• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس تصویرکاجواب درکارہے۔

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته!

شاہ عبد اللہ کوئی بہت بڑا امام نہیں کہ اس کے ہر عمل کی توجیہ یا اس کی دلیل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے۔ البتہ اگر اس قسم کی کوئی تصویر شیخ ابن باز﷫ کی ہوتی اور واقعی ہی حقیقی واصلی تصویر ہوتی تو ضرور ان کے فتاوی میں اس کی دلیل یا توجیہ تلاش کرنے کی کوشش کی جاتی ...

قرآن وحدیث کے بہت سے محکم دلائل سے ثابت ہے کہ صرف اللہ سے ہی مانگنا چاہئے۔ فرمانِ باری ہے: ﴿ لَهُ دَعْوَةُ الْحَقِّ ۖ وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ لَا يَسْتَجِيبُونَ لَهُم بِشَيْءٍ إِلَّا كَبَاسِطِ كَفَّيْهِ إِلَى الْمَاءِ لِيَبْلُغَ فَاهُ وَمَا هُوَ بِبَالِغِهِ ۚ وَمَا دُعَاءُ الْكَافِرِ‌ينَ إِلَّا فِي ضَلَالٍ ﴾ ... سورة الرعد: 14
کہ ’’اسی کو پکارنا حق ہے۔ جو لوگ اوروں کو اس کے سوا پکارتے ہیں وه ان (کی پکار) کا کچھ بھی جواب نہیں دیتے مگر جیسے کوئی شخص اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے ہوئے ہو کہ اس کے منہ میں پڑ جائے حالاکہ وه پانی اس کے منہ میں پہنچنے والا نہیں، ان منکروں کی جتنی پکار ہے سب گمراہی میں ہے۔‘‘
 

muneebanjum

مبتدی
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
62
ری ایکشن اسکور
336
پوائنٹ
0
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته!

شاہ عبد اللہ کوئی بہت بڑا امام نہیں کہ اس کے ہر عمل کی توجیہ یا اس کی دلیل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے۔ البتہ اگر اس قسم کی کوئی تصویر شیخ ابن باز﷫ کی ہوتی اور واقعی ہی حقیقی واصلی تصویر ہوتی تو ضرور ان کے فتاوی میں اس کی دلیل یا توجیہ تلاش کرنے کی کوشش کی جاتی ...

قرآن وحدیث کے بہت سے محکم دلائل سے ثابت ہے کہ صرف اللہ سے ہی مانگنا چاہئے۔ فرمانِ باری ہے: ﴿ لَهُ دَعْوَةُ الْحَقِّ ۖ وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ لَا يَسْتَجِيبُونَ لَهُم بِشَيْءٍ إِلَّا كَبَاسِطِ كَفَّيْهِ إِلَى الْمَاءِ لِيَبْلُغَ فَاهُ وَمَا هُوَ بِبَالِغِهِ ۚ وَمَا دُعَاءُ الْكَافِرِ‌ينَ إِلَّا فِي ضَلَالٍ ﴾ ... سورة الرعد: 14
کہ ’’اسی کو پکارنا حق ہے۔ جو لوگ اوروں کو اس کے سوا پکارتے ہیں وه ان (کی پکار) کا کچھ بھی جواب نہیں دیتے مگر جیسے کوئی شخص اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیلائے ہوئے ہو کہ اس کے منہ میں پڑ جائے حالاکہ وه پانی اس کے منہ میں پہنچنے والا نہیں، ان منکروں کی جتنی پکار ہے سب گمراہی میں ہے۔‘‘
میں آپ سے متفق ہوں، لیکن معترضین کہتے ھیں کہ ایک کام خود کے لئے تو جائزہے،جب کوئی بریلوی
کرے تو اس کو پہرےدار شرک ! شرک! کہہ کر پاس نھہیں جانے دیتے؟؟ شاہ عبد اللہ تو حادم الحرمین ھیں ان کے حکم پر ھی اس طرح کے کاموں سے عام لوگوں کو منع کیا جاتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ بذات خود شاہ صاحب حافظ قرآن بھی ھیں۔ ۔ ۔
یہ کیا پالیسی ہے کہ ایک کام خود کے لئے تو جائزہے، دوسروں کے لئے نا جائز !!!
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,011
پوائنٹ
289
یہ کیا پالیسی ہے کہ ایک کام خود کے لئے تو جائزہے، دوسروں کے لئے نا جائز !!!
اگر کسی ملک یا خطے میں شریعت کی حکمرانی ہے تو حکمران کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی مملکت میں شرعی اصولوں کے نفاذ کا ہرممکن خیال رکھے۔

قرآن و سنت کا حکم ہے کہ جھوٹ سنگین جرم ہے اور اس سے روکا جانا چاہئے ، اور اسی شرعی اصول پر عمل کرتے ہوئے اگر کوئی اپنی اولاد پر جھوٹ نہ بولنے کی پابندی لاگو کرتا ہے تو وہ اولاد کے تئیں اپنے دینی فرض کو نبھاتا ہے۔
لیکن یہی فرد جب اپنے کام یا کاروبار کی جگہ جھوٹ پر جھوٹ بولے تو کیا ہم اسے کہہ سکتے ہیں کہ : چونکہ وہ جھوٹ بولتا ہے لہذا اپنی اولاد پر سے بھی پابندی ہٹا لے؟

انفرادی خامی یا کوتاہی کیا اس بات کا جواز بنتی ہے کہ امربالمعروف و نھی عن المنکر کے فریضے کو چھوڑ دیا جائے؟؟ (مزید تفصیل یہاں پڑھیں : [LINK=http://baazauq.blogspot.com/2011/05/aalim-be-aml-ko-tabligh-ka-haq.html]عالِم بےعمل کو تبلیغ کا حق ۔۔۔؟[/LINK])
ویسے سو باتوں کی ایک بات ہے بھائی۔
اس بات کا ثبوت ہی کیا ہے کہ یہ تصویر اصلی ہے اور ڈیجیٹیل کمپوزنگ کا کمال نہیں ہے؟
میرے واقفکاروں میں یورپی ملک کا ایک ایسا گرافک ڈیزائینر ہے جس کا دعویٰ ہے کہ وہ ایسی تصویر بنا کر دکھا سکتا ہے جس میں شاہ عبداللہ جنت البقیع میں کسی قبر کو چومتے ہوئے سجدہ کرتے نظر آئیں۔ کیا ایسی تصویر کے سامنے آنے پر قبروں پر سجدے کا جواز ثابت ہو جائے گا یا قرآن و سنت کے اصولوں کو مانا جائے گا؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
بجا فرمایا باذوق بھائی، فیس بک وغیرہ پر اس قسم کی اکثر تصاویر عموماً جھوٹ کا شاہکار ہوتی ہیں۔ کچھ روز قبل ایک صاحب نے اسی طرز پر مبنی ایک ویڈیو پیش کی تھی۔ جس میں پہلے توصیف الرحمٰن راشدی صاحب کی تقریر کا ایک اقتباس سنایا جاتا ہے کہ دھمال ڈالنا غیر شرعی ہے۔ اور پھر عربی لباس میں ملبوس جوانوں کا رقص دکھا کر وہابیوں کو غلیظ القابات سے نوازا گیا ہے۔
اس سے بھی اوپر جائیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھتے ہوئے فوٹو شاپ کے کمال کو معجزات گرداننے والوں کی بھی کمی نہیں۔ تو شاہ عبداللہ کی کیا حیثیت ہے۔
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
میں آپ سے متفق ہوں، لیکن معترضین کہتے ھیں کہ ایک کام خود کے لئے تو جائزہے،جب کوئی بریلوی
کرے تو اس کو پہرےدار شرک ! شرک! کہہ کر پاس نھہیں جانے دیتے؟؟ شاہ عبد اللہ تو حادم الحرمین ھیں ان کے حکم پر ھی اس طرح کے کاموں سے عام لوگوں کو منع کیا جاتا ہے۔ ۔ ۔ ۔ بذات خود شاہ صاحب حافظ قرآن بھی ھیں۔ ۔ ۔
یہ کیا پالیسی ہے کہ ایک کام خود کے لئے تو جائزہے، دوسروں کے لئے نا جائز !!!
بھائی اگر اس تصویر کو درست مان بھی لیا جاے تو اس میں تو وہ دعا کر رہے ہیں،،
تو کیا قبر پر دعا کنے سے ہی منع تو نہیں،
 

muneebanjum

مبتدی
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
62
ری ایکشن اسکور
336
پوائنٹ
0
بھائی اگر اس تصویر کو درست مان بھی لیا جاے تو اس میں تو وہ دعا کر رہے ہیں،،
تو کیا قبر پر دعا کنے سے ہی منع تو نہیں،
میری رائے بھی یہی ہے کے مَلک عبد اللہ دعا کر رہے، درود پڑھ رھے ھوں- قبر پر جا کر دعا کرنا تو ضروری ہے۔ قبر والے کو دینے کے لئے جانا چاھئے نہ کے اس سے لینے- اس کے لئے مغفرت اور درجات کی بلندی کی دعا کرنی چاھئے- میرا دوست چند ہفتے پہلے عمرہ کرکے آیا ہے، وہ بتا رھا تھا کہ ایک سعودی شہزادہ روضہ مبارک کے اندرگیا، میں باہر ایک طرف بیٹھا تھا، تھوڑی دیر بعد اندر سے اونچی اونچی رونے کی آوازے آنے لگی۔ اب میری رہنمائی فرمائیں کہ یہ کیا ہے؟؟؟تصویر ہو سکتا ہے جعلی ہو لیکن یہ واقعہ کا میرا دوست چشم دیدہ گواہ ہے۔

جزاک اللہ
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
میری رائے بھی یہی ہے کے مَلک عبد اللہ دعا کر رہے، درود پڑھ رھے ھوں- قبر پر جا کر دعا کرنا تو ضروری ہے۔ قبر والے کو دینے کے لئے جانا چاھئے نہ کے اس سے لینے- اس کے لئے مغفرت اور درجات کی بلندی کی دعا کرنی چاھئے- میرا دوست چند ہفتے پہلے عمرہ کرکے آیا ہے، وہ بتا رھا تھا کہ ایک سعودی شہزادہ روضہ مبارک کے اندرگیا، میں باہر ایک طرف بیٹھا تھا، تھوڑی دیر بعد اندر سے اونچی اونچی رونے کی آوازے آنے لگی۔ اب میری رہنمائی فرمائیں کہ یہ کیا ہے؟؟؟تصویر ہو سکتا ہے جعلی ہو لیکن یہ واقعہ کا میرا دوست چشم دیدہ گواہ ہے۔

جزاک اللہ
دیکھو اگر اس طرح کے رونے کی بات ہے ہو سکتا ہے وہ زیارت قبر کنے گئے ہوں،
اور دوسری بات کیا پتا اب کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کو دیکھ کر رونا آ گیا ہو
اور ہاں ویسے اس بات سے ہم کیا تصور کر سکتے ہیں ، کسی شہزادے کی قبر پر جا کر رونا یا نہ رونہ کوئی حجت نہیں
اور اگر اس طرح کی باتوں کو دلیل کے طور پر پیش بھی کیا جاے تو دیکھا جاے تو وہان کسی کوجالی کو ٹچ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی تو اس بات کو کیا سمجھا جاے گا،
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
سعودی مملکت سلفی حضرات کی ایک نمائندہ مملکت شمار ہوتی ہے، لیکن اس کے حاکم کے کسی عمل کو سلفی حضرات کا نمائندہ عمل قرار نہیں دیا جا سکتا، البتہ وہاں کے مفتی اعظم وغیرہ کے اعمال پر بحث ہو سکتی ہے۔
اس کی مثال ایسے ہے جیسے پاکستان حنفی حضرات کا اور ایران شیعوں کا نمائندہ ملک ہے، لیکن کیا ان کے حکمرانوں (صدر زرداری، یوسف گیلانی اور احمدی نژاد) کے اعمال حنفیوں اور شیعوں کے نمائندہ اعمال قرار دئیے جا سکتے ہیں؟؟!! پچھلے دنوں شاہ محمود (سابق وزیر خارجہ، جو گدی نشین بھی ہیں) اور ہیلری کلنٹن کی ایک حیا باختہ تصویر میڈیا کی زینت بنی تھی، کیا اسے حنفی یا بریلوی حضرات کا نمائندہ عمل قرار دیا جانا چاہئے؟؟؟!! وغیرہ وغیرہ
حکمران زیادہ تر سیکولر ہوتے ہیں، لہٰذا وہ کسی بھی طرح نمائندہ قرار نہیں دئیے جا سکتے۔
اہل الحدیث کے ہاں تو ائمہ کرام اور مفتی حضرات کا عمل بھی قرآن وسنت کے خلاف ہو تو نمائندہ قرار نہیں پاتا، کجا یہ کہ کسی حکمران کا؟!
واللہ تعالیٰ اعلم!

اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!


انتظامیہ ۔۔۔ اس مراسلے سے شروع ہونے والی ایک نئی بحث کو الگ جگہ یہاں منتقل کردیا گیا ہے ۔۔۔ انتظامیہ
 
Last edited by a moderator:

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,011
پوائنٹ
289
میرا دوست چند ہفتے پہلے عمرہ کرکے آیا ہے، وہ بتا رھا تھا کہ ایک سعودی شہزادہ روضہ مبارک کے اندرگیا، میں باہر ایک طرف بیٹھا تھا، تھوڑی دیر بعد اندر سے اونچی اونچی رونے کی آوازے آنے لگی۔ اب میری رہنمائی فرمائیں کہ یہ کیا ہے؟؟؟تصویر ہو سکتا ہے جعلی ہو لیکن یہ واقعہ کا میرا دوست چشم دیدہ گواہ ہے۔
مجھے نہیں پتا کہ آپ کے دوست کی "ثقاہت" کی گواہی کتنے لوگ دے سکتے ہیں؟
اگر ایسا ہی ہے کہ بس ایک دو لوگوں کی بات "معتبر" بن جاتی ہو تو پھر میری گواہی بھی سن لیں کہ میں کوئی دیڑھ دو دہے سے یہاں سعودی عرب میں مقیم ہوں اور آج کی تاریخ تک میں نے نہ دیکھا ، نہ سنا اور نہ پڑھا کہ روضہ نبوی (صلی اللہ علیہ وسلم) کے اندر کسی کو جانے کی اجازت ملی ہو یا وہ اندر گیا ہو۔
سال بھر پہلے کسی نے ایک اخبار کا تراشہ بھیجا تھا جس میں لکھا تھا کہ ایک صاحب کو روضہ نبوی (صلی اللہ علیہ وسلم) کے غلاف کا ٹکڑا کسی سعودی شہزادے سے ملا اور وہ جگہ جگہ اسکی نمائش کرتے پھر رہے ہیں۔ اول تو اس بات کا ثبوت ہی نہیں کہ روضہ نبوی (صلی اللہ علیہ وسلم) پر کوئی "غلاف" چڑھایا جاتا ہو ، جبکہ کعبۃ اللہ کے غلاف کی تفصیل تو [LINK=http://factory.gph.gov.sa/index.cfm?do=cms.cat&categoryid=903]یہاں[/LINK] ملاحظہ کی جا سکتی ہے۔

پھر یہی بات میں نے مکہ المکرمہ میں مقیم اپنے دوست عکاشہ بھائی سے دریافت کی۔ انہوں نے یہ جواب ارسال کیا تھا :
حقیقت یہ ہے کہ حجرہ عائشہ کو آجتک کسی نے اندر سے نہیں دیکھا ہے ۔ ایک مہینہ پہلے میں المدینہ المنورہ گیا تھا۔ وہاں ایک شخص نے جو کہ تاریخ کے سلسلے میں کافی ماہر ہیں انھوں نے بتایا تھا کہ جو حجرہ کی دیوار باہر سے نظر آتی ہے یہ آل سعود کی بنی ہوئی ہے ۔ اس کے بعد ایک دیوار ہےجو کہ صلاح الدین ایوبی نے یہودیوں کی سازشوں سے بچنے کے لیے بنوائی تھی جو کہ زیززمین تک چلی جاتی ہے ۔اس کے بعد حجرہ کی دیوار ہے اور آخر میں قبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔صلاح الدین ایوبی کی دیوار تعمیر کرنے کےبعد آجتک کوئی حجرہ کے اندر نہیں گیا ۔ چاہے وہ کوئی بادشاہ یہ کوئی اور ۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ حدیث جس مین آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ائے اللہ میری قبر کو سجدہ گاہ نہ بنانا ۔ ہمارا اس پر ایمان ہے کہ اللہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا قبول کی ۔
عکاشہ بھائی بھی اس فورم پر موجود ہیں ، ان کی نظر سے یہ مراسلہ گزرے تو گذارش ہے کہ اس کی دوبارہ تصدیق کر دیں۔ جزاک اللہ خیرا
 
Top