انور شاہ راشدی
رکن
- شمولیت
- مئی 01، 2014
- پیغامات
- 257
- ری ایکشن اسکور
- 68
- پوائنٹ
- 77
صحیح بخاری میں شریک بن عبداللہ بن ابی نمر کی روایت میں الفاظ ہیں "ثم دناالجباررب العزة "....الخ
جبكہ صحیح مسلم میں واضح نصوص اسکے خلاف ھیں کہ جبریل علیہ السلام آپکے قریب ھوئے تھے نا کہ اللہ تعالی.
واقعہ بھی یہی ھے. سیاق بھی اسی پر دلالت کرتا ھے .بعض علماء نے اسکا یہ جواب دیا ھے کہ یہ الفاظ شریک کے تفردات میں میں سے ھیں. لیکن ابن حجر اسکا تعاقب کرتے ھوئے فرماتے ھیں: وفی دعوی التفرد نظرفقد وافقہ کثیر بن خنیس .....عن انس کما اخرجہ سعید بن یحی بن سعید الاموی فی کتاب المغازی من طریقہ.....الفتح ۱۳/
۴۸۰
میں کہتاھوں(ابوالمحبوب) کثیر بن خنیس کی یہی روایت تفسیر طبری میں بھی ھے.
علماء کرام سے التماس ھے کہ اس سلسلے میں میری راہنمائی فرمائیں.
جزاکم اللہ خیرا.
جبكہ صحیح مسلم میں واضح نصوص اسکے خلاف ھیں کہ جبریل علیہ السلام آپکے قریب ھوئے تھے نا کہ اللہ تعالی.
واقعہ بھی یہی ھے. سیاق بھی اسی پر دلالت کرتا ھے .بعض علماء نے اسکا یہ جواب دیا ھے کہ یہ الفاظ شریک کے تفردات میں میں سے ھیں. لیکن ابن حجر اسکا تعاقب کرتے ھوئے فرماتے ھیں: وفی دعوی التفرد نظرفقد وافقہ کثیر بن خنیس .....عن انس کما اخرجہ سعید بن یحی بن سعید الاموی فی کتاب المغازی من طریقہ.....الفتح ۱۳/
۴۸۰
میں کہتاھوں(ابوالمحبوب) کثیر بن خنیس کی یہی روایت تفسیر طبری میں بھی ھے.
علماء کرام سے التماس ھے کہ اس سلسلے میں میری راہنمائی فرمائیں.
جزاکم اللہ خیرا.