یہ کیا پالیسی ہے کہ ایک کام خود کے لئے تو جائزہے، دوسروں کے لئے نا جائز !!!
اگر کسی ملک یا خطے میں شریعت کی حکمرانی ہے تو حکمران کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی مملکت میں شرعی اصولوں کے نفاذ کا ہرممکن خیال رکھے۔
قرآن و سنت کا حکم ہے کہ جھوٹ سنگین جرم ہے اور اس سے روکا جانا چاہئے ، اور اسی شرعی اصول پر عمل کرتے ہوئے اگر کوئی اپنی اولاد پر جھوٹ نہ بولنے کی پابندی لاگو کرتا ہے تو وہ اولاد کے تئیں اپنے دینی فرض کو نبھاتا ہے۔
لیکن یہی فرد جب اپنے کام یا کاروبار کی جگہ جھوٹ پر جھوٹ بولے تو کیا ہم اسے کہہ سکتے ہیں کہ : چونکہ وہ جھوٹ بولتا ہے لہذا اپنی اولاد پر سے بھی پابندی ہٹا لے؟
انفرادی خامی یا کوتاہی کیا اس بات کا جواز بنتی ہے کہ امربالمعروف و نھی عن المنکر کے فریضے کو چھوڑ دیا جائے؟؟ (مزید تفصیل یہاں پڑھیں : [LINK=http://baazauq.blogspot.com/2011/05/aalim-be-aml-ko-tabligh-ka-haq.html]عالِم بےعمل کو تبلیغ کا حق ۔۔۔؟[/LINK])
ویسے سو باتوں کی ایک بات ہے بھائی۔
اس بات کا ثبوت ہی کیا ہے کہ یہ تصویر اصلی ہے اور ڈیجیٹیل کمپوزنگ کا کمال نہیں ہے؟
میرے واقفکاروں میں یورپی ملک کا ایک ایسا گرافک ڈیزائینر ہے جس کا دعویٰ ہے کہ وہ ایسی تصویر بنا کر دکھا سکتا ہے جس میں شاہ عبداللہ جنت البقیع میں کسی قبر کو چومتے ہوئے سجدہ کرتے نظر آئیں۔ کیا ایسی تصویر کے سامنے آنے پر قبروں پر سجدے کا جواز ثابت ہو جائے گا یا قرآن و سنت کے اصولوں کو مانا جائے گا؟