کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
جزاک اللہ خیرا بھائیلیکن آج کا سب سے بڑا مسئلہ فنانس کا ہے۔۔۔
غور کیا جائے تو کفایت شعاری کا فقدان بھی بہت بڑی وجہ ہے۔ کتنی ساری ایسی چیزوں کو ہم نے اپنے اوپر لازم کرلیا ہوتا ہے۔ جو ضروریات زندگی میں سرے سے شمار ہی نہیں ہوتیں۔ جس وجہ سے ہم مزید سے مزید مسائل میں شکار ہوتے چلے جارہے ہیں۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ اپنے پیٹ کی آگ بجھانے کےلیے ایک وقت کے کھانے پہ سینکڑوں بلکہ ہزاروں خرچ تو کردیئے جاتے ہیں لیکن غریب کی بچی کے سر پہ چادر ڈالنے کےلیے ہماری جیب سے ایک سو روپے کا نکلنا مشکل ہو جاتا ہے۔۔۔ اپنی بیٹی کی شادی ہو تو جہیز جیسی فضول رسموں پر لاکھوں اڑائے جاتے ہیں۔۔۔ لیکن چند ہزار خرچ کرکے نہ تو ان بیٹیوں کے نکاح کا بندوبست کیا جاتا ہے۔ جن کا نکاح صرف چند ہزار خرچ کرنے پر ہونا ممکن ہوتا ہے اور نہ ایسے گھروں کےلیے منتھلی چند ہزار فکس کیے جاتے ہیں جن کےلیے دو وقت کا کھانا کھانا آسان ہوجائے۔۔۔۔ بس اگر غور کیا جائے تو ہم میں خلقت خدا کی ہمدردی یکسر مفقود ہوچکی ہے۔۔۔ ہمارے رہن سہن ومعاملات وغیرہ نے اسلامی تعلیمات کو سلام تک کہہ دیا ہے۔۔ ہمارے برے اعمال ہم پر حکمران بن چکے ہیں۔۔ نتیجتاً کارو بار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔۔ گویا یہ بھی اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا اظہار ہے۔۔ باقی میرے بھائی رزق کا ضامن اللہ تعالیٰ ہے۔ ملکی حالات جیسے بھی ہوجائیں، جو قسمت میں رزق لکھا ہے وہ کسی نہ کسی بہانے ملنا ہی ہے۔۔ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان
کوشش ہمیں کرنا ہوتی ہے۔وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مَخرَجًا - وَيَرزُقهُ مِن حَيثُ لا يَحتَسِبُ۔(الطلاق:2، 3)
اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لیے چھٹکارے کی شکل نکال دیتا ہے - اور اسے ایسی جگہ سے روزی دیتا ہے جس کا اسے گمان بھی نہیں ہوتا۔