ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
خطبہ ــ 21
محبت ِرسولﷺ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللھم انی اسئلک حبک وحب من یحبک والعمل الذی یبلغنی حبک اللھم اجعل حبک احب الی من نفسی ومالی واھلی ومن المآء البارد والصلوۃ والسلام علی حبیب اللہ والہ واتباعہ الی یوم الدین۔ امابعد! فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم۔ بسم اللہ الرحمن الرحیمط وَمَنْ يُّطِعِ اللہَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰۗىِٕكَ مَعَ الَّذِيْنَ اَنْعَمَ اللہُ عَلَيْہِمْ مِّنَ النَّبِيّٖنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّہَدَاۗءِ وَالصّٰلِحِيْنَ۰ۚ وَحَسُنَ اُولٰۗىِٕكَ رَفِيْقًا۶۹ۭ (النساء:۶۹)
''جن لوگوں نے اللہ اور رسول کی اطاعت کی، وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوںگے، جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام فرمایا: یعنی نبیوں کے ساتھ اور سچے لوگوں کے ساتھ، اورشہیدوں کے ساتھ ، اور نیک لوگوں کے ساتھ، اور یہ بہترین ساتھی ہیں۔''
اس آیت کریمہ کا شان نزول یہ ہے، کہ ایک صحابی رسول اللہ ﷺ کے پاس تشریف لائے ا ورعرض کرنے لگے یا رسول اللہ! میں آپ ﷺ کو اپنی جان اور بال بچوں سے زیادہ محبوب رکھتا ہوں، جب میں گھر میں بال بچوں کے ساتھ ہوتا ہوں اور آپﷺ کو یاد کرتا ہوں، تو جب تک آپﷺ کو دیکھ نہیں لیا تب تک مجھے قرار نہیں آتا، تو سب بال بچوںکو چھوڑ چھاڑ کر آپﷺ کے پاس دوڑا ہوا آتا ہوں، آپﷺ کو دیکھ کر تسلی ہو جاتی ہے اوردل کو قرار آجاتا ہے، تب میں واپس جاتا ہوں وانی ذکرت موتی وموتک فعرفت انک اذادخلت الجنۃ رفعت مع النبیین وان دخلتھا لا ارا ک فانزل اللہ تعالی الایۃ لیکن جب میں اپنی اور آپ ﷺ کی موت کو یاد کرتا ہوں، تو میں جان لیتا ہوں کہ جب آپﷺ جنت میں داخل ہوں گے تو آپﷺ نبیوں کے ساتھ بڑے بڑے درجات میں ہوں گے، اور اگر میں جنت میں داخل ہوا بھی، تو میں نہ آپﷺ کو دیکھ سکوں گا، اور نہ آپﷺ تک پہنچ سکوں گا تو مجھے بڑی تکلیف ہوگی اس پر اللہ تعالیٰ نے اس آیت کریمہ کو نازل فرمایا کہ جو اللہ اور رسو ل کی اطاعت و فرمانبرداری کرے گا، وہ جنت میں نبیوں کے ساتھ ہوگا، نبی کی اطاعت و فرمانبرداری اور محبت کی یہ فضیلت ہے، حضرت انس رضی اللہ عنہ بیا ن کرتے ہیں:محبت ِرسولﷺ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللھم انی اسئلک حبک وحب من یحبک والعمل الذی یبلغنی حبک اللھم اجعل حبک احب الی من نفسی ومالی واھلی ومن المآء البارد والصلوۃ والسلام علی حبیب اللہ والہ واتباعہ الی یوم الدین۔ امابعد! فاعوذ باللہ من الشیطن الرجیم۔ بسم اللہ الرحمن الرحیمط وَمَنْ يُّطِعِ اللہَ وَالرَّسُوْلَ فَاُولٰۗىِٕكَ مَعَ الَّذِيْنَ اَنْعَمَ اللہُ عَلَيْہِمْ مِّنَ النَّبِيّٖنَ وَالصِّدِّيْقِيْنَ وَالشُّہَدَاۗءِ وَالصّٰلِحِيْنَ۰ۚ وَحَسُنَ اُولٰۗىِٕكَ رَفِيْقًا۶۹ۭ (النساء:۶۹)
''جن لوگوں نے اللہ اور رسول کی اطاعت کی، وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوںگے، جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام فرمایا: یعنی نبیوں کے ساتھ اور سچے لوگوں کے ساتھ، اورشہیدوں کے ساتھ ، اور نیک لوگوں کے ساتھ، اور یہ بہترین ساتھی ہیں۔''
ان رجلا اتی النبی ﷺ فقال متی الساعۃ یارسول اللہ قال مااعددت لھا قال ما اعددت لھا من کثیر صلوۃ ولا صوم ولا صدقۃ ولکنی احب اللہ ورسولہ قال انت مع من احببت۔ (ترمذی)
ایک شخص نبی کریم ﷺ کے پاس حاضر ہو کر عرض کرنے لگا یا رسول اللہ ! قیامت کب آئے گی؟ آپﷺ نے فرمایا قیامت کے لیے تم نے کیا تیاری کر رکھی ہے، اس نے جواب دیا ، میں نے قیامت کے لیے زیادہ نماز،ر وزہ، صدقہ و خیرات کر کے تیاری تو نہیں کی ہے، لیکن اتنا ضرور ہے کہ میں اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ محبت رکھتا ہوں، میرے پاس بس یہی محبت رسول کا سرمایہ ہے، آپﷺ نے فرمایا:جس کے ساتھ تم محبت رکھو گے اس کے ساتھ تم جنت میں جاؤ گے۔(الشفاء قاضی عیاض)
مسند احمد وغیرہ میں ہے، کہ رسول اللہ ﷺ سے ایک شخص کے بارے میں پوچھا گیا، کہ جو ایک قوم سے محبت رکھتا ہے لیکن ان سے ملاقات نہیں ہوئی ہے تو آپﷺ نے فرمایا: المرء مع من احب ہر انسان اس کے ساتھ ہوگا، جس سے وہ محبت رکھتا ہو، حضرت انسؓ فرماتے ہیں: کہ خدا کی قسم میری محبت جو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہے اور حضرت ابوبکر ؓ ، عمرؓ کے ساتھ ہے مجھے امید ہے، کہ اللہ تعالیٰ مجھے ان ہی لوگوں کے ساتھ اٹھائے گا ،گو میرے اعمال ان جیسے نہیں ہیں سچ ہے :
احب الصالحین ولست منھم لعل اللہ یرزقنی صلاحا
یعنی محبت معیار اور کسوٹی ہے حق اورناحق کے پرکھنے کے لیے،جنہیں خدا اور رسول سے محبت ہے یہی سچے مطیع و فرمانبردار ہیں اور جو خدا اوررسول کے فرمانبردار نہیں ہیں، وہ محب رسول نہیں ہیں،