• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اصل اہلِ بیت کون ہیں؟ ضرور دیکھیں ۔!

شمولیت
دسمبر 25، 2012
پیغامات
77
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
55
اصل اہلِ بیت کون ہیں ۔! ردِ شیعت و رافضیت پر زبردست بیان


اُستاد المناظرین، فاتحِ ادیانِ باطلہ،داعی توحید و سنت،قاطع شرک و بدعت،فخرِ اہلسنت دیوبند، اُستادُ المحترم علّامہ خضر حیات صاحب حفظہ اللہُ

 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
ان مولوی صاحب کی یہ بات درست نہیں کہ حدیث کساء کی سند ہی نہیں یا وہ درست نہیں؛علماے اہل سنت کے نزدیک وہ روایات درست ہیں جن میں سیدنا علی،سیدہ فاطمہ اور سیدنا حسن و حسین رضی اللہ عنہم کو اہل بیت میں داخل فرمایا گیا ہے؛ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن بھی یقیناً اہل بیت کا اولین مصداق ہیں لیکن دیگر کی نفی بھی درست نہیں۔
مزید برآں میری ارباب فورم سے گزارش ہے کہ اس ویڈیو کو فورم سے ہٹا دیا جائے اور محض اہل سنت علما کی اصلاحی اور دعوتی ویڈیوز ہی کو نشر کرنے کی اجازت دی جائے؛مذکورہ مولوی صاحب بدعتی گروہ سے تعلق رکھتے ہیں اور اس ویڈیو میں انکار حدیث کا ارتکاب کیا گیا ہے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
حیاتی اور مماتی گروہ اپنے جھگڑے چکانے کے لیے یہاں تشریف نہ ہی لائیں تو بہتر ہے؛ہماری نگاہ میں دونوں ہی جادہ سنت سے ہٹے ہوئے ہیں اور یہ دونوں اہل حدیث کے منہج و عقیدہ کو نادرست سمجھتے ہیں۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256

عن أم سلمة قالت : في بيتي أنزلت { إنما يريد الله ليذهب عنكم الرجس أهل البيت } قالت : فأرسل رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى فاطمة وعلي والحسن والحسين ، فقال : هؤلاء أهل بيتي . قالت : فقلت :
يا رسول الله أما أنا من أهل البيت ؟ قال : بلى إن شاء الله
الراوي: أم سلمة هند بنت أبي أمية المحدث: البغوي - المصدر: شرح السنة - الصفحة أو الرقم: 7/204
خلاصة الدرجة: إسناده صحيح

 
شمولیت
دسمبر 25، 2012
پیغامات
77
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
55
حیاتی اور مماتی گروہ اپنے جھگڑے چکانے کے لیے یہاں تشریف نہ ہی لائیں تو بہتر ہے؛ہماری نگاہ میں دونوں ہی جادہ سنت سے ہٹے ہوئے ہیں اور یہ دونوں اہل حدیث کے منہج و عقیدہ کو نادرست سمجھتے ہیں۔

کمال ہے کہ آپ کو اس ویڈیو میں کہاں سے حیاتی مماتی اک جھگڑا نظر آ گیا ؟؟ تو اِس سے کس کو اعتراض ہے کہ ان مسلک میں اختلاف ہے ؟ اگر میں نے حیات ممات کا کوئی ذکر کرنا تھا تو وہ کسی اور کیٹگری میں کرتا ۔ اور یہ پوسٹ میں نے ردِ شیعت پر کی ہے!
 
شمولیت
دسمبر 25، 2012
پیغامات
77
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
55

عن أم سلمة قالت : في بيتي أنزلت { إنما يريد الله ليذهب عنكم الرجس أهل البيت } قالت : فأرسل رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى فاطمة وعلي والحسن والحسين ، فقال : هؤلاء أهل بيتي . قالت : فقلت :
يا رسول الله أما أنا من أهل البيت ؟ قال : بلى إن شاء الله
الراوي: أم سلمة هند بنت أبي أمية المحدث: البغوي - المصدر: شرح السنة - الصفحة أو الرقم: 7/204
خلاصة الدرجة: إسناده صحيح


اگر بیان کو غور سے سُنا جاتا تو مؤقف سمجھ آجاتا کہ قرآن و سنت سے یہ ثابت ہے کہ اہلِ بیت سب سے پہلے ازواجِ مطہرات کا کہا گیا ہے ۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
حیاتی اور مماتی گروہ اپنے جھگڑے چکانے کے لیے یہاں تشریف نہ ہی لائیں تو بہتر ہے؛ہماری نگاہ میں دونوں ہی جادہ سنت سے ہٹے ہوئے ہیں اور یہ دونوں اہل حدیث کے منہج و عقیدہ کو نادرست سمجھتے ہیں۔
انھی مماتیوں کی ویب سائٹ پر طلاق ثلاثہ کے مسئلے میں اہل حدیث کو شیعہ سے ملایا گیا ہے۔حوالہ
استادِ محترم اللہ تعالی آپ سے راضی ہو مجھے آپ کی بات کی سمجھ نہیں آئی
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
ایسے سوائے ناصبیت کے اور کیا کہا جاسکتا ہے ؟
کہ اہل سنت کی معتبر ترین کتب احادیث کی روایت کو نہیں مانا جارہا
خرج النبيُّ صلَّى اللهُ عليهِ وسلَّمَ غداةً وعليه مِرْطٌ مُرحَّلٌ ، من شعرٍ أسودٍ . فجاء الحسنُ بنُ عليٍّ فأدخلَه . ثم جاء الحسينُ فدخل معه . ثم جاءت فاطمةُ فأدخلها . ثم جاء عليٌّ فأدخلَه . ثم قال " إِنَّمَا يُرِيدُ اللهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا " [ 33 / الأحزاب / 33 ] .
الراوي: عائشة أم المؤمنين المحدث: مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 2424
خلاصة حكم المحدث: صحيح

ترجمہ شیخ السلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری
''حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کے وقت ایک اونی منقش چادر اوڑھے ہوئے باہر تشریف لائے تو آپ کے پاس حضرت حسن بن علی رضی اﷲ عنہما آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اُنہیں اُس چادر میں داخل کر لیا، پھر حضرت حسین رضی اللہ عنہ آئے اور وہ بھی ان کے ہمراہ چادر میں داخل ہو گئے، پھر سیدہ فاطمہ رضی اﷲ عنہا آئیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں بھی اس چادر میں داخل کر لیا، پھر حضرت علی کرم اﷲ وجہہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اُنہیں بھی چادر میں لے لیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت مبارکہ پڑھی : ''اہلِ بیت! تم سے ہر قسم کے گناہ کا مَیل (اور شک و نقص کی گرد تک) دُور کر دے اور تمہیں (کامل) طہارت سے نواز کر بالکل پاک صاف کر دے۔''

ولما نزلت هذه الآيةُ : فَقُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَأَبْنَاءَكُمْ [ 3 / آل عمران / 61 ] دعا رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ عليًّا وفاطمةَ وحسنًا وحُسَينًا فقال " اللهمَّ ! هؤلاءِ أهلي " .
الراوي: سعد بن أبي وقاص المحدث: مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 2404
خلاصة حكم المحدث: صحيح

صحيح الترمذي - الصفحة أو الرقم: 2999
سنن الترمذي - الصفحة أو الرقم: 3724

ترجمہ شیخ السلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری
'حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب آیتِ مباہلہ نازل ہوئی : ''آپ فرما دیں کہ آ جاؤ ہم (مل کر) اپنے بیٹوں کو اور تمہارے بیٹوں کو اور اپنی عورتوں کو اور تمہاری عورتوں کو اور اپنے آپ کو بھی اور تمہیں بھی (ایک جگہ پر) بلا لیتے ہیں۔'' تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی، حضرت فاطمہ، حضرت حسن اور حسین علیہم السلام کو بلایا، پھر فرمایا : یا اﷲ! یہ میرے اہلِ بیت ہیں۔''
 
Top