حمد باری تعالیٰ
از : احقر العباد نصیر الدین گولڑہ شریف
کس سے مانگیں ، کہاں جائیں ، کس سے کہیں
اور دنیا میں حاجت روا کون ہے
سب کا داتا تو ، سب کو دیتا ہے تو
تیرےبندوں کا تیرے سوا کون ہے ؟
کون مقبول ہے ، کو ن مردود ہے
بے خبر ! کہا تجھ کو ، کیا کون ہے ؟
جب تلیں گے عمل ، سب کے میزان پر
تب کھلے گا کہ کھوٹا کھرا کون ہے ؟
اولیاء تیرے محتاج اے رب کل
تیرے بندے ہیں سب انبیاء ورسل
ان کی عزت کا باعث ہے نسبت تیری
ان کی پہچان تیرے سوا کون ہے ؟
میرا مالک میری سن رہا ہے فغاں
جانتا ہے وہ خاموشیوں کی زباں
اب میری راہ میں کوئی حائل نہ ہو
نامہ بر کیا بلا ہے ، صبا کون ہے ؟
ہے خبر بھی وہی، مبتدا بھی وہی
ناخدا بھی وہی ، ہے خدا بھی وہی
جو ہے سارے جہانوں میں جلوہ نما
اس احد کے سوا دوسرا کون ہے انبیاء ، اولیاء اہل بیت ، نبی
تابعین و صحابہ پہ جب آ بنی
گر کے سجدے میں سب نے یہی عرض کی
تو نہیں تو مشکل کشا کون ہے ؟
اہل فکر و نظر جانتے ہیں تجھے
کچھ نہ ہوئے پہ مانتے ہیں تجھے
اے نصیر ! اس کوتو فصل باری سمجھ
ورنہ تیری طرف دیکھتا کون ہے ؟
(کیا حمد توحید باری تعالیٰ سے بھر پور یہ حمد پڑھ کر اصل وارث بریلوی مسلک کے علماء حق کے مواحد ہونے پر کوئی شک باقی ہے ؟ ناقل)
مولانا اشرف آصف جلالی صاحب کامزاروں اور عرس پر شرک ،بدعات و خرافات سے اظہار بے زاری ایسا کرنے والوں کے خلاف اعلان جہاد اور 8 جید مفتیان کرام کی تائید۔