آپ جیسے پڑھے لکھے آدمی سے اس طرح کی بات پر بڑی حیرت ہے۔
آپ نے تشفی نہ ہونے کی بات کہی ۔لیکن تشفی کیوں نہیں ہوئی۔ اس مضمون میں آپ کو کہاں کہاں جھول نظرآیا۔کہاں کہاں آپ کو لگاکہ مضمون نگار نے علمی خیانت کی ہے اورصحیح حوالے پیش نہیں کئے ہیں۔ صرف تشفی نہ ہونے کی بات کہنااصولی اورعلمی لحاظ سے ناقابل قبول ہے جب تک تشفی نہ ہونے کی مکمل وجوہات بھی ذکر نہ کی جائیں۔
دوسری بات جو آپ نے کہی ہے وہ یہ ہے کہ
اصل میں احناف کا رویہ اس اصول کی تائید کرتا ہے
سوال یہ ہے کہ کیاعلمی معاملات میں یہ رویہ اختیار کیاجاسکتاہے؟آپ علمی موضوعات پر بحث کرتے وقت دلیل کے بجائے لوگوں کے طرزعمل کو دلیل بنانے لگیں توپھر خداہی حافظ ہے۔اگریہی طرزعمل ہم آپ کے ساتھ بحث میں اختیار کرنے لگیں کہ اہل حدیث جن باتوں کا دعوی کرتے ہیں ان کو علمی اورنظریاتی طورپر جانچنے کے بجائے ان کے طرزعمل کو معیار بنانے لگیں توبتایئے کتنے فیصد اہل حدیث اس کسوٹی پر پورااتریں گے؟
دوسری بات یہ ہے کہ آپ کا یہ دعوی ہی سرے سے غلط اوربے بنیادہے۔جتنے بھی مجتہدین حضرات گزرے ہیں۔ انہوں نے مختلف مسائل میں امام ابوحنیفہ اورائمہ ثلاثہ سے دلائل کی بنیاد پر اختلاف کیاہے۔اورپھربہت سارے مسائل ایسے ہیں جہاں دلائل کی بنیادپرامام ابوحنیفہ کی رائے پر صاحبین کی رائے کو ترجیح دی گئی ہے۔ تقریبا20مسائل ایسے ہیں جہاں امام زفر کی رائے کو ائمہ ثلاثہ کی رائے پر ترجیح دی گئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر امام ابوحنیفہ کی رائے پر صاحبین کی رائے کو ترجیح کیوں دی گئی؟
صرف ائمہ متقدمین ہی نہیں بلکہ قرون متاخرہ کے مجتہدین حضرات نے بھی ائمہ متقدمین سے دلائل کی بنیادپراختلاف کیاہے جس کی تفصیلات کتب فقہ میں موجود ہیں۔ ان تمام کو چھوڑ کر صرف یہ کہنا
اصل میں احناف کا رویہ اس اصول کی تائید کرتا ہے
بڑی زیادتی ہے۔
اس تائید کے مقابلہ میں آپ کی تاویل بہت کمزور ہے
میں یہی توجانناچاہتاہوں کہ تاویل کی کمزوری کہاں کہاں پر آپ کو محسوس ہوئی۔ان مقامات کی نشاندہی کریں۔
ورنہ کہیں اس مصور کے ایساحال نہ ہو کہ جس نے ایک خوبصورت تصویر بنائی اوراسے شاہراہ پر رکھ کر اعلان کیاکہ جس کو اس میں کسی قسم کی خامی لگے اس مقام کی نشاندہی کرے۔شام کو جب اس نے تصویر دیکھی توپوری تصویر نشانوں سے بھری پڑی تھی۔ مصور بہت شکستہ دل ہوا اورایک واقف کار سے اپنے دل کی بات کہی۔اس نے مشورہ دیاکہ ویسی ہی تصویر دوبارہ بنائواس کو شاہراہ پر رکھواورسابقہ اعلان کے بجائے یہ اعلان کروکہ جس کو تصویر میں جس مقام پر خامی نظرارہی ہے توصرف نشاندہی نہ کرے بلکہ اس کی اصلاح بھی کردے۔شام کو مصور نے تصویر دیکھی تواس پر ایک بھی نشان لگاہوانہیں تھا۔
مجھے نہیں لگتاکہ اس واقعہ میں جو پیغام ہے اسے کھول کر بیان کرنے کی ضرورت ہے۔والسلام