللہُ ثُمَّ اسْـتَقَامُوْا تَـتَنَزَّلُ عَلَيْہِمُ الْمَلٰۗىِٕكَۃُ اَلَّا تَخَافُوْا وَلَا تَحْزَنُوْا وَاَبْشِرُوْا بِالْجَنَّۃِ الَّتِيْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ۳۰ نَحْنُ اَوْلِيٰۗــؤُكُمْ فِي الْحَيٰوۃِ الدُّنْيَا وَفِي الْاٰخِرَۃِ۰ۚ وَلَكُمْ فِيْہَا مَا تَشْتَہِيْٓ اَنْفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيْہَا مَا تَدَّعُوْنَ۳۱ۭ نُزُلًا مِّنْ غَفُوْرٍ رَّحِيْمٍ۳۲ۧ (حم سجدۃ:۳۰ تا ۳۲)
سب تعریف ہے اللہ کے لیے، جو سارے جہاں کا پالنے والا ہے، بڑا مہربان، نہایت رحم والا ہے، بدلے کے دن کامالک ہے، خدا یا ہم صرف تیری عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد طلب کرتے ہیں، تو ہمیں سیدھی راہ دکھا، یعنی ان لوگوں کی راہ جن پر تو نے انعام کیا ہے نہ ان لوگوں کی جن پر غضب کیا گیا، اور نہ گمراہوں کی، اور درود و سلام نازل ہوں اللہ کے بزرگ رسول پر اور آپﷺ کے تمام آل و اصحاب پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر اس کے بعد میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں شیطان مردود سے شروع اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان،بڑے رحم والا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے، پھر اس پر قائم رہے، تو ان کے پاس فرشتے یہ کہتے ہوئے آتے ہیں، کہ تم کچھ بھی اندیشہ اور غم نہ کرو بلکہ اس جنت کی بشارت سن لو، جس کا تم وعدہ دیے گئے ہو، ہم دنیا میں اور آخرت میں تمہارے معین و مددگار ہیں اور تمہارے لیے وہاں ہر قسم کی نعمتیں ہوں گی، جس کی تمہاری طبیعت چاہے گی، مہربان بخشش کرنے والے خدا کی طرف سے تمہاری مہمانی ہوگی۔
کسی کام کے کرنے میں مسلسل جدوجہد اور کوشش کرنے کا نام استقلال اور استقامت ہے اور بغیر استقامت کے دین و دنیا کا کوئی کام نہیں ہوسکتا، اور ہر اس کام کو جسے حق سمجھا جائے، صحیح طور پر اسے حاصل کرنے کے لیے تکلیفیں برداشت کی جائیں مگر صحیح بات سے انحراف اور منہ نہ پھیرا جائے اسی کو استقامت کہتے تھے، تو استقلال اور استقامت مقصد میں کامیابی کے لیے واحد ذریعہ ہے جس میں ہمت اور استقلال نہیں ہے، وہ مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے، شرعی حیثیت سے قرآن شریف میں استقامت کی بڑی اہمیت اور تا کید کی گئی ہے، چنا نچہ ارشاد الٰہی ہے۔بسم اللہ ا لرحمن الرحیم۔ الحمد للہ رب العالمین۔ الرحمن الرحیم ۔ مالک یوم الدین۔ ایاک نعبد و ایاک نستعین۔ اھدنا الصرط المستقیم۔ صراط الذین انعمت علیھم۔ غیر المغضوب علیھم ولاالضالین (امین) والصلوٰۃ والسلام علی رسولہ الکریم وعلی الٰہ واصحابہ وعلی جمیع عباد اللہ الصالحین۔ اما بعد۔ فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم ط بسم اللہ الرحمن الرحیمط اِنَّ الَّذِيْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللہُ ثُمَّ اسْـتَقَامُوْا تَـتَنَزَّلُ عَلَيْہِمُ الْمَلٰۗىِٕكَۃُ اَلَّا تَخَافُوْا وَلَا تَحْزَنُوْا وَاَبْشِرُوْا بِالْجَنَّۃِ الَّتِيْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ۳۰ نَحْنُ اَوْلِيٰۗــؤُكُمْ فِي الْحَيٰوۃِ الدُّنْيَا وَفِي الْاٰخِرَۃِ۰ۚ وَلَكُمْ فِيْہَا مَا تَشْتَہِيْٓ اَنْفُسُكُمْ وَلَكُمْ فِيْہَا مَا تَدَّعُوْنَ۳۱ۭ نُزُلًا مِّنْ غَفُوْرٍ رَّحِيْمٍ۳۲ۧ (حم سجدۃ:۳۰ تا ۳۲)
سب تعریف ہے اللہ کے لیے، جو سارے جہاں کا پالنے والا ہے، بڑا مہربان، نہایت رحم والا ہے، بدلے کے دن کامالک ہے، خدا یا ہم صرف تیری عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد طلب کرتے ہیں، تو ہمیں سیدھی راہ دکھا، یعنی ان لوگوں کی راہ جن پر تو نے انعام کیا ہے نہ ان لوگوں کی جن پر غضب کیا گیا، اور نہ گمراہوں کی، اور درود و سلام نازل ہوں اللہ کے بزرگ رسول پر اور آپﷺ کے تمام آل و اصحاب پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر اس کے بعد میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں شیطان مردود سے شروع اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان،بڑے رحم والا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے، پھر اس پر قائم رہے، تو ان کے پاس فرشتے یہ کہتے ہوئے آتے ہیں، کہ تم کچھ بھی اندیشہ اور غم نہ کرو بلکہ اس جنت کی بشارت سن لو، جس کا تم وعدہ دیے گئے ہو، ہم دنیا میں اور آخرت میں تمہارے معین و مددگار ہیں اور تمہارے لیے وہاں ہر قسم کی نعمتیں ہوں گی، جس کی تمہاری طبیعت چاہے گی، مہربان بخشش کرنے والے خدا کی طرف سے تمہاری مہمانی ہوگی۔
فَاسْتَقِمْ کَمَا اُمِرْتَ وَمَنْ تَابَ مَعَکَ وَلاَ تَطْغَوْااِنَّہٗ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ۔ (ھود:۱۱۲)
آپ سیدھے اور استقامت سے چلیے ، جیسا کہ حکم ہے ا ور جس نے توبہ کی آپ کے ساتھ، اورحد سے نہ بڑھو، کہ اللہ تمہارے کاموں کو دیکھتا ہے۔